سیاست
شیوسینا کے ساتھ ہاتھ ملانے کا کوئی ارادہ نہیں: فڈنویس

اتوار کے روز مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے کہا کہ بی جے پی کا شیوسینا کے ساتھ ہاتھ ملانے یا ریاست میں ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت مخلوط حکومت کا خاتمہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ فڈنویس نے یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ریاست کے لوگ شیوسینا کی زیرقیادت ‘مہاراشٹر وکاس آگھاڈی’ حکومت کے کام سے ناخوش ہیں اور اس کی اس ‘تعصب’ کی وجہ سے وہ گر پڑے گی۔
بی جے پی کے سینئر رہنما نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ہفتہ کے روز شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت سے ملاقات کی، جس نے شیو سینا کے ترجمان ‘سامنا’ کے انٹرویو کے سلسلے میں سیاسی راہداریوں میں قیاس آرائیوں کو جنم دیا۔ اہم بات یہ ہے کہ گذشتہ سال مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے بعد، شیوسینا نے وزیر اعلی کے عہدے کو بانٹنے کے معاملے پر بی جے پی سے اپنے تعلقات توڑ دیے تھے۔
اس کے بعد ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت پارٹی نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کانگریس کے ساتھ مل کر ریاست میں مخلوط حکومت تشکیل دی۔ ریاستی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما، فڈنویس نے کہا، “ہمارا شیوسینا سے ہاتھ ملانے یا ریاست (حکومت میں) گرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔” ہم دیکھیں گے کہ جب یہ خود ہی گر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ راوت سے ان کی ملاقات کا کوئی سیاسی اثر نہیں ہے۔ بی جے پی رہنما نے کہا، “انہوں نے مجھ سے ‘سامنا’ کے لئے ایک انٹرویو دینے کو کہا، جس سے میں اتفاق کرتا ہوں۔ لیکن میرے بھی اپنے شرائط تھے – گویا انٹرویو میں اکٹھا ہونا چاہئے اور مجھے انٹرویو کے دوران اپنا کیمرہ رکھنے کی اجازت ہے۔ “دریں اثنا، راوت نے یہاں صحافیوں سے بھی الگ الگ گفتگو کی۔ شیوسینا رہنما نے کہا کہ وہ اور فڈنویس دشمن نہیں ہیں اور وزیر اعلی ٹھاکرے اس اجلاس سے آگاہ ہیں، جس کو انٹرویو کے شیڈول پر تبادلہ خیال کرنے کا پہلے سے منصوبہ بنایا گیا تھا۔ تاہم، کانگریس کے رہنما سنجے نیروپم نے راوت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ الزام عائد کیا کہ انہیں سرخیاں بنانے میں جلدی ہے۔ ممبئی کانگریس کے سابق چیف نے کہا، “جب یہ ہوتا تب سیاسی کیریئر ختم ہوجاتا ہے۔”
راوت کے لئے یہ میری بد قسمتی نہیں ہے بلکہ یہ ایک حقیقت ہے۔ گذشتہ سال لوک سبھا انتخابات سے قبل ممبئی کانگریس کے چیف کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے ناخوش رہنے والے نیروپم نے کہا ہے کہ اگر پارٹی (کانگریس) حال ہی میں پارلیمنٹ میں منظور شدہ زرعی بلوں کی مخالفت کرنے میں سنجیدہ ہے تو اسے پہلے مہاراشٹر جانا چاہئے۔ مجھے حکمران شیوسینا سے اپنا موقف واضح کرنے کو کہنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اور این سی پی نے کہا ہے کہ وہ اس نئی قانون سازی کو مہاراشٹر میں نافذ نہیں ہونے دیں گے جب کہ وزیر اعلی ٹھاکرے نے اس پر ایک لفظ بھی نہیں کہا ہے۔ نیروپم نے کہا، “شیوسینا نے لوک سبھا میں زرعی بلوں کی حمایت کی، جبکہ انہوں نے راجیہ سبھا سے ایسے وقت میں بات کی جب ایوان بالا کی دیگر اپوزیشن جماعتیں اس پر ووٹ کا مطالبہ کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو ریاستی حکومت کے اس موقف کے بارے میں الجھن ہے۔
بین الاقوامی خبریں
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔
انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔
بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔
جرم
سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا