Connect with us
Tuesday,09-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سو سال انہدامِ جنت البقیع کے مکمل ہونے پر احتجاجی مظاہرہ

Published

on

Jannat-ul-Baqi

نماز جمعہ کے بعد انہدام جنت البقیع کے سو سال مکمل ہونے پر مجلس علمائے ہند کی جانب سے آصفی مسجد میں مولانا کلب جواد نقوی کی رہنمائی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ نماز جمعہ کے بعد مسجد کے باہر سیڑھیوں پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد ہوا، جس میں جنت البقیع کے انہدام کے سو سال پورے ہونے پر مظاہرین نے اقوام متحدہ اور ہندوستان کی سرکار کے ذریعہ سعودی حکومت سے جنت البقیع کی تعمیر نو کامطالبہ کیا۔ مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ ظلم اوردہشت گردی کے سو سال مکمل ہوئے ہیں۔ اس لئے تمام مسلمانوں کو متحد ہو کر آل سعود کے خلاف اور جنت البقیع کی تعمیر نوکے لئے احتجاج کرنا چاہیے۔ مولانا نے کہا کہ وہابیت نے عالم اسلام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ مولانا نے کہا کہ داعش جیسی دہشت گرد تنظیم ابن تیمیہ کے نظریات اور وہابیت کے فتوئوں کی بنیاد پر وجود میں آئی تھی۔ داعش کو بھی انہی طاقتوں نے جنم دیا تھا جن طاقتوں نے وہابیت، بہائیت اور دیگر غیر اسلامی فرقوں کو جنم دیا تھا۔

مولانا نے کہا کہ اب جب کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوئے ہیں، اس لئے ہم پُرامید ہیں کہ ایرانی سرکار کی مدد سے بہت جلد جنت البقیع میں روضوں کی تعمیر کروائی جائے گی۔ مولانا نے کہاکہ ۹۰ فیصد سے زیادہ مسلمان وہابی افکار ونظریات کو تسلیم نہیں کرتے۔ وہ تمام اہل بیت رسولؑ سے عقیدت رکھتے ہیں، اس لئے مسلمانوں کی اکثریت کی عقیدت کا احترام سب پر فرض ہے۔ مولانانے کہاکہ تمام مسلمانوں کو مشترکہ طور پر رسول خداؐ کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہ زہر اسلام اللہ علیہا، ائمہ معصومینؑ، ازواج مطہرات اور اصحاب پیغمبرؓ کی قبروں کی تعمیر نو کا مطالبہ کرنا چاہیے۔

اس موقع پر مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے نائب امام جمعہ مولانا رضا حیدر زیدی نے کہا کہ برطانیہ نے مسلمانوں کو تقسیم کرنے اور انہیں انہی کے ہاتھوں قتل کرنے کے ارادے سے تکفیریت اور وہابیت کو جنم دیا تھا۔ اسلام میں جتنے فرقے برطانیہ کے ذریعہ عالم وجود میں آئے انہوں نے اسلامی تعلیمات کے نام پر خرافات، ظلم اور دہشت کو فروغ دیا۔ چاہے وہ بابیت اور بہائیت ہو یا پھر قادیانیت اور وہابیت ہو۔ انہوں نے کہاکہ آج سے سو سال پہلے نام نہاد مفتیوں سے فتوے لے کر جنت البقیع میں دختر رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا، ہمارے ائمہ معصومین علیہم السلام، ازاواج مطہرات اور اصحاب کرامؓ کی قبروں کو مسمار کر دیا گیا تھا۔

آج تک سعودی عرب میں ظلم ودہشت کا سلسلہ جاری ہے۔ اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ جنت البقیع کی تعمیر نو کروائی جائے، اس سلسلے میں ہماری ہندوستانی سرکار اور اقوام متحدہ اہم کردار اداکرسکتے ہیں۔ ساتھ ہی ایرانی حکومت جس کا حال ہی میں سعودی سرکار سے سفارتی معاہدہ ہوا ہے، وہ بھی جنت البقیع کی تعمیر نو کا اصرار کے ساتھ مطالبہ کرے۔ مولانا نے آخر میں جناب فاطمہ زہراؑ کے مصائب بھی بیان فرمائے۔ اس سے پہلے مولانا نقی عسکری نے تقریر کرتے ہوئے آل سعود اور محمد بن عبدالوہاب کی پوری تاریخ پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے وہابیت اور تکفیریت کے افکار ونظریات سے بھی نمازیوں کو آگاہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں مولانا سید کلب جواد نقوی، مولانا سید رضا حیدر زیدی، مولانا علی ہاشم عابدی، مولانا تنویر عباس، مولانا شاہت حسین، مولانا فیروز حسین اور مولانا نقی عسکری موجود رہے۔ نظامت کے فرائض عادل فراز نے انجام دئیے۔

جرم

ممبئی وکرولی پارک سائٹ عید میلاد النبی کے بینر پر تنازع، نیرج اپادھیائے کا گھر کا نصف شب پردہ جلانے کے بعد حالات کشیدہ، نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج

Published

on

mumbai police

‎ممبئی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر جلوس محمدی کے دوران وکرولی پارک سائٹ میں بینر کو لے کر اس وقت تنازع شروع ہوا, جب یہاں سنبھاجی چوک پر عید میلاد النبی کا بینر لگایا گیا تھا اس پر نیرج اپادھیائے اور اس کے دوست نے اعتراض کیا اور فوری طور پر رات ۸ بجے بینر نکالنے کا مطالبہ کیا جس پر مسلم نوجوان کا مجمع یہاں جمع ہو گیا. پولس نے نیرج اور اس کے دوست کو مجمع سے صحیح سلامت باہر نکالا اور معاملہ ختم ہو گیا, اس کے بعد گزشتہ نصف شب ۳ سے ۴ بجے کے درمیان کسی نامعلوم افراد نے نیرج اپادھیائے کے گھر کا پردہ نذر آتش کر دیا اور یہاں ایک تختی بھی رکھا, جس پر سرتن سے جدا لکھا تھا اس کے بعد پولس نے نیرج کی شکایت پر گھر جلانے کی کوشش اور دھمکی دینے کے معاملہ میں نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے اور ملزمین کی تلاش کے لئے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو ان نامعلوم ملزمین کو تلاش کر رہی ہے. اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش فرقہ پرست عناصر شروع کردی ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سیکورٹی سخت کر دی ہے اور حالات پرامن ہے۔

سینئیر پولس انسپکٹر سنتوش گھاٹیکر نے بتایا کہ ‎گزشتہ روز عید میلاد کے جلوس کے دوران پارک سائیٹ کے علاقے میں سنبھاجی چوک پر کچھ لوگوں نے پوسٹر لگائے تھے، شکایت کنندہ نے اس پر اعتراض کیا اور انہیں فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا، جس کے نتیجے میں اس کے اور 4-5 افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی بندوبست ڈیوٹی پر موجود ایک پولیس افسر نے مداخلت کی، بعد میں معاملہ ختم کر دیا گیا۔

‎آج صبح 3-4 بجے کے قریب، کچھ نامعلوم افراد نے شکایت کنندہ کے گھر کے باہر دروازے پر لٹکا ہوا پردہ جلا دیا۔ اس واقعہ کے پیش نظر پارک سائیٹ پولیس اسٹیشن میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے, حالات کشیدہ ہے لیکن امن وامان برقرار ہے. پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دے, جبکہ علاقہ میں گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

قلابہ نیوی اہلکار کی رائفل اور کارتوس غائب کیس درج، نیوی کی وردی میں ملبوس شخص نے اہلکار کو دیا دھوکہ، پولیس اے ٹی ایس الرٹ پر

Published

on

Navy

ممبئی : ممبئی شہر میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ سامنے آیا ہے یہاں بحریہ نیوی کے رہائشی علاقہ میں 6 ستمبر کی شب کو سنٹری پوسٹ حساس علاقہ نیوی کے سپاہی کے رائفل اور کارتوس چھین نامعلوم شخص فرار ہوگیا اس معاملہ میں پولیس نے معاملہ درج کر کے اس کی تلاش شروع کردی ہے۔ نیوی جہاں ہائی سیکورٹی ہے اور یہ علاقہ انتہائی حساس بھی ایسے میں نامعلوم شخص نے نیوی سپاہی کی رائفل دھوکہ سے حاصل کر لی اور اسے ڈیوٹی سے ریلیف دینے کے نام پر اس نے اہلکار سے رائفل اور کارتوس حاصل کی تھی۔

ایک جونیئر ملاح جو سنٹری ڈیوٹی پر مامور تھا اس وقت مبینہ طور پر بحریہ کی وردی میں ملبوس ایک اور شخص نے سپاہی کی رائفل یہ کہتے ہوئے حاصل کی کہ اس کی ڈیوٹی ختم ہوگئی ہے اور وہ آرام کرے۔ نیوی سپاہی نیا تھا اس لئے اسے شبہ نہیں ہوا, تاہم مذکورہ بالا شخص بعد ازاں رائفل لے کر فرار ہوگیا, کچھ توقف کے بعد نیوی سپاہی کو یہ معلوم ہوا کہ جس نے اسے ڈیوٹی سے راحت دی ہے وہ نیوی اہلکار نہیں تھا اور اس کے بعد اس نے اس واقعہ کی اطلاع اپنے حکام کو دی اور پھر اے ٹی ایس ممبئی پولیس نے الرٹ جاری کیا ہے. اس کے ساتھ ہی نیوی کے علاقہ میں تفتیش اور تلاشی بھی شروع کردی گئی ہے. کف پریڈ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے اور نیوی و ممبئی پولیس مشترکہ طور پر معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے. اس کے علاوہ بحریہ نے اس معاملہ کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ اس واقعہ کے بعد شہر کے اہم تنصیبات کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس رائفل اور مذکورہ بالا شخص کی تلاشی میں چھاپہ مار کارروائی بھی انجام دے رہے ہیں. اس سارے معاملہ کیلئے بورڈ آف انکوائری کا حکم بھی نیوی نے جاری کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی پولیس کے رویہ اور طریقہ تفتیش سے ناراض

Published

on

Zishan-&-Baba-Siddiqui

ممبئی : ممبئی پولیس اور کرائم برانچ کے طریقہ تفتیش سے بابا صدیقی کے فرزند اور این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی ناراض ہے. آج ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں ذیشان صدیقی نے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن سے ملاقات کی, جس میں انہوں نے بابا صدیقی قتل کیس سے متعلق پیش رفت سے متعلق دریافت کیا اور گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کی حوالگی سے متعلق بھی کرائم برانچ سے تفصیل جاننے کی کوشش کی, لیکن کرائم برانچ نے انہیں بشنوئی کی حوالگی سے متعلق تفصیلات بتانے سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ اس سے کیس متاثر ہوگا. ذیشان صدیقی نے کہا کہ انہیں ملاقات کیلئے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا, لیکن ڈیڑھ گھنٹے بعد ڈی سی پی سے ملاقات ممکن ہوسکی ہے. اس دوران ڈی سی پی اس مسئلہ پر سنجیدہ نظر نہیں آئے۔

ذیشان صدیقی نے سنگین الزام عائد کیا ہے کہ اب تک کرائم برانچ نے اس معاملہ کی تفتیش مکمل کرنے کا دعوی تو کیا ہے, لیکن شبھم لونکر، انمول بشنوئی اور اس معاملہ میں ملوث ماسٹر مائنڈ مفرور ہے اور قتل کا مقصد معلوم نہیں ہوسکا ہے, جبکہ کرائم برانچ نے اب تک اس معاملہ میں شوٹر سمیت دیگر کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذیشان صدیقی نے کہا ہے کہ جب ہم نے انمول بشنوئی کی حوالگی پر تفصیل میٹنگ میں طلب کی تو پولیس نے کہا کہ آپ کو انمول بشنوئی سے متعلق تفصیل بتاتے سے انمول بشنوئی الرٹ ہوجائے گا. اگر مجھے تفصیل بتانے سے انمول بشنوئی الرٹ ہو جائے گا یہ کیسے ممکن ہے, کیا انہوں نے مذاق کے طور پر کہا یا پھر اس پیچھے کوئی اور بات ہوسکتی ہے۔ ذیشان صدیقی نے کہا کہ وہ لارنس بشنوئی گینگ سے خوفزدہ نہیں ہے. کیونکہ وہ ہمیشہ اپنے والد کے ساتھ ہی رہتے تھے لیکن پولیس کی تفتیش اور اس کے طریقہ کار پر ذیشان نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com