Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

کانگریس واین سی پی نیز دیگراتحادی پارٹیوں کا مشترکہ انتخابی منشور جاری

Published

on

cong-bhiawndi

ممبئی: کانگریس واین سی پی نیز دیگراتحادی پارٹیوں کے مشترکہ انتخابی منشورکا آج یہاں اجراءہوا جس میں ریاست کے کسانوں کی مکمل قرض معافی، بیروزگاروں کو ماہانہ ۵ ہزار روپئے بیروزگاری وظیفہ، نئی کمنیوں وصنعتوں میں ریاست کے لوگوں کو 80 فیصد ملازمت، معیاری تعلیم، اعلیٰ طبی سہولیات، منصوبہ بند طریقے سے شہروں کی تعمیر، دیہی علاقوں کے لئے سہولیات، ماحولیات کا تحفظ، زراعت وصنعتوںکے فروغ جیسے کئی اہم موضوعات کو روبہ عمل لانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ’شپتھ نامہ‘ کے نام سے جاری اس انتخابی منشور کا اجراءیشونت راوپرتسٹھان میں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدرایم ایل اے بالا صاحب تھورات، راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر ایم ایل اے جینت پاٹل واس اتحاد میں شامل دیگر پارٹیوں کے لیڈران وان کے نمائندوں کے ہاتھوں ہوا۔اس انتخابی منشور میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ریاست کی معاشی صورت حال بد سے بدتر ہوچکی ہے۔ مہاراشٹر کی معیشت 13فیصد سے گر کر 10.4تک آگئی ہے۔ جبکہ گزشتہ پانچ سالوں میں 16ہزار کسانوں نے خودکشی کی ہے، بیروزگاری کی صورت حال اس قدر تشویشناک ہے کہ 32 ہزار خالی جگہوں کے لئے 32 لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں۔ مہاراشٹرکے محصول میں 11فیصد کی کمی آئی ہے نیز ٹیکس کی وصولیابی میں 8.25فیصد کی کمی آئی ہے۔ 2016 میں ہوئے جرائم کی رپورٹ 2017میں شائع کی گئی جس میں 2016 میں خواتین سے متعلق جرائم کے 31ہزار275 ہوئے ہیں جبکہ بچیوں کے ساتھ ہوئے جرائم کے 13ہزار591 کیس درج ہوئے ہیں۔ انتخابی منشور میں یہ حقائق پیش کرتے ہوئے سابقہ کانگریس واین سی پی حکومت کے 15سالہ دور کو ’اول مہاراشٹر، ترقی یافتہ مہاراشٹر‘ کے ٹیگ لائن کا استعمال کرتے اسے عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔اس انتخابی منشور میں فوری طور پر عمل کئے جانے کے موضوعات کے زمرے میں وعدہ کیا گیا ہے کہ کانگریس واین سی پی ودیگر اتحادی پارٹیوں کی حکومت آنے کے بعد کسانوں کے مکمل قرضہ جات کو فوری طور پر معاف کیا جائے گا۔ جو نوجوان بیروزگار ہیں انہیں ماہانہ ۵ ہزار روپئے بیروزگاری بھتہ دیا جائے گا۔ کے جی ٹو پی جی تک مفت تعلیم دینے کی سمت میں پہلے مرحلے میں سرکاری وحکومتی امداد حاصل کرنے والے کالجوں میں تمام طلبہ گریجویشن تک مفت تعلیم دی جائے گی۔ اعلیٰ تعلیم کے لئے صفر فیصد کے شرحِ سودپر تعلیمی قرض فراہم کیا جائے گا۔ ریاست کا ہر شخص کو ہیلتھ انشورنش کے دائرے میں لایا جائے گا۔ مزدوروں کی بنیادی تنخواہ ۱۲ہزار روپئے کی جائے گی۔ ریاست کے تمام کارپوریشن کی حد میں ۰۰۴ مربع فٹ کے گھروں کا ٹیکس معاف کیا جائے گا۔ نئی صنعتوں میں ریاست کے باشندوں کو 80 فیصد ملازمت دی جائے گی اور انسانی ترقی کا ریشو بلند کیا جائے گا، ماحولیات کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کئے جانے جیسے موضوعات شامل ہیں۔اس موقع پر ریاستی کانگریس کے صدربالا صاحب تھورات نے کہا کہ مہاراشٹر کی ہمہ جہت ترقی کے لئے ہم پابند عہد ہیں۔ ہم جو کرسکتے ہیں وہ اس’ شپتھ پتر‘ میں موجود ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مہاراشٹر کی عوام اس انتخابی منشور کا استقبال کرے گی اور ایک بار پھر کانگریس وراشٹروادی کانگریس واس کی دیگر اتحادی پارٹیوں کی حکومت کو منتخب کرے گی۔ جبکہ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے کہا کہ ہم نے انتخابی منشور میں جو وعدے کئے ہیں، وہ سو فیصد پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں ریاست کی عوام کشمیر میں آرٹیکل 370جیسے موضوعات پر توجہ نہیں دیتے ہوئے ریاست کے مسائل پر ووٹنگ کرے گی۔ انتخابی منشور کے اس اجراءکے موقع پر این سی پی کی ممبرپارلیمنٹ سوپریا سولے، سابق وزیر واین سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک، سابق وزیر وکانگریس کے ایم ایل اے نسیم خان، ممبئی کانگریس کے صدر ایکناتھ گائیکواڑ، انتخابی منشور کمیٹی کی صدر ممبرپارلیمنٹ وندنا چوہان، بہوجن ریپبلک سوشلسٹ پارٹی کے صدرسریش مانے، ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری وترجمان سچن ساونت سمیت اتحادی پارٹیوں کے لیڈران و نمائندے موجود تھے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

جو بالا صاحب نہ کر سکے، فڑنویس نے کر دکھایا… بھائی ادھو کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی : 20 سال کے طویل وقفے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی لمحہ آیا جب راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ ‘مراٹھی وجے دیوس’ کے نام سے منعقد کی گئی اس بڑی عوامی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے مراٹھی زبان، مہاراشٹر کی شناخت اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے واضح اور تیز پیغام دیا۔ اجلاس کا آغاز راج ٹھاکرے کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے نہ صرف تین زبانوں کی پالیسی پر حملہ کیا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب محاذ پر بات ہوئی تو بی جے پی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔ بارش کی وجہ سے یہ جلسہ گنبد میں ہونا پڑا۔ میں ان سے معذرت خواہ ہوں جو اندر نہیں آ سکے، جو بالا صاحب نہ کر سکے، وہ آج ہو گیا۔ دیویندر فڑنویس نے ہمیں اکٹھا کیا۔ ہم 20 سال بعد اکٹھے ہوئے ہیں۔ شام کو میڈیا میں بحث ہوگی کہ دونوں بھائی ایک ہوجائیں گے یا نہیں۔ ان دونوں کی باڈی لینگویج کیسی تھی؟ ہم اسے مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منا رہے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا مراٹھی شناخت ہے۔ مہاراشٹر کی طرف کوئی مشکوک نظر سے نہیں دیکھے گا۔ میں مہاراشٹر کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں کروں گا۔ آپ کسی پر ہندی مسلط نہیں کر سکتے۔

ہندی کا مسئلہ بغیر کسی وجہ کے اٹھایا جانے والا موضوع تھا۔ راج ٹھاکرے نے ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ چھوٹے بچوں پر زبردستی کیا جائے گا؟ آپ کو تین زبانوں کا فارمولا کہاں سے ملا؟ ہندی بولنے والی ریاستیں خود ترقی نہیں کر سکتیں اور یہاں نوکریوں کے لیے آتی ہیں۔ کیا ہمیں ہندی بولنے والی ریاستوں کے لیے ہندی سیکھنی ہوگی؟ ممبئی کو الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ ممبئی میں قسمت آزمائے۔ اگر ہم خاموش بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ دادا بھوسے نے مراٹھی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور وزیر تعلیم بنے۔ دیویندر فڑنویس انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے۔

بالا صاحب ٹھاکرے اور شری کانت ٹھاکرے دونوں نے انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی لیکن کیا کوئی ان کے مراٹھی پر سوال کر سکتا ہے؟ ایل کے اڈوانی نے عیسائی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن کوئی ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھا سکتا ہے۔ تمل تیلگو کے بارے میں، کوئی پوچھے کہ تم نے یہ کہاں سے سیکھی؟ اگر میں مراٹھی پر فخر کرتا ہوں تو اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جے للیتا، اسٹالن اور کونیموزی، چندرابابو نائیڈو، نارا لوکیش، اے آر رحمان سبھی نے انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن کیا وہ ہندی بولنا شروع کر دیے۔ اے آر رحمان نے ہندی کے بارے میں سوال اٹھایا اور اسٹیج سے چلے گئے۔

بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں تو بھی مراٹھی کا غرور ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ریاستوں کے نام پر فوج کی مختلف رجمنٹیں ہیں لیکن دشمن پر ایک ہی طرح سے حملہ کرتی ہیں۔ وہاں زبان کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ آج تمام مراٹھی اکٹھے ہیں۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب زبان کے بعد وہ ذات پات کی سیاست کریں گے۔ میرا بھائیندر واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہندی میڈیا نے کہا کہ ایک گجراتی تاجر مارا گیا ہے۔ لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کوئی ڈرامہ رچاتا ہے تو اسے کانوں کے نیچے مارنا چاہیے۔ اگر آپ کبھی ایسا کرتے ہیں تو کبھی اس کی ویڈیو نہ بنائیں۔ اسے ‘مارا مارا’ کہنے دو۔ میرے بہت سے دوست گجراتی بھی ہیں اور بہت اچھی مراٹھی بولتے ہیں۔

شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان بات چیت ہوگی یا نہیں؟ پرکاش جاوڈیکر آئے اور کہا کہ وہ بال ٹھاکرے سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا وہ مجھ سے نہیں ملے گا۔ میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جاوڈیکر نے کہا کہ سی ایم کے معاملے پر فیصلہ ہو چکا ہے، یہ انہیں بتانا ہوگا۔ اس کے بعد میں نے بال ٹھاکرے کو جگایا اور بتایا کہ سریش دادا جین کا نام فائنل ہو گیا ہے۔ پھر بال ٹھاکرے نے کہا کہ جاوڈیکر سے کہو کہ وزیر اعلیٰ صرف مراٹھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھی کے علاوہ کوئی بحث نہیں ہو سکتی۔ میں بال ٹھاکرے کا خواب پورا کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com