Connect with us
Saturday,11-October-2025

(جنرل (عام

نئی تعلیمی پالیسی سے لبرل ایجوکیشن کا نیا دور شروع ہوگا۔ پروفیسر فیضان مصطفی

Published

on

نئی تعلیمی پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے نلسار یونیورسٹی آف لاء، حیدر آباد کے وائس چانسلر پروفیسر فیضان مصطفی نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی سے لبرل ایجوکیشن کا نیا دور شروع ہوگا جس سے اہم تبدیلی رونما ہوگی۔ یہ بات انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تنظیم ابنائے قدیم اے ایم یو الیومنائی ایسو سی ایشن قطر کے زیر اہتمام نئی تعلیمی پالیسی پر منعقدہ ایک ویبینار میں کہی۔
انہوں نے کہاکہ یوجی سی کے انتخاب پر مبنی کریڈٹ سسٹم سے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا جس میں طلبہ کو اپنے شوق سے تعلیم مکمل کرنے کا وسیلہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی میں انٹرڈسیپلنری کورس کے ساتھ لچکدار سبجیکٹس پر توجہ دی گئی ہے جو ایک اچھا قدم ہے۔ فارن یونیورسٹی کا قیام بھی بہتر قدم ہے، بلکہ اس کا قیام 2010 میں ہی ہوجانا چاہئے تھے، جب پہلی بار اس کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ نصاب میں 30 فیصد کی تخفیف، اساتذہ کی ٹریننگ پر توجہ اور پی ایچ ڈی کورس میں براہ راست داخلے کی پہل قابل ستائش ہے۔ لیکن اس نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کی میعاد 2040 تک رکھی گئی ہے جو کافی طویل عرصہ ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرس کے سسٹم پر نظرثانی کی جائے اور مزید اقلیتی یونیورسٹیاں قائم کی جائیں نیز اقلیتی اور محفوظ زمرے کی سیٹوں کا تبادلہ نہ کیا جائے۔
انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کے تحت مادری زبان یا علاقائی زبانوں میں تدریس کی تجویز پراتفاق ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے ابتدائی برسوں میں ذریعہ تدریس مادری زبان ہونا چاہئے تاکہ بنیاد مضبوط ہوسکے، لیکن یہ صرف ابتدائی برسوں یا پری-پرائمری کے مرحلے تک ہی محدود رہنا چاہئے۔
پروفیسر فیضان مصطفی نے کہا کہ نئی پالیسی میں مالیاتی ذمہ داری کے تحت جی ڈی پی کا چھ فیصد خرچ کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک قانون ہونا چاہئے جو ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو اس بات پر پابند کرے کہ وہ جی ڈی پی کا ایک متعینہ فیصد تعلیم کے لیے مختص کریں، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ تعلیمی بجٹ کا 90 فیصد صرف تنخواہ اور پنشن پر خرچ ہوتا ہے اور صرف 10 سے 12 فیصد تعلیمی ترقی، تحقیق اور بنیادی ڈھانچے کے لیے رہ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے تئیں اعلی تعلیمی نظام سے وابستہ اساتذہ، طلبہ، عملہ اور دیگر فریقوں کے مابین بیداری لانے کی اپیل کی ہے۔ مرکزی کابینہ نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو گزشتہ 29 جولائی 2020 کو منظوری فراہم کردی ہے۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی سے ہندوستان کے اسکولی اور اعلی تعلیمی نظام میں مکمل تبدیلی رونما ہونے کی امید ہے۔ اس پالیسی کے تحت حق تعلیم ایکٹ 2009 میں توسیع کرنے کی اہم تجویز ہے جس میں 3 سال سے 18 سال کے بچوں کا احاطہ ہوسکے۔ اس کے علاوہ اسکولی نصاب کی مشمولات کا بوجھ کم کرنے کی بھی تجویز ہے۔
اس موقع پر ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے ابنائے قدیم-قطر کے چیف ڈاکٹر ایم ایس بخاری نے علیگ برادری سے اپنی مادر علمی کے مفاد میں کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور اس کی تنظیم ابنائے قدیم تعلیمی فروغ کی سمت میں گرانقدر خدمات انجام دے رہی ہیں۔
اے ایم یو الیومنائی ایسو سی ایشن قطر کے صدر جاوید احمد نے ویبینار کے مہمانوں، میڈیا کے نمائندوں، لیڈروں اور آن لائن حاضرین کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ عالمی وبا کے پیش نظر سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے لوگوں کا ایک ساتھ جمع ہونا اور اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھنا بہت اہم بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ قومی تعلیمی پالیسی پر ویبینار کے انعقاد کے لیے اپنے کرم فرماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ‘کیا سوچیں ‘ پر توجہ دینے کے بجائے یہ نئی قومی تعلیمی پالیسی ‘سوچنے کے طریقے’ پر زیادہ توجہ مرکوز کرتی ہے۔
اے ایم یو ابنائے قدیم- قطر کی جانب سے گزشتہ روز ‘نئی تعلیمی پالیسی 2020’ پر مباحثے کے لیے یہ ویبینار منعقد کی گئی تھی، جس میں پروفیسر فیضان مصطفی نے بطور چیف گیسٹ اور اسپیکر شرکت کی۔ ان کے علاوہ حیدر آباد یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پرفیسر ڈاکٹر زاہد الحق، اے ایم یو الیومنائی قطر کے چیف ڈاکٹر ایم ایس بخاری، زید ایچ کالج آف انجینئرنگ کے پرنسپل پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ نے بھی اس پروگرام میں شریک ہوئے۔
اس ویبینار کی نظامت ڈاکٹر زاہد الحق نے کی، جس کا آغاز اے ایم یو الیومنائی قطر کے جنرل سکریٹری محمد فرمان حان کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ کووڈ-19 کی احتیاطی تدابیر پر ڈاکٹر اثناء نصرت نے مختصر مگر مفید گفتگو کی اور اے ایم یو الیومنائی قطر کے نائب صدر محمد فیصل نسیم نے تمام شرکت کنندگان اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ تقریبا 650 افراد نے زووم، فیس بک اور دیگر آن لائن ذرائع سے اس ویبینار میں شرکت کی، جن میں چند اہم نام قطر یونیورسٹی کے پروفیسر عاطف اقبال، بزم صدف انٹرنیشنل کے چیرمین شہاب الدین احمد، ڈاکٹر ندیم جیلانی، اے ایم یو الومنائی کویت آفتاب پٹھان، ڈاکٹرامان اللہ خاں، ہمانشو شرما، ڈاکٹر ارچنا چودھری، ڈاکٹر اشرف الزماں، محمد نجم الحسن خاں، ثمینہ فاضل، وغیرہ کے نام شام ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com