Connect with us
Tuesday,02-December-2025

سیاست

دہلی کے تینوں کارپوریشن کو ایک کرنے سے متعلق بل لوک سبھا میں پیش

Published

on

Lok Sabha

دہلی کے تینوں کارپوریشن کو ضم کر کے ایک کرنے کے لیے مجوزہ بل کو آج اپوزیشن کے احتجاج کے درمیان لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے ’دہلی میونسپل کارپوریشن (ترمیمی) بل 2022‘ کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی منظوری سے دہلی کے میونسپل نظام میں یکسانیت آئے گی، پالیسیاں ٹھوس ہوں گی اور تنخواہوں کی ادائیگی جیسے مسائل حل ہوں گے۔ ملازمین کے مسائل حل ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل دہلی کے باشندوں کے مفاد میں ہے۔

کانگریس، ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکمراں پارٹی کی طرف سے قومی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کی سازش ہے۔

عام آدمی پارٹی نے بھی اس بل کی مخالفت کی ہے، حالانکہ پارٹی کے رکن اسمبلی بھگونت مان کے پنجاب کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد پارٹی کا ایوان میں کوئی رکن نہیں ہے۔ کانگریس کے رکن منیش تیواری نے بل کو پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار سے باہر قرار دیا۔ ایس پی کے رکن این کے پریما چندرن، کانگریس کے رکن گورو گوگوئی اور بی ایس پی کے رکن رتیش پانڈے نے بل پر اعتراض کیا، اور اسے حکومت کی من مانی قرار دیا۔

غور طلب ہے کہ دہلی میں 2012 میں جنوبی دہلی، مشرقی دہلی اور شمالی دہلی میونسپل کارپوریشنوں کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اس سے پہلے یہاں صرف ایک میونسپل باڈی ہوا کرتی تھی۔ دہلی میں برسر اقتدار پارٹی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) بھی مرکز میں اس کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ ان اداروں کو یکجا کرنے کا فیصلہ بلدیاتی انتخابات سے عین قبل کیا گیا ہے۔ بل کو منظوری کابینہ کے گذشتہ اجلاس میں دی گئی تھی۔

اس وقت دہلی کے تینوں کارپوریشنوں میں 272 وارڈ ہیں، جبکہ اس بل میں ان کو 250 تک محدود کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔ سال 2007 میں دہلی کے مربوط (انٹیگریٹیڈ) میونسپل کارپوریشن میں وارڈ کی کل تعداد 134 تھی جسے 2012 میں بڑھا کر 272 کیا گیا تھا۔

(Monsoon) مانسون

ممبئی کے موسم کی تازہ کاری : شہر موسم سرما کی خوشگوار صبح کے لیے جاگتا ہے جس کی وجہ سے ہوا کا معیار 256 پر غیر صحت بخش زون میں رہتا ہے

