(جنرل (عام
مسٹر رنیندر، شری لال شُکل ساہتیہ اعزاز کے لئے نامزد

مصنف اور داستان گو مسٹر رنیندر کو سال 2020 کے شری لال شکل میموریل افکو ساہتیہ اعزاز کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔
افکو کے منیجنگ ڈائریکٹر ادے شنکر اوستھی نے ہفتے کو یہ اعلان کیا۔ انہوں نے ٹویٹ کرکے مسٹر رنیندر کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان کی تحریر قبائلی زندگی کے لئے وقف ہے۔ انہیں یہ اعزاز 31 جنوری کو یہاں ایک تقریب میں دیا جائے گا۔ بطور انعام 11 لاکھ روپے نقد اور ایک سند دی جاتی ہے۔
کھاد کے شعبے میں معروف کوآپریٹو انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹو لمیٹڈ (افکو) کے ذریعہ دیئے جانے والے اس ایوارڈ کے لئے نامور نقاد ڈاکٹر نتیانند تیواری کی سربراہی میں ایک کمیٹی نے داستان گو مسٹر رنیندر کا نام منتخب کیا ہے۔ کمیٹی میں سینئر داستان گو چندرکانتا ، شاعر صحافی شیویشنو ناگر ، مصنف پروفیسر روی بھوشن ، سینئر نقاد مرلی منوہر پرساد سنگھ اور سینئر شاعر دنیش کمار شکل شامل تھے۔
مسٹررنیندر 10 فروری 1960 کو بہار کے نالندا ضلع میں ایک کمزور متوسط طبقے کے گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے قبائلی زندگی کو اپنی تحریر کا مرکزی موضوع بنایا ہے۔ اپنے کاموں میں ، وہ عالمگیریت اور ترقی کے دور میں قبائلی برادریوں میں رونما ہونے والی معاشرتی ، معاشی اور ثقافتی تبدیلیوں کا قریب سے جائزہ لیتے ہیں۔ وہ اپنے پہلے ناول ‘گلوبل گاؤں کے دیوتا ‘ سے وہ ادبی دنیا میں سرخیوں میں آئے۔’ اسور‘ کی زندگی کے ذریعہ سے ، مصنف نے اس ناول میں قبائلی معاشرے کی طرف دیکھنے کا ایک نیا تناظر متعارف کرایا ہے۔ ‘غائب ہوتا دیش’ ان کا دوسرا ناول ہے جس میں ‘منڈا’ قبائلیوں کی زندگی کی جدوجہد کی عکاسی کی گئی ہے۔ اپنی تخلیقات میں ، انہوں نے ناخواندگی ، غربت ، بے روزگاری ، نقل مکانی ، دراندازی ، خواتین استحصال ، مذہبی – لسانی شناخت جیسے سوالات کو حساسیت کے ساتھ اٹھایا ہے۔
کہانی اور ناول کے ساتھ ساتھ انہوں نے نظمیں بھی لکھی ہیں۔ اب تک ان کے دو کہانی مجموعے ‘رات باقی’ اور ‘دیگر کہانیاں’ اور ‘چھپن چھوری بہتر پینچ’ نام سے شائع ہوچکے ہیں۔ ان کی نظموں کی ایک تالیف ‘تھوڑا سا استری ہونا چاہتا ہوں ‘نام سے شائع ہوئی ہے۔ انہوں نے 1999 سے 2005 تک سہ ماہی ادبی رسالہ ‘کانچی’ میں بھی ترمیم کی ہے۔ کلاسیکی موسیقی کے گھرانوں پر مبنی ان کا ناول ‘گونگی رُلائی کا کورس’ جلد ہی شائع ہونے والا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔
سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔
پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔
سیاست
قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا