Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

کنگنا رناوت تنازعہ پر، شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا،’خواتین کے وقار کے لئے ہمیشہ لڑتے رہے گے’

Published

on

سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں کنگنا رناوت اور شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کے مابین الفاظ کی جنگ بڑھ رہی ہے۔ کنگنا کو وائی زمرے کی سیکیورٹی دی گئی ہے۔ یہاں سنجے راوت نے کہا ہے کہ جو لوگ اس پر خواتین کی توہین کرنے کا الزام لگارہے ہیں وہ ممبا دیوی کی توہین کررہے ہیں۔
انہوں نے کنگنا رناوت اور ان کے مابین جاری تنازعہ پر کسی کا نام لئے بغیر وضاحت پیش کی ہے۔ تاہم، لوگ ان کے صفائی دینے کے طریقہ کار پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے ٹویٹ کیا کہ شیوسینا ہندوتوا نظریاتی پارٹی ہے۔ ان لوگوں کو خواتین کا احترام کرنا سکھایا جاتا ہے۔
سنجے راوت نے ٹویٹ کیا، ‘شیوسینا چھترپتی شیواجی مہاراج اور مہارانا پرتاپ جیسے ہندوؤں کے نظریے کی پیروی کرتی ہے۔ انہوں نے ہمیں خواتین کا احترام کرنا سکھایا ہے۔ تاہم، کچھ لوگ یہ افواہیں پھیلارہے ہیں کہ شیوسینا نے جان بوجھ کر خواتین کی توہین کی ہے۔ جو لوگ اس طرح کے الزامات لگارہے ہیں انہیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ وہ ممبئی اور ممبئی کی ممبا دیوی کی توہین کررہے ہیں۔ شیوسینا خواتین کے وقار کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ شیوسینا (بال ٹھاکرے) سپریمو نے بھی ہمیں یہی سکھایا ہے۔’
یہاں، گجرات بی جے پی نے اتوار کے روز شیوسینا لیڈر سنجے راوت سے احمد آباد کو ‘منی پاکستان’ کہنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان بھرت پنڈیا نے راوت کے مبینہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان سے اس معاملے میں معافی مانگنے کو کہا ہے۔
بتادیں کہ پیر کو کنگنا رناوت کو وزارت داخلہ نے وائی کٹیگری سیکیورٹی فراہم کی ہے۔ کنگنا کو ممبئی واپس نہ آنے کی ملی تمام دھمکیوں کے بعد ان کے والد نے ہماچل پردیش حکومت سے پولیس تحفظ طلب کیا تھا. وہ 9 ستمبر کو ممبئی جانے والی ہیں۔ اب کنگنا نے ٹویٹ کرکے اس سیکیورٹی پر امیت شاہ کا شکریہ ادا کیا ہے اور لکھا ہے- یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کوئی فاشسٹ کسی بھی محب وطن کی آواز کو کچل نہیں سکے گا۔
بتادیں کہ کنگنا ٹویٹر پر آنے کے بعد سے ہی ایک بار پھر موضوع بحث ہیں۔ ممبئی پولیس کے بارے میں اپنے بیان کے بعد سے ہی شیوسینا کنگنا پر حملہ آور ہوگئی ہے۔ شیوسینا نے کنگنا کو لے کر اپنے تیور کافی تیکھے کر لئے ہیں اور ان حالات کو دیکھتے ہوئے کنگنا کے والد نے ہماچل پردیش حکومت سے پولیس تحفظ کا مطالبہ کیا تھا۔ اب خبر ملی ہے کہ کنگنا کو وزارت داخلہ کے ذریعہ وائی کلاس سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔
یہ بتانا چاہیں گے کہ وائی زمرے کی سکیورٹی سسٹم میں، ملک کے وہ وی آئی پی لوگ آتے ہیں، جن کو اس کے تحت 11 سیکیورٹی اہلکار ملتے ہیں، جن میں 1 یا 2 کمانڈوز اور 2 پی ایس او شامل ہوتے ہیں۔
کنگنا نےخود کو ملی اس سیکیورٹی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر داخلہ امیت شاہ کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا، ‘یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کوئی فاشسٹ کسی بھی محب وطن کی آواز کو کچل نہیں سکے گا، ‘میں امیت شاہ جی کی شکر گزار ہوں۔ وہ چاہتے تو مجھے حالات کے چلتے کچھ دن بعد ممبئی جانے کا مشورہ دیتے، انہوں نے ہندوستان کی بیٹی کی الفاظ کی عزت رکھی، ہماری عزت نفس کا بھی احترام کیا.’جئے ہند

سیاست

ایم این ایس مراٹھی زبان کے معاملے پر دوبارہ سرگرم ہو گئی، شمالی ہندوستانیوں کو مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت دینے پر نظر ثانی کرنے کا انتباہ۔

Published

on

Sandeep Deshpande

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ایک بار پھر مراٹھی زبان کے معاملے پر اپنا موقف گرم کیا ہے۔ منگل کو ایک شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی اس معاملے پر ناراض ہوگئی اور اس نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کو خبردار کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کو غور کرنا پڑے گا کہ آیا شمالی ہندوستانیوں کو ریاست میں رہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ پارٹی کے ترجمان اور ممبئی یونٹ کے صدر سندیپ دیشپانڈے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر علاقائی جماعتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے زبان کا تنازعہ حل ہوا تھا۔

سنیل شکلا، ممبئی میں مقیم نارتھ انڈین ڈیولپمنٹ آرمی کے کارکن نے کہا کہ پارٹی نے حال ہی میں بینکوں اور دیگر اداروں میں مراٹھی زبان کے استعمال کو نافذ کرنے کے لیے ایک تحریک کی قیادت کی تھی۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سنیل شکلا نے کہا کہ ایم این ایس نہ صرف شمالی ہند کے مخالف ہے بلکہ ہندو مخالف بھی ہے کیونکہ ایم این ایس کے کارکنوں نے جن بینک اہلکاروں پر حملہ کیا وہ ہندو تھے۔

اس پیش رفت کے بعد، دیش پانڈے نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘ایک عجیب بھیا (شمالی ہندوستانی) نے سیاسی جماعت کے طور پر ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کی ہے۔ اگر شمالی ہندوستانی مراٹھی مانوس کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو (ہمیں) سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے؟ دیش پانڈے نے کہا کہ یہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کام وہ اپنے حواریوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ایم این ایس یا کسی دوسری پارٹی میں کچھ غلط نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں لوگوں سے مراٹھی زبان استعمال کریں۔ تاہم انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بے گناہ بینک اہلکاروں پر حملہ کرنا غلط ہے۔ انہوں نے پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وانکھیڈے کا کاشف خان اور راکھی ساونت پر ہتک عزت کا مقدمہ واپس

Published

on

Rakhi-&-Sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر ایڈیشنل کمشنر آئی آر ایس نے فلم اداکار راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان کے خلاف داخل ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان دیشمکھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کر نے کے ساتھ اس سے 11.55 لاکھ کا ہرجانہ بھی طلب کیا تھا، ذاتی نوعیت کی بنیاد پر وانکھیڈے نے یہ کیس واپس لیا ہے۔ شکایت واپسی پر کاشف علی خان نے کہا کہ ہماری ثالثی ہوچکی ہے، آپسی اختلاف کے بجائے ہمارے پوشیدہ دشمنوں کے خلاف ہم لڑائی لڑے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ میں سمیر وانکھیڈے کی بہن یاسمین وانکھیڈے کے کیس کی پیروی کی ہے، اور سابق وزیر نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی داخل کیا ہے۔

سمیروانکھنڈے نے کورڈیلیا کروز کیس میں شاہ رخ خان کے فرزند آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کیس میں گرفتار منمون دھمیچا کے وکیل کاشف علی خان نے سمیر وانکھیڈے کے خلاف اپنے انسٹا گرام اور سوشل میڈیا ذرائع پر قابل اعتراض اور نازیبا تبصرہ کئے تھے جس کے بعد وانکھیڈے نے ان پر ہتک عزت کا کیس داخل کیا تھا،اور اسی پوسٹ کو راکھی ساونت نے بھی اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیا تھا۔چونکہ راکھی ساونت کے کئی معاملہ کی پیروی کاشف علی خان ہی کر رہے ہیں اس لئے وانکھیڈے نے دونوں کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا، لیکن اب وانکھیڈے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر یہ کیس واپس لے لیا ہے۔ کیس واپسی کیلئے عدالت نے فریقین کو حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں وانکھیڈے نے کہا کہ کاشف علی سے ان کی ثالثی ہوگئی ہے اور اس افہام و تفہیم کے بعد وانکھیڈے نے کیس واپس لے لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com