Connect with us
Friday,27-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا کو سرکاری بنگلہ خالی نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ دہلی ہائی کورٹ نے عبوری حکم نامہ منسوخ کر دیا ہے۔

Published

on

دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے روز ٹرائل کورٹ کے اس حکم کو ایک طرف کر دیا جس نے راجیہ سبھا سکریٹریٹ کو راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ راگھو چڈھا کو الاٹ کردہ سرکاری بنگلے سے بے دخل کرنے سے روک دیا تھا۔ دو دن کی سماعت کے بعد، جسٹس انوپ جے رام بھمبھانی نے 12 اکتوبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا، جس کے دوران ہائی کورٹ نے راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے وکیل کو زبانی طور پر ہدایت دی کہ وہ ہائی کورٹ کے حتمی فیصلے تک اس معاملے میں کوئی کارروائی کرنے سے گریز کریں۔ کرنا بند کرو۔ اپنے 5 اکتوبر کے حکم میں، ٹرائل کورٹ نے فیصلہ دیا کہ چڈھا راجیہ سبھا ایم پی کے طور پر اپنے دور حکومت کے دوران سرکاری بنگلے کو برقرار رکھنے کے اپنے حق کو برقرار نہیں رکھ سکتے، چاہے الاٹمنٹ منسوخ ہو جائے۔ حل تلاش کرنے تک انہیں اپنے موجودہ سرکاری بنگلے میں رہنے کی اجازت دی گئی۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ نچلی عدالت کے 18 اپریل کے حکم کو بحال کرتا ہے جس نے بے دخلی کی کارروائی کو معطل کر دیا تھا، اور دوسری درخواست کا فیصلہ ہونے تک تحفظ برقرار رہے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

پونہ اور ممبئی سے 6 بنگلہ دیشی عورتیں اور ایک مرد گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی : ممبئی پولس نے ممبئی میں غیر قانونی طریقے سے مقیم غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف اپنے کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کر دی ہے۔ ممبئی کے اندھیری ایم آئی ڈی سی پولس اسٹیشن کی حدود میں ممبئی پولس کے اے ٹی سی کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بایزید ایوب شیخ کو زیر حراست لیا گیا۔ اس کے دستاویزات اور آدھار کارڈ کی تفتیش کی گئی, یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی ہے اور یہاں غیر قانونی طریقے سے مقیم ہے۔ اس نے بتایا کہ اندھیری علاقہ میں کئی بنگلہ دیشی خواتین بھی ہے, اس کے بعد دو مشتبہ خاتون کو حراست میں لیا گیا, ان سے تفتیش میں خلاصہ ہوا کہ ملزم بایزید نے اپنے ساتھ خواتین کو پونہ میں بھی بسایا ہے۔ جین مندر پونہ سے دو خواتین بنگلہ دیشی کو حراست میں لیا گیا, اس میں سے ایک خاتون ایتی شیخ پر غیر قانونی طریقے سے ممبئی میں مقیم ہونے کا ناگپاڑہ میں کیس درج ہے, چاروں خواتین کو زیر حراست لیا گیا۔ اس معاملہ میں پونہ ممبئی سے پولس نے سات افراد کو گرفتار کیا ہے, جس بایزید ایوب شیخ، نسیرین بیگم، روجنی اختر، کوکیلاباختر، روما بیگم، پاکھی مصطفی بیگم، کوہ نور اختر بیگم شامل ہے۔ پولس نے چھ عورتوں ایک مرد بنگلہ دیشی کو گرفتار کیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ہدایت پر انجام دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی کے بعد، جے شنکر نے ہندوستانی شہریوں کے محفوظ انخلاء میں مدد کرنے پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔

Published

on

Jaishankar

نئی دہلی : وزیر خارجہ (ای اے ایم) ڈاکٹر ایس جے شنکر نے آج ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے بات کی۔ انہوں نے ایران کی موجودہ صورتحال پر ان کے خیالات کا شکریہ ادا کیا۔ ہندوستانی شہریوں کے محفوظ انخلاء میں مدد کرنے پر بھی اظہار تشکر کیا۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے خود ٹویٹ کر کے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بات چیت میں ایران کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے سید عباس اراغچی کے افکار کی تفہیم کو سراہا۔ ڈاکٹر جے شنکر نے ٹویٹ میں لکھا، آج سہ پہر ایران کے ایف ایم سید عباس عراقچی سے بات کی۔ میں ایران کی موجودہ پیچیدہ صورتحال پر اپنے نقطہ نظر اور خیالات کا اشتراک کرنے پر ان کی تعریف کرتا ہوں۔ ہندوستانی شہریوں کے محفوظ انخلاء میں سہولت فراہم کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ حکومت ہند ایران میں پھنسے ہوئے اپنے شہریوں کو بحفاظت واپس لانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ ہندوستان ایران اسرائیل تنازعہ کے بعد ‘آپریشن سندھو’ کے تحت اب تک 14 پروازوں کے ذریعے 3,400 سے زیادہ ہندوستانیوں کو ایران سے نکال چکا ہے۔ وزارت خارجہ نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعرات کو کہا کہ نئی دہلی زمینی صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور اس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے گا کہ آپریشن جاری رکھا جائے یا نہیں۔ جیسوال سے پوچھا گیا کہ کیا ہندوستان ایران-اسرائیل جنگ بندی کے بعد ‘آپریشن سندھو’ جاری رکھے گا اور اب تک دونوں ممالک سے نکالے گئے ہندوستانی شہریوں کی کل تعداد کتنی ہے؟ ترجمان نے کہا، “ہم نے 18 جون کو آپریشن سندھو شروع کیا۔ ایران میں تقریباً 10,000 ہندوستانی کمیونٹی کے ارکان اور اسرائیل میں تقریباً 40,000 ہندوستانی شہری ہیں۔” “اب تک، ہم نے 3,426 ہندوستانی شہریوں، 11 او سی آئی (بھارت کے اوورسیز سٹیزن) کارڈ ہولڈرز، 9 نیپالی شہریوں کو نکالا ہے، انہوں نے کہا کہ سری لنکن شہری اور کچھ ایرانی خواتین ہیں جن میں سری لنکن شہری شامل ہیں۔” ایک ہندوستانی شہری کی اہلیہ کو بھی نکالا گیا، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا، “ہم نے ایران سے ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے کے لیے کل 14 پروازیں چلائیں۔”

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ہندوستان نے ڈھاکہ میں درگا مندر کے انہدام کی شدید مذمت کی، جو بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ میں حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔

Published

on

Dhaka

نئی دہلی : ہندوستان نے جمعرات کو بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں درگا مندر کے انہدام کی شدید مذمت کی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعہ کو کہا کہ یہ واقعہ ڈھاکہ کی عبوری حکومت کی ہندو اقلیتوں اور ان کے مذہبی اداروں کے تحفظ میں ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ بیان گزشتہ سال اگست میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے اور نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں نگراں انتظامیہ کے قیام کے بعد دو طرفہ تعلقات میں بگاڑ کے درمیان آیا ہے۔ بنگلہ دیش کی مذہبی اقلیتوں پر جبر کو روکنے میں ناکامی پر بھارت نے عبوری حکومت کو بارہا تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ بھارت اور بنگلہ دیش 1996 کے گنگا پانی کے معاہدے کی تجدید کے لیے بات چیت کرنے والے ہیں، جو اگلے سال ختم ہونے والا ہے۔ رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ نئی دہلی مذاکرات کے لیے باہمی سازگار ماحول میں ڈھاکہ کے ساتھ تمام معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔

رندھیر جیسوال نے کہا، ‘ہماری سمجھ میں یہ ہے کہ بنیاد پرست ڈھاکہ کے کھل کھیت میں درگا مندر کو گرانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔’ انہوں نے کہا، ‘مندر کو سیکورٹی فراہم کرنے کے بجائے، عبوری حکومت نے اس واقعے کو زمین کے غیر قانونی استعمال کے طور پر پیش کیا… اور جمعرات کو مندر کو تباہ کرنے کی اجازت دے دی۔’ انہوں نے یہ بھی کہا، ‘اس سے مجسمہ کو منتقل کرنے سے پہلے ہی نقصان پہنچا۔ ہمیں دکھ ہے کہ بنگلہ دیش میں ایسے واقعات بار بار ہو رہے ہیں۔ رندھیر جیسوال نے بنگلہ دیشی عبوری حکومت کی ذمہ داری پر زور دیا کہ وہ ہندوؤں، ان کی جائیدادوں اور مذہبی اداروں کی حفاظت کرے۔

گنگا پانی کے معاہدے کی تجدید کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت اور بنگلہ دیش 54 سرحد پار دریا بانٹتے ہیں، جن میں گنگا بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا، ‘تمام متعلقہ مسائل پر بات چیت کرنے کے لیے جو اس تعاون کا حصہ ہیں، دونوں ممالک کے پاس ایک دو طرفہ طریقہ کار ہے، جو کہ جوائنٹ ریور کمیشن ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم بنگلہ دیش کے ساتھ ایسے ماحول میں تمام معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں جو باہمی طور پر فائدہ مند بات چیت کے لیے سازگار ہو۔

زمینی بندرگاہوں کے ذریعے بنگلہ دیشی برآمدات کو روکنے کے ہندوستان کے فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر، رندھیر جیسوال نے کہا کہ یہ اقدامات ڈھاکہ کے “منصفانہ، مساوی سلوک اور باہمی تعاون” کے اپنے حصول پر مبنی تھے۔ انہوں نے کہا: “ہم بنگلہ دیشی فریق کے ساتھ طویل عرصے سے زیر التوا بنیادی مسائل کے حل کے منتظر ہیں۔ یہ مسائل بھارت کی طرف سے اس سے قبل کئی ملاقاتوں میں اٹھائے جا چکے ہیں، بشمول کامرس سیکرٹری سطح کی بات چیت میں۔” گزشتہ ماہ، بھارت نے دو طرفہ تجارت میں انصاف اور مساوات کو یقینی بنانے کے لیے زمینی بندرگاہوں کے ذریعے بنگلہ دیش سے ریڈی میڈ ملبوسات اور متعدد اشیائے ضروریہ کی برآمدات کو روک دیا تھا۔ یہ پابندیاں نئی ​​دہلی کی جانب سے بھارتی ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کے ذریعے تیسرے ممالک میں بنگلہ دیشی کارگو کی ترسیل کے لیے تقریباً پانچ سال پرانے انتظام کو ختم کرنے کے چند ہفتوں بعد لگائی گئی تھیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com