جرم
مولنڈ کی 46 سالہ خاتون کو قرض ادا کرنے کے باوجود ساہوکار کی طرف سے جنسی ہراسانی کا سامنا ملزم گرفتار

ایک 46 سالہ بیوہ، جس نے مولنڈ کے ایک نجی ساہوکار سے 15,000 روپے ادھار لیے تھے، سود کی رقم واپس کرنے کے بہانے اسے وحشیانہ جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ معاملہ سب سے پہلے 24 نومبر کو سامنے آیا، جب مولنڈ کی رہنے والی خاتون نے نوگھر پولیس سے رابطہ کیا۔ پولیس کے مطابق خاتون کے شوہر کی موت 2020 میں COVID-19 وبائی مرض کے دوران ہوئی تھی اور تب سے وہ اپنے 16 سالہ بیٹے کے ساتھ رہ رہی ہے۔ وہ کنجرمرگ میں ایک ہائپر مارکیٹ میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتی ہے۔ 2022 میں، وہ مولنڈ ایسٹ میں MHADA کالونی میں ایک اپارٹمنٹ کرائے پر لینا چاہتی تھی، اور اس کے لیے اسے 15,000 روپے کا شارٹ فال تھا، جسے کرایہ کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے اسے فوری طور پر ادا کرنے کی ضرورت تھی۔ قرض لینے کے لیے قرض دہندگان کی تلاش کے دوران، اس کی ملاقات وجے جناردھن کھمکر نامی شخص سے ہوئی – جو اسے 15 فیصد کی بھاری شرح سود پر قرض دینے پر راضی ہوا۔
متاثرہ نے اپنی مالی صورتحال بتائی جس کے بعد اس نے سود میں 5 فیصد کمی کرنے پر رضامندی ظاہر کی جسے بالآخر کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا۔ اس نے اسے روپے ادا کئے۔ پہلی قسط کی کٹوتی کے بعد 13,500 روپے۔ 2022 کے آخر تک وہ سود کے ساتھ رقم واپس کرنے میں کامیاب ہوگئی، اس کے باوجود وہ اسے مزید رقم کا مطالبہ کرتا رہا۔ “میں نے اپنے بارے میں اس کے برے ارادوں کو بھانپ لیا۔ متاثرہ لڑکی نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا، ’’اس نے مجھ سے انتہائی نامناسب انداز میں بات کی، جس کے بعد میں نے کمرہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور ایک اور اپارٹمنٹ کرائے پر لے لیا۔‘‘ جمعہ کی صبح جب متاثرہ خاتون باتھ روم میں تھی اور کپڑے دھو رہی تھی، کھمکر مبینہ طور پر گھر میں داخل ہوا اور اسے پیچھے سے گلے لگا لیا۔ جب اس نے احتجاج کیا تو اس نے اس کی گردن پکڑ لی اور اسے نامناسب طریقے سے چھونے لگا۔
تمام بقایا رقم ادا کرنے کے باوجود، اس نے مزید کہا، “وہ سود کی رقم مانگتا رہا، میں مجھے چھوڑنے کے لیے پکارتا رہا، وہ مجھے گالی دیتا رہا اور حملہ کرتا رہا۔ پھر اس نے میرا گاؤن پکڑا اور مجھ پر حملہ کیا۔ جب وہ گھر سے بھاگا تو میں چیخنے لگا۔ متاثرہ نے بعد میں گھر واپس آنے پر اپنے بیٹے کو سب کچھ بتایا، جس نے پھر پولیس سے رابطہ کیا اور خمکر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ سینئر پولیس انسپکٹر دتارام گراپ کے مطابق، API ستیش پاٹل کو کیس کا چارج دیا گیا تھا – جنہوں نے اسی دن کھمکر کو گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے کہ کھمکر کی تاریخ ضرورت مندوں کو قرض دینے اور پھر شرح سود کے نام پر حد سے زیادہ رقم مانگنے کی ہے۔ “اس معاملے میں، متاثرہ نے پہلے ہی ادھار کی رقم واپس کر دی ہے، لیکن وہ مزید کا مطالبہ کرتا رہا۔ 15,000 روپے سے اب تک Rs. وہ اس سے 50,000 روپے کا مطالبہ کرتا رہا اور جب اسے معلوم ہوا کہ وہ اسے واپس نہیں کر پائے گی تو اس نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے،‘‘ ایک افسر نے بتایا۔
مولنڈ ایسٹ میں MHADA کالونی کے رہنے والے کھمکر کو ایک مقامی سیاسی پارٹی کی حمایت بھی حاصل ہے، جہاں وہ ایک کارکن ہیں۔ ہفتہ کو اسے عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے اسے تین دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ اسے منگل کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ دفعہ 452 ( چوٹ پہنچانے، حملہ کرنے یا غلط طریقے سے روکے جانے کی تیاری کے بعد گھر میں گھسنا)، 354 بی (عورت کو غیر مسلح کرنے کے ارادے سے حملہ یا مجرمانہ طاقت کا استعمال)، 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانا)، 504 خمکر پر الزامات۔ بشمول (جان بوجھ کر توہین) بنائے گئے ہیں. )، انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 509 (لفظ، اشارہ، ایکٹ جس کا مقصد عورت کی عزت کو مجروح کرنا ہے)، اور سیکشن 39 (درست لائسنس کے بغیر پیسے دینا)، اور مہاراشٹر منی کے دیگر (ریگولیشن) ایکٹ، 2014۔
جرم
بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔
پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔
مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔
جرم
ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔
جرم
میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا