Connect with us
Saturday,24-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

‘آپریشن ارنب’ کے لئے کی گئی تھی خصوصی تیاری، مہاراشٹر محکمۂ داخلہ نے 40 پولیس اہلکاروں کی ٹیم تشکیل دی تھی

Published

on

ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر انچیف ارنب گوسوامی کو انٹریئر ڈیزائینر اور اس کی والدہ کو مبینہ طور پر خودکشی کے لئے اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس ہائی پروفائل کیس کے لئے مکمل تیاری کی گئی تھی۔ این سی پی لیڈر انیل دیشمکھ کی سربراہی میں مہاراشٹر محکمۂ داخلہ نے ارنب کو گرفتار کرنے کے لئے کوکن رینج آئی جی سنجے موہتے کی سربراہی میں ایک 40 رکنی اعلی سطحی ٹیم تشکیل دی تھی۔
انٹریئر ڈیزائنر انوئے نائیک اور ان کی والدہ کمود کو مبینہ طور پر خودکشی کے لئے اکسانے کے الزام میں دو سال پرانے مقدمے میں تحقیقات کے لئے اس کیس کو دوبارہ کھولے جانے کی رائےگڑھ پولس کی اجازت کے بعد ‘آپریشن ارنب’ کی تیاری شروع ہوگئی تھی, ممبئی اور رائےگڑھ سے کل 40 پولیس اہلکار کو اکھٹا کیا تھا۔
موہتے نے ارنب کو گرفتار کرنے کا منصوبہ تیار کیا۔ اسی وقت، اعلی سطحی انکاؤنٹر اسپیلشٹ سچن وازے کو عمل درآمد کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ کابینہ کے ایک سینئر رکن نے بتایا کہ، ‘ارنب ایک بہت ہی طاقتور صحافی ہیں. ایسی صورتحال میں، موہتے کی زیرقیادت ٹیم کے لئے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانا بہت بڑا چیلنج تھا۔ ہم نے بہت احتیاط سے کام کیا۔ اشتعال انگیزی کی تمام کوششوں کے باوجود، ٹیم کے ہر ممبر نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے بتایا، “اس معاملے کی ابتدائی تفتیش کے بعد ہی اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ ارنب خودکشی کے لئے اکسانے میں ملوث تھا۔ یہ ایک خفیہ مشن تھا۔ ہمارے لوگوں نے ارنب کی عمارت کے کئی چکر لگائے۔ ہمیں خوف تھا کہ اگر یہ بات لیک ہوجاتی تو، ارنب گرفتاری سے بچنے کے لئے شہر چھوڑ سکتا ہے۔
یہ آپریشن اچھی طرح سے تیار کیا گیا تھا۔ ہر چھوٹی چھوٹی چیز کا خیال رکھا گیا تھا۔ پہلے ہی فیصلہ کیا گیا تھا کہ کون دروازہ کھٹکھٹاائے گا، کون ارنب اور اس کے اہل خانہ سے بات کرے گا، اگر احتجاج ہوتا ہے تو کس قسم کی کارروائی کی جائے گی۔ ارنب نے مزاحمت کی۔ وازے نے انھیں تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کے قانونی پہلو سے بھی آگاہ کیا۔ سب کچھ آرام سے نمٹا گیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی، انیل دیشمکھ نے فڑنویس حکومت پر اس معاملے کو رفع دفع کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا، ‘جب میں نے بیوہ اور اس کی بیٹی کی اذیت سنی تو میں حیران رہ گیا۔ مجھے یقین نہیں تھا کہ یہ مہاراشٹر میں ہوسکتا ہے۔ ہم نائیک کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے کوئی ثبوت نہیں ہونے کے باوجود سشانت کیس کی سیاست کی۔ لیکن یہاں واضح طور پر ایک خودکشی نوٹ ہے۔
اس الزام کے مطابق، ریپبلک ٹی وی پر آرٹیکٹ فرم کونکورڈ ڈیزائن پرائیویٹ لمیٹڈ کے ایم ڈی انوئے نائیک پر 83 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔ نائیک نے ریپبلک ٹی وی کا اسٹوڈیو بنایا تھا۔ دو دیگر کمپنیاں – آئیکاسٹ ایکس / اسکائی میڈیا اور اسمارٹ ورکس بھی اپنے واجبات کی ادائیگی میں ناکام رہی۔ پولیس کے مطابق، ان تینوں کمپنیوں پر کل 5.40 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ نائیک اور بعد میں اس کی والدہ نے مبینہ طور پر ریپبلک ٹی وی کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے خودکشی کرلی تھی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

مرکز-ریاست ٹیم انڈیا کی طرح کام کرے، نیتی آیوگ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سے کیا کہا پی ایم مودی

Published

on

PM.-MODI

نئی دہلی : نیتی آیوگ کی 10ویں گورننگ کونسل کا اجلاس ہفتہ کو نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں منعقد ہوا، جس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی نے کی۔ اس دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہمیں مستقبل کے لیے تیار شہروں پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی، اختراع اور پائیداری ہمارے شہروں کی ترقی کا انجن ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی، اختراع اور ماحولیات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ شہروں کو اس طرح تیار کرنا ہو گا کہ وہ آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کر سکیں۔ نیتی آیوگ کی 10ویں گورننگ کونسل میٹنگ میں پی ایم مودی نے کچھ خاص کہا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ریاست میں کم از کم ایک ایسی جگہ ہونی چاہئے جو دنیا بھر میں مشہور ہو۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہر ریاست کو ایک ایسی جگہ بنانا چاہئے جو دیکھنے میں بہت خوبصورت ہو اور ہر طرح کی سہولت ہو۔ اس سے قریبی شہروں کی ترقی بھی ہوگی کیونکہ وہاں بھی سیاح آئیں گے۔ اس سے ریاستوں کو فائدہ ہوگا اور لوگوں کو دیکھنے کے لیے نئی جگہیں ملیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو ٹیم انڈیا کی طرح مل کر کام کرنا چاہئے۔

اس سال کی میٹنگ کا مرکزی موضوع ہے – ‘ترقی یافتہ ریاست سے ترقی یافتہ ہندوستان @ 2047’، جس میں ریاستوں کو مرکز میں رکھ کر ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے پر بات چیت ہوئی۔ اس میٹنگ میں ‘ترقی یافتہ ہندوستان @ 2047’ کے وژن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سنیچر کی صبح اس میٹنگ میں کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔ ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی موہن یادو، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی وشنو دیو سائی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی آئے۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی میٹنگ میں پہنچے۔ ملاقات میں ملک کو آگے لے جانے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تمام وزرائے اعلیٰ نے اپنی اپنی ریاستوں کی ترقی کے لیے تجاویز دیں۔ وزیر اعظم مودی نے تمام وزرائے اعلیٰ کی تجاویز کو غور سے سنا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، تب ہی ہندوستان 2047 تک ترقی یافتہ بن سکے گا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے بعد اب قربانی پر بھی کریٹ سومیا کو اعتراض، ممبئی میں کھلے میں قربانی پر روک لگانے کا مطالبہ

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی عید قرباں سے قبل بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے شرانگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اب عیدالاضحی پر کھلے میں قربانی پر اعتراض درج کیا ہے کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ عیدالاضحی پر جبرا مسلمان کھلے میں قربانی کی ادائیگی کرتے ہیں۔ اس کا مقصد غیر مسلموں ہندوؤں اور جین برادری میں خوف و دہشت پیدا کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ لینڈ مافیا خوف و ہراس کا ماحول قائم کرنے کے لئے اس قسم کی قربانی کرتے ہیں, تاکہ علاقہ میں خوف کا ماحول قائم ہو۔ اس معاملہ میں کریٹ سومیا نے پیر سے کھلے میں قربانی کے خلاف پولس اسٹیشن اور بی ایم سی وارڈوں کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس عمل پر پابندی عائد کرنے کے لئے پولس و انتظامیہ پر دباؤ بنانا ہے۔

کریٹ سومیا نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہاُ کہ جس طرح سے شہر سے لاؤڈ اسپیکر مکت یعنی لاؤڈ اسپیکر سے ممبئی کو پاک کیا ہے۔ ۸۰ فیصد مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, لیکن انٹاپ ہل، ٹرک ٹرمنل اور وڈالا سمیت ۲۰ فصید علاقوں اور مسجدوں میں اب بھی لاؤڈ اسپیکر ہے, ان لاؤڈ اسپیکر کو ایک ماہ کے اندر ہی پوری طرح سے نکالا جائے گا۔ اسی طرح ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں غیر قانونی مسجد اور مدرسہ پر بھی کارروائی کا مطالبہ سومیا نے کیا ہے۔ سومیا نے کہا کہ اب داداگیری نہیں چلے گی اگر کوئی کھلے میں قربانی کرتا ہے تو اس پر کارروائی ہوگی, اسی لئے یہ مہم پیر سے شروع کی گئی ہے۔ ۱۰۰ بستیوں میں بلا کسی اجازت کے کھلے میں قربانی کی جاتی ہے, جو سراسر غیر قانونی ہے اس کا مقصد ہی علاقہ میں خوف کا ماحول قائم کرنا ہے, تاکہ کوئی بھی ان غنڈوں کے خلاف آواز بلند نہ کرے۔ سماجوادی پارٹی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے لاؤڈ اسپیکر اور قربانی کے مسئلہ پر ملاقات کر کے فرقہ پرست عناصر پر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ صرف مسلمانوں کی مسجدوں کو ہی صوتی آلودگی کے نام پر نشانہ بنایا جارہا ہے, جو سراسر غلط ہے۔ پولس نے مسجدوں کو ہی نوٹس ارسال کی ہے اس پر روک لگائی جائے تاکہ پرامن ماحول برقرار رہے۔ اس پر کریٹ سومیا نے کہا کہ ہائیکورٹ کا حکم پر یہ کارروائی کی جارہی ہے۔ ابوعاصم اعظمی اور ادھو ٹھاکرے ہائیکورٹ جائے یا پھر قانون سازی کرے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی روکنے اور انسانی امداد پر پابندیاں ختم کرنے کے مطالبے پر وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو بھڑک گیے

Published

on

Netanyahu

تل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ جنگ کے حوالے سے برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان ممالک کے رویے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کو اقتدار میں رکھنا چاہتے ہیں۔ حال ہی میں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں پر سوال اٹھایا تھا اور وہاں کی انسانی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دیا تھا۔ بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی حکومت کو یہ بات پسند نہیں آئی۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ پر برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون اور کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کے تبصروں کو خطے میں امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان رہنماؤں کے بیانات حماس کو ہمیشہ لڑنے کی ترغیب دیتے رہیں گے اور یہاں کبھی امن نہیں ہو گا۔

نیتن یاہو نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حماس اسرائیل اور یہودی عوام کی مکمل تباہی چاہتی ہے۔ میں سمجھ نہیں سکتا کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا کے لیڈر اس سادہ سچائی کو کیوں نہیں دیکھ سکتے۔ اگر بڑے پیمانے پر قاتل اور اغوا کار حماس آپ کا شکریہ ادا کر رہی ہے تو آپ غلط سمت میں ہیں۔’ برطانیہ، فرانس اور کینیڈا برسوں سے اسرائیل کے قریبی اتحادی رہے ہیں۔ ان تینوں ممالک نے جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی کی حمایت کی تھی تاہم حالیہ دنوں میں ان ممالک نے اسرائیل کے موقف سے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ کینیڈا، برطانیہ اور فرانس کے درمیان خاص طور پر غزہ میں انسانی امداد روکنے پر اختلاف ہے۔ تینوں ممالک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال تشویشناک ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں لڑائی جاری ہے، اس تنازع کا سب سے زیادہ اثر غزہ کے عام لوگوں پر پڑا ہے۔ غزہ میں اب تک کم از کم 53 ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد چھوٹے بچوں کی ہے۔ غزہ کی زیادہ تر آبادی اس وقت خوراک اور رہائش جیسی سہولیات کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ دنیا بھر کی ایجنسیاں اس معاملے پر مسلسل تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com