Connect with us
Tuesday,26-November-2024
تازہ خبریں

سیاست

کسانوں کی تحریک پر حکومت نے کہا :صورت حال کی نگرانی کی، ‘رننگ کمنٹری’ نہیں کی جاسکتی

Published

on

حکومت نے آج کہا ہے کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کے معاملات حل کئے جارہے ہیں اور فی الحال ورتحال ‘ورک ان پروگریس ‘ کی ہے جس ‘رننگ کمنٹری’ نہیں کی جاسکتی بدھ کو مرکزی کابینہ کے اجلاس کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں جب نامہ نگاروں نے تحریک چلانے والے کسانوں کے ساتھ بات چیت کی صورتحال اور حکومت کی جانب سے ان کو ارسال کردہ تازہ ترین تجاویز پر سوال کیا تو، وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ حکومت کسانون کے معاملات کے تئیں حساس ہے اور اب تک مذاکرات کے چھ دور ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ‘ورک ان پروگریس ‘ ہے اور اس کی ‘رننگ کمنٹری’ نہیں کی جاسکتی ‘ ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ذمہ داری سے کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ وہ آخری مراحل میں ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت نے اب تک کسانوں کے ساتھ چھ دور بات چیت کرچکی ہے ، لیکن اس کا کوئی حل نہیں نکلا ہے۔ پانچویں دور کے مذاکرات کے بعد ، حکومت نے کسانوں سے کہا تھا کہ وہ انھیں قوانین میں ترمیم کے حوالے سے اپنی تجویز پیش کرے گی اور اس کے بعد بدھ کے روز چھٹے دورکی بات چیت ہوگی لیکن منگل کے روز اچانک ہونے والے واقعات وزیر داخلہ امت شاہ نے کچھ کسان رہنماؤں سے بات چیت کی ، تاہم اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
حکومت نے آج کاشتکاروں کو ترمیم سے متعلق تجاویز ارسال کی ہے ، جن پر کاشتکاروں کے زیر غور آنے کے بعد دونوں فریقوں کے مابین ایک بار پھر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

سیاست

راہل گاندھی نے یوم آئین پر آر ایس ایس اور پی ایم مودی پر کیا حملہ، دونوں پر ایس سی، ایس ٹی، او بی سی کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔

Published

on

Rahul-&-Modi

نئی دہلی : یوم آئین کے موقع پر لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے ان دونوں پر درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات کے سامنے کھڑی دیوار کو مضبوط کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی کی زیرقیادت متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے دور میں دیوار کو کمزور کرنے کا کام اتنی طاقت سے نہیں کیا جاسکا تھا جتنا اسے کرنا تھا۔ کانگریس کے مختلف سیلوں کے ذریعہ منعقدہ ‘سمودھان رکشک ابھیان’ پروگرام میں انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آر ایس ایس چاہے کچھ بھی کریں، ملک میں ذات پات کی مردم شماری اور ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو توڑنے کا کام کریں گے۔ کیا جائے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس بات کی ضمانت ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آئین نہیں پڑھا ہے، کیونکہ اگر ان کے پاس ہوتا تو وہ وہ کام نہیں کر رہے ہوتے جو وہ روزانہ کرتے ہیں۔

کانگریس کے سابق صدر نے کہا، ‘آپ (ایس سی، ایس ٹی، او بی سی) کے سامنے ایک دیوار کھڑی ہے، آپ یہ سمجھتے ہیں۔ نریندر مودی اور آر ایس ایس اس دیوار کو مضبوط کر رہے ہیں۔ راہول گاندھی کے مطابق، ‘میں 20 سال سے دیکھ رہا ہوں… 24 گھنٹے آپ کو کہا جاتا ہے کہ آپ کو جگہ مل جائے گی، لیکن نہیں… آہستہ آہستہ دیوار مضبوط ہوتی جاتی ہے۔’ انہوں نے کہا، ‘یو پی اے حکومت نے منریگا دیا، زمین کا حق دیا، کھانے کا حق دیا، یہ دیوار کو کمزور کرنے کے طریقے تھے۔ آج میں کہہ سکتا ہوں کہ جس طرح سے ہمیں دیوار کو کمزور کرنا تھا، ہم نے نہیں کیا، جس طاقت سے ہمیں اس دیوار کو کمزور کرنے کے لیے کام کرنا تھا، وہ ہم نے نہیں کیا، یو پی اے حکومت نے نہیں کیا۔

راہل گاندھی نے کہا، ‘ہم دیوار کو توڑنے کی کوشش کرتے تھے، لیکن وہ (بی جے پی) دیوار میں سیمنٹ اور کنکریٹ ڈال رہے ہیں۔ ذات پات کی مردم شماری کے ذریعے اس دیوار کو توڑا جا سکتا ہے۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ عام لوگوں کی جیبوں سے پیسہ نکال کر کچھ صنعت کاروں کو دیا جا رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

شیوسینا کے ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ ہوں گے… بی جے پی نے ابھی میٹنگ نہیں بلائی، وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے مہاراشٹر میں جنگ جاری ہے۔

Published

on

Shinde

ممبئی : مہاراشٹر میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کو لے کر اب بھی غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ این سی پی اور شیو سینا نے اپنی قانون ساز پارٹی کے لیڈروں کا انتخاب کر لیا ہے، این سی پی نے اجیت پوار کو منتخب کر لیا ہے، شیو سینا ایکناتھ شندے کو منتخب کرے گی اور بی جے پی جلد ہی اپنی قانون ساز پارٹی کے لیڈر کا انتخاب کرے گی، لیکن اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔ بی جے پی کے ایک لیڈر نے کہا کہ مرکزی مبصر کی تقرری کے بعد ہی بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس بلایا جائے گا۔ این سی پی اس تاخیر سے حیران ہے۔ این سی پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ انتخابی نتائج کے بعد بی جے پی قیادت کی جانب سے صرف مبارکبادی پیغامات موصول ہوئے ہیں۔ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ آگے کیا کروں۔ مہایوتی کو قطعی اکثریت مل گئی ہے، اس لیے امید کی جا رہی تھی کہ وزیر اعلیٰ کا جلد انتخاب ہو جائے گا۔ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نریش مہاسکے کا ماننا ہے کہ این ڈی اے قیادت ایکناتھ شندے کو وزیر اعلیٰ کے طور پر اعلان کرے گی۔

انہوں نے بہار اور ہریانہ کی مثال دی، جہاں کم ایم ایل اے والی پارٹی کے لیڈر کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ مہاسکے نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بہار کی طرح جہاں کم ایم ایل اے ہونے کے باوجود نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا، شندے کو مہاراشٹر کا وزیر اعلی بنایا جائے گا۔ کیونکہ الیکشن ان کی قیادت میں لڑے گئے تھے۔ مہاسکے نے مزید کہا کہ حتمی فیصلہ نریندر مودی، امیت شاہ اور جے پی نڈا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ شیوسینا کے تمام کارکن چاہتے ہیں کہ شندے وزیر اعلیٰ بنیں۔ حتمی فیصلہ مہایوتی لیڈر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ‘لاڈوی بھین’، نوجوانوں، کسانوں اور بزرگوں کے لیے تمام فلاحی اسکیموں کو وزیر اعلی شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار نے لوگوں تک پہنچایا۔ اس سارے معاملے میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اہم کردار ادا کیا۔ مہاسکے نے کہا کہ شندے بہت مقبول چہرہ ہیں اور یہ بات کئی سروے میں بھی سامنے آئی ہے۔

بی جے پی کی طرف سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ آخر وزیر اعلیٰ کا عہدہ کس کو ملتا ہے۔ اس غیر یقینی صورتحال کے درمیان سیاسی حلقوں میں طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ یہ ریاست کے مستقبل کے لیے ایک اہم فیصلہ ہوگا۔ لوگوں کی نظریں اب بی جے پی ہائی کمان پر لگی ہوئی ہیں۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر انتخابات میں مہایوتی کی حیرت انگیز جیت کی وجہ سے ایم وی اے میں خاموشی, ‘ایم این ایس’ کے حوالے سے راج ٹھاکرے کون سا راستہ اختیار کریں گے؟

Published

on

Amit-&-Raj-Thackeray

ممبئی : جہاں مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مہاوتی کی زبردست جیت نے ایم وی اے کی صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے، وہیں مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) صفر پر آ گئی ہے۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی، دوسری طرف ان کے بیٹے امیت ٹھاکرے ماہم تیسرے نمبر پر رہے۔ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ایم این ایس کو 10 لاکھ 2 ہزار 557 ووٹ ملے لیکن پارٹی کا کل ووٹ فیصد 1.55 رہا۔ پارٹی کی ناقص کارکردگی کے بعد اب الیکشن کمیشن ان کی پارٹی کو تسلیم کرے گا۔

بھائی ادھو ٹھاکرے جیسے بڑے الیکشن کا سامنا کرنے والے راج ٹھاکرے اب کیا کریں گے؟ اس حوالے سے سیاسی حلقوں میں بحث جاری ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر دونوں بھائی متحد ہو گئے تو محفوظ فارمولے پر عمل کریں گے۔ وقت بتائے گا کہ راج اور ادھو ٹھاکرے ایک ساتھ آئیں گے یا نہیں، لیکن مہاراشٹر کے انتخابی نتائج کے بعد پارٹی کے تمام امیدوار راج ٹھاکرے کی رہائش گاہ شیو تیرتھ پہنچ گئے۔ ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق جب امیدواروں نے ای وی ایم پر سوال اٹھائے تو بہت سے لوگوں نے کہا کہ بی جے پی سے قربت کی وجہ سے پارٹی کو نقصان ہوا ہے۔ لوگ ایم این ایس کو ایک ایسی پارٹی سمجھتے ہیں جو اپوزیشن میں ووٹ تقسیم کرتی ہے یعنی ووٹ کاٹتی ہے۔ کچھ امیدواروں نے کہا کہ پارٹی کو باضابطہ طور پر مہاوتی کا حصہ بننا چاہئے۔ دوسری طرف جب مہاراشٹر کے انتخابات میں راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کی حالت خراب ہو رہی ہے تو پوسٹس بھی منظر عام پر آئی ہیں کہ دونوں بھائیوں کو متحد ہو جانا چاہیے۔

امیدواروں نے کہا کہ مہاوتی میں شامل ہو کر پارٹی بی ایم سی انتخابات کے لیے کم از کم 30 سیٹوں کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ اس کے ساتھ، وہ ایم ایل سی میں ایک اور دو سیٹوں کی تجویز دے سکتا ہے۔ انتخابات میں ہارنے والے امیدواروں کی رائے پر راج ٹھاکرے کیا فیصلہ لیں گے؟ اس کا فیصلہ اگلے چند مہینوں میں ہو سکتا ہے کیونکہ بی ایم سی سمیت ریاست کی کل 45 میونسپل کارپوریشنوں اور میونسپلٹیوں کے انتخابات جنوری تک ہو سکتے ہیں۔ ایسے میں ایم این ایس کو مستقبل کے بارے میں فیصلہ لینا ہوگا۔ 2017 کے بی ایم سی انتخابات میں ایم این ایس کے سات کارپوریٹروں نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان میں سے چھ کو شیوسینا نے شکست دی تھی۔ ایم این ایس میں صرف 1 کونسلر رہ گیا ہے۔ راج ٹھاکرے کے بھائی ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا یو بی ٹی، جو ایم وی اے کا حصہ ہے، نے 20 سیٹیں جیتی ہیں۔ وہ پھر سے لڑنے کے لیے گرج رہا ہے۔ راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے نتائج کو ناقابل یقین قرار دیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com