Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اردو زبان امن و یکجہتی، اتحاد و محبت اورعالمی فلاح و بہبود کی پیامبر: نشنک

Published

on

اردو دنیا کی ساتویں سب سے بڑی زبان ہے اور اس کی خوشبو ہندوستان کی جڑوں میں پیوست ہے, اس کے لفظوں میں انسانیت نوازی، یکجہتی، اتحاد کی دعوت اور انسانی فلاح و بہبود کا پیغام ہے۔یہ بات وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشنک نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام ’الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے دور میں اردو مصنّفین کی ذمہ داریاں‘ کے موضوع پر منعقدہ دوروزہ عالمی اردو ویبینار میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اردو زبان میں غیر معمولی خوب صورتی اور دلوں تک پہنچنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اردو زبان کی یہ خوبی ہے کہ اس کے ذریعے کم لفظوں میں وسیع مضامین کو بیان کیا جاسکتا ہے۔اس سلسلے میں انھوں نے زندگی کے حقائق پر مشتمل مرزا غالب کی شاعری کا خصوصی حوالہ دیا اور اقبال کے ترانہئ ہندی کے مشہور شعر’سارے جہاں سے اچھا،ہندوستاں ہمارا،ہم بلبلیں ہیں اس کی یہ گلستاں ہمارا‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس شعر کو سن کر ہمارے دل میں ایک خوشگوار احساس پیدا ہوتا ہے اور اپنے وطن سے محبت و وابستگی کاجذبہ قوی ہوجاتا ہے۔
ویبینار کے موضوع کو اہم قرار دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ سوشل میڈیا اپنے افکار و خیالات کے اظہار کا ایک ذریعہ ہے، ہمیں اسے درست اور تعمیری افکار کے اظہار کے وسیلے کے طور پر استعمال کرنا چاہیے اور دورحاضر کی تیز رفتار تبدیلی اور ترقیات کے ساتھ چل کر سماج کے تئیں اپنی ذمے داری کو نبھانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے قلمکاروں کی ذمے داری ہے کہ دورحاضر کی تبدیلیوں کا ساتھ دیتے ہوئے الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے ہندوستان کے انسانیت نواز، عالمی اخوت کے افکار و خیالات کی اشاعت کریں۔
انھوں نے اردو زبان میں دنیا کی دوسری زبانوں کی اعلیٰ تخلیقات کے ترجمے پر بھی زور دیا تاکہ اردو کی خوشبو اور دور تک پہنچ سکے۔اس موقعے پر انھوں نے قومی کونسل کی حصولیابیوں پر قلبی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نریندرمودی جی کے دور حکومت میں جہاں کونسل کا بجٹ پہلے کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زیادہ ہوگیا ہے وہیں کونسل کی اسکیموں کا دائرہ بھی وسیع ہوا ہے اور ان سے فائدہ اٹھانے والے طلبہ و طالبات کی تعداد سولہ لاکھ سے بھی متجاوز ہوچکی ہے۔انھوں نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سال سے اردو کونسل کی جانب سے ادبی وتخلیقی خدمات انجام دینے والے اردو قلمکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے امیرخسرو، مرزا غالب،آغاحشر،رام بابوسکسینہ اور دیاشنکر نسیم جیسی اردو کی اہم شخصیات کے نام پر اردو ادیبوں اور تخلیق کاروں کو انعام و اکرام سے نوازاجائے گا۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com