Connect with us
Thursday,14-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

سرمایہ کار دوستوں کے لئے قالین، کسانوں کےلئے گڑھے:پرینکا

Published

on

priyanka

زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کو مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اپنے سرمایہ کار دوستوں کے راستے میں دہلی میں لال قالین بچھاتی ہے جبکہ کسانوں کو روکنے لئے اس حکومت نے راستوں گڑھے کھود دئیے ہیں۔
محترمہ واڈرا نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا’بی جے پی حکومت میں ملک کا نظم دیکھئے، جب بی جے پی کے کھرب پتی دوست دہلی میں آتے ہیں تو ان کے لئے لا ل قالین ڈالی جاتی ہے مگر کسانوں کے لئے دہلی آنے کے راستے کھودے جارہے ہیں۔ دہلی کسانوں کے خؒاف قانون بنائے وہ ٹھیک مگر حکومت کو اپنی بات سنانے کسان دہلی آئے تو وہ غلط ہے’۔
قابل ذکر ہے کہ نظم ونسق اور غری کسانوں کے مسائل پر اترپردیش میں کانگریس کی انچارج و جنرل سکریٹری محترمہ واڈرا مرکز کی نریندر مودی اور ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو ٹوئٹر کے ذریعہ سے گھیرتی رہی ہین۔ موجودہ کسان تحریک کے سلسلے میں کانگریس کے علاوہ سماج وادی پارٹی(ایس پی) نے بھی نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کرچکی ہے۔

بزنس

مہاڈا اب ممبئی میں صرف مکانات ہی نہیں بلکہ سستی دکانیں اور تجارتی کمپلیکس بھی فراہم کرے گا، مہاڈا کی طرف سے کل 149 دکانوں کی ای نیلامی کی جائے گی۔

Published

on

Mahada

ممبئی : مہاراشٹر ہاؤسنگ ریگولیٹری ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) نے عام ممبئی والوں کے گھر کے مالک ہونے کے خواب کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مہاڈا کی بدولت آج بڑی تعداد میں لوگ اپنے گھروں میں رہ رہے ہیں۔ اسی وقت، بہت سے لوگ اب بھی بڑی امید کے ساتھ مہاڈا کے فارم بھرتے ہیں اور لاٹری کا انتظار کرتے ہیں۔ مہاڈا کے ذریعے عام شہری اپنے بجٹ میں سستی مکان خرید سکتے ہیں۔ کیونکہ یہ گھر بازار کی قیمت سے 20 سے 30 لاکھ روپے کم میں دستیاب ہیں۔ ہزاروں لوگوں کے گھر کا خواب پورا کرنے والے مہاڈا کے پاس اب ایک اور سنہری موقع آیا ہے۔ مہاڈا اب ممبئی میں نہ صرف مکانات فراہم کرے گا بلکہ سستی دکانیں اور تجارتی احاطے بھی فراہم کرے گا۔ مہاڈا کی طرف سے کل 149 دکانوں کی ای نیلامی کی جائے گی۔ اس ای نیلامی کے لیے درخواستیں اگلے منگل سے شروع ہوں گی۔ یہ درخواستیں جمع شدہ رقم کے ساتھ 25 اگست تک دی جاسکتی ہیں۔ ای نیلامی کے نتائج کا اعلان 29 اگست کو کیا جائے گا۔ اس لیے بولی لگانے کا عمل 28 اگست کو صبح 11 بجے شروع ہوگا۔

اس ای نیلامی میں ممبئی میں 17 مقامات پر واقع 149 دکانیں شامل ہیں۔ ان میں 124 دکانیں بھی شامل ہیں جو پچھلی نیلامی میں فروخت نہیں ہو سکیں۔ اس کے لیے بولی 23 لاکھ سے 12 کروڑ روپے کے درمیان مقرر کی گئی ہے۔ ایم ایچ اے ڈی اے نے اس ای نیلامی سے پہلے جمع کی جانے والی رقم کے بارے میں جانکاری دی ہے۔ 50 لاکھ روپے تک کی دکانوں کے لیے جمع رقم ایک لاکھ روپے ہے۔ 50 لاکھ سے 75 لاکھ روپے کے درمیان دکانوں کے لیے جمع رقم 2 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔ 75 لاکھ سے 1 کروڑ روپے کے درمیان کی دکانوں کے لیے جمع کی رقم 3 لاکھ روپے ہے، جب کہ 1 کروڑ روپے سے زیادہ کی دکانوں کے لیے جمع کی رقم 4 لاکھ روپے ہے۔ اس سے زیادہ بولی لگانے والا درخواست دہندہ فاتح ہوگا۔ اس لیے ممبئی میں دکانیں خریدنے کے خواہشمندوں کے لیے یہ سنہری موقع سمجھا جا رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

دیویندر فڑنویس نے یوم آزادی پر گوشت پر پابندی کو غیر ضروری قرار دیا، کلیان-ڈومبیوالی میونسپل کارپوریشن کے حکم کے بعد گوشت پر پابندی کا معاملہ سیاسی ہو گیا۔

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے واضح کیا ہے کہ حکومت لوگوں کے کھانے کے انتخاب کو کنٹرول کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے یوم آزادی کے موقع پر بعض شہروں میں مذبح خانوں اور گوشت کی دکانوں کو بند کرنے پر جاری متنازعہ بحث کو غیر ضروری قرار دیا ہے۔ سی ایم فڑنویس نے یوم آزادی سمیت بعض مواقع پر مذبح خانوں کو بند کرنے کی اجازت دینے والے 37 سالہ پرانے جی آر کے وجود سے بھی لاعلمی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایسے فیصلے میونسپل کارپوریشن خود کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں میڈیا سے گوشت پر پابندی کا علم ہوا۔ عہدیداروں نے مجھے پچھلی ادھو ٹھاکرے حکومت کے حکم کی ایک کاپی بھی بھیجی ہے۔ جلد میڈیا کو دکھاؤں گا۔ مہاراشٹر کے پانچ میونسپل کارپوریشنوں نے 15 اگست کو گوشت پر پابندی کا حکم جاری کیا ہے۔ ان میں کلیان ڈومبیوالی، ناگپور، چھترپتی سمبھاجی نگر، مالیگاؤں اور ناسک میونسپل کارپوریشن شامل ہیں۔

وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ کون کیا کھاتا ہے۔ ہمارے سامنے اور بھی بہت سے اہم مسائل ہیں، تاہم وزیراعلیٰ نے اس بیان کی مذمت کی جس میں کچھ لوگوں نے یہاں تک کہا کہ سبزی خور لوگ نامرد ہوتے ہیں۔ فڑنویس نے کہا کہ اس طرح کی بکواس کو فوراً بند کیا جانا چاہئے۔ کلیان-ڈومبیوالی میونسپل کارپوریشن، جو ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) میں آتا ہے، نے سب سے پہلے 15 اگست کو گوشت پر پابندی کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے بعد یہ حکم چھترپتی سمبھاجی نگر (اورنگ آباد)، ناگپور اور مالیگاؤں میں آیا۔ ایم وی اے ایونٹ پارٹیوں کی طرف سے اس حکم کی شدید مخالفت کی گئی۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے بھی اسے غلط قرار دیا۔

مہاراشٹر بی جے پی کے چیف ترجمان کیشو اپادھیائے کا کہنا ہے کہ یہ حکم پہلی بار اس وقت نافذ کیا گیا جب شرد پوار ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔ سنجے راوت نے یوم آزادی پر گوشت اور مچھلی کی دکانیں بند رکھنے کے معاملے پر مہایوتی حکومت کی سخت تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ دیویندر فڑنویس کو یہ دکھاوا بند کرنا چاہئے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کا مہاراشٹر مراٹھوں کا مہاراشٹر ہے۔ کیا اس ریاست کو سبزی خور ریاست قرار دیا گیا ہے؟ یہ سب کس کے دباؤ میں ہو رہا ہے؟ یہ دن بہادری کا دن ہے، ہمیں آزادی ملی ہے اور وہ آزادی نریندر مودی، امیت شاہ یا دیویندر فڑنویس کی وجہ سے نہیں ملی ہے۔ شیوسینا (ادھو گروپ) کے ایم پی سنجے راوت نے اس معاملے پر بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ آپ مہاراشٹر کو نامرد بنا رہے ہیں۔ جنگ دال چاول، شریکھنڈ پوری کھانے سے نہیں لڑی جاتی۔ نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی حفاظت مناسب نہیں ہے۔ ایسی پابندیاں عام طور پر مذہبی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے لگائی جاتی ہیں جیسے کہ آشادھی ایکادشی، مہاشیو راتری، مہاویر جینتی وغیرہ۔ مہاراشٹر میں لوگ سبزی خور اور غیر سبزی خور دونوں ہی کھانا کھاتے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

یوم آزادی سے پہلے مرکزی حکومت نے مرکزی اور ریاستی فورسز کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا

Published

on

india-boarder

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے جمعرات کو 15 اگست سے پہلے مرکزی اور ریاستی افواج کے 1,090 پولیس اہلکاروں کے لیے سروس میڈلز کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق 233 اہلکاروں کو بہادری کے تمغے، 99 اہلکاروں کو صدر کا تمغہ برائے امتیازی خدمات اور 758 اہلکاروں کو میرٹوریس سروس میڈلز سے نوازا جائے گا۔ وزارت نے کہا کہ اس میں فائر بریگیڈ، ہوم گارڈز اور سول ڈیفنس اور اصلاحی خدمات کے اہلکاروں کے تمغے شامل ہیں۔ بہادری کے تمغوں میں سے زیادہ سے زیادہ 152 کا اعلان جموں و کشمیر میں آپریشنز میں شامل سیکورٹی اہلکاروں کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کے بعد نکسل مخالف آپریشن میں تعینات فوجیوں کے لیے 54 تمغے، شمال مشرق میں ڈیوٹی کے لیے تین اور دیگر علاقوں میں 24 تمغے دیے جائیں گے۔

وزارت کے بیان کے مطابق فائر سروس کے چار اہلکاروں اور ایک ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس آفیسر کو بھی تمغہ شجاعت سے نوازا جائے گا۔ بہادری کا تمغہ جان و مال کو بچانے یا جرائم کو روکنے یا مجرموں کو گرفتار کرنے میں بہادری کے نادر نمایاں عمل کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ صدر کا تمغہ خدمت میں غیر معمولی طور پر ممتاز ریکارڈ کے لیے دیا جاتا ہے اور میرٹوریئس سروس میڈل قابل قدر خدمات جیسے فرض کی لگن کے لیے دیا جاتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com