سیاست
بالی ووڈ نے آپ کو پیسہ، شہرت سب کچھ دیا مگر آپ نے اس کو داغدار کر دیا: ارمیلا ماتونڈکر

(محمد یوسف رانا)
فلم اداکارہ کنگنا راناوت کے الزامات کا جواب دینے کے لئے اب فلم اداکارہ ارمیلا ماتونڈکر میدان میں اتر آئی ہیں انہوں نے اخبار نویسوں کے سامنے کنگنا راناوت کے بارے میں کہا کہ چند لوگ یعنی بالی ووڈ نہیں ہیں بالی ووڈ ایک بہت بڑی محنتی صنعت کا نام ہے لیکن کچھ لوگوں کی وجہ سے پوری انڈسٹری کو بدنام کرنا یہ شرمناک اور قابل مذمت عمل ہے۔ اس صنعت کے بارے میں اس قسم کی باتیں غلط ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوچنا چاہئے کہ ہم ’’ جسٹس فار سوشانت سے جسٹس برائے کنگنا‘‘ کیسے بنے؟ ایک اداکار کی اچانک موت واقع ہوگئی، لیکن اس کی موت کو اب تک اچھالا جا رہا ہے کیا واقعی یہ سوشانت سنگھ کے اہل خانہ کو انصاف دلاتاہے؟ سوشانت کی موت کے معاملے میں اب تک مرکز کی تین تین تفتیشی ایجنسیاںریاچکروری کو پوچھ تاچھ کے نام پرانہیں گھنٹوں بٹھا کررکھا جاتا ہے۔اس پر سوال اٹھاتے ہوئے ارمیلا نے کہا کہ کیااس سے کچھ معلومات لینا مقصدتھا؟
ماتونڈکر نے کنگنا کی وائی پلس کوالٹی سیکیورٹی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وائی پلس سیکیورٹی کے اخراجات کی ادائیگی کون کرتا ہے؟ کنگنا کو آپ کے اور ہمارےٹیکس کی ادا کی جانے والی رقوم سے یہ وائی پلس تحفظ دیا گیا تھا۔میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ اس کی اجازت کیوں دی گئی؟
ارمیلا نے مزید کہا کہ میرے پاس ڈرگ مافیاوں کے نام ہیں اور میں ان کو تفتیشی ایجنسی کو دینا چاہتا ہوں۔میں کنگنا سے پوچھنا چاہتے ہوں کہ آپ کے پاس بھی اگر ڈرگ مافیاوں کے نام تھے تو ٹکنالوجی کے اس دور میں ممبئی آئے بغیر آسانی سے معلومات آپ انٹرنیٹ ، میل ، فون جیسے ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے تفتیشی ایجنسیوں کو فراہم کر سکتی تھیں آپ کو ممبئی آنے کی ضرور ہی کیا تھی؟
کنگنا راناوت جیسی لڑکی ہندوستان کے ہر حصے میں ہونا چاہئے مگر کنگنا راناوت آپ ہماچل پردیش کی رہنے والی ہیں پہلے وہاں کے لوگوں کے لئے کچھ کریں۔کنگنا کو مہاراشٹر اور ممبئی میں سب کچھ کمایا، بالی ووڈ نے آپ کو بہت کچھ دیا مگر آپ نے کیا کیا؟ آپ نے بالی ووڈ کے نام کو داغدار کر دیا۔
اقربا پروری کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ارمیلا نے کہا کہ میں یہ نہیں کہوں گی کہ بالی ووڈ میں اقربا پروری نہیں ہے۔ مجھے بھی بالی ووڈ میں اقربا پروری کے اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑاتھا۔ اس دوران مجھ پر کئی طریقوں سے تنقید کی گئی۔ مجھے بہت ساری چیزوں کو برداشت کرنا پڑا۔ وہیں دوسری جانب بہت سارے لوگوں نے طرح طرح کے کردار ادا کرنے پر میری حوصلہ افزائی کے لئےمیری تعریف بھی کیں۔ یہی نہیں بلکہ بالی ووڈ کے بہت سارے سابق اداکاروں اور اداکاراوں نے بھی میرے کام کی تعریف کی۔
(جنرل (عام
سعودی عرب نے عازمین حج کے لیے پورٹل دوبارہ کھول دیا، ہندوستان کی وزارت برائے اقلیتی امور نے حج گروپ آپریٹرز کو جلد عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی

ریاض : سعودی عرب کی وزارت حج نے 10,000 عازمین حج کے لیے حج (نسک) پورٹل کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منیٰ (مکہ کے قریب ایک شہر) میں جگہ کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ یہ اطلاع دیتے ہوئے حکومت ہند کی اقلیتی امور کی وزارت نے سی ایچ جی اوز (کمبائنڈ حج گروپ آپریٹرز) سے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے اپنا عمل مکمل کریں۔ حج رواں سال جون کے مہینے میں ہوگا۔ اس کے لیے مئی سے ہی عازمین حج سعودی جانا شروع کر دیں گے۔ 26 سی ایچ جی اوز حج کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے سعودی عرب کی ڈیڈ لائن پر عمل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ منیٰ میں کیمپ، ہوٹل اور ٹرانسپورٹ کے لیے ضروری معاہدے مکمل نہیں کر سکے۔ اس پر حکومت ہند نے سعودی وزارت حج سے رابطہ کیا۔ ہندوستانی حکومت کی مداخلت کے بعد سعودی وزارت حج نے پورٹل کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ہندوستان کی اقلیتی امور کی وزارت نے کہا کہ کچھ سی ایچ جی اوز سعودی عرب کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام رہے، جس سے ان کا حج کوٹہ پورا نہیں ہوا۔ اس بقیہ کوٹہ کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب نے اب 10,000 عازمین حج کے لیے پورٹل کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ حکومت ہند کی حج پالیسی 2025 کے مطابق، حج کمیٹی آف انڈیا ملک کے لیے مختص حج کے کل کوٹے کا 70% کا انتظام کرتی ہے۔ باقی 30% پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو دیا جاتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ سعودی عرب نے 2025 کے لیے ہندوستان کو 1,75,025 (1.75 لاکھ) کا کوٹہ دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے، اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری چندر شیکھر کمار اور جوائنٹ سکریٹری سی پی ایس بخشی نے ہندوستانی عازمین کے لیے حج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ ہفتے جدہ کا دورہ کیا۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بھی اس سال جنوری میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے حج 2025 کے لیے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سال حج 4 جون سے 9 جون 2025 کے درمیان ہوگا تاہم حتمی تاریخ کا انحصار اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے ذوالحج کا چاند نظر آنے پر ہوگا۔
بین الاقوامی خبریں
حماس اسرائیل کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گا، غزہ میں جنگ بندی کی تجویز مسترد، نیتن یاہو نے بھی کمر کس لی

تل ابیب : اب غزہ جنگ کے جلد ختم ہونے کی امید کم دکھائی دیتی ہے۔ حماس نے جنگ بندی کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس میں غزہ کے تمام مسلح گروپوں کو ہتھیار ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر امن کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے اور 18 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کا بھی الزام لگایا۔ حماس کے عہدیدار سامی ابو زہری نے پیر کو کہا کہ ان کا گروپ لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے تمام تجاویز پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ لیکن اسرائیل نے جو تازہ ترین تجویز پیش کی ہے اور فلسطینیوں کو قبول کرنے کے لیے کہا ہے وہ ‘ہتھیار ڈالنے’ کے لیے ہے۔ ادھر امریکہ نے بھی اسرائیل کو کروڑوں ڈالر مالیت کے نئے ہتھیار بھیجے ہیں اور اسرائیل بڑی فوجی کارروائی کرنے جا رہا ہے۔
ابو زہری نے کہا، ‘نیتن یاہو جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ناممکن حالات قائم کر رہے ہیں۔’ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنی تازہ تجویز میں یہ وعدہ نہیں کر رہا کہ وہ حملے مکمل طور پر روک دے گا۔ اسرائیل صرف یرغمالیوں کی واپسی چاہتا ہے۔ ہم تمام یرغمالیوں کو، مردہ اور زندہ رہا کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ تبھی ہو گا جب جنگ ختم ہو جائے گی اور اسرائیلی افواج غزہ سے نکل جائیں گی۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ ہتھیار ڈالنا تحریک حماس کے لیے کوئی آپشن نہیں ہے اور ہم عوام کی مرضی کو توڑنا قبول نہیں کریں گے۔ حماس ہتھیار نہیں ڈالے گی، ہم ہار نہیں مانیں گے اور حملہ آور قوت کے خلاف دباؤ کے تمام ذرائع استعمال کریں گے۔ اسرائیل کی تازہ ترین تجویز میں 45 دن کے امن کی بات کی گئی ہے۔ اس میں تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کا کہا گیا ہے۔ اس کے بدلے میں اسرائیل خوراک اور امداد کو غزہ تک پہنچانے کی اجازت دے گا۔ دریں اثناء اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں نے حکومت سے غزہ کی پٹی میں جنگ فوری طور پر ختم کرنے کی اپیل کی۔ اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان ٹی وی کی خبر کے مطابق سابق اہلکاروں نے حکومت کو ایک خط لکھ کر یہ مطالبہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق دستخط کرنے والوں میں موساد کے تین سابق سربراہان – ڈینی یاٹوم، افریم ہیلیوی اور تامیر پارڈو کے ساتھ ساتھ درجنوں دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔
موساد کے سابق ارکان نے کہا: ‘مسلسل لڑائی یرغمالیوں اور ہمارے فوجیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ کسی ایسے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے جس سے اس مصائب کا خاتمہ ہو۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جرات مندانہ فیصلہ لے اور ملک کی سلامتی کے لیے ذمہ داری سے کام کرے۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق انہوں نے سینکڑوں فوجی اہلکاروں کی حمایت کا اظہار کیا، چاہے وہ ریزرو میں ہوں یا ریٹائرڈ ہوں، جنہوں نے اسی طرح کے خط پر دستخط کیے تھے۔ خط میں جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی واپسی کی اپیل کی گئی۔
سیاست
مہاراشٹر حکومت نے چیف منسٹر ماجھی لاڈکی بہین اسکیم میں ایک بار پھر تبدیلیاں کیں، 8 لاکھ خواتین کو 1500 روپے کے بجائے 500 روپے ملیں گے۔

ممبئی : اپنے اخراجات کم کرنے میں مصروف مہاراشٹر حکومت نے وزیر اعلیٰ ماجھی لاڈکی بہین یوجنا (مہاراشٹرا لڈکی بہین یوجنا) میں ایک بار پھر تبدیلیاں کی ہیں۔ اس تبدیلی کے بعد آٹھ لاکھ خواتین کو اسکیم کے تحت 1500 روپے کے بجائے صرف 500 روپے ملیں گے۔ حکومتی قوانین کے مطابق 1500 روپے صرف ان مستحقین کو دیئے جائیں گے جنہیں کسی اور اسکیم کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ جن لوگوں کو نمو شیتکاری مہاسمن ندھی سے 1000 روپے کا فائدہ مل رہا ہے انہیں لاڈلی بہنا یوجنا کے تحت 500 روپے سے مطمئن ہونا پڑے گا۔
مہاراشٹر میں مہا یوتی حکومت لاڈلی بہنا یوجنا اور نمو شیتکاری مہاسمن ندھی کے زور پر دوسری بار اقتدار میں آئی۔ دونوں اسکیموں میں فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ ریاستی حکومت پر اپنے اخراجات کو کنٹرول کرنے کا دباؤ ہے لیکن اسے اپنی کلیدی اسکیموں کو بھی چلانا ہے۔ ریاست پر 2025-26 تک 9.3 لاکھ کروڑ روپے کا قرض ہونے کا اندازہ ہے۔ 2025-26 کے بجٹ میں مہاراشٹر حکومت نے لاڈلی بہنا یوجنا کی رقم کو 46,000 کروڑ روپے سے گھٹا کر 36,000 کروڑ روپے کر دیا۔ اس کے بعد اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد کم ہونے لگی۔
حکومت لاڈلی بہنا یوجنا کے استفادہ کنندگان کی جانچ کر رہی ہے تاکہ صرف صحیح لوگوں کو ہی فائدہ ملے۔ اکتوبر میں اس اسکیم کے لیے تقریباً 2.63 کروڑ درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ تحقیقات کے بعد فروری تک یہ تعداد 11 لاکھ کم ہو کر 2.52 کروڑ رہ گئی۔ فروری اور مارچ میں صرف 2.46 لاکھ خواتین کو رقم ملی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ سب سے پہلے اضلاع سے ریاستی ہیڈکوارٹر تک درخواستوں کی جانچ کی گئی۔ اس کے بعد اس کی ہر سطح پر کراس چیکنگ بھی کی گئی۔
وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پہلے کہا تھا کہ جانچ کے بعد فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد کم ہو کر 10-15 لاکھ تک آ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قوانین یا پیسے میں تبدیلی نہیں کر رہے ہیں، صرف اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صرف مستحق لوگوں کو ہی رقم ملے۔ ریاستی حکومت پانچ اہم نکات پر لاڈلی بہنا یوجنا کے استفادہ کنندگان کی جانچ کر رہی ہے۔ فائدہ اٹھانے والوں کی عمر 18-65 سال کے درمیان ہونی چاہیے اور وہ مہاراشٹر کے رہائشی ہونے چاہئیں۔ اس کے خاندان کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے کم ہونی چاہیے۔ جن لوگوں کے پاس فور وہیلر ہے یا خاندان کا کوئی فرد سرکاری ملازمت میں ہے، انہیں اس اسکیم کا فائدہ نہیں ملے گا۔ دوسری سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کو بھی فائدہ ملے گا، بشرطیکہ دونوں اسکیموں کا مجموعی فائدہ ہر ماہ 1500 روپے سے زیادہ نہ ہو۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا