Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

پہلی محفل کے بعد عرس کا ہوا آغاز، شاہی قوالوں نے صوفیانہ کلام پیش کیا

Published

on

Ajmer Sharif

صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کے 811 ویں سالانہ عرس کی شاہی تقریبات کا آغاز گزشتہ رات ہوا۔ درگاہ دیوان سید جینوال عابدین علی خان نے شاہی دربار سے آراستہ اجتماع کی صدارت کی۔ محفل کی شان، پاکیزگی اور روایت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ محفل کے دوران ملک کی مختلف درگاہوں کے سجادہ نشین،زائرین خواجہ اور خادم سب بیٹھ کر صوفیائے کرام کے ملے جلے ورثے اور قدیم ثقافت کو آگے بڑھاتے ہیں۔ قوال نے فارسی اور برج بھاشا کے کلام پیش کیے۔
یہ کلام صوفی بزرگوں نے لکھا،اگرچہ درگاہ شریف میں محافل مغل بادشاہوں کے زمانے سے سجتی رہی ہیں، لیکن مغل بادشاہوں نے اسے اپنے دربار کی طرح ایک عظیم الشان اور شاہی شکل دی۔اس کا نمونہ صدیوں بعد بھی پہلی محفل میں نظر آیا۔ یہ جلسہ رائل اسمبلی یعنی شاہی دربار جیسا لگتا تھا۔ محفل سے قبل درگاہ کے مروسی عملے کے ارکان مشالچی اور فانوس بردار حسب روایت دیوان صاحب کی حویلی پہنچ گئے۔ محفل میں دیوان عابدین کو مدعو کیا گیا۔یہ لواجمہ خانقاہ پہنچ گیا۔ دیوان صاحب خانقاہ تشریف لے گئے۔مشعل بردار اور فانوس بردار جلسہ گاہ پہنچ گئے۔اجتماع کے تمام انتظامات دیکھ کر واپس خانقاہ تشریف لائے اور دیوان عابدین کو محفل میں چلنے کی تاکید کی۔اس کے بعد درگاہ دیوان عابدین محفل خانہ پہنچ کر تخت پر بیٹھ گئے۔چاندی کی آگردانیاں آگر دنیبردارا نے تخت کے سامنے رکھی تھیں۔ان میں صندل اور عود کی گولیاں جل رہی تھیں۔

آدھی رات کو اندرونِ گمبد سے اطلاع ملنے کے بعد انسپکٹر محفل خانہ پہنچے اور درگاہ دیوان کو غسل میں چلنے کی دعوت دی۔ درگاہ کا دیوان اور ان کے اہل خانہ جنتی دروازے میں داخل ہوئے۔ یہاں درگاہ کے دیوان نے اپنا زعفرانی لباس بدل کر سفید لباس پہن لیا۔اس کے بعد آپ گمبڈ شریف کے اندر پہنچے اور غسل کی رسم ادا کی۔ واپس آکر دوبارہ لباس بدلا اور پھر مجلس میں آکر تخت پر بیٹھ گئے۔جہاں پھر چوبدار نے چائے پینے کی اجازت مانگی۔ دیوان صاحب کی اجازت کے بعد کیوڑا سے تیار کردہ خصوصی چائے سب سے پہلے دیوان صاحب اور ان کے اہل خانہ کو محفل میں پیش کی گئی۔اس کے بعد محفل میں موجود والہانہ محبت خواجہ کو پیش کی گئی۔ قوالی کے ساتھ چائے کا یہ دور تقریباً آدھا گھنٹہ چلتا رہا۔ چوبدار آخری چوکی کا کلام پڑھنے سے پہلے دوبارہ حاضر ہوا۔اجتماع کے اختتام پر دسترخوان بچھانے کی اجازت ملنے پر دسترخوان پر شربت، پان اور صندل رکھ دی گئی۔آخری کلام کے بعد فاتحہ دوبارہ پڑھی جاتی ہے۔آخر میں قوالوں نے کڑکا سنایا اور پہلی محفل اپنے اختتام کو پہنچی۔ پہلی محفل کے بعد عرس کا ہوا آغاز، شاہی قوالوں نے صوفیانہ کلام پیش کیا

ممبئی پریس خصوصی خبر

تھانہ ممبرا ریلوے حادثہ، خورکار بند دروازہ ٹرین جلد چلائی جائے گی

Published

on

Local-Train

‎ممبئی : ممبئی تھانہ دیوا ممبرا کے درمیان درناک لوکل ٹرین حادثہ کے بعد اب لوکل ٹرینوں کی نئی ڈائرین تیار کر کے اسے مسافروں کے لئے ریلوے کے بیڑے میں شامل کیا جائے۔ مسافروں کے تحفظات کے لئے بند دروارہ خودکار بند دروازہ ٹرین چلائی جائے گی, جو نان اے سی ہوگی اور اس کا دروازہ بند ہوگا۔ اتنا ہی نہیں اس میں ہوا کا وینٹلیشن کا بھی اہتمام کو یقینی بنایا گیا ہے تاکہ ڈبوں میں مسافروں کا دم نہ گھٹنے پائے۔ ۲۳۸ ٹرینوں بیڑے میں شامل کیا جائے گا۔

ممبئی میں وقوع پذیر المناک واقعہ کے پیش نظر، ریلوے وزیر اور ریلوے بورڈ کے افسران نے انٹیگرل کوچ فیکٹری (آئی سی ایف) کی ٹیم کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کی۔ ‎میٹنگ کا مقصد ممبئی میں چلنے والی نان اے سی لوکل ٹرینوں میں خودکار دروازے کے مسئلے کا عملی حل تلاش کرنا تھا۔ ‎نان اے سی ٹرینوں میں خودکار دروازوں سے وابستہ سب سے بڑا مسئلہ ہوا کی کمی اور دم گھٹنے کا امکان ہے کیونکہ ان کوچوں میں وینٹیلیشن نسبتاً کم ہے۔

‎تفصیلی غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ نئے نان اے سی کوچز کو اس طرح ڈیزائن اور تیار کیا جائے گا کہ وینٹیلیشن کا مسئلہ حل ہو۔ اس کے لیے ڈیزائن میں تین بڑی تبدیلیاں کی جائیں گی۔. دروازے بند ہونے پر بھی ہوا کے اخراج کو یقینی بنانے کے لیے دروازوں میں لوور لگائے جائیں گے۔ باہر سے تازہ ہوا لینے کے لیے کوچ کی چھت پر وینٹیلیشن یونٹ لگائے جائیں گے۔ کوچوں میں ویسٹیبلز ہوں گے تاکہ مسافر آسانی سے ایک کوچ سے دوسری کوچ میں جاسکیں اور ہجوم کا توازن قدرتی طور پر برقرار رکھا جاسکے۔

اس نئے ڈیزائن کے ساتھ پہلی ٹرین نومبر 2025 تک تیار ہو جائے گی۔ ضروری ٹیسٹ اور تصدیق کے بعد اسے جنوری 2026 تک سروس میں لایا جائے گا۔ ‎یہ کوشش ممبئی کے مضافاتی نیٹ ورک کے لیے بنائی جانے والی 238 اے سی ٹرینوں کے علاوہ ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ملزم تہور رانا کو بڑی راحت، عدالت نے اہل خانہ سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی

Published

on

Tahur-Hussain-Rana

نئی دہلی : دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ملزم تہور رانا کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے فی الحال اسے اپنے گھر والوں سے ایک بار فون پر بات کرنے کی اجازت دی ہے۔ یہ بات چیت جیل کے قوانین کے مطابق اور تہاڑ جیل کے ایک سینئر اہلکار کی نگرانی میں ہوگی۔ عدالت نے رانا کی صحت سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی۔ این آئی اے نے رانا کو کال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے جیل حکام سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا رانا کو جیل مینوئل کے مطابق مستقبل میں باقاعدہ فون کال کرنے کی اجازت دی جائے۔ جب رانا کو این آئی اے نے اپنی تحویل میں لیا تو اس نے اپنے اہل خانہ سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ رانا کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ غیر ملکی شہری ہونے کے ناطے اپنے اہل خانہ سے بات کرنا رانا کا بنیادی حق ہے۔ رانا کے گھر والے اس کی خیریت کے لیے پریشان ہیں۔

اس سے قبل 24 اپریل کو خصوصی جج چندر جیت سنگھ نے رانا کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں اس کے خاندان سے بات کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ عدالت نے یہ فیصلہ این آئی اے کی طرف سے ان کی عرضی کی مخالفت کے بعد دیا تھا۔ سماعت کے دوران این آئی اے نے دلیل دی کہ اگر رانا کو اپنے گھر والوں سے بات کرنے کی اجازت دی جائے تو وہ بات چیت کے دوران بہت سی اہم معلومات شیئر کر سکتے ہیں۔ پاکستان آرمی میڈیکل کور کے سابق افسر رانا کو حال ہی میں 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں مقدمے کی سماعت کے لیے امریکہ سے بھارت کے حوالے کیا گیا تھا جس میں 26 نومبر 2008 کو 166 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ 9 مئی کو خصوصی عدالت نے رانا کو 6 جون تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ پٹیالہ کی عدالت میں سماعت کے بعد جمعہ کو رانا کو 9 جولائی تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔

Continue Reading

سیاست

کسارا ممبرا ریلوے حادثہ ذرائع ابلاغ کو عام مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں : راج ٹھاکرے

Published

on

Raj-Thackeray

‎ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے نے ممبرا دیوا ٹرین حادثہ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ریلوے میں سفر کرنا انتہائی مشکل ترین امر ہے۔ شام کے وقت تو پلیٹ فارم پر اس قدر بھیڑ ہوتی ہے کہ ٹرینوں میں چڑھنا مشکل ہے۔ اس کے باوجود مسافر ریلوے سے سفر کرتے ہیں, شہروں میں کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے, یہی وجہ ہے کہ ریلوے کی حالت خستہ ہے۔ یومیہ ریلوے سے سفر کرنے والوں کے حادثات ہوتے ہیں۔ شہروں کی ترقیاتی پروجیکٹ کے نام پر صرف فلک شگاف عمارتیں تعمیر کر رہی ہیں, جس میں پارکنگ کا کوئی نظم نہیں ہے۔ ٹریفک کا مسئلہ جوں کا توں ہے, ممبئی تھانہ پونہ میں ٹریفک کا مسئلہ انتہائی تشویشناک ہے۔

‎ریلوے پر مسافروں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اہلیان ممبئی کیلئے کوئی علیحدہ انتظام ریلوے میں نہیں ہے, مسافروں کا برا حال ہے, لیکن میڈیا کو ان مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ جتنی مرتبہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کب ایک ساتھ آئیں گے کی خبر چلانے کے بجائے وہ ان مسائل پر سرکار کی توجہ مبذول کراتے تو کوئی مسئلہ کا حل نکلتا۔ شہروں میں صرف میٹرو اور مونو سے ترقی نہیں ہوگی۔ میٹرو اور مونو کے باوجود گاڑیوں کا رجسٹریشن نہیں رکے ہیں, ان میٹرو اور مونو سے کون سفر کرتا ہے اس کا کوئی مطالعہ تک نہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے, ایسے میں شہری مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے, میں وزارت ریلوے سے مطالبہ ہے کہ اس طرف توجہ دے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com