جرم
بھیونڈی میں 3سالہ غوثیہ کی درد ناک موت کے بعد بھی عوامی نمائندگان خواب غفلت کا شکار, عوام میں غم و غصہ برقرار

بھیونڈی کی سیاسی صورتحال ابتر ہوچکی ہےاس وقت شہر میں سماج وادی کے ایم ایل اے رئیس شیخ سے بھیونڈی کی عوام اس قدر نالاں ہے کہ ڈر ہے اگر عوامی غصہ پھوٹا پڑا تو……تفصیلات کے مطابق بھیونڈی شہر میں ڈرینیج لائن کا پروجیکٹ زیر عمل ہے جس میں ٹھیکیدارایگل انفراسٹرکچر کمپنی کے ذریعے زیرزمین گٹر اور کچھ جگہوں پر ڈرینیج لائن کا مرکز بنانے کا تعمیراتی کام جاری ہے۔اسی ترتیب میں شہر کے چوہان کالونی کونڈا جی واڑی کے علاقے میں ڈرینیج لائن کا مرکز تعمیر کیا جارہا ہے جہاں قریب 30 فٹ گہری کھدائی کی گئی ہے۔ لیکن کورونا بحران کے سبب کام بند ہے اور اس گڑھے میں برسات کا پانی بھرا ہوا ہے۔ جس میں جمعہ کے روز قریبی جھونپڑپٹی میں رہائش پذیر غوثیہ عارف شیخ 3 سال اور ریحان عمران شیخ 5 سال یہ دونوں معصوم بچے اسی جگہ پر کھیلتے ہوئے اچانک پھسل کر پانی میں جاگرے اور ڈوبنے لگے۔
قریب کی عمارت پر کام کرنے والے مزدور نے مذکورہ حادثے کو دیکھ کر چیخنا شروع کردیا مزدور کی آواز سن کر علاقے کے لوگ موقع پر پہنچ گئے اور پانی میں کود کر مذکورہ دونوں بچوں کو باہر نکال کر فوری طور پر قریبی اندرا گاندھی سب ضلع اسپتال میں علاج کے لئے داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے غوثیہ عارف شیخ 3 سالہ معصوم کو مردہ قرار دیا اور ریحان عمران شیخ 5 کو بچا لیا گیا. مذکورہ حادثے کے بعد سے علاقے کے لوگوں میں خوف و ہراس اور شدید ناراضگی کا ماحول پایا جارہا ہے.
چونکہ یہاں کام کرنے والی ایگل انفراسٹرکچر کمپنی کو سیکیورٹی گارڈ تعینات کرنا ضروری ہے۔اگر سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کئے گئے ہوتے تو مذکورہ حادثہ پیش نہ آتااورایک معصوم بچی زندگی کی بانہوں میں بانہیں ڈال کر زندگی کی رنگنیوں سے لطف اندوز ہوتی مگرایگل انفراسٹرکچر کمپنی کی غلطی اور لاپرواہی سے ایک ہنستی کھتی معصوم زندگی موت کی گود میں سوگئی۔اس حادثے کے بعد مقامی شہری اس قدر مشتعل ہوگئے تھے کہ انہیں قابو میں کرنے کے لئے شانتی نگر پولیس اسٹیشن کے سینیئر پولیس انسپکٹر شیتل راؤت کو اپنی پولیس ٹیم کے ساتھ موقع پرواندراگاندھی سب ضلع اسپتال پہنچ کر صورتحال کو قابو میں کرنا پڑا تھا۔اس اندوہناک حادثے کے بعد بھی سیاسی دلالوں کے کانوں پر جوں نہیں رینگی. نہ ہی علاقے کے کارپوریٹرس کا ضمیر جاگا. یہاں تک کہ سماج وادی کے ایم ایل اے رئیس شیخ کا کوئی بیان ہی سامنے آیا.شاید اس لئے کہ وہ بچی ایک غریب مزدور کی بچی تھی.
جو بھیونڈی کی نااہل سیاست کی قربان گاہ کی بھینٹ چڑھ گئی. علاقے کے ساکنین جو غریب مزدور ہیں.اپنا غم و غصہ پی کر رہ گئے. حادثے کو آج چار دن گذر گئے ایک ماں کی گود سونی ہوگئی.ایک باپ اپنی بچی کی صورت کو ترس گیا مگراس معصوم کی جان کی جیسے کوئی قیمت ہی نہیں. شوشل میڈیا پراس تعلق سے کافی واویلا مچایا جارہا ہے مگر بھیونڈی کی نااہل سیاست کمبھ کرن کی نیند سو رہی ہیں. اس حادثے کے تعلق سے شوشل میڈیا پر ایک ویڈیو حادثے کے دوسرے دن سے وائرل ہورہا ہے. جس میں ایک شخص ان بے ضمیروں کی غیرت کو للکار رہا ہے. یہاں تک اس شخص بے مغلظات کاایک ایک اسٹاک تھوک کے بھاؤ سے ان سیاسی دلالوں کو پیش کیا ہے. یہاں کہ وہ شخص جے سی بی کا ٹو سو دن کا خرچ بھی دینے کو تیار ہے. اس کے باوجود بھیونڈی کی سیاست میں کوئی اتھل پتھل نہیں. جیسے طوفان کا انہیں کچھ پتہ ہی نہیں.اس علاقے کے کاروریٹرس اپنی نااہلی چھپانے کو کہہ دیتے ہیں کہ یہ ہمارا علاقہ نہیں ہیں. ووٹ کی بھیک مانگتے وقت سب اپنا لگتا ہے اور اقتدار میں آنے کے بعد طوطا چشمی ان سیاسی آقاؤں کا وطیرہ بنتا جارہا ہے. اس علاقے کے کارپوریٹر ڈاکٹر زبیر سے عوام اس قدر مشتعل ہے کہ اگر وہ وہاں آجائے تو بقول اس ویڈیو والے شخص کے اسے مار کر اسی گڑھے میں پھنک دیں گے اور پتھراؤ کریں گے.
جرم
بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔
پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔
مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔
جرم
ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔
جرم
میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا