Connect with us
Friday,03-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

مالیگاؤں کا ایک مسلم علاقہ 10 برسوں سے پانی سے محروم سماج وادی پارٹی مالیگاؤں کا موقر وفد واٹر سپلائی انجینئر تری بھون سے ملاقات و مکتوب پیش

Published

on

engienner

مالیگاؤں (خیال اثر)

مالیگاؤں شہر میں ان دنوں پانی پر پانی پت مچا ہوا ہے. دابھاڑی گاؤں کو پانی دیئے جانے کے خلاف جنتا دل سیکولر نے میئر و کمشنر کا ناطقہ بند کر رکھا ہے اس کے بر خلاف یہ حقیقت ہے کہ شہر کے بے شمار مضافاتی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں پینے کا پانی دستیاب نہیں ہوتا. ایسے علاقوں کے ساکنین دور دراز کے علاقوں سے حسب ضرورت پانی حاصل کرنے کی جد و جہد کرتے رہتے ہیں. شہر کے دور دراز علاقہ کے اختر آباد نامی محلے کو آباد ہوئے ربع صدی گزر گئی ہے لیکن یہاں کے ساکنین اس طویل عرصہ کے بعد بھی ضرورت بھر پانی سے محتاج ہیں. یہاں پانی سپلائی کے لئے خطیر فنڈ خرچ کرکے پائپ لائن کی تنصیب بھی کی گئی ہے. یہاں رہنے والے غریب مزدور پیشہ افراد نے قانونی نقاط کی تکمیل کرتے ہوئے قانونی طور نل کنکشن حاصل کرنے کا عریضہ داخل کرکے کوٹیشن کی ادائیگی کردی ہے اسکے باوجود ضرورت مندوں کو نل کنکشن نہیں دیئے جارہے ہیں. اسی تناظر میں آج شہر سماج وادی پارٹی کے صدر شریف منصوری کی قیادت میں ایک موقر وفد کارپوریشن پہنچ کر واٹر سپلائی انجینئر تری بھون کو شکایتی مکتوب پیش کیا اور شکایت کے ازالے کی بات کی. اس موقع پر سماج وادی مہیلا صدر فاطمہ خیر النساء نے خواتین کی نمائندگی کرتے ہوئے بر ملا اظہار کیا کہ بے حس میونسپل ذمہ داران تقریباً 10برسوں سے یہاں رہنے والوں کے ساتھ ناانصافی کرتے آئے ہیں. خواتین کو ضرورت بھر پانی حاصل کرنے کے لئے صبح تا رات دیر گئے تک دور دراز کے علاقوں میں سرگرداں رہنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ان کی گھریلو ذمہ داریاں متاثر ہوتی جارہی ہیں. اس لئے میونسپل ذمہ داران اور ارباب اقتدار اس سوتیلے سلوک کی تلافی فورأ سے پیشتر کریں ورنہ عنقریب ہی اس علاقہ کی خواتین پانی ذخیرہ کرنے سامان سمیت کمشنر اور دیگر ذمہ داران کا گھیراؤ کرتے ہوئے زبردست احتجاج پر مائل ہو جائیں گے. یہاں سماج وادی صدر شریف حیسن منصوری نے دیوی کا ملہ اور اختر آباد کے ساکنین کی زبردست نمائندگی کرتے ہوئے پانی سپلائی محمکہ کے ذمہ دار تری بھون کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ یذیدی کردار سے باز رہیں ورنہ آنے والے دنوں میں ان کے خلاف زبردست دھرنا آندولن کیا جائے گا.انھوں نے مزید کہا کہ آخر کیا وجہ ہے جو اس علاقہ کے رہائشین کو پینے کے پانی تک سے محروم رکھا جارہا ہے جبکہ یہاں پانی کی پائپ لائن موجود ہے اور یہاں کے لوگوں نے قانونی کوٹیشن ادا کر رکھا ہے. اس وفد میں موجود سماجوادی یوا صدر رئیس شیخ نے تری بھون سے اس سوتیلے سلوک پر زبردست احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس بستی میں رہنے والے لوگ بھی قانونأ یہیں کے شہری ہیں. انھیں درکار ساری ضروریات کی تکمیل کارپوریشن کی اولین ذمہ داری ہے پھر یہاں رہنے والوں کے ساتھ یہ امتیاز کیوں برتا جارہا ہے. اس وفد میں اسلم انصاری اور وسیم شیخ کے علاوہ دیگر ذمہ داران اور بڑی تعداد میں خواتین موجود تھیں.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

ممبئی : گلوکار وپل چیڈا کو ملاڈ پولیس نے مبینہ طور پر 5.41 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا۔

Published

on

jjjjj

ممبئی : ملاڈ پولیس نے 37 سالہ گلوکار وپل چھیڈا کو 5.41 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ایک ماہ سے مفرور، وپل 25 ستمبر کو پکڑا گیا تھا۔ گلوکار، جو دھرما ایسوسی ایٹس چلاتا ہے، نے مارکیٹنگ اسسٹنٹ ریما چھیڈا کے ذریعے بوریولی ویسٹ میں سائسدھی جیولرز سے ہیرے کا کڑا خریدا، جو گاہکوں کا حوالہ دے کر کمیشن حاصل کرتی ہے۔ 22 اپریل کو، وپل نے ریما کو ملاڈ کے باٹا شوروم کے قریب کنگن لانے کو کہا۔ اس نے ایک کڑا خریدا اور ایک چیک جاری کیا، جو باؤنس ہوگیا۔ اس نے نہ تو ادائیگی کی اور نہ ہی کڑا واپس کیا۔

Continue Reading

بزنس

مہاراشٹر میں دکانیں اب 24 گھنٹے کھلی رہیں گی، دیویندر فڈنویس نے ملازمت اور سروس کی شرائط کو ریگولیٹ کرنے کا حکم جاری کیا۔

Published

on

Devendra-Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے معیشت کو فروغ دینے کے لیے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔ مہاراشٹر میں دکانیں اب 24 گھنٹے کھلی رہ سکیں گی۔ محکمہ محنت نے اس سلسلے میں حکومتی حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس کے تحت دکانیں 24 گھنٹے کھلی رہ سکیں گی لیکن شرط یہ ہے کہ ان میں کام کرنے والے ملازمین کو ہفتے میں 24 گھنٹے کی چھٹی ضرور دی جائے۔ غور طلب ہے کہ دکانوں کے اوقات کو لے کر کافی دنوں سے کنفیوژن چل رہی تھی۔ اب جی آر کے جاری ہونے کے بعد یہ بات پوری طرح واضح ہو گئی ہے۔ محکمہ لیبر کے ایک اہلکار کے مطابق کئی بار دکاندار ہمارے پاس اپنی دکانیں زیادہ گھنٹے کھلی رکھنے کی اجازت لینے آتے تھے۔ اب اس کی ضرورت نہیں رہی۔ اس سے لوگ سرکاری دفاتر کے غیر ضروری دوروں سے بچ جائیں گے۔

ممبئی جیسے شہر میں یہ ایک بڑا گیم چینجر ثابت ہوگا۔ تاہم، اس میں بار اور شراب کی دکانیں شامل نہیں ہیں۔ ان پر وہی اصول لاگو ہوں گے جو پہلے تھے۔ ممبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی وجہ سے، ہندوستان اور بیرون ملک سے سیاح یہاں 24 گھنٹے آتے رہتے ہیں۔ رات کے وقت بازار بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اکثر مشکلات کا سامنا رہا۔ مہاراشٹر کے صدر جتیندر شاہ نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروبار بڑھے گا اور عام آدمی کو فائدہ ہوگا، لیکن اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ حکومت اس پر کوئی شرائط عائد نہ کرے۔ تاجروں کو یہ بھی یقینی بنانا ہو گا کہ دکانوں پر کام کرنے والے لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

صرف ممبئی میں ہی تقریباً 10 لاکھ دکانیں ہیں۔ یہاں نائٹ لائف کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ ابھی تک دکانیں کھلی رکھنے کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں تھی۔ کئی عوامی نمائندوں نے انتظامیہ کے ساتھ یہ مسئلہ بھی اٹھایا۔ اجازت نامے کی وضاحت نہ ہونے کی وجہ سے پولیس رات کو دکانیں بند کر دیتی تھی جس پر احتجاج بھی کیا گیا۔ 2017 میں، حکومت نے تھیٹروں کے ساتھ پرمٹ روم، بیئر بار، ڈانس بار، ہکا پارلر، اور شراب پیش کرنے والی دیگر جگہیں شامل کیں۔ تاہم، 2020 میں، حکومت نے تھیٹروں کو فہرست سے ہٹا دیا۔ قواعد دیگر جگہوں پر لاگو رہیں گے، لیکن وہ 24 گھنٹے کی چھوٹ میں شامل نہیں ہوں گے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مالیگاؤں دھماکوں کے 19 سال بعد چار لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ جانئے مہاراشٹر اے ٹی ایس کی چارج شیٹ میں کیا کہا گیا ہے۔

Published

on

Malegaon-Blast

ممبئی : مالیگاؤں سلسلہ وار دھماکوں کا معاملہ 19 سال بعد دوبارہ خبروں میں آیا ہے۔ مالیگاؤں دھماکوں میں اکتیس افراد مارے گئے تھے۔ منگل کو ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے چار ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے۔ عدالت اب الزامات طے ہونے کے بعد کیس کی سماعت کرے گی۔ اس معاملے میں چار افراد لوکیش شرما، دھن سنگھ، راجندر چودھری اور منوہر ناروریا پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ اسے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مجرمانہ سازش، قتل اور دہشت گردی سے متعلق الزامات کا سامنا ہے۔ تاہم، انہوں نے قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے۔ کیس کی سماعت 29 اکتوبر کو ہوگی۔ 2016 میں، اس معاملے میں گرفتار کیے گئے نو مسلم افراد بے قصور ثابت ہوئے اور انہیں بری کر دیا گیا۔ بری کیے گئے ملزمان کو ابتدائی تفتیشی افسر اے ٹی ایس نے 2006 میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد این آئی اے نے تحقیقات کو اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ این آئی اے نے الزام لگایا کہ ان کے گروپ نے بم دھماکے کیے تھے، اور چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

2007 میں مکہ مسجد بم دھماکے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں، ایک ملزم، سوامی اسیمانند نے مبینہ طور پر اعتراف کیا کہ آر ایس ایس کے ایک کارکن سنیل جوشی نے اسے بتایا تھا کہ مالیگاؤں بم دھماکے اس کے آدمیوں کا کام تھے۔ اس نے مزید مبینہ طور پر اعتراف کیا کہ جون 2006 میں ولساڈ میں بھارت رتیشور کی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ ہوئی تھی، جہاں انہوں نے تجویز پیش کی تھی کہ مالیگاؤں، جس کی 86 فیصد آبادی مسلمان ہے، کو دھماکوں کا پہلا ہدف ہونا چاہیے۔ این آئی اے کو 2011 میں اس کیس کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، جس کے بعد چاروں ملزمان کو دسمبر 2012 سے جنوری 2013 کے درمیان گرفتار کیا گیا تھا۔ این آئی اے نے رام چندر کلسانگرا، رمیش اور سندیپ ڈانگے کے ساتھ جوشی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ جوشی کا مبینہ طور پر 29 دسمبر 2007 کو قتل کر دیا گیا تھا۔

تفتیشی ایجنسی نے الزام لگایا کہ ملزمان جون اور جولائی 2006 کے درمیان ایک گھر میں جمع ہوئے جہاں بم تیار کیے گئے تھے۔ این آئی اے نے کہا کہ یہ سازش مالیگاؤں کے مسلم علاقوں میں دھماکے کرنے، لوگوں کو ہلاک اور زخمی کرنے، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور فسادات بھڑکانے کی تھی۔ اس گروپ نے 8 ستمبر 2006 کو بم نصب کرنے سے پہلے علاقے کی تین بار تلاشی لی۔ ایجنسی نے بتایا کہ 7 ستمبر 2006 کی شام کالسانگرا، سنگھ، چودھری اور ناروریا اندور کے گھر سے نکلے جہاں مطلوب ملزم رمیش مہالکر رہتے تھے، چار بم دھات کے ڈبوں اور دو تھیلوں میں لے کر گئے۔ اگلی صبح، گروپ بس کے ذریعے مالیگاؤں پہنچا، اور بس اسٹینڈ کے سلبھ بیت الخلا میں نہانے کے بعد، چودھری اور ناروریا دو سائیکلیں خریدنے گئے۔ بعد ازاں ملزمان نے مختلف مقامات پر بم نصب کر دئیے۔ یہ بم دوپہر 1:45 اور 2 بجے کے درمیان پھٹے، جس میں 31 افراد ہلاک اور 312 زخمی ہوئے۔ این آئی اے نے کہا کہ اسے ایسے شواہد ملے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ملزمان ایک ہی گروپ سے وابستہ تھے اور انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com