Connect with us
Saturday,22-November-2025

سیاست

ملک پر بڑا بحران! دیویندر فڑنویس اور بی جے پی کو سیاست نہیں کرنا چاہئے: شرد پوار

Published

on

Sharad Pawar

( محمد یوسف رانا )
این سی پی سر براہ شرد پوار نے کہا ہے کہ کرونا بحران کے دوران دیویندر فڑنویس اور بی جے پی کو سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ ناسک دورے پر آئے شرد پوار نے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کی۔ شرد پوار نے بی جے پی پر کڑی تنقید کی۔ شرد پوار نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح عید اور دیگر تہواروں کے موقع پر کرونا بحران کے دوران جس صبر ضبط اور حکومت کے ساتھ تعاون دیا ہے آنے والی بقرعید کے موقع پر بھی حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ شرد پوار نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں کرونا بحران کے دوران جو کارکردگی پیش کی ہے وہ تعریف کے قابل ہے۔
این سی پی رہنما شرد پوار آج (24 جولائی) ناسک کے دورے پر تھے۔ سہ پہر کے سیشن میں پوار نے ناسک ڈسٹرکٹ کلکٹر کے دفتر میں کرونا سے متعلق ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔ پوار نے ضلع کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ شرد پوار نے کہا کہ شہر میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر دھیان دیتے ہوئے مزید بیڈ کے انتظام اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کی کرونا جانچ کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کرونا بحران میں سخت محنت کر رہے ہیں جو قابل ستائش ہے۔ ہم میدان میں جاکر صورتحال دیکھ کر وزیر اعلی کو آگاہ کریں گے۔ جس کے بعد وزیر اعلیٰ ٹھوس فیصلے لیں گے۔
ناسک میں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنس ہے اس لئے ڈاکٹروں کی کمی نہیں ہوگی لیکن اگر ڈاکٹر علاج و معالجے سے گریز کررہے ہیں تو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کئے جانے کا انتباہ بھی کیا۔ ادھر، لاک ڈاؤن میں میرا کچھ کہنا نہیں ہے۔ اس پر مقامی انتظامیہ فیصلہ کرے گی۔ لاک ڈاؤن میں اضافہ یا خاتمے کو لے شرد پوار نے کہا کہ اس کا فیصلہ ریاست کے وزیر اعلیٰ اور کابینی وزراء ہی لیں گے۔ کرونا بحران کے ساتھ ساتھ مراشی بحران بھی سر ابھارے کھڑا ہے۔ ممبئی میں کاروبار بری طرح سے متاثر ہوا ہے۔ کرونا کے خوف سے جو مزدور اپنی اپنی ریاستوں کو لوٹ گئے تھے وہ اب ممبئی آنا چاہتے ہیں۔ ہمیں مل کر ریاست کے حالات کو معمول پر لانے کی ضرورت ہے۔ شرد پوار نے بی جے پی اور دیویندر فڑنویس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی موجودہ صورتحال میں سب کو مل کر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ آج کے ماحول کو دیکھتے ہوئے کسی کو سیاست نہیں کرنی چاہئے۔
وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا کہ کرونا کی زنجیر توڑنے کے لئے واحد راستہ لاک ڈائون ہی ہے ۔۱۵ ؍ سے ۲۱ ؍ اگست تک ناسک شہر میں اضافہ کا امکان ہے اس لئے لاک ڈاؤن کا فیصلہ نگراں وزیر پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا کہ ناسک میں فوری طور پر لاک ڈاؤن کی ضرورت نہیں ہے۔ دریں اثنا ریمیڈیشور کے تمام احکامات 3 کمپنیوں دیئے گئے ہیں۔ ممبئی اور پونے کی طرٍح کرونا کے مریضوں کی تعداد ناسک میں زیادہ ہے۔ جہاں مریض زیادہ ہیں ہم وہاں جائزہ لے رہے ہیں۔ ڈاکٹروں سے مخاطب ہوتے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کا استعمال ان کے خلاف نہ ہو انہیں یہی کو شش کرنی ہوگی۔ راجش ٹوپے نے مزید کہا کہ دھاراوی کی طرح مالیگائوں میں بھی پلازمہ تھراپی سینٹر شروع کیا جائے گا۔ بی جے پی کے ممبرپارلیمنٹ نے بطور احتجاج اس میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چارکوپ بلڈر پر فائرنگ، ۴ گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے چارکوپ میں بلڈر پر فائرنگ کے بعد اس معمہ کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور اس میں ملوث راجیش رمیش چوہان عرف دیاکاندیوالی، ممبئی۔سبھاش بھیکاجی موہتے، ویرار، پالگھر، منگیش ایکناتھ چودھری،بھورپونے کرشناروشن بسنت کمار سنگھ کاشیگاؤں، تھانے کو گرفتار کیا ہے ان چاروں پر بلڈر پر فائرنگ کا الزام الزام ہے اس فائرنگ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی جس کے بعد پولس نے مشترکہ ٹیم کے معرفت ملزمین کی تلاش کی اور انہیں گرفتار کر لیا ہے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے اندر ہی ملزمین کو اپنی گرفت میں لے لیا اس کے لئے پولس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے ۔

