(جنرل (عام
علماء کرام و حفاظ کے لئے مفت طبی اسکیم، مسلم ڈاکٹر حضرات اور مقامی جمعیت علماء کا اہم بڑا فیصلہ
(خیال اثر)
الحمدللہ جمعیت علماء ضلع ہنگولی کی خدمات کا باب بہت وسیع ہوتا جارہا ہے.موجودہ دور میں شعبہ طب اور علاج و معالجہ بہت مہنگا ہوگیا ہے.ہمارے علماء و حفاظ حاملین علوم نبوت ہیں اسی بنیاد پر ان کا ادب و احترام اور ان کی تعظیم و تکریم ہمارا فریضہ ہے نیز ان کا تعاون سب سے افضل ترین خدمت ہے. لہذا جمعیت علماء ضلع ہنگولی کے شعبہ صحت کی جانب سے شہر و اطراف ہنگولی کے بلا تفریق مسلک و جماعت تمام ہی علماء و حفاظ ائمہ مساجدوموذنین کیلئے ایک اہم اسکیم پیش کی جارہی ہے.
ویسے تو ہمارے مسلم ڈاکٹر حضرات ہمیشہ مریضوں کا رعایتی علاج کرتے ہیں.اور ضرورت مندوں کیلئے مفت انتظامات بھی کرتے ہیں.گزشتہ دس دنوں میں مقامی جمعیت علماء ہنگولی کے ذمہ داران نے ایک فکر کے تحت شھر کے مسلم ڈاکٹروں سے ملاقات کی اور علماء کرام و حفاظ کیلئے طبی سہولیات پر گفگتو کی,جس میں اکثر ڈاکٹروں کی جانب سے یہی بات سامنے آئی کہ ہم بھی یہی چاہتے ہیں اس پر منصوبہ بندی کی جاۓ اور اسے جلد از جلد عمل میں لایا جاۓ.
یکم اکتوبر 2020 بروزجمعرات کو بعد نماز عشاء آئی کون ہاسپٹل پنشن پورہ ہنگولی کے میٹنگ ہال میں جمعیت علماء کے ذمہ داران اور شهر عزیز کے مسلم ڈاکٹر حضرات کے مابین منصوبہ بندی سے متعلق مشاورتی مجلس منعقد ہوئی.
الحمدللہ تمام ہی مسلم ڈاکٹروں نے شھر و اطراف کے علماء کرام و حفاظ و ائمہ اکرام وموذنین اور ان کے اہل خانہ کا ہرممکن تعاون کا یقین دلایا.اور اس کا نظام بھی بن چکا ہے.مقامی جمعیت کی جانب سے دیئے گئے فارم کو مکمل کرکے دینے والے علماء کرام و حفاظ کو ایک کارڈ دیا جایئگا.جو کارڈ رعایتی علاج کا ضامن ہوگا.تفصیلات عنقریب بتلادی جائینگی.
اللہ تعالیٰ مقامی جمعیت علماء کے ذمہ داران و مسلم ڈاکٹر حضرات کی ان کوششوں کو قبول فرماۓ.اور ذخیرہ آخرت بناۓ.
آمین
(جنرل (عام
پی ایم مودی نے پٹپرتھی میں ستھیا سائی بابا کو سجدہ کیا۔

پٹپرتھی (آندھرا پردیش)، 19 نومبر، وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز آندھرا پردیش کے سری ستھیا سائی ضلع کے اس قصبے میں پرشانتی نیلائم اور مہاسمدھی میں سری ستھیا سائی بابا کو سجدہ کیا۔ انہوں نے سائی کلونت ہال میں پجاریوں کے ایک گروپ کے ذریعہ ویدک بھجن کے نعرے کے درمیان سری ستیہ سائی بابا کی سنہری مورتی پر خصوصی پوجا کی۔ بعد میں، ستھیا سائی بابا کی صد سالہ تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، وزیر اعظم نے ’گودانم (گائے کا تحفہ)‘ پروگرام میں شرکت کی۔ اس نے چار کسانوں کو گائے سونپی۔ پجاریوں نے وزیر اعظم کو اپنا آشیرواد پیش کیا، جنہوں نے بعد میں آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو، نائب وزیر اعلی پون کلیان، مرکزی وزراء رام موہن نائیڈو، جی کشن ریڈی، بھوپتی راجو سرینواسا ورما اور ریاستی وزیر نارا لوکیش کے ساتھ صد سالہ تقریبات میں شرکت کی۔ سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر، اداکار ایشوریہ رائے بچن، سری ستھیا سائی سنٹرل ٹرسٹ کے منیجنگ ٹرسٹی آر جے رتناکر اور دیگر موجود تھے۔ قبل ازیں پوٹاپرتھی ہوائی اڈے پر پہنچنے پر وزیر اعظم کا وزیر اعلیٰ نائیڈو، نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان اور دیگر قائدین اور اعلیٰ حکام نے پرتپاک استقبال کیا۔ صد سالہ تقریبات کا آغاز رنگا رنگ ثقافتی پروگرام سے ہوا۔ ستھیا سائی سنٹرل ٹرسٹ کے زیر انتظام تعلیمی اداروں کے سینکڑوں طلباء نے پروگرام میں حصہ لیا۔ وزیر اعظم ستھیا سائی بابا کی زندگی، تعلیمات اور پائیدار میراث کے اعزاز میں ایک یادگاری سکہ اور ڈاک ٹکٹوں کا ایک سیٹ بھی جاری کریں گے۔ وہ پروگرام کے دوران اجتماع سے خطاب بھی کریں گے۔ پٹپرتھی پہنچنے سے پہلے، وزیر اعظم نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ کے ذریعے ستھیا سائی بابا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ "معاشرے کی خدمت اور معاشرے کی روحانی بیداری کے لیے ان کی زندگی اور کوششیں نسلوں کے لیے رہنمائی کی روشنی بنی ہوئی ہیں۔ مجھے ان کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان سے سیکھنے کے کئی مواقع ملے ہیں۔ یہاں ہماری بات چیت کی کچھ جھلکیاں ہیں…،” پی ایم نے لکھا، جنہوں نے ماضی میں مختلف مواقع پر دیوتا کے ساتھ لی گئی اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔
قومی خبریں
دلی لال قلعہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے فدائین حملہ کو اسلامی شہادت قرار دیا تھا

ممبئی دلی لال قلعہ بم دھماکہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے بم دھماکہ سے قبل ایک ویڈیو جاری کیا تھا, جس میں اس نے خودکش بمبار کے تصور کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خودکش بمباری جائز ہے اور یہ اسلامی شہادت اور اسلامی آپریشن ہے۔ اس نے اپنے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکش بمبار کو غلط قرار دینا درست نہیں ہے, کیونکہ خودکش بمباری میں موت کا وقت تعین ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عمر نے نہ صرف یہ کہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا ہے بلکہ اس نے اسلامی تعلیمات کے خلاف بھی منافی پروپیگنڈہ اور بنیاد پرست بیان جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو کو اس نے ذہن سازی اور دہشت گردانہ ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا تھا, عمر اسی ذہنیت کے سبب ڈاکٹر سے دہشت گرد بن گیا اور اس نے خودکش بمبار بن کر بم دھماکہ کو انجام دیا۔
اسلام میں خودکشی حرام, اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ نے انسان کو حیات بخشی ہے اور اسے تلف کرنے کا اختیار صرف اللہ کا ہی ہے ایسے میں کوئی اپنی جان ہلاکت میں اگر ڈالتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو وہ قطعا حرام ہوگا, جبکہ ڈاکٹر عمر نے اپنی بے جا دلیل کے معرفت خودکش بمباری کو اسلامی شہادت قرار دیا ہے, جبکہ یہ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اسلام میں خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے اور اگر کوئی ناحق کسی کا خون بہاتا ہے یا اسے قتل کرتا ہے تو اسلام میں اسے پوری انسانیت کا قتل تصور کیا جاتا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
پونے زبیر ہنگیکر کا پاکستان کنکشن، تفتیش میں نئے خلاصے کی امید… اے ٹی ایس نے اب تک ۱۹ افراد سے باز پرس کے بعد اسے چھوڑ دیا

ممبئی پونے مشتبہ دہشت گرد زبیر ہنگیکر کی رابطہ فہرست میں پاکستان کے نمبر ملے ہیں۔ زبیر ہنگیکر کے موبائل کی کانٹیکٹ لسٹ میں 5 بین الاقوامی نمبر ملے ہیں۔ ہنگیکر کے پرانے اور استعمال شدہ ہینڈ سیٹ میں خلیجی ممالک کے نمبر ملے ہیں۔ پرانے ہینڈ سیٹ میں پاکستان کے لیے 1 نمبر، سعودی عرب کے لیے 2، عمان کے لیے 1 نمبر اور کویت کے لیے 1 نمبر ہے۔ پایا گیا ہے کہ استعمال کیے جانے والے موبائل فون میں 1 عمان اور 4 سعودی عرب کے نمبر محفوظ ہیں۔
اس نمبر کے بارے میں پوچھے جانے پر زبیر نے پوچھ گچھ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ نہیں جانتے۔ مشتبہ القاعدہ رکن زبیر ہنگیکر کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ زبیر الیاس ہنگرگیکر کو برصغیر پاک و ہند میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی حمایت میں جہاد پھیلانے اور ملک کے اتحاد اور سلامتی کے لیے خطرہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
زبیر اصل میں سولاپور کا رہنے والا ہے اور فی الحال کلیانی نگر میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہے۔ وہ شادی شدہ ہے اور اس کے دو بچے ہیں، اور اس کا خاندان کونڈوا کے علاقے میں مقیم ہے۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس معاملے کی مکمل جانچ کر رہی ہے اور اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا زبیر کا القاعدہ کے ارکان سے کوئی تعلق تھا، اس کے پاس یہ مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ پولیس اس کے دوست سے بھی پوچھ گچھ کرے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی جانچ کرے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد تنظیم سے رابطے میں تھا۔ یہ تمام بین الاقوامی نمبر زبیر کے لیے اہم ہیں اور یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کا دہشت گردانہ تعلق و روابط ہے۔ تاہم، جب ان نمبروں کے بارے میں سوال کیا گیا، تو اس نے مبہم جوابات دیے کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کا تعلق کس سے ہے یا ان کا کیا تعلق ہے۔
اے ٹی ایس حکام نے کہا، یہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کیا زبیر کا القاعدہ کے اراکین سے کوئی رابطہ تھا اور اس رابطے کا مقصد کیا تھا۔ ہم اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ اس کے پاس القاعدہ کا مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ اس کی حراست میں موجود اس کے دوست سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی بھی جانچ کی جائے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد سے رابطے میں آیا تھا یا نہیں۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس نے اس ماہ کے شروع میں شہر کے مختلف حصوں میں تلاشی مہم چلائی تھی۔ یہ کارروائی داعش کے ایک پرانے ماڈیول کی تحقیقات سے متعلق تھی۔ اس وقت مشتبہ بنیاد پرست افراد کو نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ اس آپریشن کے دوران 19 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تاہم انہیں پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ ان چھاپوں کے دوران پولیس نے الیکٹرانک آلات کے ساتھ کچھ اہم دستاویزات بھی ضبط کی ہیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
