سیاست
متحدہ محاذ کی پریس کانفرنس آگرہ روڈ کی تعمیر پر بوکھلاہٹ ہے : اسلم انصاری

مالیگاؤں: (پریس ریلیز)
جنتادل کی خصلت یہ ہے کہ وہ ہمیشہ شہریان سے جھوٹ بول کر انہیں گمراہ کرتی رہی ہے جنتادل کا توڑی باز ٹولہ یہ نوٹ کر لے کہ کانگریس اور دوست پارٹی کو کمشنر پر عدم اعتماد لانے کیلئے جنتادل کی ضرورت نہ کل تھی نہ آج ہے نہ کل رہے گی جنتادل جاکر چوروں سے توڑی بازی کرے یا ان کو بلیک میل کرے۔ ہمیں معلوم ہے کہ کمشنر اور جنتا دل کا چولی دامن کا ساتھ ہے یہ چور چور موسیرے بھائی ہیں، پچھلے دنوں یہی جنتادل والے شوشل میڈیا اور اخبارات کے ذریعے کمشنر پر 302 کا کیس بنانے کی بات کر رہے تھے۔اس لئے کہ ایک مریض آکیسجن نہ ملنے کی وجہ سے موت کی آغوش میں چلا گیا تھا رات میں انہوں نے انٹرویو دیا اور صبح کمشنر کے گھر جاکر عادت کے مطابق اپنی جیب گرم کرلی اور واٹر گریس پر کمشنر کاروائی کرے گا ایسا لیٹر کا سہارا لیکر شہریان کو دھوکہ دیا۔ جنتا دل 302 کا مقدمہ درج کرنے والی تھی اسکا کیا ہوا۔۔؟؟
شہر کی عوام ایسے چوروں اور توڑی بازوں سے ہوشیار رہے کیونکہ یہ لوگ کمشنر پر عدم اعتماد کے ساتھ بائیو مائننگ کا جو ٹھیکہ دیا گیا ہے اس کو بھی رد کرنے کی بات کر رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہیکہ اس معاملے میں بھی توڑی بازی کرنا چاہتے ہیں جبکہ بائیو مائننگ کیا ہے؟ شہریان اس کو سمجھ لیں کہ آج سالہا سال سے مالیگاؤں کا کچرا جو گرنا ندی کے کنارے پڑا سڑ رہا ہے اسے ٹھکانے لگانے کا حکم نامہ نیشنل گرین ٹربیونل کا ہے جس کی بنیاد پر وہ ٹھیکہ دیا گیا ہے مزید یہ کہ واٹر گریس کمپنی کا بھی ٹھیکہ رد کرنے کی بات کررہے ہیں جبکہ کانگریس پارٹی نے واٹر گریس کا ٹھیکہ رد کرنے کا پہلے ہی ٹھراؤ کر دیا ہے ۔ یہ چور کہہ رہے ہیں کہ گرنا ڈیم پمپنگ اسٹیشن کا ٹینڈر بھی رد کیا جائے ۔تو عوام سمجھ لے کہ یہ ٹھیکہ چار کروڑ سے زائد کا ہے اور اس ٹینڈر کو بھی مالیگاؤں کی عوام سمجھ لے کہ گرنا ڈیم پمپنگ اسٹیشن پر ٹوٹل آٹھ پمپ ہیں جس میں سے گرنا ڈیم اسکیم جب سے شروع ہوئی ہے مالیگاٶں مہا نگر پالیکا کے نکمے اور ناکارہ ادھیکاری جن میں ظہیر صاحب بھی شامل ہیں نے آٹھ پمپ ہوتے ہوئے ہمیشہ سے چار پمپ چلائے اور چار پمپ ہمیشہ سے آج تک بند رکھا وہ چار پمپ کی موٹر و پمپ کرلوسکر کمپنی کی مکمل طور پر زنگ لگ کر تباہ و برباد ہو گئے ہیں۔
مالیگاٶں شہر میں دیر سویر پانی آنے کا جو مسئلہ چل رہا ہے اس کو حل کرنے کیلئے یہ ٹینڈر نکلا ہے اور اب یہ توڑی باز کہہ رہے ہیں اس کو بھی رد کرو ان کی مکاری کو سمجھیں یہ جنگر چوٹے بدعنوان خود ہیں اور بولتے ہیں انجینئرس کی ٹیم بنا کر آگرہ روڈ کے کام کی نگرانی کریں گے یہی وہ چور اور جھوٹے لوگ ہیں جو 34 لاکھ کی جالی کو آٹھ کروڑ کی جالی بتاتے ہیں انہوں نے جس طرح فلائی اوور بریج کا کام روکا ہے یہی تعمیری کام کے دشمن اب انجینئرس کی ٹیم بنا کر آگرہ روڈ کا بھی کام روکنے کی کوشش کرنے والے ہیں کیونکہ ان کو ہر تعمیری کام میں توڑی بازی کی عادت ہے لیکن ان چوروں کو یہ بات سمجھ لینا چاہئے کہ کانگریس پارٹی نے اب آگرہ روڈ کا کام ہر حال میں کرنے کا من بنا لیا ہے شہر کی عوام اب دیکھے گی کہ آر سی سی گٹر اور ناسک طرز کی سمنٹ روڈ کا کام کیسا ہوتا ہے یہ الزام لگاتے ہیں کہ دادا بھسے اور کمشنر کی سانٹھ گانٹھ ہے اور منتری جی اور کانگریس کو بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش رچ رہے ہیں اس میں یہ توڑی باز کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی اور چور چور موسیرے بھائی کے بھروسے کانگریس پارٹی عدم اعتماد نہیں لائے گی اگر لائے گی تو اپنے اور دوست پارٹی کے دم پر لائے گی یہ اور بات ہے کہ اگر عدم اعتماد میں ہم کو کچھ بھی ووٹ ملے مگر یہ طے ہیکہ جنتادل متحدہ محاذ کے ساتھی کمشنر اب اس شہر میں نہیں رہیں گے تو نہیں رہیں گے یہ بات ہائیکورٹ کی آڑ میں توڑی کرنے والے نوٹ کر لیں.
سیاست
میرا روڈ واقعہ کے بعد اب نشے میں دھت ایم این ایس لیڈر کے بیٹے کا سکینڈل! راکھی ساونت کی دوست کی گاڑی ٹکرا گئی

ممبئی : میرا روڈ واقعے کے بعد اب ممبئی کے ایم این ایس لیڈر کے بیٹے کے نشے کی حالت میں کار سے ٹکرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ راکھی ساونت کی سابقہ دوست راجشری مورے نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ ایم این ایس لیڈر جاوید شیخ کے بیٹے راحیل جاوید شیخ نے ممبئی کے اندھیری میں ان کی گاڑی کو ٹکر ماری۔ راج شری مورے نے کہا ہے کہ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کا بیٹا اس وقت شراب کے نشے میں گاڑی چلا رہا تھا۔ انسٹاگرام پر، راج شری نے جائے وقوعہ کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا، جس میں ملزم کی شناخت ایم این ایس لیڈر جاوید شیخ کے بیٹے راحیل جاوید شیخ کے طور پر کی گئی ہے۔ فوٹیج میں راحیل نیم عریاں نظر آرہا ہے، وہ جارحانہ نظر آرہا ہے اور اسے گالی گلوچ کا استعمال کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ کلپ میں ایک جگہ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ‘میرے والد ایم این ایس کے ریاستی نائب صدر ہیں۔
ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ملزم پولیس افسران کے ساتھ گرما گرم بحث کرتا ہے اور جارحانہ انداز میں راج شری کے پاس آتا ہے اور اسے شکایت درج کرانے کا چیلنج کرتا ہے۔ مراٹھی میں، اسے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، “جا کر پولیس کو بتاؤ کہ میں جاوید شیخ کا بیٹا ہوں، پھر آپ دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔ واقعے کے بعد، راجشری نے راحیل جاوید شیخ کے خلاف درج ایف آئی آر کی ایک تصویر شیئر کی، اس نے مزید الزام لگایا کہ مقامی مراٹھی کمیونٹی کے بارے میں ان کے حالیہ تبصروں کی وجہ سے انہیں ایم این ایس کارکنوں اور حامیوں کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور راحیل کے خلاف مراٹھی زبان کے خلاف جاری بحث نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مہاراشٹر میں ہندی اور مراٹھی کے درمیان جاری تنازعہ کے درمیان، راج شری نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ ممبئی میں مقامی مراٹھی آبادی کی صورت حال مزید خراب ہو جائے گی اگر مہاجرین شہر چھوڑ دیں گے۔ ان کے تبصرے کے بعد، ورسووا کے ایم این ایس کارکنوں نے اوشیوارا پولیس اسٹیشن میں راج شری مورے کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اس کے جواب میں راجشری نے عوامی طور پر معافی مانگی اور متنازعہ ویڈیو کو اتار دیا۔
سیاست
ٹھاکرے برادران کے 20 سال کے بعد اکٹھے ہو کر سیاست میں ہلچل مچانے کے بعد کانگریس نئی حکمت عملی بنانے میں مصروف، تاکہ وہ بی جے پی کا مقابلہ کر سکے۔

ممبئی : مہاراشٹر میں ہندی بمقابلہ مراٹھی تنازعہ کے درمیان ایک بڑا سیاسی اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ سال کے آخر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر کانگریس تنہا مقابلہ کر سکتی ہے۔ پارٹی کا ایک بڑا طبقہ چاہتا ہے کہ پارٹی ریاست کے ان دیہی اور نیم شہری علاقوں میں تنہا الیکشن لڑ کر اپنا کھویا ہوا میدان دوبارہ حاصل کرے جہاں بی جے پی تیزی سے اپنی پوزیشن مضبوط کر رہی ہے۔ فی الحال، ریاست میں، کانگریس شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) شرد چندر پوار اور ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا- ادھو بالاصاحب ٹھاکرے (یو بی ٹی) کے ساتھ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کا ایک جزو ہے۔ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے ساتھ شیو سینا (اُبتھا) کی قربت نے حریفوں اور حلیفوں میں بے چینی پیدا کردی ہے۔
پارٹی رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد کا خیال ہے کہ کانگریس کو دو جہتی نقطہ نظر پر غور کرنا چاہیے، پہلے اپنی تنظیمی طاقت کو تلاش کرنے کے لیے آزادانہ طور پر بلدیاتی انتخابات لڑنا چاہیے اور پھر ضرورت پڑنے پر انتخابات کے بعد اتحاد کے امکان کو تلاش کرنا چاہیے۔ مہاراشٹر کانگریس یونٹ کا ایک بڑا طبقہ چاہتا ہے کہ کانگریس کئی بلدیاتی اداروں میں تنہا الیکشن لڑے اور انتخابات کے بعد اتحاد کے لیے بات چیت کے دروازے کھلے رکھے، لیکن اس پر حتمی فیصلہ مرکزی قیادت کو کرنا ہے۔ پارٹی کے سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس ماڈل کو میونسپل کارپوریشنوں، میونسپل کونسلوں، ضلع کونسلوں اور پنچایت سمیتیوں میں اپنایا جانا چاہئے، بشمول ممبئی، ناگپور، پونے اور ناسک جیسے سیاسی طور پر اہم شہری مراکز۔
مہاراشٹر میں 29 میونسپل کارپوریشنوں، 248 میونسپل کونسلوں، 32 ضلع پریشدوں اور 336 پنچایت سمیتیوں کے انتخابات اس سال کے آخر میں یا اگلے سال کے شروع میں ہونے والے ہیں۔ یہ انتخابات 2029 میں ہونے والے اگلے اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں سب سے بڑی انتخابی مشق ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر شیواجی راؤ موگھے نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نچلی سطح کے کارکنوں کو تحریک دینے کا ایک ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیاں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں نچلی سطح پر کارکنوں کو مضبوط کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ نشستوں پر مقابلہ کرنا چاہیے جو اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔
ریاستی یونٹ کا ماننا ہے کہ بلدیاتی انتخابات صرف کارپوریشن یا باڈی الیکشن نہیں ہیں بلکہ مہاراشٹر میں پارٹی کی واپسی کے لیے ایک اہم کڑی ہیں۔ رابطہ کرنے پر، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی (ایم پی سی سی) کے ایک سینئر لیڈر نے کہا، “ہم اپنے اتحادیوں شیو سینا (اوباتھا) اور این سی پی (شردچندرا پوار) کے ساتھ انتخابات کے بعد کے اتحاد کو مسترد نہیں کر رہے ہیں لیکن کانگریس کو پہلے اپنی کھوئی ہوئی زمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ پارٹی کی ریاستی قیادت دیہی اور نیم شہری مہاراشٹر میں بی جے پی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے پریشان ہے، خاص طور پر 2017-18 کے انتخابات میں بڑے میونسپل کارپوریشنوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد۔ ریاست میں نانا پٹولے کے ساتھ ساتھ مرکزی ہائی کمان نے راہول گاندھی کی پسند کے ہرش وردھن سپکل کو مہاراشٹر کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ ہائی کمان کیا فیصلہ لیتی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
رئیس شیخ نے ممبئی کے قبرستان میں جگہ کی کمی کے لیے بی ایم سی کو ذمہ دار ٹھہرایا

ممبئی قبرستانوں میں جگہ کی قلت اور قبرستان میں استعمال مٹی کا معیار انتہائی خراب ہے, جس کی وجہ سے قبرستان میں مدفون میت گلنے سے قاصر ہے۔ ایسی مٹی کا استعمال بی ایم سی پر لازمی ہے۔ محکمہ صحت نے کوئی بھی نیا قبرستان اور شمسان بھومی ڈی پی میں مختص نہیں کی ہے۔ اس سے قبل اراکین اسمبلی اسلم شیخ اور ثنا شیخ نے اس پر توجہ مبذول کرائی ہے۔ قبرستان کے مسئلہ پر رئیس شیخ نے سرکار سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ کیا بی ایم سی اس پر اپنا جواب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ڈی پی پلان اور قبرستان اور شمسان بھومی سے متعلق معلومات فراہم کرے۔ انہوں نے بی ایم سی پر بھی غفلت کا الزام عائد کیا ہے, جس سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اس پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوف ادے سامنت نے کہا کہ اس سلسلے میں بی ایم سی اور دیگر محکمہ کو ہدایت دی گئی ہے۔ قبرستان اور شمشان بھومی کی قلت یا فقدان نہیں ہوگا اور اراکین کو اس سے متعلق معلومات دی جائے اور اسمبلی کی میز پر اسے رکھا جائے گا۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا