Connect with us
Friday,13-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

بھیونڈی میں صفائی سروے 2021 کے لئے تمام شہریوں اور دکانداروں کا ہر ممکن تعاون ضروری ہے، میونسپل کمشنر پنکج آشیا

Published

on

(وفا ناہید)
بھیونڈی: مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب سے صاف صفائی سروے کے تحت بھیونڈی شہر کو 2018 اور 2020 میں اچھی درجہ بندی دی گئی ہے جس کا سارا کریڈٹ شہر کی عوام کو جاتا ہے۔ مقامی شہریوں کے اچھے تعاون کی وجہ سے ہی بھیونڈی شہر صاف ستھرا اور خوبصورت بن گیا ہے۔ جس کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومت نے بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کو اچھی درجہ بندی دے کر اعزاز بخشا ہے جو خوش آئند بات ہے ۔ میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا نے کہا ہے کہ اس سال بھی صفائی سروے 2021 کے لئے مقابلہ ہوگ ا۔ اس میں بھی میونسپل کارپوریشن کو اچھی درجہ بندی حاصل ہونی چاہئے ۔ جس کیلئے شہر کے تمام شہریوں ، دکانداروں ، ہاکرز اور تاجروں کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ میونسپل کارپوریشن کے حدود کی جن رہائشی سوسائٹی اور کاروباری ادارے سے جہاں 100 کلوگرام سے زیادہ کچرا نکلتا ہے۔ ایسی سوسائٹیوں ، ہوٹل اور بسی مالکان ، ثقافتی دفاتر اور فیکٹری مالکان کے نمائندوں کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا تھا ۔جس میں میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا نے شہر کے تمام شہریوں ، دکانداروں اور تاجروں سے سرگرم رکن کے طور پر شامل ہوکر تعاون کرنے کی درخواست کی ہے۔
اس موقع پر میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا نے اجلاس میں شامل لوگوں سے کہا کہ اپنے گھروں سے نکلنے والا گیلا کچرا اور سوکھا کچرا علیحدہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ رہائشی سوسائٹی میں گیلا کچرا علیحدہ کرکے اس سے کھاد تیار کرنے کا منصوبہ بنایا جانا چاہئے۔ جس سے شہر کے مختلف علاقوں سے نکلنے والے 50 فیصد کچرے میں خود بخود کمی واقع ہو جائے گی۔ گیلے کچرے سے تعفن پھیلتا ہے اور اس سے ہونے والی بدبو صحت کے تعلق سے بہت سی پریشانیوں کا باعث بنتی ہے ۔ جس کے لئے شہریوں کو گیلے کچرے کو اپنے گھروں اور سوسائٹی کے ہی احاطے میں ضائع کردینا چاہئے ۔ گیلے کچرے سے کھاد تیار کئے جانے سے میونسپل انتظامیہ کے اخراجات بھی کم ہوجائیں گے۔ شہریوں کو کاغذ ، پلاسٹک کی بوتلیں ، پلاسٹک کی اشیاء ، لکڑی کے سامان ، کارٹن اور کارخانوں وغیرہ سے نکلنے والے خشک کچرے سے تعفن نہیں پیدا ہوتا ہے۔ اسی طرح الیکٹرانک اشیاء کا کچرا علیحدہ کرکے اسے الگ رکھنا چاہئے۔
اس موقع پر میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا نے شہریوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلاسٹک کی تھیلیوں اور پلاسٹک کی اشیاء پر پابندی عائد کردی گئی ہے اس لئے اس پر عمل کرتے ہوئے دکانداروں اور شہریوں کو پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ پلاسٹک کی تھیلیوں کے بجائے تمام شہریوں کو کپڑے کی تھیلی اور پیپر بیگ کا استعمال کرنا چاہئے۔اسی طرح موصوف نے کہا کہ صفائی سے متعلق شکایات کے لئے میونسپل کارپوریشن کے سوچھتا ایپ کا استعمال کرنا چاہئے۔ ایپ پر شکایت درج کرنے کے بعد اس کے حل کئے جانے کی جانکاری بھی آپ کو حاصل ہو جائے گی۔ شہر کے لوگوں اور دکانداروں کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ یہ شہر ان کا اپنا ہے یہ سوچ کر مثبت انداز میں سرگرم عمل ہونا چاہئے۔ کورونا بحران کے دور میں بڑی میٹنگوں کا انعقاد کرنا ممکن نہیں ہے اس لئے پربھاگ سطح پر پربھاگ افسران کے ذریعے تمام تاجروں ، شہریوں اور دکانداروں کا اجلاس لیا جائے گا۔ میونسپل کمشنر نے کہا کہ اگر شہر کے لوگوں کی صحت کو برقرار رکھنا ہے تو صاف بھیونڈی ، سندر بھیونڈی ، گرین بھیونڈی بنایا جانا چاہئے۔ اس سے شہریوں کی معاشرتی صحت بہتر ہوگی ۔جس کا فائدہ شہر کی معاشرتی ، ذہنی اور معاشی سطح پر ہونے والا ہے۔ مذکورہ اجلاس میں میونسپل کارپوریشن کے ایڈیشنل میونسپل کمشنر اوم پرکاش دیوٹے ، صفائی محکمہ کے ڈپٹی میونسپل کمشنر ماروتی گائیکواڑ ، صفائی محکمہ کی اسسٹنٹ میونسپل کمشنر پریتی گاڑے ، صفائی افسر اشوک سنکھے اور تعلقات عامہ کے افسر ملند پلسلے سمیت دیگر شہری اور تجارتی نمائندے موجود تھے۔

بزنس

ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت 3,000-3,200 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

Published

on

manori-beach

ممبئی : ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت تقریباً ڈیڑھ گنا بڑھ گئی ہے۔ پہلے اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 1920 کروڑ روپے تھی جو اب بڑھ کر 3000-3200 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ یہ معلومات دیتے ہوئے بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر ابھیجیت بنگر نے کہا کہ پچھلی بار ٹینڈر پر تنازعہ کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ 25 مئی کو دوبارہ ٹینڈر جاری کیا گیا جس میں اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان میں سے ایک کمپنی کا تعلق سپین اور ایک کا تعلق مشرق وسطیٰ کے کسی ملک سے ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلی بار ٹینڈر میں 5 کمپنیوں نے حصہ لیا تھا تاہم بعد میں صرف ایک کمپنی رہ گئی۔ کانگریس نے اس ٹینڈر میں بدعنوانی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد بی ایم سی نے ٹینڈر منسوخ کر دیا تھا۔ نئے ٹینڈر کی لاگت کا تخمینہ 3000 سے 3200 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جو کہ 1920 کروڑ روپے کی سابقہ ​​تخمینہ لاگت سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔

بنگر نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت سرنگیں بنائی جائیں گی۔ اس میں دو سمندر سے پانی نکالنے کے لیے اور ایک بقیہ پانی (نمکین پانی) کو نکالنے کے لیے بنایا جائے گا۔ اہلکار نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت سمندر کے گہرے حصوں سے 2-3 کلومیٹر دور سے پانی کھینچا جائے گا تاکہ آلودگی نہ ہو۔ یہاں بجلی کی بجائے گرین انرجی استعمال کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں نمکین پانی کو صاف کرکے روزانہ 200 ایم ایل ڈی پینے کا پانی حاصل کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں روزانہ 200 ایم ایل ڈی پانی دستیاب ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ دونوں مراحل کے کام کرنے کے بعد ممبئی کو روزانہ 400 ایم ایل ڈی پانی ملے گا۔ ابھیجیت بنگر نے کہا کہ ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے آبی ذخائر میں 31 جولائی تک پینے کا پانی دستیاب ہے، تب تک اچھی بارش ہونے کا امکان ہے، اس لیے اس سال پانی کی کٹوتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ویسے بھی، بی ایم سی اپر ویترنا اور بھاتسا جھیل سے ریزرو پانی استعمال کر رہی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سات جھیلوں سے روزانہ تقریباً 4000 ایم ایل ڈی پانی ممبئی کو سپلائی کیا جاتا ہے۔

ممبئی کی آبادی کے حساب سے روزانہ 4500 ایم ایل ڈی پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ بی ایم سی نے سال 2014 کے بعد پانی کا کوئی نیا ذریعہ نہیں بنایا ہے۔ 4,000 ایم ایل ڈی پانی میں سے تقریباً 30 فیصد پانی کی رساو اور چوری کی وجہ سے ممبئی والوں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔ اس نے مسئلہ کو سنگین بنا دیا ہے، اس لیے بی ایم سی سمندر کے پانی کو صاف کرنے اور گرگئی پروجیکٹ کو آگے بڑھانے پر کام کر رہی ہے تاکہ ممبئی کو مطلوبہ پانی کی فراہمی ہو سکے۔

Continue Reading

سیاست

گوالیار ہائی کورٹ میں امبیڈکر کے مجسمے کا معاملہ سیاسی رخ اختیار کر رہا ہے، اب کانگریس بھی میدان میں اترے گی، دہلی میں لیا گیا فیصلہ

Published

on

Gwalior

گوالیار : گوالیار ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کو لے کر جاری تنازعہ اب سیاسی رخ اختیار کرنے لگا ہے۔ ایک طرف دلت تنظیموں نے مجسمہ لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج تیز کر دیا ہے تو دوسری طرف کانگریس پارٹی نے بھی اس معاملے کی کھل کر حمایت شروع کر دی ہے۔ دہلی میں کانگریس کی حالیہ قومی میٹنگ کے بعد پارٹی نے امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو ایشو بنا کر میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر ملک کے آئین کے معمار ہیں۔ اور ان کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اس مسئلہ پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رہی ہے۔ تاکہ دلتوں کی آواز کو دبایا جاسکے۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور مجسمہ کی حمایت کرنے والے وکلاء کے درمیان اس معاملے پر کافی جھگڑا ہوا تھا۔ حمایتی وکلاء نے مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا جبکہ ایسوسی ایشن نے یہ کہہ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی تھی کہ مجسمہ لگانے کے لیے پہلے اجازت لی گئی تھی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کانگریس دلت برادری میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اس مسئلے کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، خاص طور پر جب ریاست میں پارٹی کی حمایت کی بنیاد کمزور ہو رہی ہے۔ اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ بی جے پی حکومت اس حساس معاملے پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔

Continue Reading

جرم

آتشیں اسلحہ جات کے ساتھ ڈومبیولی سے ایک گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والے ایک مشتبہ شخص کو 4 دیسی پستول اور 35 کارآمد کارتوس 7.5 لاکھ روپے قیمت کا اسباب ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں مہاتما گاندھی روڈ پر ایک 35 سالہ شخص ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والا ہے, اس پر اے ٹی ایس ٹیم نے جال بچھا کر اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 3 دیسی پستول 35 کارآمد کارتوس برآمد کیا۔ اس کے خلاف اے ٹی ایس کالا چوکی میں ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت دیگر دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم نے اس سے قبل جس شخص کو آتشیں ہتھیار فروخت کیا تھا ٹیکنیکل تفتیش سے اسے بھی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا, اب تک پولس نے 4 آتشیں اسلحہ 35 کارآمد کارتوس 2 میگرین جس کی قیمت 7.5 لاکھ بتائی جاتی ہے, مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com