Connect with us
Thursday,22-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

آدتیہ ٹھاکرے نے اپنے جنم دن کے موقع پر زندگی بخشی

Published

on

مہاراشٹر کے وزیر اور یوا سینا چیف آدتیہ ٹھاکرے نے اپنے جنم دن کے موقع پر ایک 7 دن کی بچی کو زندگی بخشی اس بچی کا نام آرجو انصاری ہے ،جو صرف 7 کی دن ہے۔اور فی الحال ممبئی فورٹس اسپتال میں زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ آرجو کے دل میں جنم سے ہی ایک سوراخ اور تین بلوکیج ہیں۔غنثولی کے رہنے والے عبد الانصاری کی ایک معصوم پھول سی بچی آرجو بچپن سے ہی دل کی بیماری میں مبتلا تھی۔
اور نوی ممبئی کے کئی اسپتالوں میں علاج کروانے کی کوشش کی لیکن وہاں کے ڈاکٹروں نے جواب دے دیا با وجود اس کے والد نے ہمت نہیں ہاری ممبئی کے فورٹس اسپتال میں آرجو کو بھرتی کیا فی الحال آرجو کا علاج شروع ہے۔ عبد الانصاری پیشے سے پینٹر کام کرتے ہے اور بڑی مشکل سے پریوار کا گذارا چل پاتا ہے۔ اوپر سے بچی کی بیماری نے دُکھوں کا پہاڑ کھڑا کر دیا تھا۔ لیکن تمام پریشانیاں عبدلا کی ہمت کو نہیں روک پائی پہلے عبدلا نے جیتنا ہوسکا خود اور رشتے داروں سے مد د لی لیکن علاج کے بڑھتے خرچ نے ان کی مشکلیں بڑھا دی تھی ۔ ایسے میں کسی پہچان والے بچی کے علاج کے لیے مدد کا پیغام سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا ۔اور یہ پیغام آدتیہ ٹھاکرے تک بھی پہنچا۔
آدتیہ ٹھاکرے نے اس بارجنم دن کے موقع پر ننھی آرجو کی مدد کرکے زندگی عطا کی آدتیہ نے ایک لاکھ روپے کی مدد پریشانی میں مبتلا پریوار کو پہنچائی ہے۔اور آگے کے علاج کے خرچ میں بھی پوری مدد کا واعدہ کیا ہے کورونا کی وجہ سے ، بہت سارے حامیوں کو ان کی تیس ویں جنم دن کے موقع پر مجمع لگانے سے منع کیا تھا،اور ضرورت مندوں کی مدد کے لیے تھا.

سیاست

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے بعد راج اور ادھو ٹھاکرے کے ایک ساتھ آنے کی بات ہو رہی، ادھو کے قریبی لیڈر نے بڑا بیان دیا ہے۔

Published

on

uddhav-raj-thackeray

ممبئی : کہا جاتا ہے کہ 20 سال قبل جب راج ٹھاکرے نے شیوسینا چھوڑی تھی، اس وقت ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ اس کے بعد راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) بنائی۔ ان کی پارٹی پہلے الیکشن میں 13 اور پھر اگلے الیکشن میں 1 رہ گئی۔ 2024 کے انتخابات میں یہ صفر پر آگیا۔ ادھر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے عہدے تک پہنچنے والے ادھو ٹھاکرے بھی اب بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان مہاراشٹر میں سب سے بڑے سیاسی کھیل کو لے کر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ‘ٹھاکرے برادران’ سال 2025 کے ممبئی بی ایم سی انتخابات کے ساتھ بلدیاتی انتخابات میں اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ اب ادھو ٹھاکرے کے ایک انتہائی قابل اعتماد ساتھی نے راج ٹھاکرے کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی پہل کی ہے، جس نے مہاراشٹر کے لیے اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھنے کی بات کی تھی۔ اس کے بعد مہاراشٹر میں ایک بار پھر بحث شروع ہو گئی ہے کہ کیا راج ٹھاکرے ایک بار پھر ماتوشری کی سیڑھی چڑھنے کو تیار ہیں؟

ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا یو بی ٹی کے ترجمان اور ایم ایل اے انیل پرب نے بڑا بیان دیا ہے۔ پرب نے کہا ہے کہ ادھو ماضی کے تمام تنازعات کو بھلانے کے لیے تیار ہیں، لیکن راج کو یو بی ٹی کے ساتھ ایم این ایس کے اتحاد پر فیصلہ لینا ہے۔ ایڈوکیٹ پرب نے کہا کہ ہم مثبت ہیں کہ دونوں ٹھاکرے مراٹھی لوگوں کی خواہش کے مطابق اکٹھے ہوں گے۔ ہم نے کبھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے۔ دونوں اعلیٰ رہنما ملاقات کریں گے، بات چیت کریں گے اور فیصلہ کریں گے۔ پراب کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست میں بلدیاتی انتخابات کی بحث شروع ہو گئی ہے۔ شندے کی قیادت والی شیو سینا مسلسل ادھو دھڑے کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کو راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹر نو نرمان سینا کے مراٹھی ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے کئی بار نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مراٹھی ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے (یو بی ٹی) کو خاص طور پر اسمبلی انتخابات 2024 میں بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ اس سے سبق سیکھتے ہوئے یو بی ٹی نے بلدیاتی انتخابات سے قبل ایم این ایس کے ساتھ مل کر ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ انیل پراب سے پہلے سنجے راوت بھی کئی بار بیان دے چکے ہیں، حالانکہ انیل پراب کے بیان کو بڑا اشارہ مانا جا رہا ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ دونوں ٹھاکرے بھائی الگ ہونے کے باوجود ان کے کئی مشترکہ دوست ہیں۔ جو انہیں قریب لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کی بیوی رشمی ٹھاکرے راج ٹھاکرے سے بات کر رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہت کم بولنے والے پراب کے بیان نے اب مہاراشٹر کی سیاست کا درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دونوں بھائی متحد نہیں ہوتے ہیں تب بھی شیوسینا اور ایم این ایس اتحاد بن سکتے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید الاضحی اور لاؤڈ اسپیکر کے معاملہ میں ابو عاصم اعظمی کی کامیاب نمائندگی، وزیر اعلی سے ملاقات مثبت اقدام کی یقین دہانی

Published

on

Fadnavis-&-Abu-Asim

‎ممبئی : ممبئی مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر کے اتارے جانے اور مساجد کو نوٹس موصولُ ہونے کے سبب مسلمانوں میں اضطراب اور بے چینی کا ماحول ہے اس مسئلہ کی کامیاب پیروی کرتے ہوئے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ملاقات کر کے اس حساس مسئلہ پر مساجد کے ذمہ داران اور ٹرسٹیوں کی میٹنگ منعقد کر کے مسئلہ کا ازالہ کا مطالبہ کیا تھا, جس پر وزیر اعلی نے میٹنگ طلب کرنے کا یقین دلایا۔ ممبئی پولیس، مسلم نمائندوں اور مساجد کے ٹرسٹیوں کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ کی جائے تاکہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے مسئلے کا حل نکالا جا سکے اور جو لوگ اس مسئلے کو مذہبی منافرت اور سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں اس پر قدغن لگے۔ اسی پس منظر میں آج سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدرو رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں مسجد کے ٹرسٹیوں اور پارٹی عہدیداروں کے وفد کے ساتھ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی اور درخواست یادداشت دی اور اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔

‎اس پر بات کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مساجد میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال سپریم کورٹ کے قواعد و اصول کے مطابق کیا جاتا ہے۔ لیکن کچھ نفرت پھیلانے والے شر پسند جان بوجھ کر پولیس اور انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس قسم کے رویے سے مسلم کمیونٹی میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں، آج ہم نے، مسلمانوں کے سینئر نمائندوں کے ایک وفد کے ساتھ، مہاراشٹر کے وزیر اعلی، دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی اور ان سے اس معاملے پر مناسب رہنما خطوط طے کرنے کی درخواست کی۔

‎مزید بات کرتے ہوئے اعظمی نے کہا کہ ہم نے تجویز پیش کی کہ ہر شہر میں پولیس، مسلم نمائندوں اور مساجد کے ٹرسٹیز کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے، تاکہ اس حساس مسئلے کا پرامن حل نکالا جا سکے اور جو لوگ اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں، ان پر لگام لگائی جا سکے۔ اس پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی سے بات کی اور ہدایت دی کہ کسی بھی کارروائی کے دوران قانون کو ہاتھ میں نہ لیا جائے اور ساتھ ہی قانون کی تابعداری ہو ہماری درخواست کے مطابق جلد ہی علمائے کرام، این جی اوز اور دیگر اراکین کے ساتھ میٹنگ بلانے کا مثبت یقین دلایا۔

ملاقات میں وفد نے عید الاضحیٰ اور قربانی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا, جس میں پولیس، ممبئی میونسپل کارپوریشن اور انتظامیہ سے بھرپور تعاون کرنے کی درخواست کی گئی تاکہ عیدالاضحی پر مسلمان اپنے مذہبی فرائض کو تزک و احتشام کے ساتھ ادا کر سکے، تاکہ یہ تہوار امن و آشتی اور امن و امان کے ساتھ منایا جا سکے۔ ‎اس وقت سماج وادی پارٹی کے ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، رضیہ چشمہ والا، محمد۔ علی شیخ، سید شوکت، فیروز اورا، میمن برادری کے نائب صدور اور مساجد کے ٹرسٹیز موجود تھے۔

Continue Reading

سیاست

لوک جن شکتی پارٹی کے قومی صدر چراغ پاسوان کے بارے میں رام داس اٹھاولے نے کہا کہ ابھی بہار آنے کی ضرورت نہیں، بہار میں این ڈی اے کی حکومت بنے گی۔

Published

on

Lok-Janshakti-Party

پٹنہ : مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے قومی صدر چراغ پاسوان کو لے کر اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ چراغ کو فی الحال بہار واپس آنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں مرکز میں اپنا کردار ادا کرتے رہنا چاہئے۔ اٹھاولے نے یقین ظاہر کیا کہ بہار اسمبلی انتخابات کے بعد این ڈی اے کی حکومت بنے گی اور پھر چراغ بہار میں سرگرم ہو جائیں گے۔ دراصل، حال ہی میں چراغ پاسوان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بہار میں اسمبلی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔ پٹنہ میں ان کے حامیوں کی طرف سے لگائے گئے پوسٹروں نے انہیں وزیر اعلیٰ کے طور پر دکھایا، سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی۔ جب رام داس اٹھاولے سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے چراغ کو مرکز میں رہنے کا مشورہ دیا۔

مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف اور امپاورمنٹ رام داس اٹھاولے، جو جمعرات کو بہار کے دورے پر تھے، نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (آر پی آئی) بہار اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ تاہم وہ این ڈی اے کے امیدواروں کے لیے مہم چلائیں گے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا، ‘ہم بہار میں الیکشن نہیں لڑیں گے، لیکن مضبوطی سے این ڈی اے کے ساتھ کھڑے ہیں۔’ اٹھاولے نے بودھ گیا میں بدھسٹ ٹیمپل ٹرسٹ کو بدھ برادری کے حوالے کرنے کی وکالت کی۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ مندر کے احاطے میں ہونے والی بھگوان شیو کی پوجا کو کسی اور جگہ منتقل کیا جائے تاکہ مذہبی جذبات کا توازن برقرار رہے۔ چراغ پاسوان نے کچھ دن پہلے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد ان کے رویے میں کچھ غیر معمولی محسوس ہوا۔ بعد میں انہوں نے میڈیا سے کہا، ‘این ڈی اے میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے کوئی جگہ خالی نہیں ہے۔’ اس بیان سے کئی سیاسی معنی نکالے جا رہے ہیں۔

اٹھاولے کے تازہ بیان کو چراغ پاسوان کے لیے ایک واضح پیغام سمجھا جا رہا ہے – ابھی مرکزی سیاست میں سرگرم رہیں اور بہار میں اسمبلی انتخابات کے بعد کی صورتحال کا انتظار کریں۔ یہ بیان نہ صرف چراغ کی حکمت عملی کو متاثر کر سکتا ہے بلکہ این ڈی اے کے اندر کی مساوات کو بھی نئی شکل دے سکتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com