Connect with us
Monday,21-July-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

گورےگاؤں کی عمارت میں زبردست آگ لگنے سے 7 افراد ہلاک، 39 زخمی

Published

on

ممبئی: ممبئی کے گورےگاؤں میں جمعہ کی صبح ایک سات منزلہ عمارت میں زبردست آگ لگ گئی۔اس آتشزدگی میں سات افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ بعض کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔آگ لگنے کے مناظر انٹرنیٹ پر سامنے آئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ آگ، جو آزاد میدان کے قریب ایم جی روڈ پر واقع جئے بھوانی بلڈنگ میں صبح 3 بجے کے قریب لگی، لیول 2 کیٹیگری کی تھی۔ عمارت میں لیول 2 میں آگ لگنے کے بعد 30 سے ​​زائد افراد کو بچا لیا گیا۔ بی ایم سی نے بتایا کہ بچائے گئے لوگوں کو فوری طور پر مختلف اسپتالوں میں لے جایا گیا۔ ممبئی پولیس نے کہا کہ اب تک آگ میں زخمی ہونے والے کل 46 افراد میں سے 7 کی موت ہو چکی ہے اور 39 لوگ ایچ بی ٹی اور کوپر ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ فائر ڈپارٹمنٹ سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق آگ دکانوں، اسکریپ میٹریل، پارک کی گئی دو پہیہ اور چار پہیہ گاڑیوں، میٹر کیبن، چیتھڑوں، پلائیووڈ اور دیگر سامان تک محدود تھی۔

فائر ڈیپارٹمنٹ نے 8 موٹر پمپوں کی 6 ہوز لائنوں کے ذریعے آگ بجھانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا۔ بالآخر وہ کامیاب ہو گئے کیونکہ صبح تقریباً 6:54 بجے آگ مکمل طور پر بجھا دی گئی۔ بی ایم سی نے آتشزدگی کے واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی فہرست جاری کی۔ نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس المناک واقعہ پر غم کا اظہار کیا ہے۔ “ممبئی کے گورےگاؤں میں آتشزدگی کے واقعے میں جان و مال کے نقصان کے بارے میں جان کر دکھ ہوا۔ ہم بی ایم سی اور ممبئی پولیس حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہر طرح کی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ ان خاندانوں سے میری گہری تعزیت ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں،” فڈنویس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک اپ ڈیٹ میں کہا۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے آتشزدگی کے المناک واقعہ کے متاثرین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ متاثرہ خاندانوں کے لیے امداد کا اعلان بھی کیا۔

اس واقعہ پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے سی ایم شندے نے کہا، ’’میں میونسپل کارپوریشن کمشنر اور پولیس سے مسلسل بات کر رہا ہوں۔ جو ہوا وہ افسوس ناک ہے۔ میں مرنے والوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ حکومت ان کے اہل خانہ کو 5 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرے گی۔جو لوگ زخمی ہیں ان کا علاج حکومت کرے گی۔مہاراشٹر کے وزیر منگل پربھات لودھا نے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ افراد کو ہر ممکن طبی امداد کی یقین دہانی بھی کرائی۔ “یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی بنائی جائے گی جو 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ مہاراشٹر حکومت تمام زخمیوں کے علاج کا سارا خرچ برداشت کرے گی۔ مہاراشٹر حکومت معاوضے کا اعلان کرے گی۔ متوفی” اس شام. لودھا نے کہا کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

سیاست

مہاراشٹر اسمبلی اجلاس صرف اراکین اسمبلی پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ

Published

on

Assembly

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے دوران ودھان بھون میں اب صرف اراکین اسمبلی ان کے ذاتی سکریٹری پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ دیا جائے گا۔ گزشتہ شب ودھان بھون کے احاطہ میں جتیندر آہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندر پڈلکر کے ارکان کے مابین تصادم کے بعد مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اسپیکر راہل نارویکر نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ اس واقعہ پر بی جے پی لیڈر پڈلکر نے معذرت طلب کی اور افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس معاملہ میں ایوان اسمبلی میں جتیندر آہواڑ نے تمام تفصیلات پیش کرتے ہوئے ٹائمنگ بتایا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں موجود نہیں تھا۔ اسی دوران آہواڑ نے اسمبلی میں انہیں موصول ہونے والی دھمکی سے متعلق بھی تفصیل پیش کی۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد اراکین اسمبلی کی شبیہ بھی متاثر ہوئی ہے۔ آہواڑ نے کہا کہ نتن دیشمکھ میرے ساتھ داخل نہیں ہوا تھا, میں روانہ تنہا اپنے پی اے کے ہمراہ ہی اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لینے کے لیے حاضر ہوتا ہوں۔ میں کبھی کسی کے لئے پاس کی سفارش یا کسی کے پاس پر دستخط نہیں کرتا۔ غلط و گمراہ کن معلومات نہ جائے اس لئے اس کی وضاحت ضروری ہے, جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں نہیں بلکہ مرین ڈرائیو پر تھا, اس لئے اس واقعہ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ جمہوریت کی مندر میں یہ واقعہ افسوسناک ہے۔ جتیبدر آہواڑ نے کہا کہ کل میں آپ سے گزارش کی تھی کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی میرے وہاٹس اپ کے معرفت دی جاتی ہے۔ اس پر راہل نارویکر نے آہواڑ کو روک دیا, جس پر جینت پاٹل نے کہا کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو اس پر سیاست کرنا ہے تو کرو, لیکن ہر مسئلہ پر سیاست مناسب نہیں ہے۔ اسپیکر نے ہدایت اور تجویز پیش کردی ہے, آپ سنئیر لیڈر ہیں اس پر مہاراشٹر کے عوام کیا کہتے ہے اس پر ہمیں غور کرنا ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اردو کی فروغ کے لئے ۱۰ کروڑ فنڈ کا مطالبہ، مسلم اراکین اسمبلی کا احتجاج اور اردو کے لئے سرکار سے ضروری اقدامات کی مانگ

Published

on

promotion-of-Urdu

ممبئی مہاراشٹر ودھان بھون میں اردو اکیڈمی اور اردو کی ترویج واشاعت کیلئے مسلم اراکین اسمبلی سے ریاستی اردو اکیڈمی کو ۱۰ کروڑ روپے فنڈ فراہمی کا مطالبہ کیا ہے, اراکین اسمبلی نے کہا کہ اردو شیریں زبان ہے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ شکر راؤ چوان نے اردو اکیڈمی کی تشکیل کی تھی۔ اردو اور مراٹھی ادب کے فروغ کے لیے اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور اس میں تمام زبانوں کے دانشوروں اور زبان داں شریک تھے۔ اب اردو اکیڈمی کو پچاس سال یعنی گولڈن جبلی مکمل ہوئی تھی, مراٹھی اور اردو ادب کو مشترکہ فروغ دینے کیلئے سرکار کو کوشش کرنی چاہیے۔ رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ اردو زبان میٹھی زبان ہے, اس لئے اسے سیکھنا ضروری ہے۔ ایک وزیر نے تو اردو کے ساتھ مدارس میں مراٹھی زبان پڑھانے کی بھی صلاح دی ہے۔ ہم بھی وزیر سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اردو زبان سیکھیں یہ پیاری زبان ہے اور مراٹھی زبان اور اردو میں کوئی تفریق نہیں ہے۔ اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھا تھا۔ رکن اسمبلی ایس پی رئیس شیخ نے کہا کہ اردو اکیڈمی کے دفتر کی منتقلی پر اراکین اسمبلی نے وزارت سے میٹنگ طلب کی تھی, جس کے بعد مثبت قدم اٹھایا گیا اور منتقلی پر روک لگائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی اکیڈمی کو فنڈ کی فراہمی پر بھی تبادلہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی فروغ کے لیے اس زبان کی ترویج و اشاعت ضروری ہے۔ امین پٹیل اور ثنا ملک نے بھی اردو زبان کے فروغ کے لئے سرکار کی توجہ مبذول کروائی اور سرکار سے ضروری اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسلئے مسلم اراکین اسمبلی میں اردو اکیڈمی سمیت اردو کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے اسمبلی کے احاطہ میں بینر اٹھا کر احتجاج بھی کیا۔

Continue Reading

جرم

‎ممبئی مہاراشٹراسمبلی میں جتیندر آہواڑ اور گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم کیس درج

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی لیڈر رکن اسمبلی گوپی چندر پڈالکر اور جتیندر آہواڑ کے کارکنان کے مابین شدید تصادم کے بعد پولس نے معاملہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کی مرین ڈرائیو پولس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے اس سلسلے میں ودھان بھون کے سیکورٹی اہلکار نے شکایت درج کروائی ہے پولس نے یہ معاملہ
دفعات 189(a),189(1),189(2), 190,191(2),194(2),195(1),195(2),352,189(1)(b)(I.C.S)20
‎کے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن درج کیا ہے۔ ودھان بھون کے احاطہ میں غیر قانونی طریقے سے مجمع کر کے ملزمین نے ایک دوسرے کو پہلے رکیل گالیاں دی اور اس کے بعد دست و گریباں ہو گئے۔ پولس نے ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے, جس میں ‎ سرجیراؤ ببن ٹکلے ‎(گوپی چند پڈالکر کے کارکن) نتن ہندو راؤ دیشمکھ جتیندر اوہاد کے کارکنان ملوث پائے گئے پولس نے ۷ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے, جس میں دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جتیندرآہواڑ نے اس واقعہ کے بعد نصف شب تک ودھان بھون میں اپنے کارکن کی رہائی کے لیے احتجاج بھی کیا, لیکن پولس نے کارکن کو گرفتار کر کے پولیس وین بھی بھر دیا اور جتیندر آہواڑ نے پولس کی گاڑی روکنے کی کوشش کی, جس کے بعد جتیندر آہواڑ اور ان کے کارکنان کو ودھان بھون کے گیٹ سے ہٹایا گیا جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پولس بی جے پی کارکنان کو بچا رہی ہے, ہمارے کارکنان کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ اس کے باوجود یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے سے لڑائی جاری رکھیں گے۔ جتیندر آہواڑ کی حمایت میں این سی پی لیڈر روہیت پوار بھی پہنچ گئے اور روہیت پوار و جتیندرآہواڑ بعدازاں پولس اسٹیشن بھی گئے جہاں رکن اسمبلی سے بدتمیزی کا الزام پولس افسر پر عائد کیا گیا۔ جتیندر آہواڑ نے بتایا کہ اسپیکر نے کہا تھا کہ اسمبلی کا کام کاج ختم ہونے پر کارکنان کو چھوڑ دیا جائے گا, لیکن انہیں زیر حراست لے کر پولس لے گئی ہے۔ یہ غلط ہے اسپیکر کی زبان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کی مندر ہے اور اس لئے اس کی قدر ہونی چاہیے۔ اس کے بعد کارکنان نے نعرہ بازی بھی شروع کر دی, سرکار ہم سے ڈرتی ہے پولس کو آگے کرتی ہے پولس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com