Connect with us
Wednesday,15-October-2025

سیاست

مالیگاؤں کی مسلم سیاست بھومی پوجن پر کانگریس کے اطمینان سے سبق حاصل کریں، کانگریس کی سفید کھادی کے نیچے آر ایس ایس کی خاکی چڈی نظر آئے گی

Published

on

(وفا ناہید)
مالیگاؤں کی سیاست کی بات ہی نرالی ہے. یہاں سیاسی دنگل میں سیاست نہیں بلکہ ذاتیات پر سیاست کی جاتی ہے. غیر مذہب کی تمام سیاسی پارٹیاں یہاں تک کے خود کو سیکولر کہہ کر مسلمانوں کا 70 سالوں سے سیاسی استحصال کرنے والی کانگریس پارٹی نے وزیر اعظم مودی کے بھومی پوجن پر اطمینان کا اظہار کیا تھا. ہم مسلمان جو کہ اتحاد اور اتفاق کی ایک زندہ مثال تھے. اس وقت آپسی رنجش کا شکار ہے. جس کا پورا فائدہ غیر قوم اٹھارہی ہیں. اگر مالیگاؤں کی بات کی جائے تو اس شہر کو مسلم اکثریتی شہر ہونے کا خطاب حاصل ہے. اس شہر میں میئر, ایم ایل اے, اسٹینڈنگ چیئرمین سب کے سب مسلمان ہے. باوجود اس کے اس شہر کی زبوں حالی کو ضبط تحریر میں لانا ناممکن ہے. اس شہر میں ہر بات پر سیاست کی جاتی ہے. مسجدوں میناروں کی وجہ سے یہ شہر اپنی ایک انفرادی شناخت رکھتا ہے مگر برسراقتدار اور حزب اختلاف میں جو تناؤ اور رنجش ہے وہ کسی فلم کی یاد دلاتی ہے. الزام تراشی میں اس شہر کے لیڈران پی ایچ ڈی کی ہے. انہیں عوام اور عوامی مسائل سے زیادہ اپنے سیاسی حریف کی سرگرمیوں پر نظر رہتی ہیں. یہ تو بس ‘اپنا کام بنتا, بھاڑ میں جائے جنتا’ پر یقین رکھتے ہیں. عوام گلے گلے تک مسائل کے جال میں الجھے ہیں اور لیڈران بس سیاسی حریف کو کس طرح پچھاڑا جائے یہ سوچ رہے ہیں. جب سے شوشل میڈیا کا ظہور ہوا ان برساتی لیڈران کے ہاتھ ایک بہت اچھا پلیٹ فارم آگیا. اپنے سیاسی حریف کو نیچا دکھانے کا. جس میں نہ ہینگ لگے نہ پھٹکری اور رنگ بھی چوکا آئے. اب قارئین! اگر ان لیڈران کے پاس کوئی مسئلہ پہنچا کہ کھٹ سے پہنچ گئے وفد کی صورت ایک میمورنڈم لے کر. مست تصویر کھینچی اور وائرل کردی. اس تصویر کو ہوا دینے کے لئے ان کے اپنے گروپ ہے. اب شروع ہوگئی گروپ میں اس لیڈر کی شان میں بلاوجہ کی قصیدہ خوانی. اپنے حریف کی ذرا سی کوئی خامی ہاتھ لگ گئی. اب شروع ہوگئی ذاتیات پر بحث. یہاں تک کے ان وہاٹس گروپ نے خواتین کو بھی نہیں بخشا. ابھی حال ہی میں شہر کے سابق ایم ایل اے جو بے چارے آج تک اپنی شکست کو قبول نہیں کرپائے. کہیں سے دور کی کوڑی اٹھا لائے کہ بوگس ووٹ کی بنیاد پر ان کے مخالف مجلس کے امیدوار مفتی اسمعیل قاسمی نے جیت حاصل کی. اس الزام کو سن کر مفتی صاحب کی روح تک تڑپ گئی. اب مفتی صاحب کو جواب دینا تھا. فورآ ایک پریس کانفرنس میں سابق ایم ایل اے شیخ آصف کو اینٹ کا جواب پتھر سے دے دیا. شیخ آصف مفتی اسمعیل کو اسمبلی سیٹ سے بے دخل کرنے کے لئے سال بھر سے کوشاں ہے. مگر ابھی تک کامیابی ہاتھ نہیں لگی. حالانکہ میئر کی کرسی اب بھی شیخ رشید خانوادے کے ہاتھ میں ہے مگر اسمبلی سیٹ کے جانے کا غم ابھی تک ہلکا نہیں ہوا. عوام بے چارے کیا کریں ؟ برسات کا موسم ہے. باران رحمت کا نزول وقتاً فوقتاً جاری ہے. شہر کی کچی سڑکیں عوام کے صبر و ضبط کا امتحان لے رہی ہیں. موسم باراں رحمت نہیں زحمت بن رہا ہے. اس کے باوجود برسراقتدار سے لے کر حزب اختلاف تک سب کے سب عوام دشمن بنے سیاسی روٹیاں سینک کر عوام کی ہمدردی بٹورنے میں لگے ہیں. کب تک مالیگاؤں شہر اور اس کی عوام کا سیاسی استحصال کیا جائے گا ؟ کب تک ؟ شہر میں مسائل کا انبار ہے اور سیاست اپنے ننگے پن پر اتر کر عوام کے ضبط کو آزما رہی ہیں. یہ عوام اگر اپنے قیمتی ووٹوں سے فتح یاب کرسکتی ہے تو یہی عوام کرسی اور عہدہ چھننے کی بھی طاقت رکھتی ہیں. لہذا شہر کی سیاسی پارٹیاں اب تو ہوش کے ناخن لیں. ورنہ عوامی غصہ اگر پھوٹ پڑا تو……… ؟؟؟؟؟

