Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر ناسک ضلع کے تمام تعلیمی ادارے 4 جنوری تک بند رہیں گے

Published

on

(خیال اثر)
نصف سال سے زائد کاعرصہ بیت گیا. چینی شہر دوہاں سے پھیلی ہوئی کورونا نامی خطرناک وبائی بیماری نے انتہائی تیزی کے ساتھ ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا. چند مہینوں تک تو طبی ماہریں سمجھ ہی نہیں پائے کہ یہ وباء ہے کیا اور اس کا علاج کیا ہے. مہینوں گزرنے کے بعد کورونا کی علامات واضح ہونا شروع ہوئی تب طبی ماہرین کورونا نامی بیماری کے موثر علاج کے لئے ویکسن تیار کرنے کی کوششوں میں لگ گئے لیکن دیکھا یہ گیا کہ کورونا کے ویکسن تیار ہونے سے پہلے ہی ہزارہا افراد دم توڑ گئے. بے شمار افراد ایسے بھی تھے جو انتہائی نگہداشت یعنی مخصوص زندگی گزارتے ہوئے نہ تو عام افراد سے میل جول رکھتے تھے نہ ہی عوامی مقامات پر دکھائی دیتے تھے. بہرحال جو بھی ہے اس کورونائی وباء نے ساری دنیا پر ایک خوف کا عالم طاری کردیا تھا. ہر کوئی اس وباء سے محفوظ رہنے کے لئے سختی سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر مجبور کردیا تھا. موصولہ تازہ اطلاعات کے جس وقت اساتذہ کرام اپنی کورونا جانچ کے بعد اسکول جانے کی تیاری کررہے تھے عین اسی وقت ملک کے مختلف حصوں سے کورونا کی دوسری لہر کا شور بلند ہوا اور ایک بار اسکولوں کے جاری ہونے کے امکان کو انتظار کرو پالیسی کا سنگنل مل گیا. بتایا جاتا ہے کہ مہاراشٹر سمیت ملک بھر میں کورونا کی دوسری لہر نے ہنگامہ مچا دیا ہے۔ دہلی، راجستھان، گجرات، ہماچل میں کورونا وبا سے بگڑتی صورت حال کے سبب ان ریاستوں میں لاک ڈاؤن کا نفاذ کردیا گیا ہے وہیں مہاراشٹر کے دیگر شہروں میں کورونا کے نئے مریضوں نے تشویش پیدا کردی ہے اسی طرح مہاراشٹر سرکار نے ریاست کی اسکولوں کو 23 نومبر بروز پیر سے اسکولوں کو جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے سے ممبئی، تھانہ، پنویل، اورنگ آباد وغیرہ میں اسکولوں کو جاری کرنے کا فیصلہ واپس لیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں اسکولوں کو جاری نہیں کیا جائے گا۔ اسی ضمن میں ناسک ضلع رابطہ وزیر چھگن بھجبل کی صدارت میں ناسک ضلع کلکٹر، کمشنر، پولس حکام اور ڈیزاسسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کی ہنگامی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جہاں یہ فیصلہ لیا گیا ہے ناسک ضلع کے تمام اسکولوں و کالج 4 جنوری تک بند رہیں گے۔ اس بارے میں مزید رہنمایانہ ہدایات جاری کی جارہی ہے۔ اسطرح کی اطلاع نمائندہ بیباک کو موصول ہوئی ہے، خیال رہے کہ کل بروز پیر 23 نومبر سے نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعت کا آغاز ہونا طئے کیا گیا تھا لیکن آج پالک منتری کی جائزہ میٹنگ میں اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ لیا گی-

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com