Connect with us
Friday,15-November-2024
تازہ خبریں

جرم

جعلی ٹی آر پی کیس: ممبئی پولیس نے ریپبلک چینل کے مالک کو فرار بتایا، گرفتاری کی لٹکی تلوار

Published

on

جعلی ٹی آر پی کیس میں اب تک 9 افراد کو کرائم انٹیلی جنس یونٹ (سی آئی یو) نے گرفتار کیا ہے، لیکن سنیچر کے روز، سی آئی یو نے پہلی بار ریپبلک چینل کے مالک اور آپریٹر کو فرار دکھایا۔ سی آئی یو نے ہندی چینل نیوز نیشن اور مہامووی چینل کے مالکان اور آپریٹرس (چلانے والے) کو بھی فرار دکھایا ہے۔ اس معاملے میں فکت مراٹھی چینل اور باکس سنیما کے مالکان پہلے ہی گرفتار ہوچکے ہیں۔ اب پانچ چینلز براہ راست ملزم ہیں۔
یہ پورا واقعہ تب عام ہوگیا جب سی آئی یو نے اس معاملے میں گرفتار دو ملزم رام جی ورما اور دنیش وشوکرما کو 20 اکتوبر کو قلعہ عدالت میں تازہ ریمانڈ کے لئے پیش کیا۔ اسی ریمانڈ درخواست میں، سی آئی یو نے پانچ ملزموں کو فرار دکھایا ہے۔ اس میں پہلے نمبر پر ابھیشیک کولونے کا نام ہے، جبکہ دوسرے، تیسرے، چوتھے نمبر پر، اس طرح ریپبلک ، نیوز نیشن اور مہامووی چینلز کے مالک / آپریٹرس (چلانے والے) ایسے الفاظ لکھے گئے ہیں۔ اگرچہ ان کا مالک کون ہے، سی آئی یو یہ سسپنس برقرار رکھا ہے۔
مطلوب ملزموں کی فہرست میں پانچواں نام راکی ​​کا لکھا ہے۔ ریمانڈ کاپی میں ریپبلک اور دیگر چینلز کے نام کے بعد، اب سی آئی یو ان کے مالکان اور آپریٹرز(چلانے والوں کو) کبھی بھی سمن بھیج سکتی ہے۔ چونکہ اس معاملے میں فکت مراٹھی اور باکس سنیما کے مالکان کو گرفتار کیا اس لئے ہے۔ یہ اتنا طے ہے کہ ریپبلک اور دیگر ملزم چینلوں کے مالکان کو بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل، ریپبلک ٹی وی چینل کے چیف ایڈیٹر انچیف ارنب گوسوامی کو چاپٹر کیس میں ہفتے کے روز ورلی ڈویژن کے اے سی پی کے سامنے پیش ہونا تھا۔ وہ سنیچر کو این ایم جوشی مارگ پولیس اسٹیشن کے باہر اپنے ان صحافی ساتھیوں کی حمایت میں دکھائی دیئے. جن کے خلاف ممبئی پولیس کی اسپیشل برانچ نے جمعہ کے روز ایف آئی آر درج کی تھی اور سنیچر کو آنے کے لئے سمن بھیجا تھا، لیکن ارنب خود کے خلاف چیپٹر کیس میں ورلی ڈویژن کے اے سی پی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

جرم

بابا صدیقی کے قتل کے مرکزی ملزم شیو کمار گوتم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اس نے پولیس کے سامنے قتل کا اعتراف کر لیا۔

Published

on

Baba-Siddique-&-Gautam

ممبئی : این سی پی لیڈر بابا صدیقی قتل کیس کے اہم ملزم شیو کمار گوتم نے پولیس پوچھ تاچھ کے دوران بڑا انکشاف کیا ہے۔ اس نے پولیس کے سامنے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ گولی لگنے کے بعد وہ لیلاوتی اسپتال کے باہر 30 منٹ تک یہ دیکھنے کے لیے کھڑا رہا کہ بابا صدیقی کی موت ہوئی ہے یا نہیں۔ بابا سدی کو 12 اکتوبر کی رات 9 بج کر 11 منٹ پر قتل کر دیا گیا۔ ان کے سینے میں دو گولیاں لگیں اور انہیں فوری طور پر لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

گوتم نے پولیس کو بتایا کہ شوٹنگ کے بعد اس نے اپنی شرٹ بدلی اور بھیڑ میں گھل مل گیا۔ وہ تقریباً آدھا گھنٹہ ہسپتال کے باہر کھڑے رہے اور جب انہیں معلوم ہوا کہ صدیقی کی حالت بہت نازک ہے تو وہ وہاں سے چلے گئے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ممبئی کرائم برانچ اور اتر پردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے نیپال کی سرحد کے قریب گوتم کو اس کے چار ساتھیوں کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔

پولیس کے مطابق گوتم کے چار دوستوں کی مشکوک سرگرمیوں کی وجہ سے تفتیش شروع کی گئی۔ یہ لوگ مختلف سائز کے کپڑے خریدتے ہوئے اور دور دراز جنگل میں گوتم سے ملنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق وہ لکھنؤ میں خریدے گئے موبائل فون پر انٹرنیٹ کال کے ذریعے گوتم کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ یہ چار ساتھی مرکزی ملزم کو ملک سے فرار ہونے میں مدد دینے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

شوٹنگ کے بعد گوتم موقع سے کرلا چلے گئے۔ وہاں سے وہ تھانے کے لیے لوکل ٹرین لے کر پونے بھاگ گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس نے اپنا موبائل فون پونے میں پھینک دیا تھا۔ وہ پونے میں تقریباً سات دن رہے اور پھر اتر پردیش میں جھانسی اور لکھنؤ چلے گئے۔ اتوار کو گوتم اتر پردیش کے ایک قصبے نانپارا سے تقریباً 10 کلومیٹر دور 10 سے 15 کچی آبادیوں پر مشتمل بستی میں چھپا ہوا پایا گیا۔

شیو کمار گوتم نے بتایا کہ ابتدائی منصوبہ کے مطابق وہ اجین ریلوے اسٹیشن پر اپنے ساتھیوں دھرم راج کشیپ اور گرمیل سنگھ سے ملنا تھا۔ وہاں سے بشنوئی گینگ کا ایک رکن اسے ویشنو دیوی لے جانے والا تھا۔ تاہم، منصوبہ ناکام ہو گیا کیونکہ کشیپ اور سنگھ پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کے گورائی بیچ کے قریب پلاسٹک کے تھیلے سے سات ٹکڑوں میں بند ایک شخص کی لاش ملی، برآمد ہونے والی لاش کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی کے گورائی علاقے میں ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ اتوار کو گورائی بیچ سے نامعلوم شخص کی لاش بوری میں بند ملی جس کے سات ٹکڑوں میں بٹے ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق یہ بوری مہاراشٹرا ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ایک ویران جنگل نما علاقے سے ملی تھی۔ مقامی لوگوں نے جب بوری سے بدبو آتی دیکھی تو پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے جب بوری کھولی تو اسے پلاسٹک کے چار ڈبوں میں ایک شخص کی مسخ شدہ لاش کے ٹکڑے ملے۔ لاش کے اعضاء کو پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق متوفی کی عمر 25 سے 40 سال کے درمیان تھی۔ اس کے دائیں ہاتھ پر ‘آر اے’ لکھا ہوا ٹیٹو بھی تھا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (زون 11) آنند بھوٹے نے کہا کہ پولیس نے انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) کی متعلقہ دفعات کے تحت نامعلوم قاتل کے خلاف قتل اور شواہد کو تباہ کرنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ لوکل کرائم برانچ یونٹ نے بھی متوازی تفتیش شروع کر دی ہے۔ متوفی شخص کی شناخت کی تصدیق کے لیے، مقامی پولیس نے قریبی پولیس اسٹیشنوں سے رابطہ کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا متوفی شخص کی تفصیل سے مماثل کوئی لاپتہ شخص کی شکایت حال ہی میں درج کی گئی تھی یا نمبر۔

بیوی اور باپ کی توہین سے ناراض نوجوان نے اپنے پڑوسی کو قتل کر دیا۔ یہ واقعہ پنویل میں پیش آیا۔ موربے گاؤں میں لاش ملنے کے بعد پنویل تعلقہ پولس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا تھا۔ کیس کی تفتیش کے دوران ملزم کو اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا۔ متوفی یعقوب خان (60) دو دن سے لاپتہ تھا۔ اس کی لاش موربے گاؤں میں 29 اکتوبر کو برآمد ہوئی تھی۔ کرائم برانچ یونٹ 2 کے سینئر انسپکٹر امیش گاولی اور اسسٹنٹ انسپکٹر پراوین پھڈتارے کی ٹیم کو معلوم ہوا کہ یعقوب کو شری کانت تیواری کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔ تیواری قتل کے بعد فرار ہوگیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یعقوب نے سریکانت کی بیوی اور والد کی توہین کی تھی۔

Continue Reading

جرم

منی پور کے جیری بام علاقے میں سی آر پی ایف کے ساتھ تصادم میں گیارہ مشتبہ دہشت گرد مارے گئے ہیں اور ایک سپاہی بھی زخمی ہوا ہے۔

Published

on

Manipur

امپھال : منی پور میں سیکورٹی فورسز کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ منی پور کے جیری بام علاقے میں سی آر پی ایف کے ساتھ تصادم میں 11 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق اس تصادم میں سی آر پی ایف کا ایک جوان بھی شدید زخمی ہوا ہے۔ اسے ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ معلومات کے مطابق کیمپ پر حملہ کرنے کے بعد دہشت گردوں کے ساتھ سی آر پی ایف کا انکاؤنٹر ہوا۔ انکاؤنٹر میں سی آر پی ایف کا ایک جوان بھی زخمی ہوا ہے۔ اسے ہوائی جہاز سے ہسپتال لے جایا گیا ہے۔

پچھلے سال مئی سے منی پور میں امپھال کے میتیوں اور آس پاس کے پہاڑی علاقوں میں رہنے والے کوکیوں کے درمیان نسلی تشدد میں 200 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ ریاست میں اب بھی کشیدگی اور تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، لیکن گزشتہ کئی مہینوں میں دہشت گردوں کی ہلاکت کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔ اس واقعہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گرد سی آر پی ایف کیمپ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ اسی مقصد کے لیے انہوں نے کیمپ پر فائرنگ کی، لیکن سی آر پی ایف کی سخت کارروائی میں 11 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق جیری بام میں اس تصادم میں 11 مشتبہ کوکی جنگجو مارے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مشتبہ جنگجوؤں نے آج دوپہر ڈھائی بجے کے قریب جیری بام ضلع کے بوروبیکارا پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔ مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن پر دونوں اطراف سے زبردست حملہ کیا۔ جس کے بعد یہ انکاؤنٹر شروع ہوا۔ اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے چارج سنبھال لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سی آر پی ایف کی قیادت میں سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 11 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ تھانے کے قریب بے گھر افراد کے لیے ایک ریلیف کیمپ بھی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ کیمپ بھی دہشت گردوں کا نشانہ بن سکتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com