(جنرل (عام

وسائی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن نے پورے شہر میں 20,500 مربع فٹ سے زیادہ غیر قانونی اور خطرناک ڈھانچوں کو منہدم کر دیا

Published

on

پالگھر: غیر مجاز اور خطرناک تعمیرات کے خلاف ایک اور کریک ڈاؤن میں، وسائی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن (وی وی ایم سی) نے 11 اور 13 اکتوبر کے درمیان متعدد وارڈوں میں مسمار کرنے کی مہم چلائی، میونسپل کمشنر اور سینئر شہری عہدیداروں کی ہدایت پر عمل کیا۔ حکام کے مطابق آپریشن کے لیے خصوصی دستے تشکیل دیے گئے تھے، ہر وارڈ میں ایک سینئر کلرک اور چار جونیئر انجینئرز کو مسمار کرنے کے کام کی نگرانی اور اس پر عمل درآمد کے لیے تفویض کیا گیا تھا۔ اس مہم میں شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات، تجارتی تجاوزات اور غیر محفوظ عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایم بی میں ویرار (مغربی) میں اسٹیٹ، دیشا اپارٹمنٹ سے 600 مربع فٹ غیر قانونی تعمیرات ہٹا دی گئیں۔

مورگاؤں ناگین داس پاڑا، کنچن ہائی اسکول، گیان دیپ اور موریشور اسکولس اور بجرنگ نگر جھیل کے قریب نیل کنٹھ بلڈنگ سمیت علاقوں میں کل 1100 مربع فٹ کو منہدم کردیا گیا۔ نوگھر انڈسٹریل ایریا، وسائی (ایسٹ) میں، ہولی فیملی براڈوے اور گالا نگر کے قریب، 222 مربع فٹ کو صاف کیا گیا۔ نرمل اسکول اور ہولی کراس اسکول کے قریب، 215 مربع فٹ پر محیط غیر قانونی شیڈوں کو مسمار کر دیا گیا۔ جبار پاڑا، مسماری میں 2,200 مربع فٹ پر محیط غیر مجاز تعمیرات شامل ہیں۔ سب سے بڑی کارروائی وسائی پھاٹا، ستوالی روڈ، جوچندرا، بھوئیڈا پاڑا، راجاولیو، ای روڈ، راجاولیو، روڈ، گوڑہ، بھوڈا پاڑہ، راجاولی روڈ، کے ساتھ کی گئی۔ چنچوٹی پل اور باپانے پل کے درمیان، تقریباً 15,320 مربع فٹ کو صاف کرتے ہوئے سینٹ آگسٹین سکول، عمیل مین میں 225 مربع فٹ خطرناک تعمیرات ہٹا دی گئیں۔ مجموعی طور پر، وی وی ایم سی نے تین روزہ آپریشن کے دوران 20,532 مربع فٹ غیر مجاز اور خطرناک ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ عہدیداروں نے کہا کہ اس طرح کی مہم تمام وارڈوں میں جاری رہے گی تاکہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے اور وسائی ویرار علاقہ میں غیر قانونی تعمیرات کو روکا جاسکے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ادھو ٹھاکرے، شرد پوار، راج ٹھاکرے بی ایم سی انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مہاراشٹر کے الیکشن چیف سے ملاقات سے پہلے متحد

Published

on

شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے منگل کی صبح شیو سینا شیولے پہنچے، پارٹی کے رکن پارلیمنٹ انیل دیسائی بھی شامل ہوئے۔ پارٹی ہیڈکوارٹر میں اعلیٰ سطحی میٹنگ این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار اور ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے کی آمد کے بعد ہوئی، جس نے مہاراشٹر کے اپوزیشن لیڈروں کے درمیان اتحاد کے ایک نادر مظاہرہ کا اشارہ دیا۔ آج بعد میں، ایک کل جماعتی وفد – جس میں پوار، ٹھاکرے، کانگریس قائدین بالاصاحب تھوراٹ اور ورشا گائیکواڑ اور دیگر شامل ہیں – مہاراشٹر کے چیف الیکٹورل آفیسر ایس چوکلنگم سے ملاقات کرنے والا ہے۔ اجلاس کا مقصد جاری انتخابی عمل پر تحفظات کا اظہار اور آئندہ بلدیاتی انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت کے مطابق، جنہوں نے ہفتے کے آخر میں میٹنگ کا اعلان کیا، الیکشن کمیشن کے ساتھ بات چیت کا مقصد آنے والے شہری انتخابات، خاص طور پر برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے انتخابات میں ‘شفافیت اور اعتماد کو یقینی بنانا’ ہے۔ راؤت نے نوٹ کیا کہ انتخابی نظام پر عوام کا اعتماد برقرار رکھنا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ صرف ایک سیاسی اشارہ نہیں بلکہ ‘جمہوریت کے تحفظ کے لیے ایک اجتماعی کوشش’ تھی۔

راوت نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور ایکناتھ شندے تک بھی پہنچ کر انہیں آل پارٹی وفد میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ راؤت نے اپنے خط میں لکھا، “الیکشن کمیشن سے ملاقات اب ایک رسمی حیثیت بن گئی ہے، پھر بھی ہمارے جمہوری فریم ورک میں اس اعلیٰ ترین ادارے کے ساتھ بات چیت کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان جلد ہی متوقع ہے، اس عمل کی ساکھ کے بارے میں کسی قسم کے شکوک و شبہات کو جنم نہیں دینا چاہیے۔ راؤت نے اس بات کی تصدیق کی کہ تمام پارٹیوں نے اس پہل کا مثبت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اس دورے کے پیچھے کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے،‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مقصد جمہوری اقدار کو مضبوط کرنا اور انتخابی نظام پر اعتماد کو بڑھانا تھا۔ مہاراشٹر بھر میں بلدیاتی انتخابات بشمول بی ایم سی انتخابات کا اعلان اس ماہ کے آخر میں متوقع ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سیف ہیون ڈیمانڈ فیول ریلی کے طور پر چاندی کی قیمت $52.50 سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

Published

on

silver

ممبئی، چاندی کی قیمتیں منگل کے روز 52.50 ڈالر فی اونس سے بڑھ کر اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، لندن میں تاریخی مختصر نچوڑ اور عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے درمیان محفوظ پناہ گاہوں کی مضبوط مانگ سے اضافہ ہوا۔ لندن میں سپاٹ سلور کی قیمت 0.4 فیصد بڑھ کر 52.58 ڈالر فی اونس ہوگئی، جس نے جنوری 1980 میں قائم کردہ سابقہ ​​ریکارڈ کو توڑ دیا جب ارب پتی ہنٹ برادران نے مارکیٹ کو گھیرے میں لینے کی کوشش کی۔ سونے کی قیمتیں بھی ایک نئے ریکارڈ پر چڑھ گئیں، مسلسل آٹھ ہفتوں کے فوائد کو نشان زد کرتے ہوئے، بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تناؤ اور امریکی شرح سود میں کمی کی توقعات کی وجہ سے۔ چاندی میں یہ ریلی لندن کی مارکیٹ میں لیکویڈیٹی پر تشویش کے درمیان آئی ہے، جس نے دھات کو محفوظ بنانے کے لیے دنیا بھر میں رش شروع کر دیا ہے۔ لندن میں قیمتیں نیویارک کے مقابلے میں ایک غیر معمولی پریمیم پر ٹریڈ کر رہی ہیں، جس سے تاجروں کو بحر اوقیانوس کے پار چاندی کی سلاخیں اڑانے پر آمادہ کیا جا رہا ہے — ایک مہنگا اقدام جو عام طور پر سونے کے لیے مخصوص ہوتا ہے — تاکہ زیادہ قیمتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ منگل کو پریمیم تقریباً $1.55 فی اونس رہا، جو پچھلے ہفتے $3 سے کم تھا۔

نچوڑ میں اضافہ کرتے ہوئے، لندن میں چاندی کے لیز کے نرخ — دھات کو ادھار لینے کی قیمت — گزشتہ جمعہ کو ایک ماہ کے معاہدوں کے لئے 30 فیصد سے اوپر ابھری، جس سے تاجروں کے لئے مختصر پوزیشن برقرار رکھنا مہنگا ہو گیا۔ صورتحال مزید خراب ہوئی کیونکہ حالیہ ہفتوں میں ہندوستان کی طرف سے مضبوط مانگ نے دستیاب رسد کو مزید کم کر دیا، امریکی ٹیرف کے خوف کے درمیان نیویارک میں پہلے کی ترسیل کے بعد۔ ماہرین نے کہا کہ سونے اور چاندی دونوں میں تازہ ترین اضافہ مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سال سونے کی قیمتوں میں تقریباً 60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، پہلی بار 4,100 ڈالر کا ہندسہ عبور کر گیا ہے، جسے جغرافیائی سیاسی تناؤ، شرح میں کمی کی توقعات، اور مرکزی بینکوں اور سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست خریداری کی حمایت حاصل ہے۔ اہم امریکی اقتصادی اعداد و شمار جیسے افراط زر اور خوردہ فروخت اس ہفتے کے آخر میں ہونے والے ہیں، لیکن تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومتی شٹ ڈاؤن جاری رہا تو ان رپورٹس کے اجراء میں – بشمول ملازمتوں کے ڈیٹا – میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com