Connect with us
Saturday,21-September-2024

جرم

ملک میں عالمی وباء کورونا متاثرین کی تعداد 99 لاکھ

Published

on

corona2

ملک میں عالمی وبائی مرض کورونا وائرس (کووڈ 19) کی کل تعداد 99 لاکھ تک پہنچ گئی، اس وبائی بیماری سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی 94 لاکھ کو عبور کرگئی، منگل کے آخر تک مختلف ریاستوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 18،405 نئے کیسز کی آمد کے بعد، متاثرہ افراد کی تعداد 99،25،062 تک پہنچ گئی جبکہ اس عرصے کے دوران انفیکشن سے راحت حاصل کرنے والے افراد کی تعداد میں 44،229۔کے اضافے ساتھ 22،289 94 ہوگئی.
اس عرصے کے دوران کوووڈ 19 سے 238 اموات کے ساتھ ملک میں اموات کی تعداد بڑھ کر 1،43،985 ہوگئی ہے۔
ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسوں میں راحت کی بات یہ ہے کہ نئے کیسوں کے مقابلے صحت مند افراد کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے شفا یاب کی شرح جزوی طور پر بڑھ گئی ہے اور اب یہ 95.10 فیصد تک جا پہنچی ہے۔ اسی عرصے کے دوران، فعال کیسوں کی تعداد میں 5489 کی کمی کی وجہ س، ایسے معاملات اب 3،34،265 ہیں۔ ملک میں سرگرم کیسوں کی شرح 3.44 فیصد ہے جبکہ اموات کی شرح بھی محض 1.45 فیصد پر برقرار ہے۔
کورونا کے وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ مہاراشٹرا میں کورونا کے 1721 فعال کیسوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور اب فعال کیسوں کی تعداد کم ہوکر 72،383 ہوگئی ہے۔ ریاست میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران متاثرہ افراد کی کل تعداد بڑھ کر 18،83،365 ہوگئی ہے۔
اسی عرصے میں، 4،610 مزید مریضوں کی صحت یابی کے باعث اس انفیکشن سے نجات پانے والوں کی تعداد بڑھ کر 17،61،615 ہوگئی ہے اور 60 مزید مریضوں کی ہلاکت کے ساتھ اموات کی تعداد 48،269 ہوگئی ہے۔ ریاست میں مریضوں کی شفا یابی کی شرح جزوی اضافے کے ساتھ بڑھ کر 93.54 فیصد ہوگئی جبکہ اموات کی شرح محض 2.56 فیصد ہے۔
کیرالہ میں، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس (کووڈ ۔19) کے 5،218 نئے کیس رپورٹ ہوئے جس کی وجہ سے منگل کے روز متاثرہ افراد کی تعداد 6.77 لاکھ سے تجاوز کر گئی، لیکن تشویش کی بات یہ ہے کہ ایک بار پھر فعال معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔ اب یہ 57 ہزار سے تجاوز کرچکے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، اس عرصے کے دوران مزید 5،066 مریضوں کی شفایابی کے سبب بیماریوں سے پاک افراد کی تعداد 6،16،666 ہوگئی ہے۔ اس عرصے کے دوران ریاست میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6،77،256 ہوگئی ہے اور مزید 33 افراد کی ہلاکت کے ساتھ اموات کی تعداد 2،681 ہوگئی ہے۔ ریاست میں سرگرم معاملات کی تعداد میں مزید 115 اضافے کی وجہ سےان کی تعداد بڑھ کر 57،757 ہوگئی۔
دارالحکومت دہلی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس (کوووڈ ۔19) کے فعال معاملات کی تعداد 700 سے زیادہ ہوچکی ہے، 700 سے زیادہ کیسز کی کمی اور کورونا مریضوں کی شفایابی کی شرح 96٪ تک بڑھ گئی ہے۔
دہلی کے محکمہ صحت کے ذریعہ آج جاری کردہ بلیٹن کے مطابق، اس عرصے میں 1،617 نئے معاملات سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6،10،447 ہوگئی ہے، جبکہ فعال اور کورونا سے پاک افراد میں شفا یابی کی وجہ سے 2،343 مریض کم ہوگئے ہیں۔ تعداد بڑھ کر 5،85،852 ہوگئی۔ اس کے ساتھ، کورونا ریکوری کی شرح 96 فیصد ہوگئی ہے.
اس عرصے کے دوران، مزید 41 مریضوں کی ہلاکت کے ساتھ اموات کی تعداد 10،115 ہوگئی ہے۔ دارالحکومت میں اموات کی شرح صرف 1.65 فیصد ہے۔ مرنے والوں کے معاملے میں دہلی ملک میں چوتھے نمبر پر ہے۔
تمل ناڈو میں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، کورونا وائرس کے 1،132 نئے کیسز (کوودڈ 19) کی اطلاع ملی تھی، اس کے بعد منگل کے روز متاثرہ مریضوں کی تعداد 8.01 لاکھ سے زیادہ ہوگئی، لیکن راحت کی بات یہ ہے کہ اس وقت کے دوران فعال معاملات 10 ہزار سے بھی کم ہیں۔
دریں اثنا، ریاست میں مریضوں کی شفا یابی کی شرح بھی 97 فیصد کو عبور کرچکی ہے، جو قومی اوسط سے زیادہ ہے۔ ملک میں شفا یابی کی شرح اب 95.12 فیصد اور اموات کی شرح صرف 1.45 فیصد ہوگئی ہے۔
ریاست اس وبا کے فعال معاملات کی تعداد میں کم آئی ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، کورونا انفیکشن کی وجہ سے مزید 10 مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جس سے اموات کی تعداد 11،919 ہوگئی۔
محکمہ صحت کے ذریعہ آج جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ریاست میں متاثرہ افراد کی کل تعداد 8،01،161 ہوگئی ہے۔ اس عرصے کے دوران، انفیکشن سے پاک ہونے والے 1،210 مزید مریضوں کی تعداد بڑھ کر 7،79،291 ہوگئی ہے، جس کا مطلب ہے کہ مریضوں کی شفا یابی کی شرح 97.27 فیصد ہوگئی ہے۔
اس عرصے کے دوران، فعال معاملات میں 88 میں مزید کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سے ان معاملات کی تعداد 9،951 ہوگئی ہے۔ کورونا انفیکشن کے معاملے میں امریکہ کے بعد ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے۔ اب تک امریکہ میں 1.62 کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 2.99 لاکھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

جرم

شاہجہاں پور میں مقبرہ توڑ کر شیولنگ کی بنیاد رکھی گئی، دو برادریوں میں ہنگامہ، مقدمہ درج، پولیس فورس تعینات

Published

on

Shahjahanpur

اترپردیش کے شاہجہاں پور سندھولی میں واقع قدیم مذہبی مقام پر مقبرے کو منہدم کر کے شیولنگ نصب کیے جانے کے بعد جمعرات کو سہورا گاؤں میں ایک بار پھر کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سینکڑوں لوگوں کا ہجوم لاٹھیاں لے کر جمع ہو گیا۔ مزار کی طرف بڑھنے والے ہجوم پر قابو پانے کے لیے کئی تھانوں کی فورسز موقع پر پہنچ گئیں، لیکن بھیڑ نہیں مانی۔ قبر مسمار کر دی گئی۔ پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ اس نے ان لوگوں کو سمجھایا جو ہنگامہ برپا کر رہے تھے۔ پھر ہنگامہ تھم گیا۔ گاؤں میں کشیدگی کی صورتحال ہے۔

سہورا گاؤں میں قدیم مذہبی مقام کے احاطے میں ایک اور برادری کا مقبرہ بنایا گیا تھا۔ کئی سال پہلے بھی دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی رہی تھی۔ تب پولیس نے دوسری برادریوں کے ہجوم کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی تھی۔ کچھ دن پہلے کسی نے سجاوٹ کے لیے قبر پر اسکرٹنگ بورڈ لگا دیا تھا۔ منگل کو جب لوگوں نے اسے دیکھا تو انہوں نے احتجاج کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔ بدھ کے روز، اس مقبرے کو ہٹا دیا گیا اور شیولنگ نصب کیا گیا۔

معاملے کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ کشیدگی پھیلنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ دونوں طرف سے وضاحت کی گئی۔ گاؤں کے ریاض الدین نے پجاری سمیت کچھ لوگوں پر الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی۔ بعد ازاں قبر کو دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ دیواروں پر خاردار تاریں لگا دی گئیں۔ اس کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے کئی گاؤں کے سینکڑوں لوگ جمعرات کو موقع پر پہنچ گئے۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ مقبرے کی دوبارہ تعمیر کے بعد شیولنگا کو ہٹا دیا گیا تھا۔

ہجوم کے غصے کو دیکھ کر قریبی تھانوں کی پولیس فورس سندھولی پہنچ گئی۔ لوگوں نے تاریں ہٹا کر قبر کو گرا دیا۔ اطلاع ملتے ہی ایس ڈی ایم اور سی او بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سی او نے جب لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو ان کی بھی بدتمیزی ہوئی۔ اے ڈی ایم انتظامیہ سنجے پانڈے اور ایس پی رورل منوج اوستھی موقع پر پہنچ گئے۔

دوسرے فریق کی جانب سے تھانے میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔ اے ڈی ایم سنجے پانڈے نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ گاؤں کی سوسائٹی کی زمین کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے۔ قبر پر کسی نے شرارت کی تھی۔ گاؤں میں پولیس تعینات ہے۔ گاؤں کے حالات بھی نارمل ہیں۔ پولیس اسٹیشن انچارج دھرمیندر گپتا نے بتایا کہ ایک فریق کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس راج راجیش سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

لبنان میں پیجر حملے میں 500 سے زائد ارکان نابینا ہوگئے، حزب اللہ کو بڑا دھچکا

Published

on

pager-attack

بیروت : منگل کے روز ہونے والے پیجر حملے نے ایران کے حمایت یافتہ لبنانی انتہا پسند گروپ حزب اللہ کو دھچکا لگا دیا ہے۔ پیجر، جسے حزب اللہ مواصلات کے لیے سب سے محفوظ ڈیوائس کے طور پر استعمال کر رہی تھی، اسے ایک خطرناک ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس حملے میں اب تک 9 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جب کہ 3000 کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ زیادہ تر پیجرز لوگوں کے ہاتھ یا جیب میں ہوتے ہوئے پھٹ جاتے ہیں۔ سعودی میڈیا آؤٹ لیٹ الحدث ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ دھماکے میں حزب اللہ کے 500 سے زائد ارکان اپنی آنکھیں کھو بیٹھے ہیں۔ اگرچہ اسرائیل نے اب تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن مختلف رپورٹس سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ یہ یقینی طور پر موساد کا کام ہے۔

حزب اللہ نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا بدلہ مناسب وقت پر لیا جائے گا۔ حزب اللہ کے ارکان نے اسرائیلی ٹریکنگ سسٹم سے بچنے کے لیے سیل فون کی بجائے پرانی ٹیکنالوجی پر مبنی پیجرز کا استعمال کیا، لیکن اس سے بھی وہ محفوظ نہیں رہے۔ پیجر حملے کے بعد حزب اللہ کے جنگجو خوف میں مبتلا ہیں۔ حزب اللہ کے ارکان نے اپنے پیجرز چھوڑ دیے ہیں۔ خوف کی صورتحال یہ ہے کہ لوگ فون ریسیو نہیں کر رہے۔

تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دھماکے کیسے ہوئے۔ لیکن میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان آلات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ پھٹنے والے پیجرز حال ہی میں تائیوان کی ایک کمپنی سے درآمد کیے گئے تھے۔ حزب اللہ کے ایک سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایسی ہی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں تائیوان کی گولڈ اپولو سے 5000 پیجرز کا آرڈر دیا گیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ پیجرز حزب اللہ کے حوالے کیے جانے سے پہلے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد تک پہنچ گئے۔ یہاں ان پیجرز کو اپنے اندر چھوٹا دھماکہ خیز مواد رکھ کر بموں میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس کے بعد ان کی ترسیل کو یقینی بنایا گیا۔ ان پیجرز کو باہر سے کمانڈ بھیج کر اڑا دیا گیا۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسی پر کئی کتابیں لکھنے والے یوسی میلمن نے اس حملے کو اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ کو بھیجی گئی وارننگ قرار دیا ہے۔

حملے سے قبل، اسرائیل کی گھریلو سیکیورٹی ایجنسی شن بیٹ نے کہا تھا کہ اس نے ایک سابق اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار کو قتل کرنے کے حزب اللہ کے منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے۔ میلمن کا کہنا ہے کہ پیجر حملے حزب اللہ کو اشارہ دیتے ہیں، ‘آپ جو بھی کریں، ہم بہتر کر سکتے ہیں۔’ اس کے ساتھ میل مین نے خبردار کیا کہ اس حملے کی وجہ سے پہلے سے جاری سرحدی بحران جنگ میں بدل سکتا ہے۔ یہ حملہ حزب اللہ کے دل پر حملہ ہے۔ رواں برس جولائی میں اسرائیل نے ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر فواد شکر کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے چند گھنٹے بعد حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ھنیہ کو تہران میں قتل کر دیا گیا۔ ان حملوں کے بعد حزب اللہ اور ایران نے اسرائیل کے خلاف براہ راست فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

حزب اللہ نے اگست کے اواخر میں اسرائیل پر سینکڑوں راکٹ فائر کیے تھے۔ اب تازہ حملے کے بعد شمال میں حزب اللہ کے ساتھ تناؤ اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے۔ تاہم ایران نے اپریل سے اب تک حملہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ لیکن اگر اس کا پراکسی جنگ میں داخل ہوتا ہے، تو وہ براہ راست داخل نہیں ہو سکتا، لیکن وہ مدد کرنے سے باز نہیں آئے گا۔ دوسری جانب یمن میں موجود ایران کے پراکسی حوثی بھی اسرائیل پر حملے کر رہے ہیں۔ اس اتوار کو حوثیوں نے اسرائیل کے اندر بیلسٹک میزائل فائر کر کے اسرائیل اور مغربی ماہرین کو حیران کر دیا۔

Continue Reading

جرم

دہلی پولیس نے چیف منسٹر اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر پٹاخے پھوڑنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی۔

Published

on

firecrackers

نئی دہلی : دہلی پولیس نے سول لائنز میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر پٹاخے پھوڑنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ واقعہ جمعہ کو کیجریوال کے تہاڑ جیل سے رہا ہونے کے بعد پیش آیا۔ دہلی حکومت نے پیر کو سردیوں کے موسم میں فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے شہر میں پٹاخوں کی تیاری، فروخت اور استعمال پر پابندی کا اعلان کیا۔

پولیس حکام نے سول لائنز پولیس اسٹیشن میں انڈین جوڈیشل کوڈ کی دفعہ 223 کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ نامعلوم افراد کے خلاف انڈین جوڈیشل کوڈ کی دفعہ 223 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیجریوال کو جمعہ کو سپریم کورٹ نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ درج دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق بدعنوانی کے معاملے میں ضمانت دے دی۔

دہلی شراب پالیسی میں مبینہ گھپلے میں کیجریوال کی رہائی کا جشن منانے کے لیے سول لائنز میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر زبردست آتش بازی کی گئی۔ کیجریوال کی رہائی کی خوشی میں کارکنوں نے اس بات کی بھی پرواہ نہیں کی کہ دہلی میں پٹاخے پھوڑنے پر پابندی ہے۔ اس سے قبل دہلی بی جے پی لیڈروں نے سوشل میڈیا پر کارکنوں کی کئی ویڈیوز شیئر کی تھیں جو اروند کیجریوال کی رہائی کے جوش میں پٹاخے پھوڑ رہے تھے۔ دہلی پولیس نے خود نوٹس لیا ہے اور پٹاخے جلانے کے الزام میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com