Published

on

ممبئی : ممبئی نے مکینوں کا استقبال ایک کرکرا، ٹھنڈی منگل کی صبح کے ساتھ کیا جس میں صاف نیلے آسمان اور سردیوں کی ہلکی ہلکی ہوائیں چل رہی تھیں، جو دن کی ایک مثالی شروعات کی طرح لگتا تھا۔ تاہم، کہرے اور سموگ کا ایک ضدی کمبل پورے شہر میں لٹکا ہوا ہے، جو ہوا کے معیار میں تیزی سے کمی اور مرئیت میں نمایاں کمی کا اشارہ دیتا ہے۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کے مطابق، ممبئی دن بھر صاف آسمان کا تجربہ کرنے کے لیے تیار ہے، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31 ° سی کے ارد گرد اور کم سے کم درجہ حرارت تقریباً 15 ° سی تک گر جائے گا، شہر کے لیے موسم سرما کے حالات۔ ہوا میں ہلکی سردی نے صبح سویرے سکون فراہم کیا، لیکن دھندلی اسکائی لائن نے انکشاف کیا کہ آلودگی کی سطح راتوں رات کافی حد تک بڑھ گئی ہے۔ آلودگی میں یہ اضافہ ممبئی بھر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی تیز رفتاری کے ساتھ موافق ہے۔ نجی تعمیراتی سرگرمیوں اور بڑے پیمانے پر سرکاری منصوبوں کے امتزاج، بشمول پل، میٹرو کوریڈورز، اور سڑک کو چوڑا کرنے کے کاموں نے دھول کی معطلی اور ہوا کے معیار کو خراب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اے کیو آئی.آئی این نے منگل کی صبح ممبئی کے مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) کو 256 پر رپورٹ کیا، اسے ‘غیر صحت مند’ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا۔ بگاڑ قابل ذکر ہے، خاص طور پر نومبر کے پہلے نصف میں ریکارڈ کی گئی اعتدال پسند اے کیو آئی اقدار کے مقابلے میں۔ بہت سے رہائشیوں نے آنکھوں میں جلن، گلے میں تکلیف، اور ہوا میں جلنے والی ہلکی بو کی شکایت کی، پی ایم2.5 کی سطح بلند ہونے کی عام علامات۔ شہر کی اسکائی لائن کئی مقامات سے دھندلی نظر آئی، جو آلودگی کی حد تک مزید تصدیق کرتی ہے۔ کئی مقامات پر خطرناک ریڈنگ ریکارڈ کی گئی۔ وڈالا ٹرک ٹرمینل نے 321 کا اے کیو آئی رجسٹر کیا، اسے سختی کے زمرے میں رکھا۔ دیونار (306) اور ورلی (305) قریب سے پیچھے رہے، جب کہ کولابا (303) اور گوونڈی (303) نے بھی شدید آلودگی کی سطح کی اطلاع دی۔ یہ علاقے، جو صنعتی سرگرمیوں اور بھاری ٹریفک کے لیے مشہور ہیں، مسلسل اعلی ذرات کے ارتکاز کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں۔ مضافاتی علاقوں نے قدرے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن پھر بھی وہ غریب سے غیر صحت بخش خطوط وحدانی میں رہے۔ کاندیولی ایسٹ نے 103، پوائی 150 کا اے کیو آئی درج کیا، جبکہ سانتاکروز (167)، ملاڈ ویسٹ (190)، اور بھنڈوپ ویسٹ (193) غریب زون میں مضبوطی سے رہے۔ مختلف حالتوں کے باوجود، ممبئی کا زیادہ تر حصہ کہر سے ڈھکا رہا، جو پورے میٹروپولیٹن علاقے میں آلودہ ہوا کی نشاندہی کرتا ہے۔ نقطہ نظر کے لیے، اے کیو آئی کی سطح 0–50 کے درمیان اچھی، 51–100 اعتدال پسند، 101–150 ناقص، 151–200 غیر صحت بخش، اور 200 سے اوپر کی کوئی بھی چیز شدید یا خطرناک زمرے میں آتی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

گوونڈی میں سی بی ایس ٹی طرز کی اسکول کا آغاز ، سماجوادی پارٹی کی مسلسل کاوشوں کا ثمرہ ابوعاصم اعظمی

Published

on

‎ممبئی گوونڈی میں سماج وادی پارٹی کی مسلسل کوششوں نے ایک اور کامیاب سنگ میل عبورکیا۔نٹور پاریکھ کمپاؤنڈ میں اس نئے سی بی ایس ای طرز کے اسکول کے افتتاح کے موقع پر، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بچوں، ان کے والدین اور اساتذہ سے ملاقات کی اور اپنی دلی مبارکباد پیش کی۔ ایم ایم آر ڈی اے سے لے کر ممبئی میونسپل کارپوریشن اور محکمہ تعلیم تک ہر سطح پر سماج وادی پارٹی کی مسلسل پیروی نے اسکول کی عمارت اور ضروری سامان کی تکمیل کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اور ایم ایم آر ڈی اے نے بالآخر ممبئی میونسپل کارپوریشن کے سپرد کرنے کا حکم دیا۔ آج سکول کا اپنی نئی عمارت میں آغاز ہواہے جس سے سینکڑوں کنبہ کی امیدوں نئی راہ ملی ہے ۔ بچوں اور والدین کے چہروں پر خوشی ہی سماج وادی پارٹی کے کام کی اصل طاقت ہے۔تمام عہدیداروں، اساتذہ اور مقامی ساتھیوں کا بھی اعظمی نے شکریہ کیا جنہوں نے اس کوشش میں تعاون کیا اعظمی نے کہا کہ تعلیم ہی طاقت ہےاور یہی سماجوادی پارٹی کے کام کا بنیادی اصول ہے۔

ٹی ای ٹی امتحان کی مخالفت کےلئے ۵ دسمبر کو اساتذہ کا احتجاج سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ۲۰۱۳ سے ٹیچروں کے ٹی ای ٹی امتحان کو لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن اب دس بیس برسوں سے درس و تدریس کی خدمات انجام دینے والے اساتذہ کو بھی اس امتحان میں شریک کیا گیا ہے جو ان کے مستقبل کے لیے خطرہ ہے اور ان کے ملازمت پر تلوار لٹک رہی ہے اس لیے اساتذہ کی تنظیموں نے سپریم کورٹ میں بھی اسے چیلنج کیا ہے کہ سابقہ اساتذہ کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے اس متعلق مہاراشٹر اور ملک بھر میں ۵ دسمبر کو اساتذہ اس کےخلاف احتجاج کریں گے اس میں شرکت کی اپیل بھی اعظمی نے کی ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

دھاراوی بازآبادکاری پروجیکٹ : راج ٹھاکرے نےبھی دھاراوی کے ساتھ پروجیکٹ کی خامیوں کےخلاف ٧ دسمبر کو جلسہ میٹنگ کا انعقاد کیا ہے

Published

on

ممبئی : دھاراوی ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی مخالفت اب ایم این ایس سر براہ راج ٹھاکرے نے بھی شروع کردی ہے اس سے قبل ادھو ٹھاکرے نے اڈانی کے خلاف محاذ کھولا تھا لیکن اب راج ٹھاکرے بھی صف آراء ہوگئے ہیں اڈانی پروجیکٹ کے خلاف اب دونوں برادر متحد ہوگئے ہیں ایشیاء کی سب سے بڑی کچی بستی دھاراوی بازآبادکاری پروجیکٹ منصوبہ پر سیاسی ماحول گرم ہوگیا ہے شیوسینا سر براہ ادھو ٹھاکرے نے دھاراوی پروجیکٹ کی مخالفت کی ہے اب ایم این ایس صدر راج ٹھاکرے بھی اس میں شامل ہوگئے ہیں 7 دسمبر کو کامراج گراؤنڈ میں ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا ہے اس جلسہ میں راج ٹھاکرے دھاراوی کر کے ساتھ کوئی اہم قدم اٹھاسکتے ہیں اس ریلی پر سب کی توجہ مرکوز ہے دھاراوی بچاؤ سمیتی نے 7 دسمبر کو کامراج اسکول گراؤنڈ میں آل پارٹی میٹنگ کا انعقاد کیا ہے اس میٹنگ کا بنیادی مقصد اڈانی گروپ کے سروے کی خامیوں کے خلاف آوازبلند کرنا ہے کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ ری ڈیولپمنٹ کے نام پر سروے میں قدئم رہائشی اور اہل رہائشی کو نظر انداز کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے اہل رہائشی کا اپنے گھروں سے محروم ہونے کا خطرہ لاحق ہے آل پارٹی لیڈران کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر نے کیلئے مقامی عوام نے یہ اجلاس کا انعقاد کیا ہے توقع ہے کہ اس جلسہ میں ٹھاکرے کنبہ ایک ساتھ نظر آئے گا۔ اس سے قبل ادیتہ پھاکرے بھی اس پروجیکٹ کی مخالفت کر چکے ہیں دھاراوی بچاؤ کمیٹی نے راج ٹھاکرے بھی اجلاس میں مدسو کیا ہے اگر دونوں بھائی متحد ہوکر اس پروجیکٹ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوتے ہیں تو یہ اڈانی گروپ اور سرکار کیلئے ایک چیلنج ہے دھاراوی کا چہرہ بدلنے کیلئے ممبئی کے وسط میں 600 ایکڑ کی قطعہ اراضی پر یہ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے حکومت اس جگہ کیے مکینوں کو بہتر مکانات اور سہولیات فراہم کرنے کا دعوی کرتی ہے اس مکمل ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا ٹھیکہ اڈانی گروپ کی ایک کمپنی کو دیا گیا ہے موجودہ منصوبہ کچی آبادی کے رہائشوں کے اہل کو 405 مربع فٹ کے مفت مکانات فراہم کرنا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com