سیاست
لداخی عوام کی حب الوطنی پر ملک کو فخر، دفعہ 370 ترقی میں رکاوٹ تھی: مختار عباس نقوی

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے لداخ کو ‘فخر ہندوستان’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں کے عوام کی حب الوطنی پر پورے ملک کو فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمے سے جموں و کشمیر اور لداخ میں ترقی کی راہ میں حائل ‘سیاسی اور قانونی رکاوٹیں’ ختم ہوئی ہیں اور ترقی کا چو طرفہ جامع ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
نقوی نے یہ باتیں جمعے کو یہاں لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے انتخابات کے سلسلے میں شکوٹ یوکما، شکوٹ شما، شکوٹ گوگما، پھیانگ ، چشکو، پھیانگ تھانگانک میں منعقدہ عوامی جلوسوں میں دور دراز علاقوں سے آنے والے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد تجارت، زراعت، روزگار، ثقافت، زمین اور جائیداد وغیرہ کے لئے لیہہ اور کرگل کے لوگوں کے حقوق کو مکمل آئینی تحفظ دیا گیا ہے۔
مسٹر نقوی نے اپنے عوامی جلسوں میں، لوگوں کو دفعہ 370 کو منسوخ کرنے اور لداخ کا مرکزی علاقہ بننے کے فوائد کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکزی خطوں کے قیام کے بعد علاقے میں بڑے پیمانے پر ترقی کا آغاز ہوا ہے۔ نوجوانوں کو اچھی تعلیم اور روزگار کے وسیع مواقع مل رہے ہیں۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے ساتھ لیہہ اور کرگل کی ترقی کی رفتار میں رکاوٹ بنے تمام قوانین کو ختم کر کے لداخ کی ترقی پر لگے ‘اسپیڈ بریکر’ کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت کے مختلف معاشی، تعلیمی، ترقیاتی اسکیموں اور پروگراموں کے فوائد جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو ملنا شروع ہوگئے ہیں۔
موصوف وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں ریاست ہماچل پردیش کے منالی میں دنیا کی سب سے طویل شاہراہ ٹنل ‘اٹل ٹنل’ کو قوم کے لئے وقف کیا ہے۔ زائد از نو کلومیٹر لمبی یہ ٹنل منالی کو سال بھر وا دی لاہول اسپیٹی گھاٹی سے جوڑتی ہے۔ اس سے قبل یہ گھاٹی تقریباً 6 ماہ تک ہونے والی شدید برف باری کی وجہ سے الگ تھلگ رہتی تھی۔ یہ سرنگ منالی اور لیہہ کے درمیان سڑک کے 46 کلو میٹر فاصلے کو کم کرتی ہے اور دونوں جگہوں کے درمیان ضائع ہونے والے وقت میں بھی چار سے پانچ گھنٹے کی بچت کرتی ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ ‘اٹل ٹنل’ ہماچل پردیش کے ایک بڑے حصے کے ساتھ ساتھ مرکزی علاقہ لداخ کے لئے بھی ایک لائف لائن بننے جارہی ہے۔ اس سے منالی اور کیلانگ کے درمیان کا فاصلہ تین سے چار گھنٹوں تک کم ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب ہماچل پردیش اور لداخ کے کچھ حصے ہمیشہ ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جڑے رہیں گے اور ان علاقوں میں تیزی سے معاشی ترقی ہوگی۔ اب یہاں کے کاشتکار، باغبانی کے ماہرین اور نوجوان آسانی سے دارالحکومت دہلی اور ملک کی دیگر منڈیوں تک پہنچ سکیں گے۔ اس طرح کے سرحدی رابطوں کے منصوبوں سے حفا ظتی دستوں ‘سکیورٹی فورسز’ کو بھی مدد ملے گی، کیونکہ اس سے سیکیورٹی فورسز کی باقاعدہ فراہمی یقینی ہو گی اور ان کو گشت کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ جموں وکشمیر اور لداخ میں 75 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار میں ترقی کی تربیت فراہم کی گئی ہے۔ پچاس نئے کالج قائم کئے جارہے ہیں۔ امسال ان کالجوں میں 25 ہزار نئی نشستوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ لاکھوں طلباء و طالبات کو مختلف اسکالرشپ دی گئی ہیں، اسکالرشپس میں 60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ لداخ میں ایک نیا میڈیکل کالج، ایک انجینئرنگ کالج قائم کیا جارہا ہے۔ لیہہ میں نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جارہا ہے۔
نقوی نے کہا کہ ہزاروں خالی سرکاری نوکریوں کو بھرنے کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ 35 ہزار سے زائد اسکولی اساتذہ کو مستقل کر دیا گیا ہے۔ تعمیراتی مزدوروں، پٹھو والا، ریڈی والوں خواتین کو معاشی سرگرمیوں کے لئے 500 کروڑ روپے سے زیادہ دیئے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر، لداخ کو ایک “سرمایہ کاری کا مرکز” بنانے کی سمت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ عالمی سرمایہ کاری کانفرنس سے 14 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے تمام رہائشیوں کو ہیلتھ انشورنس فراہم کرایا گیا ہے۔ آیوشمان بھارت کا فائدہ 30 لاکھ سے زائد لوگوں کو دیا گیا ہے۔ کورونا دور میں 71 خصوصی اسپتال، 60 ہزار نئے بیڈ کا انتظام کیا گیا ہے۔ کورونا کی وجہ سے ملک و بیرون ملک میں پھنسے جموں و کشمیر اور لداخ کے دو لاکھ پچاس ہزار سے زائد افراد کو واپس اُن کے گھر پہنچایا گیا۔
نقوی نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ میں انتظامیہ، زمینی، ریزرویشن وغیرہ میں بہتری لائی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کے 890 قوانین نافذ کردیئے گئے ہیں، ریاست کے 164 قوانین ختم کردیئے گئے ہیں، 138 قوانین میں اصلاح کی گئی ہے۔ سرکاری ملاز متوں میں ریزرویشن سسٹم کو بہتر بناکر زیادہ سے زیادہ ضرورتمندوں کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیہہ اور کرگل میں مختلف ترقیاتی کاموں کے لئے تقریباً 6 ہزار کروڑ روپئے دیئے گئے ہیں۔ لداخ کو قومی توانائی کے گرڈ سے جوڑ دیا گیا ہے۔ سری نگر – لیہہ ٹرانسمیشن لائن شروع ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی خبریں
روس اور یوکرین امن معاہدہ… امریکا اپنی کوششوں سے دستبردار ہوگا، معاہدہ مشکل لیکن ممکن ہے، امریکا دیگر معاملات پر بھی توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے۔

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے لیے اپنی کوششوں سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کو اس کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی معاہدے کے واضح آثار نہیں ہیں تو ٹرمپ اس سے الگ ہونے کا انتخاب کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چند دنوں میں اس بات کا فیصلہ ہو جائے گا کہ آیا روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ ہو سکتا ہے یا نہیں۔ اسی بنیاد پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا مزید فیصلہ بھی کریں گے۔ روبیو نے یہ بیان پیرس میں یورپی اور یوکرائنی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد دیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا، ‘ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس نے اپنا بہت وقت اور توانائی اس پر صرف کی ہے لیکن اس کے سامنے اور بھی اہم مسائل ہیں جن پر ان کی توجہ کی ضرورت ہے۔ روبیو کا بیان یوکرین جنگ کے معاملے پر امریکہ کی مایوسی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس معاملے پر مسلسل کوششوں کے باوجود امریکہ کو کوئی کامیابی نظر نہیں آ رہی ہے۔
یوکرین میں جنگ روکنے میں ناکامی ٹرمپ کے خواب کی تکمیل ہوگی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات سے قبل یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ امریکی صدر بننے کے بعد انہوں نے 24 گھنٹے میں جنگ روکنے کی بات کی تھی لیکن روس اور یوکرین کے رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ابھی تک لڑائی روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ٹرمپ کی تمام تر کوششوں کے باوجود یوکرین میں جنگ جاری ہے۔ ایسے میں ان کی مایوسی بڑھتی نظر آرہی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یوکرائنی صدر زیلنسکی کے بارے میں سخت موقف اختیار کیا تھا۔ یہاں تک کہ وائٹ ہاؤس میں دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ تاہم گزشتہ چند دنوں سے ڈونلڈ ٹرمپ روس کے حوالے سے سخت دکھائی دے رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ نے یوکرین کے شہر سومی پر روس کے بیلسٹک میزائل حملے پر سخت بیان دیا تھا۔ انہوں نے اس حملے کو، جس میں 34 افراد مارے گئے، روس کی غلطی قرار دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ ہے۔ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر روس جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالتا ہے تو روسی تیل پر 25 سے 50 فیصد سیکنڈری ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ اس تلخی کے بعد ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات کی امیدیں بھی معدوم ہوتی جارہی ہیں۔
جرم
بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔
پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔
مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔
سیاست
کیا ایکناتھ شندے پھر ہیں ناراض؟ ممبئی میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ڈنر اور پھر امراوتی میں سی ایم کے ساتھ پروگرام میں کی شرکت، دورے کے بعد پہنچے اپنے گاؤں۔

ممبئی/ستارا : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ایک بار پھر تین دن کے لیے ستارہ میں اپنے گاؤں پہنچے ہیں۔ شندے بدھ کو اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی سے نکلے تھے۔ شندے اپنے گاؤں ایسے وقت پہنچے ہیں جب یہ کہا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس کی قیادت میں عظیم اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے نے اپنے دورے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے الگ سے ملاقات کی تھی۔ شیوسینا لیڈروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ پارٹی کے وزراء کے محکموں کی فائلوں کو روکے ہوئے ہے۔ اس سے شندے ناراض ہیں۔
نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ستارہ ضلع کے درس گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ تاہم ستارہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شندے نے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے ناسک کے جلسے میں شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کی آواز کو دوبارہ پیش کرنے کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے پر یو بی ٹی پر تنقید کی تھی۔ ادھو کا نام لیے بغیر شندے نے کہا کہ کچھ لوگوں نے نہ صرف ہندوتوا چھوڑ دیا ہے بلکہ شرم بھی آئی ہے۔ انہوں نے اپنے موبائل فون پر بالا صاحب ٹھاکرے کی کچھ ویڈیوز دکھائیں اور کہا کہ شیوسینا سربراہ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔
وزیر اعلی کے طور پر بھی شندے اپنے گاؤں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ ان کی ناراضگی کے درمیان آخری دو دوروں پر غور کیا گیا۔ ایک دورے کے دوران وہ بیمار ہو گئے اور گاؤں میں صحت یاب ہو گئے۔ شندے نے اپنے گاؤں میں سیب، آم، سپوتا، جیک فروٹ جیسے بہت سے مختلف قسم کے درخت لگائے ہیں۔ اگلے کچھ دنوں تک وہ یہاں کھیتی باڑی میں گزارے گا۔ شندے نے حال ہی میں ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ آیا وہ ممبئی-تھانے اور ایم این ایس کے زیر اثر علاقوں میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتے ہیں، دونوں لیڈروں کی ملاقات کو ایک گیٹ ٹوگیدر بتایا جا رہا ہے۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا