Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کسان تحریک کے ساتھ اس وقت تمام طبقوں کو کھڑا ہونے کی ضرورت۔ شہاب الدین احمد

Published

on

کسانوں کے ساتھ حکومت اور پولیس کے رویے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سماجی کارکن اور بزم صدف انٹرنیشنل کے چیرمین شہاب الدین احمد نے کہاکہ کسانوں کی مصیبت کی اس گھڑی میں تمام طبقوں کو انہیں تعاون اور ہمدردی پیش کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ ہم ان کے اگائے ہوئے اناج پر زندہ رہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پورے ملک کے کسان تین زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ کئی مہینوں سے سراپا احتجاج ہیں اور حکومت ان کی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جب قانون بنایا جارہا تھا تو اس وقت کسانوں، کسانوں کی تنظیموں اور کسان رہنماؤں سے کوئی مشورہ نہیں کیاگیا تھا جس کی وجہ سے مبینہ طور پر کسانوں کے مفادات کے خلاف قانون بن گئے ہیں جیسا کہ کسان دعوی کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر یہ قانون کسان کے حق میں ہوتے تو کسان پھر احتجاج کیوں کرتے، سردیوں کے دنوں میں پانی کے بوچھار سے انہیں کیوں گزرنا پڑتا۔
انہوں نے کہاکہ اس قانون سے چھوٹے کسانوں کی زندگی اجیرن بن جائے گی اور منڈی نظام ختم ہوجائے گا جیسا کہ اس وقت بہار میں ہے جہاں کسانوں کا بڑے پیمانے پر استحصال ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بہار میں مکے کی فصل بڑے پیمانے پر کی جارہی ہے لیکن مکے پیدا کرنے والے کسانوں کا بڑے پیمانے استحصال ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب مکا کا سیزن ہوتا ہے تو اس وقت کسانوں کوایم ایس پی 1800سے بہت ہی کم یعنی 800,900فی کوئنٹل یا اس کے آس پاس میں فروخت کرنا پڑتا ہے جبکہ بیج کی خریداری کی باری آتی ہے تو بیج انہیں 2200 سے لیکر 3200 کوئنٹل تک خریدنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مکے کے صحیح کی قیمت انہیں کسانوں کو مل پاتی ہے جو ذخیرہ کرلیتے ہیں لیکن عام کسان ذخیرہ نہیں کرسکتے کیوں کہ انہیں فروخت کرکے دوسری فصل لگانی ہوتی ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ موجودہ زرعی کسانوں کے حق میں قطعی نہیں ہے اور یہ کارپوریٹ کلچرل کو فروغ دینے والا قانون ہے۔ اس لئے سماج کے تمام طبقوں کو اس وقت کسانوں کی حمایت کھڑا ہونا چاہئے کیوں کہ کسانوں کے پیدا کئے ہوئے اناج کھاکر ہی ہم زندہ رہتے ہیں۔ ہمیں انن داتا کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے اور حکومت کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ہٹ دھرمی اچھی بات نہیں ہے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com