Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کا ڈائریکٹر سے مطالبہ

Published

on

maharashtra-urdu

کھام گاؤں (نامہ نگار )

پری میٹرک اسکالرشپ کے درخواست کے ساتھ منسلک کاغذات کی جانچ کرنے کے احکامات 15 جنوری کو اقلیتی اور تعلم بالغان کے ڈائریکٹر نے ویڈیو کانفرنس مٹینگ میں ریاست کے تمام متعلقہ افسران کو دیئے جس سے پوری ریاست میں کھلبلی مچ گئی۔ معلوم رہے کہ ریاست مہاراشٹر میں مذہبی اقلیتی طلباء کے لئے پری میٹرک اسکالرشپ کے تحت 1000 روپئے سالانہ رقم منتخب طلباء کو دی جاتی ہے۔ اسکالرشپ کے ان لائن درخواست کے ساتھ جو کاغذات منسلک کیئے جاتے ہیں ان میں سرپرستوں کے انکم سرٹیفکیٹ بھی ہے۔ جو گزشتہ تین چار سالوں سے سرپرستوں کے خود کے اعلان کردہ انکم سرٹیفکیٹ ہوتے تھے۔ کورونا وبا ، اور مالی پریشانی کے تحت امسال بھی سرپرستوں نے خود کے اعلان کردہ انکم سرٹیفکیٹ درخواست فارم کے ساتھ منسلک کئے۔جیسے محکمہ تعلیم نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔ انہیں تحصیلدار کے اعلان کردہ انکم سرٹیفکیٹ چاہئے۔ یہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئے سرپرستوں کے تقریباً تین سے چار سو روپئے تک خرچ ہوتے۔ سرپرست کو تحصیل آفیس کے چار پانچ چکر لگانے پڑھتے، کام دھنے بند رکھنا پڑھتا ۔ اس لئے اکثر سرپرست تحصیلدار کے انکم سرٹیفکیٹ کی پریشانی کی وجہ سے اپنے بچوں کو پری میٹرک اسکالرشپ سے محروم رکھتے ہے۔وہ فارم ہی نہیں بھرتے۔اگر بھرتے تو خود کا اعلان کردہ انکم سرٹیفکیٹ پیش کرتے ہیں۔ اس ضمن میں ریاست مہاراشٹر کی اردو اساتذہ،و طلباء کے مسائل حل کرنے والی فعال تنظیم مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا نے اس مسئلے کو اٹھا یا ہے سنگھٹنا کے ریاستی صدر ایم اے غفار نے اس ضمن میں سنیل چوہان ڈائریکٹر آف اقلیتی اور بالغ تعلیم کو عرضداشت دیکر مطالبہ کیا کہ اقلیتی طلباء کے پری میٹرک اسکالرشپ کے دستاویزات جانچ کرنے والے عملے کو ہدایت دی جائے کہ سرپرست کے خود اعلان کردہ انکم سرٹیفکیٹ کو قبول کریں۔ تاکہ طلبا عین وقت پر اسکالرشپ سے محروم نہ رہےجائیں۔ سنگھٹنا کے بانی و ریاستی صدر ایم اے غفار اس تعلق سے متعلقہ افسران سے تحریری طور پر رابطے میں ہیں۔ مزید یاد دیانی کے لئے 22 جنوری کو بھی ایک عرضداشت دیکر اس اہم مطالبہ کی طرف متعلقہ افسران کی توجہ مرکوز کرائی۔ واضح رہے کہ گزشتہ دو سال قبل تک سرپرستوں کے خود اعلان کردہ انکم سرٹیفکیٹ قبول کئے گے۔ اب جبکہ ریاست میں ایک سیکولر حکومت ہے تو پھر اقلیتی طلباء کو یہ پریشانی کیوں۔؟؟؟
مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے ساتھ ساتھ ریاست کے مسلم رہنماؤں اور سماجی تنظیموں کو بھی اس مسلئہ کو حل کرنے کے لئے آگے آنا ضروری ہے۔

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد النبی کی عام تعطیل ۸ ستمبر کو دی جائے، رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب ارسال کر کے سماجوادی پارٹی ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل کو ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کی جائے کیونکہ مسلمانوں نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے جلوس محمدی ۸ ستمبر کو مہاراشٹر بھر میں نکالنے کا فیصلہ لیا ہے, اس لئے اسی مناسبت سے تعطیل کو ۸ ستمبر میں منتقل کیا جائے اور طے شدہ ۵ ستمبر کی عام تعطیل کو ۸ ستمبر کو دی جائے بروز پیر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس نکالنے کا مسلمانوں نے فیصلہ لیا ہے, ایسے میں عام تعطیل اسی روز دی جائے, یہ مطالبہ اعظمی نے اپنے مکتوب میں کیا ہے اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس معاملہ میں نوٹیفیکشن جاری کرے تاکہ ۸ ستمبر کو عام تعطیل ہو۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری، او بی سی اور مراٹھا برادری میں تنازع

Published

on

Maratha Protest..

مراٹھا ریزرویشن کی منظوری اور جی آر جاری کئے جانے بعد چھگن بھجبل اپنی ہی سرکار سے ناراض ہے, جبکہ منوج جارنگے پاٹل پرعزم ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر مراٹھا کو ریزرویشن ملے گا اور اس میں بدگمانی سے بچیں۔ ممبئی آزاد میدان میں مراٹھوں کے احتجاجی مظاہرہ کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد مراٹھا تحریک کے سربراہ منوج جرانگے پاٹل نے کہا کہ مراٹھوں نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تحریک کو تقویت بخشی ۷۰۔۷۵ سال سے مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اب تمام مراٹھوں کو ریزرویشن کی فراہمی ہوگی. بدگمانی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ پر اعتماد نہ کرے, صبرو تحمل سے کام لیں اور دانشورانہ دہانت کا ثبوت دے, لوگوں کی باتیں سن کر اس پر اعتماد نہ کرے, تمام مراٹھوں کو ریزرویشن فراہم ہوگا. سرکار نے حیدرآباد گزٹ نافذ کرنے کے بعد یہ ممکن ہوا ہے اور اس کو یقینی بنانے کا وعدہ سرکار نے کیا ہے. اس گزٹ کے نفاد سے مراٹھا برادری بھی او بی سی میں شامل ہوگی. اس لئے افواہ پر توجہ نہ دے, مراٹھا مورچہ ختم ہونے کے بعد منوج جارنگے پاٹل نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی ہے کہ حیدر آباد گزٹ پر عمل آوری سے مراٹھا سماج کو او بی سی میں شمولیت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا ریزرویشن فراہمی پر کئی لوگوں کے پیٹ میں مڑوڑ پیدا ہوئی ہے, وہ ہمارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ پر بھروسہ نہ کرے۔

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری بھجبل ناراض
حکومت نے مراٹھا برادری کے ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے بالآخر پانچ دن کے بعد کل اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی۔ حکومت نے ان کے آٹھ میں سے چھ مطالبات تسلیم کر لیے۔ تاہم اب او بی سی برادری جارحانہ موقف اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ وہ او بی سی سے مراٹھا سماج کو دیئے گئے ریزرویشن پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔ او بی سی برادری کے لیڈر چھگن بھجبل اس سے ناراض ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ جی آر کے حوالے سے وکلاء سے صلاح ومشورہ کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں وزیر چھگن بھجبل آج کی کابینہ کی میٹنگ سے غیر حاضر تھے۔

مراٹھا طبقہ کو او بی سی سے ریزرویشن ملنے سے او بی سی میں ناراضگی ہے۔ یہی نہیں بلکہ بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیے جانے کے بعد چھگن بھجبل ناراض ہیں اور انہوں نے کابینہ کی میٹنگ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے زور دے کر کہا کہ مراٹھواڑہ میں ہر مراٹھا او بی سی ہے۔ اب او بی سی کا کہنا ہے کہ او بی سی کے ریزرویشن پر حملہ کیا جائے گا۔ مراٹھا اور کنبی سماج مساوی ہے جس کے بعد او بی سی اور مراٹھا برادری میں ریزرویشن کو لے کر تنازع ہے اور حالات کشیدہ ہو گئے ہیں, جس کے سبب اب او بی سی اور مراٹھا برادری آمنے سامنے آگئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com