Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

شیوشینا, بی جے پی ملک کی جمہوریت کے لئے خطرہ، یہ کٹر ہندوتوادی پارٹیاں کیا جانے ‘سیکولر ‘ کا مطلب

Published

on

اسپیشل اسٹوری : وفا ناہید
عالمی وباء کوویڈ – 19 کی وجہ سے پورے ملک میں لگے لاک ڈاؤن کو لے کر ریاستی حکومت اور حزب اختلاف میں جم کر لفظی جنگ جاری ہے. مہاراشٹر کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کانگریس اور راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ناتواں کندھوں پر ہیں. واضح رہے کہ ہم نے یہاں ناتواں کا لفظ اس لئے استعمال کیا ہے کہ اندرا اور راجیو گاندھی کی مضبوط قیادت کے بعد کانگریس کی کمان سونیا گاندھی نے سنبھالی تھی. سونیا تک تو معاملہ پھر بھی ٹھیک تھا مگر اس کے بعد سے کانگریس کی نیا ڈگمگائے لگی اور آج تک مجدھار میں ہے. دوسری طرف راشٹروادی کے بھی دن کچھ اچھے نہیں ہیں. خود کو سیکولر کہلانے والی ان دونوں پارٹیوں کے چہرے سے سیکولرازم کا نقاب کب کا ہٹ چکا ہے. یہی وجہ تھی کہ 2014 میں اچانک وقت نے پانسہ پلٹا اور بی جے پی ایک بڑی پارٹی بن کر ابھری. بھاری اکثریت سے تمام پارٹیوں کو پچھاڑ کر بی جے پی قیادت میں آئی. ادھر 2020 شیوشینا کے لئے نیک فال ثابت ہوا اور شیوشینا کا مہاراشٹر پر حکومت کرنے کا دیرینہ خواب شرمندہ تعبیر ہوا. مہاراشٹر کا اقتدار حاصل کرنے کے لئے شیوشینا بی جے پی میں کافی رسہ کشی چلی. بالاخر ایک طویل انتظار کے بعد اس سیاسی ڈرامے کا ڈراپ سین ہوا. اب جب کہ شیوشینا کٹر ہندو تواوادی اور کانگریس این سی پی منہ میں رام بغل میں چھری کا اتحاد مہاراشٹر پہ قابض ہے. مہاراشٹر کے اقتدار کا مسئلہ حل ہوتے ہی ملک میں کورونا وائرس کے چلتے لاک ڈاؤن لگادیا گیا. اب جب کہ ملک میں حالت زندگی معمول پر آرہے ہیں. ایسے میں مرحلہ وار لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہیں. ایسے میں گذشتہ دنوں عروس البلاد ممبئی میں بی جے پی کارکنان نے مندر کھولنے کا راگ الاپنا شروع کیا. بی جے پی نے اس پر بس نہیں کیا بلکہ سدھی وینایک مندر جاکر اپنا زبردست احتجاج درج کرایا. بی جے پی کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ شروع ہوتے ہی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے بھی وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ایک خط لکھ کر ریاست میں کورونا کی وجہ سے بند پڑے مذہبی مقامات کو کھولنے پر غور کرنے کو کہا تھا۔ اس کے ساتھ ہی، گورنر نے طنز کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ کیا ادھو کو بھگوان کی طرف سے مذہبی مقامات کو دوبارہ کھولنے سے روکنے کے لئے کوئی وارننگ ملی ہے یا وہ سیکولر ہوگئے ہیں۔ اس پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے گورنر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح اچانک لاک ڈاؤن لگانا ٹھیک نہیں تھا۔ اسی طرح ایک بار میں اسے مکمل طور پر منسوخ کرنا بھی اچھی بات نہیں ہوگی۔ ادھو نے اپنے آپ کو سیکولر کہنے پر گورنر پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا، “ہاں، میں ہندوتوا کی پیروی کرتا ہوں، میرے ہندوتوا کو آپ سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔”
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے سوال پر، شیو شینا لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت سیکولرزم لفظ کے اصل معنی کو مدنظر رکھتے ہوئے سنجیدہ ہے جس طرح آئین میں کہا گیا ہے۔ حکومت کوویڈ-19 کی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ لے رہی ہے۔ ایسے میں، گورنر کے خط سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ آئین ہند پر عمل کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اس کے علاوہ سنجے راؤت نے کہا، ‘ہمارا آئین، وزیر اعظم، صدر جمہوریہ اور گورنر کا عہدہ بھی سیکولر ہے۔ ہندوتوا ہمارے دل میں ہیں اور عملی طور پر ہے لیکن ملک اس آئین کی پیروی کرتا ہے جو سیکولر ہے۔’
شیوشینا بی جے پی کی اس لفظی جنگ میں سیکولرازم کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں. ادھو ٹھاکرے کو یہاں تک کہا گیا کہ تم سیکولر کب سے ہوگئے. تمہیں تو اس سے نفرت تھی. اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ ایک گورنر ہی سیکولر لفظ کی توہین کرکے اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کا شیرازہ بکھیر رہے ہیں.

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ایم این ایس مراٹھی زبان کے معاملے پر دوبارہ سرگرم ہو گئی، شمالی ہندوستانیوں کو مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت دینے پر نظر ثانی کرنے کا انتباہ۔

Published

on

Sandeep Deshpande

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ایک بار پھر مراٹھی زبان کے معاملے پر اپنا موقف گرم کیا ہے۔ منگل کو ایک شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی اس معاملے پر ناراض ہوگئی اور اس نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کو خبردار کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کو غور کرنا پڑے گا کہ آیا شمالی ہندوستانیوں کو ریاست میں رہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ پارٹی کے ترجمان اور ممبئی یونٹ کے صدر سندیپ دیشپانڈے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر علاقائی جماعتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے زبان کا تنازعہ حل ہوا تھا۔

سنیل شکلا، ممبئی میں مقیم نارتھ انڈین ڈیولپمنٹ آرمی کے کارکن نے کہا کہ پارٹی نے حال ہی میں بینکوں اور دیگر اداروں میں مراٹھی زبان کے استعمال کو نافذ کرنے کے لیے ایک تحریک کی قیادت کی تھی۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سنیل شکلا نے کہا کہ ایم این ایس نہ صرف شمالی ہند کے مخالف ہے بلکہ ہندو مخالف بھی ہے کیونکہ ایم این ایس کے کارکنوں نے جن بینک اہلکاروں پر حملہ کیا وہ ہندو تھے۔

اس پیش رفت کے بعد، دیش پانڈے نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘ایک عجیب بھیا (شمالی ہندوستانی) نے سیاسی جماعت کے طور پر ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کی ہے۔ اگر شمالی ہندوستانی مراٹھی مانوس کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو (ہمیں) سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے؟ دیش پانڈے نے کہا کہ یہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کام وہ اپنے حواریوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ایم این ایس یا کسی دوسری پارٹی میں کچھ غلط نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں لوگوں سے مراٹھی زبان استعمال کریں۔ تاہم انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بے گناہ بینک اہلکاروں پر حملہ کرنا غلط ہے۔ انہوں نے پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com