ممبئی پریس خصوصی خبر
بھیونڈی میں ایک طالب علم نے آٹو ڈرائیور سے بچ کر بہادری کا کیا مظاہرہ۔

بھیونڈی : فاطمہ نگر علاقے میں 10ویں جماعت کی ایک طالبہ نے اپنے دماغ اور ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود کو خطرے سے بچانے کے لیے ایک انوکھی حکمت عملی اپنائی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب طالب علم اسکول جانے کے لیے آٹو لے کر جا رہا تھا۔ اس نے جلدی پہنچنے کے لیے آٹو لیا، لیکن راستے میں ڈرائیور نے اس کے دوست کو بھی اپنے پیچھے بٹھا دیا۔ اسکول پہنچنے سے پہلے آٹو ڈرائیور نے اچانک راستہ بدل دیا، جو لڑکی کے لیے پریشان کن تھا۔ جب اس نے ڈرائیور سے آٹو روکنے کو کہا تو ڈرائیور نے اسے نظر انداز کر دیا اور آٹو کو دوسری سمت لے جانے لگا۔
صورتحال کو بھانپتے ہوئے طالبہ نے اپنے اسکول کے بیگ سے کمپاس نکالا اور ڈرائیور پر حملہ کردیا۔ جیسے ہی ڈرائیور نے رفتار کم کی، اس نے دلیرانہ قدم اٹھایا اور آٹو سے چھلانگ لگا کر بھاگ گئی۔ طالبہ کی بہادری نے نہ صرف اسے خطرے سے بچایا بلکہ یہ بھی ثابت کر دیا کہ بحران کے وقت عزم اور ذہانت کتنی اہم ہوتی ہے۔ اس واقعے نے سب کو سیکورٹی کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور ڈرائیور کی تلاش جاری ہے۔
سیاست
سینئر مہاراشٹر کے افسر اور سابق وزیر شہد کے پھندے میں پھنس گئے : شکایت درج، مگر تفتیش ابھی نامکمل

ممبئی، 1 اکتوبر 2023 – مہاراشٹر کے ایک سینئر افسر اور سابق وزیر کے درمیان ایک سنسنی خیز شہد کے پھندے کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے، جہاں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ انہیں خواتین کے ذریعے پھنسایا گیا۔ اس معاملے میں شکایت درج کی گئی ہے، لیکن تفتیش کی حالت واضح نہیں ہے۔
رپورٹس کے مطابق، سابق وزیر اور ایک سینئر سرکاری افسر پر یہ الزام ہے کہ انہیں کئی خواتین کے ذریعے پھنسایا گیا، جس کی وجہ سے ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگیوں میں مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔ شکایت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ان افسران پر خواتین کی کشش کا اثر ہوا، جس کے نتیجے میں حساس معلومات حاصل کی گئیں۔
تاہم، کیس پولیس تک پہنچنے کے باوجود تفتیش کی رفتار سست ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران کی شناخت کے باوجود کیس میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوئی، جس سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ سیاسی دباؤ اس معاملے کی کارروائیوں کو سست کرنے میں ایک عنصر ہو سکتا ہے۔
اس سلسلے میں، ایک مقامی سماجی کارکن نے کہا کہ ایسے کیسز کی مکمل تفتیش ہونی چاہیے تاکہ حقیقت سامنے آ سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان معاملات میں طاقتور لوگوں کو جوابدہ ٹھیرانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔
شہر کی پولیس ابھی تک اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کر سکی۔ یہ واقعہ مہاراشٹر میں ایک ہلچل پیدا کر رہا ہے اور سیاسی حلقوں میں بھی گونج رہا ہے۔
تشویش ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگر مکمل تفتیش نہیں کی گئی تو یہ عوام کا حکومت پر اعتماد کم کر سکتی ہے۔ اس کیس کے بارے میں مزید معلومات آنے والے دنوں میں متوقع ہیں جب پولیس محکمہ تفتیش کی سمت میں ٹھوس اقدامات کرے گا۔
یہ واقعہ مہاراشٹر کی سیاست میں نہ صرف سیکیورٹی کے مسائل پر گفتگو کا آغاز کر رہا ہے بلکہ شہد کے پھندوں جیسے مسائل کے بارے میں آگاہی کی ضرورت کو بھی اجاگر کر رہا ہے
سیاست
آکولہ بنگلہ دیشیوں کے نام پر پیدائشی اسناد منسوخی، اگر وہ بنگلہ دیشی ہیں تو انہیں بنگلہ دیش بھیجو نہیں تو انتظامی اہلکاروں پر کارروائی ہو، ابوعاصم کا مطالبہ

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ریاست مہاراشٹر آکولہ میں مقامی باشندوں کو بنگلہ دیشی قرار دے کر ان کی پیدائشی اسناد منسوخ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بنگلہ دیشی قرار دینے کی سازش قرار دیا اور کہا کہ مہاراشٹر کے اکولا ضلع میں بی جے پی لیڈر کی شکایت پر، 2800 باشندوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں، جن میں تمام مذاہب اور ذاتوں کے شہری شامل ہیں، انہیں “بنگلہ دیشی” قرار دیا گیا۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ مہاراشٹر کے رہائشی ہے, اگر وہ واقعی بنگلہ دیشی ہیں تو انہیں اب تک مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت کیسے ملی؟ اور اگر نہیں تو پھر انہیں بنگلہ دیش کیوں نہیں بھیجا گیا؟
میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کی جائے۔ اگر یہ تمام 2800 باشندے، جو خود کو مہاراشٹر کے باشندے بتا رہے ہیں، دراصل یہیں کے ہیں اور ان کے پیدائشی سرٹیفکیٹ غلط طریقے سے منسوخ کیے گئے ہیں، تو ذمہ دار انتظامی اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ اور اگر وہ واقعی غیر ملکی شہری ہیں تو انہیں قانون کے مطابق فوری طور پر واپس بھیجنے کا عمل شروع کیا جائے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مہایوتی سرکار کی پالیسی سے پیاری بہنوں کی زندگیاں تباہ، شراب کی دکان کے لائسنس فراہمی کے خلاف احتجاج

ممبئی : انتخابات میں سرکاری خزانے کو خالی کرنے والی حکومت اب آمدنی بڑھانے کے لیے شراب کے لائسنس فراہم کررہی ہے، جن پر 1972 سے پابندی عائد تھی۔ مہاکاس اگھاڑی کے اراکین نے شراب کی دکان کے لائسنس فراہمی کی پالیسی کے خلاف ودھان بھون کے زینے پر زبردست احتجاج کیا شراب جو پیاری بہنوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے۔
مہایوتی حکومت نے ایک ایسی پالیسی وضع کی ہے جو شراب کے لائسنس دے کر عوامی زندگی کو درہم برہم کر رہی ہے۔ ریاست کی قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف امباداس دانوے نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعتیں اپنے مفادات کو فروغ دینے کے لیے ریاست میں پیاری بہنوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے۔
اس موقع پر مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین اسمبلی کی طرف سے نعرے لگائے گئے، بوتل والی حکومت پر افسوس، شراب کی مالک حکومت پر افسوس، شراب کو فروغ دینے والی حکومت پر افسوس، شراب کا کاروبار کرنے والی حکومت پر افسوس‘‘۔اپوزیشن نے شراب کی دکانوں کے خلاف احتجاج کیا اور سرکار کو لاڈلی بہن کے گھروں کو تباہ کرنے والی سرکار قرار دیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا