(جنرل (عام
ملت گم گشتہ کی یتیم لڑکیوں کی محفوظ پناہ گاہ “دارالیتمی مالیگاؤں” جہاں تعیلم کے ساتھ ان کے خوابوں کو تعبیروں کا خوش رنگ پیرہن بھی عطا کیا جاتا ہے!

خیال اثر مالیگانوی
جب جب مالیگاؤں شہر کے دردمند افراد نے دین و مذہب کی تبلیغ و اشٰاعت اور بے بضاتوں و بے کسوں کی داد رسی کے لئے اپنا قدم اٹھایا ہے تو ہمیشہ سرخروئی کا سبب بنے ہیں. کبھی مولانا عبدالمحید نعمانی بن کر معہد ملت کی بنیاد گزاری کی تو کبھی مولوی محمد عثمان بن کر خواتین کی عظیم دینی درس گاہ جامعات الصالحات کی بنیاد رکھ کر عالمی یپیمانے پر اسے مشہور کردیا. آج اس دینی مدرسہ میں دنیا کے مختلف ممالک اور مختلف رنگ و نسل کی دختران ملت علوم دینیہ سے فیض یاب ہورہی ہیں. اس عظیم دینی مرکز سے عالمہ کی سند سے سرفراز ہونے والی خواتین کی سند کو بارہویں (ایچ ایس سی) کے مساوی تسلیم کیا جاتا ہے.ان دونوں مدارس کے علاوہ ام ا لمدارس کے نام سے مشہور و معروف مدرسہ بیت العلوم بھی اول دن سے ہی علوم قرانی اور مذہب اسلام.کی ترویج و اشٰاعت میں مصروف عمل ہے. مدرسہ جامعات الصاحات میں داخل شدہ خواتین کے وارثین موجود رہتے ہوئے تعلیمی خرچ کے علاوہ ان کے قیام و طعام میں درکار روپیے بھی بخوبی ادا کرنے کے اہل ہوتے ہیں اس کے برعکس مالیگاؤں شہر میں یتیم و بے سہارا لڑکیوں کی پرورش و پرداخت اور انھیں علوم دینیہ سے سرفراز کرنے کے لئے ایسا کوئی ادارہ موجود نہیں تھا اسے محسوس کرتے ہوئے مرحوم قاری محمد عمر, مرحوم قاری محمد اسحاق اور مرحومہ قاریہ قمر النساء بنت قاری محمد عمر وغیرہ نے جامعہ بنات فرقانیہ ٹرسٹ مالیگاؤں کے زیر اہتمام دارالیتمی نامی ادارہ جولائی 2000 میں سنگ بنیاد رکھتے ہوئے شہر کے مضافاتی علاقہ میں تعمیر شروع کی. تعمیر مکمل ہوتے ہی 4 نومبر 2006 سے باقائدہ اس ادارے کا آغاز کیا گیا.دارالیتیمی مالیگاؤں صوبہ مہاراشٹر کا قابل توجہ .مستند یتیم بچیوں کی دینی و عصری تعلیم و تربیت کا منفرد ادارہ کہلانے کا حقدار ہے. بچپن میں ہی یتیم ہو جانے والی بچیاں یہاں داخل ہونے کے بعد نہ صرف علوم دینیہ سے فیض یاب ہوتی ہیں بلکہ اس دینی درسگاہ سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد جب وہ بلوغیت کی عمر تک پہنچتی ہیں تو دارالیتمی کے ذمہ داران اس یتیم بچی کے سرپرستوں کی معاونت سے اس کی شادی کے انتظامات بھی مدرسہ ہذا کی جانب سے کرتے ہیں. یہ کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا کہ دارالیتیمی بچپن سے شادی تک بچیوں کا اپنا گھر کہلاتا ہے. اس ادارے سے نہ صرف علوم دینیہ کی تعلیم دی جاتی ہے بلکہ یتیم دختران ملت کو نویں جماعت تک عصری تعلیم سے بھی بہرہ ور کیا جاتا ہے. اس کے علاوہ اس دینی مدرسہ میں قیام پذیر یتیم لڑکیوں کو امور خانہ داری کے اسرار و رموز وغیرہ بھی سکھائے جاتے ہیں تاکہ جب ان کی شادی بیاہ کی جائے تو انھیں اپنی آئندہ کی زندگی گزارنے میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے. اس درس گاہ سے یتیم و بے سہارا لڑکیوں کے لئے منتظیمن ادارہ کی جانب سے نصاب تعلیم وضع کیا گیا ہے جس میں شبعہ دینیہ, دینیات, ناظرہ قران پاک, تجوید و قرات. عربی اول تا پنجم, شعبہ حفظ اور پہلی جماعت تا نویں جماعت تک عصری تعلیم مہیا کی جاتی ہے. ادارے میں داخل شدہ یتیم بچیوں کے لئے قیام و طعام کا معقول انتظام اور انھیں تعلیمی مدارج سے آشنا کرنے کے لئے چودہ سے زائد معلمات موجود ہیں. نگراں ,محصل ,چوکی دار, کلرک, خاتون ملازمہ اور معلمات کو ان کے مکانات سے مدرسے میں محفوظ طریقے سے لانے اور لے جانے کے لئے ڈرائیور سمیت کل چوبیس افراد پر مشتمل عملہ موجود ہے. دارالیتیمی کی پر شکوہ اور آرام دہ عمارت اپنی بلند بالا چار دیواری کے باعث یتیم و بے سہارا لڑکیوں کے لئے محفوظ و مامون پناہ گاہ کے قالب میں یتیم لڑکیوں کو ان کے اپنے گھر کی طرح ہی محفوظ تصور کی جاتی ہے.
دارالیتیمی میں گرمی کے موسم سے بچاؤ کے لئے آرام گاہ اور کلاس روم میں بھی کولینگ ڈکٹنکگ کا معقول انتظام ہے. مدرسہ کا اپنا خود کا طبی کلینک موجود ہے اس کے باوجود حسب ضرورت ماہر و مشاق ڈاکٹروں کے ذریعے بیماری سے متاثر یتیم لڑکیوں کے علاج و معالجہ کا معقول انتظام منتظیمن مدرسہ کی جانب سے کیا جاتا ہے. مدرسہ کی چار دیواری کے درمیان ہی یتیم لڑکیوں کے لئے آرام گاہ, وضو خانہ اور غسل خانہ کے ساتھ ساتھ کپڑا دھونے کی جگہ بھی موجود ہے. اس مدرسہ کا کل رقبہ دیڑھ ایکڑ پرمشتمل ہے . دارالیتیمی کی تعمیر و توسیع اور دیگر اخراجات کے لئے مرحوم قاری محمد عمر اخیر عمر تک نہ صرف بیرون ریاست بلکہ بیرون ممالک بھی مسلسل سرگرداں رہے تھے. آج یتیم بچیوں کی یہ عظیم دینی درسگاہ یتیم بچیوں کی کثرت اور مسلسل آمد کے بعد اپنی تنگ دامانی پر ماتم کناں ہے. اس درس گاہ میں نہ صرف مالیگاؤں بلکہ ریاست مہاراشٹر کے بھیونڈی, ممبئی, تھانہ, گونڈی, ممبرا, پوئے گاؤں, سنگم نیر, بلڈانہ, نندور بار, دھولیہ, سرگانہ, جلگاؤں, نپھاڑ, بھوکر دن, بھورس, منماڈ, چالیس گاؤں, اورنگ آباد کے علاوہ مدھیہ پردیس, راجستھان, اتر پردیس, آسام, گجرات جیسے 20 شہروں اور 6 ریاستوں کی زائد از 150 یتیم و بے سہارا بچیاں مکمل دینی ماحول میں پرورش پا رہی ہیں. اس مدرسہ کو آل مہاراشٹر “امتحان دینیات “میں شامل ہونے پر نمایاں کارکردگی کے سبب منتظمین کی جانب سے دارالیتیمی کو مثالی سینٹر ایوارڈ اور مثالی انچارج ایوارڈ سے نوازا گیا ہے. اول دن سے آج تک کل 13یتیم لڑکیاں شعبہ عالمیت سے فراغت حاصل کرکے علوم دینیہ کی تبلیغ و اشاعت. کا ذریعہ بنی ہیں تو 30 یتیم طالبات تجوید و قرات سے آشنا ہو کر دین حق کی کرنیں لٹانے کا سبب بن رہی ہیں. آج اس مدرسہ میں 140 سے زائد یتیم طالبات زیر تعلیم ہیں جبکہ شعبہ عالمیت سے فارغ ہونے اور بالغ ہونے پر مدرسہ کی جانب سے 28 یتیم بچیوں کے نکاح اور شادی خانہ آبادی کا انتظام بھی منتظیمن مدرسہ کی جانب سے ثواب دارین کے لئے کیا گیا ہے. جن یتیم بچیوں کی شادی خانہ آبادی کا انتظام ان کے سرپرستوں اور منتظمین کی جانب سے کیا جاتا ہے ان یتیم بچیوں کو زندگی گزارنے کے لئے مہنگے ترین اسباب بھی دارالیتیمی کی جانب سے مہیا کئے جاتے ہیں. دارالیتیمی میں آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ کے صدر اور ناظم ندوۃالعلماء لکھنؤ کے مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دورہ کرتے ہوئے اپنی نیک خواہشات پیش کیں ہیں اور مخیران ملت سے مدرسہ ہذا کے مالی تعاون کی گزارش کی ہے. اسی طرح جامعہ اشرفیہ راندیر گجرات کے قاری رشید احمد اجمیری نے بھی پانچ طالبات کے خمار عالمیت سےسرفرازی اور ختم بخاری شریف کے اولین موقع پر حاضر ہونے کے بعد خدائے تعالی سے دارالیتیمی کو مزید ترقیات سے نوازنے اور حفظ و امان میں رکھنے کی دعاؤں سے نوازتے ہوئے ذمہ داران کی کاوشات کو شرف قبولیت بخشنے کی دعائے خیر کی تھی. مرحوم قاری محمد عمر, مرحوم قاری محمد اسحاق اور مرحومہ قاریہ قمر النساء کے ذریعے 2000 عیسوی میں لگایا گیا دارالیتیمی نامی ننھنا سا پودا آج ایک تناور درخت کی شکل میں یتیم و بے سہارا دختران ملت کے لئے شجر سایہ دار بن گیا ہے اور اس شجر سایہ دار کی آبیاری کے لئے مرحوم قاری محمد اسحاق. کے لائق. و فائق فرزند ارجمند قاری محمد سلمان.مسلسل شب و روز سرگرداں ہیں. مدرسہ کی کارکردگی دیکھتے ہوئے یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ قوم کی یتیم لڑکیوں کی محفوظ پناہ گاہ دارالیتیمی جہاں یتیم و بے سہارا لڑکیوں کی درس و تدریس اور پرورش و پرداخت کا نہ صرف معقول انتظام ہے بلکہ منتظیمن دارالیتیمی کے ذریعہ ان کے خوابوں کو تعبیروں کا پیراہن بھی عطا کیا جاتا ہے. قاری محمد سلمان ابن قاری محمد اسحاق آج اپنی اولعزمی اور بلند حوصلگی کے ساتھ جامعہ بنات فرقانیہ ٹرسٹ مالیگاؤں کے زیر انصرام کامیابی سے جاری دارالیتیمی کو .مزیدتعمیری ترقی کی جانب گامزن کرنے میں مسلسل کوشاں و مصروف عمل ہیں. دارالیتیمی کے اندورنی حصے کا معائنہ کرنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم کسی بیرون ملک کے عالیشان کالج یا یونیورسٹی کا نظارہ کرریے ہیں. مدرسہ ہذا کا دورہ کرنے والا یہاں آنے کے بعد یقیناً انگشت بدنداں رہ جائے گا. دارالیتیمی کا سالانہ خرچ آج پچاس لاکھ روپیوں پر مشتمل ہے جو مخیران قوم و ملت کے عملی و مالی تعاون سے ہی انجام پذیر ہوتے ہیں. یتیمی کا کرب جھیلنے والی معصوم بچیاں جب یتیمی کے کرب سے آشنا ہوتی ہیں اور سماج و معاشرہ انھیں اپنانے پر اپنا منہ پھیر لیتا ہے تو چند اصحاب خیر انھیں یہاں داخل کردیتے ہیں اور یہاں آنے کے بعد دارالیتیمی انھیں آغوش مادر کی طرح اپنا لیتا ہے کہ وہ یتیم بچیاں یتیمی کا درد بھول کر اپنا سارا رنج و غم بھول جاتی ہیں . یہاں آنے کے بعد انھیں محسوس ہی نہیں ہوتا کہ وہ یتیم ہیں اور دنیا میں ان کا کوئی بھی نہیں ہے دعائے خیر بانیان دارالیتیمی اور حالیہ ذمہ داران کے لئے کہ
یوں ہی نہیں یہ برگ و ثمر لہلائے ہیں
پیڑوں نے موسموں نے بہت دکھ اٹھائے ہیں.دارالیتیمی میں یتیم و بے سہارا بچیوں کے فی سبیل اللہ ایڈمیشن کے لئے چیف ٹرسٹی قاری سلمان احمد سے919890811886 رابطہ قائم کریں.
(جنرل (عام
ممبئی میں کووڈ کیسز بڑھے، روزانہ 27 افراد کو انفیکشن، مہاراشٹر میں بڑھتے ہوئے کورونا نے تشویش میں کیا اضافہ، لوگوں کو قوت مدافعت بڑھانے کا مشورہ

ممبئی : مانسون کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ اس بار ممبئی والوں کو کووڈ انفیکشن سے بچنے کی ضرورت ہے۔ جون میں اب تک اوسطاً روزانہ 27 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ مئی میں اوسطاً روزانہ 14 افراد متاثر ہوئے۔ ممبئی میں ڈاکٹروں نے لوگوں کو اپنی صحت کا خیال رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ خاص طور پر وہ لوگ جو دوسری بیماریوں میں مبتلا ہیں اور جن کی قوت مدافعت کمزور ہے۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق اتوار کو ممبئی میں کووڈ کے 22 نئے کیسز پائے گئے۔ کووڈ انفیکشن نے اس سال مئی میں ہی زور پکڑا۔ جنوری میں کووڈ کا صرف 1 کیس، فروری میں 1، مارچ میں 0 اور اپریل میں 4 کیسز پائے گئے لیکن مئی میں 435 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے اور جون کے پہلے 15 دنوں میں 410 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ یعنی اس سال جنوری سے اب تک کل 851 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے ہیں۔
کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان، محکمہ صحت نے جینوم کی ترتیب کے لیے مثبت ٹیسٹ کرنے والے تمام مریضوں کے نمونے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ دریں اثنا، کووڈ-19 کی ذیلی اقسام – ایکس ایف جی, ایل ایف.7 اور این بی.1.8.1 – بھی پائے گئے ہیں۔ ممبئی میں اب تک کووڈ سے متاثرہ 5 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ تاہم، ان سب کو کچھ اور سنگین بیماریاں بھی تھیں۔ کے ای ایم ہسپتال کے اینڈو کرائنولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر تشار بندگر نے کہا کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد کی قوت مدافعت پہلے ہی کمزور ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر انہیں کووِڈ یا کوئی وائرل انفیکشن ہوتا ہے تو پیچیدگیوں کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لیے سالانہ ویکسینیشن بہت ضروری ہے۔ یہ انفیکشن کو نہیں روکتا، لیکن اس کی شدت کو کم کرتا ہے۔
بامبے ہسپتال کے معالج ڈاکٹر گوتم بھنسالی نے کہا کہ کوویڈ کیسز میں معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ مریض کو داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسے بہت سے کیسز سامنے آ رہے ہیں جن میں مریض دیگر کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن بخار ہو رہا ہے، اس لیے جب وہ کووِڈ ٹیسٹ کراتے ہیں تو وہ بھی مثبت آ رہا ہے۔ جن کی قوت مدافعت کمزور ہے، جو کینسر، ذیابیطس، گردے کے ڈائیلاسز وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں اپنا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ باہر کھانے اور کولڈ ڈرنکس پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر کوئی زکام، کھانسی اور فلو میں مبتلا ہے تو ماسک پہنیں اور بھیڑ میں جانے سے گریز کریں۔ آپ دوسروں کو جان بوجھ کر یا انجانے میں متاثر کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور صحت یاب ہونے تک عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔
اتوار کو مہاراشٹر میں 40 نئے کوویڈ متاثرہ مریض پائے گئے۔ اس کے ساتھ اس سال ریاست میں 21456 لوگوں کی جانچ کے بعد کل 2007 لوگوں میں کووڈ انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ کل متاثرہ افراد میں سے 1439 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ فی الحال ریاست میں 540 فعال مریض ہیں۔ ریاست میں کووڈ انفیکشن کی وجہ سے اتوار کو ایک اور موت واقع ہوئی۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق وردھا کے ایک 47 سالہ شخص کی موت ہوگئی ہے۔ وہ پہلے ہی جگر کے سیروسس میں مبتلا تھے۔ اس سال ریاست میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے 27 مرنے والے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، کینسر وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا تھے۔
جرم
لڑکیوں اور خواتین سے فحش کلامی اور برہنہ تصاویر وائرل، کرناٹک سے سیکورٹی گارڈ گرفتار، فرضی پروفائل تیار کر کے خواتین کو بلیک میل کیا کرتا تھا

ممبئی : ممبئی کالج کی طالبہ کو بلیک میل کرنے اور خواتین کی فحش تصاویر سوشل سائٹ پر وائرل کرنے کی دھمکی دینے کی پاداش میں ۲۵ سالہ کمپیوٹر پروگرامر منوج پرساد سنگھ کو بلاری کرناٹک سے گرفتار کرنے کا دعویٰ ممبئی پولس نے کیا ہے۔ ممبئی میں کالج کی طالبہ نے شکایت درج کروائی تھی کہ انسٹاگرام پر اس کا فرضی پروفائل تیار کر کے اس کی فحش تصاویر وائرل کرنے کی ملزم نے دھمکی دی تھی, جس کے بعد پولس نے اس کی تفتیش شروع کر دی اور تفتیش کے بعد اس کا سراغ کرناٹک میں ملا۔ یہاں وہ بطور سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے کے ساتھ اسی مقام پر مقیم تھا۔ ملزم نے کمپیوٹر میں دلی سافٹ اسکول کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام 2016 میں مکمل کیا تھا۔ ملزم کے قبضے سے اس کا موبائل فون بھی ضبط کیا, اس کے موبائل سے 100 مختلف خواتین کی فرضی آئی ڈی اور ای میل بھی بر پایا گیا اس کے ساتھ ہی 11 خواتین کے فرضی انسٹاگرام آئی ڈی بھی تیار کیا گیا تھا, فون گیلری میں 13 ہزار پانچ سو اسکرین شوٹ خواتین اور لڑکیوں کی تصاویر ملی ہے۔ ملزم خواتین اور لڑکیوں کو انسٹاگرام پر فالو کر کے انہیں پیغام ارسال کر کے انہیں برہنہ ویڈیو اور ویڈیو کالز کرنے کی کوشش کیا کرتا تھا اور اگر یہ خواتین اور لڑکیاں اس سے فحش کلامی نہ کرے تو ان کا فرضی پروفائل تیار کر کے انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ ملزم کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
20 جون کیسر باغ ڈونگری کی وقف کانفرنس میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے عوام سے بڑی تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی

ممبئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر ہدایت ” تحفظ اوقاف کانفرنس ” جو بتاریخ ۲۰ جون ۲۰۲۵ بروز جمعہ شام سات بجے، بمقام ـ کیسر باغ، شیدا مارگ، چارنل، ڈونگری ـ ممبئی ۹ میں زیر صدارت حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ منعقد ہورہی ہے، اس عظیم الشان کانفرنس میں ملک کے نامور خطیب وعالم دین، سابق ایم پی اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر حضرت مولانا عبیداللہ خاں اعظمی بھی اپنی علالت کے باوجود شرکت کررہے ہیں۔
کانفرنس کے دیگر مقررین میں حضرت مولانا سید خالد اشرف ( سربراہ دارلعلوم محمدیہ، مینارہ مسجد)، حضرت مولانا محمود احمد خاں دریابادی ( کنوینئر مہاراشٹرا، وقف بچاو تحریک مسلم پرسنل لاء بورڈ)، حضرت مولانا مفتی سعیدالرحمن فاروقی ( رکن تاسیسی پرسنل لا بورڈ)، حضرت مولانا اعجاز احمد کشمیری ( خطیب ہانڈی والی مسجد)،حضرت مولانا کمال احمد خان ( شیعہ عالم دین)، جناب عبدالمجیب شیخ ( سکریٹری جماعت اسلامی)، حضرت مولانا عبدالجلیل سلفی( نمائندہ صوبائی جمیعۃ اہل حدیث)
دیگر مہمانان کے طور پر جناب اروند ساونت ( ایم پی)، جناب ابوعاصم اعظمی( ایم ایل اے)، جناب امین پٹیل ( ایم ایل اے)، جناب رئیس شیخ ( ایم ایل اے)، جناب ہارون خان (ایم ایل اے)، جناب منوج جام سوتکر ( ایم ایل اے)، جناب یوسف ابراہانی ( سابق ایم ایل اے)، جناب وارث پٹھان ( سابق ایم ایل اے)، جناب بشیر پٹیل ( سابق ایم ایل اے) شامل ہو رہے ـ ہیں۔
اس پروگرام کے کنوینئڑ مولانا روح ظفر خطیب شیعہ مسجد ڈونگری نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں ۔ـ کنوینئر وانتظامیہ کمیٹی کے ممبران نیز اراکین مسلم پرسنل لاء بورڈ فرید شیخ، سلیم موٹروالا، حافظ اقبال چوناوالا، ـ مولانا اُسیدقاسمی، شاکر شیخ اور ڈاکٹر عظیم الدین نے برادران اسلام سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا