(جنرل (عام
پہلی محفل کے بعد عرس کا ہوا آغاز، شاہی قوالوں نے صوفیانہ کلام پیش کیا

صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کے 811 ویں سالانہ عرس کی شاہی تقریبات کا آغاز گزشتہ رات ہوا۔ درگاہ دیوان سید جینوال عابدین علی خان نے شاہی دربار سے آراستہ اجتماع کی صدارت کی۔ محفل کی شان، پاکیزگی اور روایت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ محفل کے دوران ملک کی مختلف درگاہوں کے سجادہ نشین،زائرین خواجہ اور خادم سب بیٹھ کر صوفیائے کرام کے ملے جلے ورثے اور قدیم ثقافت کو آگے بڑھاتے ہیں۔ قوال نے فارسی اور برج بھاشا کے کلام پیش کیے۔
یہ کلام صوفی بزرگوں نے لکھا،اگرچہ درگاہ شریف میں محافل مغل بادشاہوں کے زمانے سے سجتی رہی ہیں، لیکن مغل بادشاہوں نے اسے اپنے دربار کی طرح ایک عظیم الشان اور شاہی شکل دی۔اس کا نمونہ صدیوں بعد بھی پہلی محفل میں نظر آیا۔ یہ جلسہ رائل اسمبلی یعنی شاہی دربار جیسا لگتا تھا۔ محفل سے قبل درگاہ کے مروسی عملے کے ارکان مشالچی اور فانوس بردار حسب روایت دیوان صاحب کی حویلی پہنچ گئے۔ محفل میں دیوان عابدین کو مدعو کیا گیا۔یہ لواجمہ خانقاہ پہنچ گیا۔ دیوان صاحب خانقاہ تشریف لے گئے۔مشعل بردار اور فانوس بردار جلسہ گاہ پہنچ گئے۔اجتماع کے تمام انتظامات دیکھ کر واپس خانقاہ تشریف لائے اور دیوان عابدین کو محفل میں چلنے کی تاکید کی۔اس کے بعد درگاہ دیوان عابدین محفل خانہ پہنچ کر تخت پر بیٹھ گئے۔چاندی کی آگردانیاں آگر دنیبردارا نے تخت کے سامنے رکھی تھیں۔ان میں صندل اور عود کی گولیاں جل رہی تھیں۔
آدھی رات کو اندرونِ گمبد سے اطلاع ملنے کے بعد انسپکٹر محفل خانہ پہنچے اور درگاہ دیوان کو غسل میں چلنے کی دعوت دی۔ درگاہ کا دیوان اور ان کے اہل خانہ جنتی دروازے میں داخل ہوئے۔ یہاں درگاہ کے دیوان نے اپنا زعفرانی لباس بدل کر سفید لباس پہن لیا۔اس کے بعد آپ گمبڈ شریف کے اندر پہنچے اور غسل کی رسم ادا کی۔ واپس آکر دوبارہ لباس بدلا اور پھر مجلس میں آکر تخت پر بیٹھ گئے۔جہاں پھر چوبدار نے چائے پینے کی اجازت مانگی۔ دیوان صاحب کی اجازت کے بعد کیوڑا سے تیار کردہ خصوصی چائے سب سے پہلے دیوان صاحب اور ان کے اہل خانہ کو محفل میں پیش کی گئی۔اس کے بعد محفل میں موجود والہانہ محبت خواجہ کو پیش کی گئی۔ قوالی کے ساتھ چائے کا یہ دور تقریباً آدھا گھنٹہ چلتا رہا۔ چوبدار آخری چوکی کا کلام پڑھنے سے پہلے دوبارہ حاضر ہوا۔اجتماع کے اختتام پر دسترخوان بچھانے کی اجازت ملنے پر دسترخوان پر شربت، پان اور صندل رکھ دی گئی۔آخری کلام کے بعد فاتحہ دوبارہ پڑھی جاتی ہے۔آخر میں قوالوں نے کڑکا سنایا اور پہلی محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ پہلی محفل کے بعد عرس کا ہوا آغاز، شاہی قوالوں نے صوفیانہ کلام پیش کیا
ممبئی پریس خصوصی خبر
مولانا ساجد رشیدی بی جے پی کے دلال، ڈمپل یادو کے خلاف تبصرہ اعظمی برہم

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم نے رکن پارلیمان ڈمپل یادو پر مولانا ساجد رشیدی کے متنازع تبصرہ کی مذمت کی اور کہا کہ مولانا موصوف بی جے پی کے دلال ہے اور اسی نہج پر ٹیلیویژن چینلوں پر بی جے پی کی حمایت بھی کرتے ہیں اکثر بحث میں وہ متنازع بیانات دیتے ہیں, مسجد میں ہر ایک کو جانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مسجد میں ڈمپل یادو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن مولانا ساجد نے انتہائی تضحیک آمیز تبصرہ کیا ہے۔ مسلمان کبھی بھی کسی خاتون کے خلاف اس قسم کا تبصرہ نہیں کرتا وہ خواتین کو احترام کرتے ہیں, لیکن جو تبصرہ مولانا ساجد نے کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں ڈمپل یادو کی حاضری پر تبصرہ کرنے کا مولانا موصوف کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں ہے, مولانا کو اپنے بیان پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایک قابل احترام خاتون کے لئے تضحیک آمیز بیان جاری کیا ہے, اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی اعظمی نے کیا ہے۔
سیاست
مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔
مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔
(جنرل (عام
بامبے ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن کو دیوا شیل میں 11 غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا، جن میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو دیوا شیل اور 11 غیر مجاز عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس میں ایک سکول بھی شامل ہے۔ میونسپل کارپوریشن نے 3 عمارتیں گرادی ہیں۔ دیوا شیل میں غیر قانونی عمارتوں کے تعلق سے سبھدرا ٹکلے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے 12 جون کو سخت موقف اختیار کیا اور میونسپل کمشنر کو ذاتی طور پر دیوا جانے اور عدالت کے مقرر کردہ افسر کی موجودگی میں 17 غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد دوسرے دن سے ہی انہدامی کارروائی شروع کردی گئی۔ اس کارروائی کے بعد عدالت نے ایک اور درخواست کی سماعت کرتے ہوئے مزید 4 عمارتیں گرانے کا حکم دیا۔ اس طرح میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تمام 21 افراد کے خلاف انہدامی کارروائی کی گئی۔ گزشتہ ہفتے فیروز خان اور چندرا بائی علیمکر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو مزید 11 عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔
اس بارے میں ایک اہلکار نے بتایا کہ 11 میں سے 3 کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔ باقی عمارتوں کے مکینوں کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ وہ بھی خالی ہوتے ہی گرا دیے جائیں گے۔ جن 11 عمارتوں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں وہ 2018 سے 2019 کے درمیان تعمیر کی گئی تھیں۔ یہ عمارتیں 3 سے 10 منزلہ اونچی ہیں۔ بلڈر اور زمین کا مالک دونوں آپس میں رشتہ دار ہیں اور ان کے درمیان عدالت میں تنازع چل رہا تھا۔ ان عمارتوں میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔ غیر قانونی عمارت کی ایک منزل پر ایک سکول بھی چل رہا تھا۔ سکول کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم سکولوں کے طلباء کو دوسرے سکولوں میں جگہ دینے کے لیے کارروائی کر رہا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا