Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

مہاراشٹرا : قیدیوں کی پیرول پررہائی کے لیے کی گئی 3 طرح کی درجہ بندی کو چیلینج کرنے والی عرضی کورٹ میں مسترد

Published

on

supream court

مہاراشٹرا کی مختلف جیلوں میں مقید قیدیوں کورونا وائرس کے قہر سے بچانے کے لیے کو پیرول پر عارضی رہائی کے لیے مہاراشٹرا ہائی پاور کمیٹی کی جانب سے ان قیدیوں کی 3 طرح کی درجہ بندی کیے جانے کے کمیٹی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ” نیشنل آلائنس فار پیپلس مومنٹ “( National Alliance for People’s Movements) کی درخواست کو سپریم کورٹ نے مسترد کردیا۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور وی رامسو برمانیام پر مشتمل بینچ نے، قومی اتحاد برائے عوامی تحریک( NAPE ) کی مہاراشٹرا میں ہائی پاور کمیٹی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ، فراہم کردہ موجودہ سہولت صرف کشمکش میں مدد اور وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے حل کے طور پر ہے۔اس کے ساتھ ہی اس طرح کے معاملات میں جو فائدہ حاصل ہوا ہے وہ اس جرم کی شدت پر منحصر ہے، اس طرح کی درجہ بندی سے قطع نظر تمام قسم کے قیدیوں کو رہا کرکے معاشرتی نظم و ضبط کو نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا۔
واضح رہے کہ، مہاراشٹرا کمیٹی نے، جیلوں کے قیدیوں کو تین قسموں میں درجہ بند کیا تھا ، جسکے مطابق پہلے درجہ میں، زیر سماعت قیدی / سزا یافتہ افراد جن کو مقدمے کی سماعت کا سامنا ہے یا جنھیں زیادہ سے زیادہ 7 سال یا اس سے کم سزا کی سزا سنائی گئی ہے۔ دوسرے درجے میں، سزا یافتہ افراد جن کی سزا 7 سال سے اوپر ہے۔ اور تیسے درجے میں زیر سماعت قیدی / سزا یافتہ افراد جن پر سنگین معاشی جرائم / بینک گھوٹالوں اور خصوصی ایکٹ جیسے ایم سی او سی (MCOC)، پی ایم ایل اے (PMLA)، ایم پی آئی ڈی (MPID)، این ڈی پی ایس (NDPS)، یو اے پی اے (UAPA) وغیرہ کے تحت مقدمات درج ہیں.
نیشنل آلائنس فار پیپلس مومنٹ (NAPM) کنوینر اور سماجی کارکن میدھا پاٹکر کی جانب سے ہائی پاور کمیٹی (HPC) کے فیصلے کی شق 3، 4 اور 7 کی حد تک منسوخ کرنے کے لئے دائر کی تھی۔ اس سے قبل یہ درخواست جب ہائی کورٹ نے زمرہ بندی ختم کرنے سے انکار کردیا تو اس غیر سرکاری تنظیم نے سپریم عدالت سے رجوع کیا تھا۔
ایک شق میں یہ شرط عائد کی گئی تھی کہ سزا یافتہ قیدی جن کی زیادہ سے زیادہ سزا 7 سال سے اوپر ہے ان کی درخواست پر ہنگامی پیرول پر رہائی کے لئے مناسب طور پر غور کیا جائے گا، اگر مجرم آخری 2 رہائیوں (چاہے پیرول یا فرلو پر ہو) پر بروقت جیل واپس آیا ہو۔ عوامی تحریک کے قومی اتحاد اور اس کی کنوینئر کارکن مید ھا پاٹکر نے یہ عوامی تحریک عوامی طاقت کمیٹی (ایچ پی سی) کے فیصلے کو شقوں کی حد تک منسوخ کرنے کے لئے دائر کی تھی۔
جب ہائی کورٹ نے زمرہ بندی ختم کرنے سے انکار کردیا تو، غیر سرکاری تنظیم نے اپیکس عدالت سے رجوع کیا۔ اپیکس کورٹ بنچ نے مشاہدہ کیا کہ ایچ پی سی کی طرف سے درجہ بندی کو غیر معقول نہیں سمجھا جاسکتا ہے اور یہ کہ خارج کرنے کے لیے معقول بنیاد ہے. اور اسے صوابدید پر مبنی نہیں قرار دیا جاسکتا۔ عدالت نے کہا کہ عبوری ضمانت کی منظوری کا طریقہ کار اس نیت کے ساتھ ہے کہ غیرمعمولی حالات میں بھیڑ بھاڑ سے بچنا ہے، اور موجودہ حالات میں ضمانت کی منظوری ایسے افراد کے لئے ایک اضافی فائدہ ہے۔
عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ 24 جولائی 2020 تک، 10338 قیدیوں کو عبوری ضمانت / پیرول پر رہا کیا گیا تھا اور اس وقت 26279 قیدی جیل میں ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

سیاست

کیا ایکناتھ شندے پھر ہیں ناراض؟ ممبئی میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ڈنر اور پھر امراوتی میں سی ایم کے ساتھ پروگرام میں کی شرکت، دورے کے بعد پہنچے اپنے گاؤں۔

Published

on

Shinde..3

ممبئی/ستارا : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ایک بار پھر تین دن کے لیے ستارہ میں اپنے گاؤں پہنچے ہیں۔ شندے بدھ کو اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی سے نکلے تھے۔ شندے اپنے گاؤں ایسے وقت پہنچے ہیں جب یہ کہا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس کی قیادت میں عظیم اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے نے اپنے دورے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے الگ سے ملاقات کی تھی۔ شیوسینا لیڈروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ پارٹی کے وزراء کے محکموں کی فائلوں کو روکے ہوئے ہے۔ اس سے شندے ناراض ہیں۔

نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ستارہ ضلع کے درس گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ تاہم ستارہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شندے نے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے ناسک کے جلسے میں شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کی آواز کو دوبارہ پیش کرنے کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے پر یو بی ٹی پر تنقید کی تھی۔ ادھو کا نام لیے بغیر شندے نے کہا کہ کچھ لوگوں نے نہ صرف ہندوتوا چھوڑ دیا ہے بلکہ شرم بھی آئی ہے۔ انہوں نے اپنے موبائل فون پر بالا صاحب ٹھاکرے کی کچھ ویڈیوز دکھائیں اور کہا کہ شیوسینا سربراہ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔

وزیر اعلی کے طور پر بھی شندے اپنے گاؤں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ ان کی ناراضگی کے درمیان آخری دو دوروں پر غور کیا گیا۔ ایک دورے کے دوران وہ بیمار ہو گئے اور گاؤں میں صحت یاب ہو گئے۔ شندے نے اپنے گاؤں میں سیب، آم، سپوتا، جیک فروٹ جیسے بہت سے مختلف قسم کے درخت لگائے ہیں۔ اگلے کچھ دنوں تک وہ یہاں کھیتی باڑی میں گزارے گا۔ شندے نے حال ہی میں ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ آیا وہ ممبئی-تھانے اور ایم این ایس کے زیر اثر علاقوں میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتے ہیں، دونوں لیڈروں کی ملاقات کو ایک گیٹ ٹوگیدر بتایا جا رہا ہے۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com