Connect with us
Thursday,05-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

پاک زائرین کا قافلہ جمعہ کے روز اجمیر پہنچے گا

Published

on

ajmer sharif

راجستھان کے ضلع اجمیر میں واقع خواجہ غریب نواز کے 808ویں سالانہ عرس میں پاکستان سے زائرین کا قافلہ گذشتہ شام کو اجمیر پہنچے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ پاک زائرین کا قافلہ خصوصی طور پر ریل سے جمعہ کی شام آٹھ بجے تک اجمیر پہنچے گا جوتقریباً 260 زائرین پر مشتمل ہوگا۔ ضلع کلیکٹر وشو موہن شرما نے بتایا کہ پاک زائرین کے قیام کا انتظام پرانی منڈی واقع سینٹرل گرلز ہائر سیکنڈری اسکول میں کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاک زائرین کے قافلہ پر پولیس اہلکاروں کا اضافی دستہ تعینات کیا جائے گا تاکہ قافلے کی سرگرمیوں پر پوری نگرانی رکھی جا سکے۔علاوہ ازیں پولیس کا خفیہ محکمہ بھی سادے لباس میں پاک زائرین اور ان کی تمام سرگرمیوں پر نظر رکھے گا۔
پاک زائرین کو کسی طرح کی تکلیف نہ ہو، اس غرض سے چوبیس گھنٹے افسر ان اور اہلکاروں کو جائے قیام پر تعینات کیا گیا ہے۔ کھانے کے انتظام کی ذمہ داری درگاہ کمیٹی کو دی گئی ہے۔ اجمیر ضلع انتظامیہ دو برس کے بعد آنےو الے پاک زائرین کی درگاہ میں محفوظ زیارت کے سلسلے میں چوکنا ہے اور اس بابت ضلع کلیکٹر نے سبھی کو سخت ہدایات جاری کی ہیں۔

جرم

ممبئی سائبر سیل نے 1.29 کروڑ روپے محفوظ کیا

Published

on

Cyber-...3

ممبئی : ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے ڈیجیٹل اریسٹ دھوکہ دہی کے معاملہ میں 1.29 کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ کئے ہیں۔ ممبئی کرائم برانچ کو ہیلپ لائن 1930 پر متعدد شکایات موصول ہوئی تھی جس میں سائبر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی ولے پارلے میں ایک 73 سالہ ڈاکٹر نے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائی تھی۔ بزرگ کو ویڈیو کال پر پولیس افسر اور جج بن کر کال کیا تھا اور ان کے بینک اکاؤنٹ سے نقدی نکالی گئی تھی اس معاملہ میں بینک اکاؤنٹ سے 2 جون سے 4 جون تک پانچ مرتبہ رقومات کی منتقلی کی گئی اور 2.89 کروڑ روپے منتقلی کئے گئے پولیس نے اس معاملہ میں شکایت درج کرنے کے بعد این سی آر پی پورٹل پر شکایت کی اور بینک کے نوڈل افسر نے سائبر جرم میں 1.29 کروڑ روپے بینک کھاتے میں ہی منجمد کر دئیے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ کی رہنمائی میں کی گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لاؤڈاسپیکر پر مسلم نمائندہ وفد کی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے ملاقات، عیدالاضحی تک کارروائی پر روک : اعظمی

Published

on

Azmi-&-Deven

ممبئی : مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتروانے کے خلاف ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی سے مسلم نمائندوں نے ملاقات کرتے ہوئے اس پر اعتراض درج کروایا اور کہا کہ صرف مسجدوں کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے جو سراسر غلط ہے۔ جبکہ صوتی آلودگی کا اصول تمام پر یکساں نافذ ہے لیکن صرف بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی شکایت پر مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارنے سے ماحول خراب ہونے کا خدشہ ہے اور نظم و نسق کی برقراری کیلئے پولیس کارروائی پر روک لگانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر پولیس کمشنر سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی نے بتایا کہ عید الاضحی تک لاؤڈاسپیکر پر کوئی کارروائی نہیں ہوگی, جبکہ اس مسئلہ پراعظمی نے پولیس کمشنر کی توجہ مبذول کروائی کہ صرف مسجدوں پر ہی یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ کریٹ سومیا کی شکایت کے بعد پولیس حرکت میں آجاتی ہے اور پھر کارروائی شروع ہو جاتی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر کو اتروانے کے مسئلہ میں ممبئی میں نقص امن کو خطرہ لاحق ہے۔ اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے کریٹ سومیا اور نتیش رانے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کر رہے ہیں, اس سے ممبئی شہر کا ماحول خراب ہوا ہے, نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کو ان پر بھی کارروائی کرنی چاہئے۔

پولیس کمشنر دیوین بھارتی نے وفد کو یقین دلایا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر ضروری اقدامات کریں گے اور قانون کے مطابق ہی کارروائی ہوگی۔ ابو عاصم اعظمی نے عیدالاضحی پر بھی شرانگیزی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کمشنر کو بتایا کہ جس طرح سے کچھ شرپسند مسلسل قربانی لے کر سوسائٹیوں میں تنازع پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سوسائیٹیوں میں قربانی کو لے کر نتیش رانے کی زہر افشانی پر اعظمی نے کہا کہ قربانی سوسائیٹیوں میں کی جاتی ہے اور یہ قانونی طریقے سے ہوتی ہے اس میں کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے, لیکن کچھ لوگ ماحول خراب کرنے کے لئے قربانی کو مسئلہ بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو دھرم میں بھی بلی دی جاتی ہے, تب کسی کو اعتراض نہیں ہوتا۔ انہوں نے نتیش رانے کے ورچول قربانی کے مطالبہ پر کہا کہ اسلام شریعت سے چلے گا اور شریعت کے مطابق ہی مسلمان قربانی کرتے ہیں, اور قانون نے ہمیں اس کی اجازت دی ہے۔ اس نمائندہ وفد میں سماجوادی پارٹی لیڈر یوسف ابراہانی، ایڈوکیٹ امین سولکر، ہری مسجد کے خطیب و امام مولانا زبیر احمد برکاتی بھی شریک تھے۔ یوسف ابراہانی نے بتایا کہ لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر قانونی چارہ جوئی جارہی ہے اور عدالت سے بھی رجوع کیا جارہا ہے, جبکہ لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ پر جو بھی شرائط عائد کی گئی ہے وہ غیر قانونی ہے, جبکہ سپریم کورٹ نے ڈسیبل کنٹرول کرنے کا حکم دیا تھا اور ڈسیبل طے کئے گئے ہیں۔ اسی کے مناسبت سے مسجدوں میں لاؤڈاسپیکر کا استعمال کیا جاتا ہے, لیکن پولیس کریٹ سومیا کے دباؤ میں کارروائی کر رہی ہے اور مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتروانے کا اختیار پولیس کو نہیں ہے, لیکن اس کے باوجود یہ عمل جاری ہے, جبکہ ممبئی پولیس کمشنر نے اس مسئلہ پر ضروری کارروائی کا بھی یقین دلایا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

طلبہ میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر، ملک بھر کے طلبہ کے لیے این ٹی ایف تشکیل دی گئی۔ یہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرے گا کام۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : ملک میں طالب علم کی خودکشی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جو والدین کے ساتھ ساتھ حکومت کے لیے بھی تشویش کا باعث بنتا جا رہا ہے۔ لیکن اب سپریم کورٹ نے اس معاملے پر ٹھوس قدم اٹھایا ہے۔ درحقیقت سپریم کورٹ نے طلبہ میں ذہنی صحت کے مسائل کو روکنے کے لیے نیشنل ٹاسک فورس (این ٹی ایف) تشکیل دی ہے۔ یہ این ٹی ایف اس مسئلے کی جڑ تک جانے کے لیے مختلف طریقے اپنائے گا۔ این ٹی ایف ماہرین کی مدد سے سوال نامہ تیار کرے گا۔ یہ سوالنامے اسکولوں، کوچنگ سینٹرز، طلباء، والدین، پولیس اور ہیلتھ ورکرز کو بھیجے جائیں گے۔ اس کا مقصد طلبہ کی ذہنی صحت، خودکشی کی وجوہات اور اداروں میں دستیاب سہولیات کے بارے میں گہرائی سے معلومات اکٹھا کرنا ہے۔ اس سے مستقبل میں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کرنے میں مدد ملے گی۔ این ٹی ایف طلباء کی ذہنی صحت کے مسائل کو سمجھنے کے لیے مشیروں اور ماہر نفسیات کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ اس سے طلباء کی پروفائل، ان کی خودکشی کی وجوہات اور ان سے رابطہ کرنے کے طریقوں کو جاننے میں مدد ملے گی۔ این ٹی ایف نے یہ بھی کہا کہ اداروں میں اچھی مشاورت کی سہولیات اور کل وقتی کونسلرز ہونے چاہئیں۔

این ٹی ایف کو ایک جامع رپورٹ تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
طالب علم کی خودکشی کی بڑی وجوہات کی نشاندہی کرنا۔
موجودہ ذہنی صحت کا تجزیہ۔
این ٹی ایف کو تعلیمی اداروں کا اچانک معائنہ کرنے کا حق حاصل ہوگا۔
طلباء کے لیے حفاظت کو مضبوط بنانے کے لیے سفارشات

اکنامک ٹائمز کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق این ٹی ایف کے چیئرمین سپریم کورٹ کے سابق جج ایس رویندر بھٹ ہیں۔ این ٹی ایف جلد ہی تمام ریاستوں کو تفصیلی سوالنامہ بھیجے گا۔ اس سے طلباء کے مسائل کو 360 ڈگری کے نقطہ نظر سے سمجھا جا سکتا ہے۔
این ٹی ایف نے اس کام کے لیے چار اہم گروہوں کی نشاندہی کی ہے:

  1. طلباء، والدین اور وہ لوگ جو خودکشی سے بچ گئے۔
  2. اسکولوں اور کوچنگ مراکز کے اساتذہ۔
  3. ہیلتھ پروفیشنلز۔
  4. پولیس۔

ہر گروپ کے لیے الگ الگ سوالنامے تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس سے حاصل کردہ معلومات کو صنف، ذات، معذوری اور سماجی و اقتصادی حیثیت کی بنیاد پر بہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔ وزارت تعلیم جلد ہی تمام ریاستی اسکولوں، کالجوں اور اداروں جیسے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی)، اے آئی سی ٹی ای، سی بی ایس ای اور کیندریہ ودیالیوں کو سوالنامہ بھیجے گی۔ یہ زیادہ سے زیادہ معلومات فراہم کرے گا۔ خبر ہے کہ سب سے پہلے دہلی اور بنگلور کے کچھ اداروں میں پائلٹ اسٹڈی کی جا سکتی ہے۔ این ٹی ایف تمام لوگوں سے ملنے کے لیے جائے وقوع کا بھی دورہ کرے گا، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں خودکشی کی شرح زیادہ ہے۔ ایک تشویش یہ بھی ہے کہ جہاں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) خودکشیوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرتا ہے، وہیں طلبہ کے ڈیٹا کو اکثر کم رپورٹ کیا جاتا ہے یا غلط رپورٹ کیا جاتا ہے۔ این ٹی ایف اس کا جائزہ لے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اداروں میں زیادہ شفافیت ہو۔

ٹاسک فورس کی پہلی میٹنگ 25 مارچ کو ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اب تک کئی میٹنگز ہو چکی ہیں اور 3-4 ورکنگ گروپس بنائے جا چکے ہیں۔ ریسرچ گروپ پرانی رپورٹس اور تحقیق کو اکٹھا اور تجزیہ کرے گا۔ اس کے علاوہ یہ گروپ ذہنی صحت اور تعلیم سے متعلق قوانین کو بھی دیکھے گا۔ فیلڈ وزٹ گروپ مختلف لوگوں سے بات کرے گا۔ ڈیٹا اکٹھا کرنے والا گروپ سوالنامے سے معلومات اکٹھا کرے گا۔ اس ٹاسک فورس میں وزارت تعلیم، سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت اور قانونی امور کے محکمے کے سیکرٹریز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں معروف سائیکاٹرسٹ، کلینیکل سائیکالوجی کے ماہرین اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ طالب علم کی خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 2025 میں کوچنگ ہب کوٹا میں ایک درجن سے زیادہ خودکشیاں ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ کے آئی آئی ٹی، اڈیشہ میں بھی کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔ خودکشی کی وجوہات میں امتحانات میں ناکامی کا خوف، رشتوں کے مسائل اور سماجی و اقتصادی مسائل ہیں۔ این ٹی ایف آئی آئی ٹی دہلی کے دو طالب علموں کی خودکشی کے معاملے کو بھی دیکھ رہا ہے۔ یہ مسئلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔

گزشتہ دس سالوں میں خودکشی کے واقعات میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔ 2021-22 کے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق، 13,000 سے زیادہ طلباء نے خودکشی کی۔ خودکشی کرنے والوں میں سے تقریباً 7.6 فیصد طلباء تھے۔ یہ تعداد پچھلے 8-10 سالوں سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔ یہ رجحان تمام ریاستوں میں دیکھا جا رہا ہے۔ این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق، طالب علموں کی طرف سے کی جانے والی کل خودکشیوں میں سے، 13.5% مہاراشٹر میں (13,044 میں سے 1,764)، 10.9% تمل ناڈو میں (1,416)، 10.3% مدھیہ پردیش (1,340) اور 8.1% اتر پردیش (1,060) میں رپورٹ ہوئے۔ سپریم کورٹ کا بنایا گیا این ٹی ایف اب اس مسئلے کو کم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ این ٹی ایف کا مقصد طلباء کو ذہنی صحت کی بہتر مدد فراہم کرنا اور خودکشی کے واقعات کو کم کرنا ہے۔ اس کے لیے تمام متعلقہ لوگوں سے بات کی جائے گی اور ان کی رائے لی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com