Continue Reading

سیاست

شندے سینا اراکین کی شمولیت سے یو بی ٹی میں ہلچل… زبان لسانیات کے نام پر کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی : ادھو ٹھاکرے

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے نے آج ایکناتھ شندے کو بڑا جھٹکا دیا۔ مگاتھانے میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے شیوسینک آج ماتوشری میں ادھو ٹھاکرے گروپ کا دامن تھام لیا یہ شندے اور پرکاش سروے کے لیے ایک دھچکا ہے۔ کیونکہ پرکاش سروے مگا تھانے اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ شیو سینا شندے گروپ میں ہیں۔ اب ہمیں احساس ہونے لگا ہے کہ بی جے پی اور غدار کتنے منافق ہیں۔ یہ جنگ آسان نہیں ہے۔ آپ جوش میں ہیں۔ آپ کو جوش میں ہونا چاہیے۔ لیکن اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور ہر طرف دیکھیں۔ بی جے پی دھوکے اور سازش کی پارٹی ہے اس لئے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ الزام ادھو ٹھاکرے نے عائد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کو توڑتے ہوئے گھر توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہندوتوا کا بلبلا پھٹ گیا ہے۔ پالگھر قتل عام اس وقت ہوا جب ہم اقتدار میں تھے، یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، کسی نے اس کی حمایت نہیں کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پالگھر معاملہ کے مشکوک افراد کو جب بی جے پی نے اپنی پارٹی میں شامل کیا تو اس پر ہنگامہ برپا ہوا اور بعدازاں اسے پارٹی سے نکال دیا گیا بی جے پی صرف ہندوتوا کا ڈھونگ کرتی ہی اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ‘ہم یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ زبان کی بنیاد پر کسی کو قتل کیا جائے’ اب لسانی علاقائیت کو بھڑکایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم زبان کی بنیاد پر کسی کو مارنے کی قطعی اجازت نہیں دیتے ۔کوئی زبان دیگر زبان سے تعصب نہیں برتتی ، لسانی علاقائیت کہاں سے شروع ہوئی؟ کسی نے مگا تھانے میں کہا تھا کہ مراٹھی میری ماں ہے، اگر میری ماں مر جائے تو ہم ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے کیا بات کر سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے جوشی نے کہا کہ وہاں کی مادری زبان مراٹھی نہیں ہے ہم مراٹھی زبان کی حفاظت کےلئے ہر ضروری اقدام کریں گے لیکن تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

کلیان آئیڈیل کالج میں بجرنگ دل کی نماز پڑھنے پر شرانگیزی، طلبا پر دباؤ ڈال کر جئے شری رام کے نعرہ کے ساتھ معافی مانگنے پر کیامجبور، حالات قابو میں کشیدگی برقرار

Published

on

‎ممبئی : ممبئی سے متصل کلیان آئیڈیل کالج میں نماز پر وشوہندوپریشد اور بجرنگ دل آگ بگولہ ہو گیا اس کی شرانگیزی اس قدر بڑھ گئی کہ اس نے طلبا کو معذرت پر مجبور کیا اس انتہا پسند جماعت نے طلبا کو ڈرادھمکا کر شیواجی مہاراج کے مجسمہ کے روبرو معافی مانگنے پر مجبور کیا اور غنڈہ گردی سے جنوبی انتہا پسند جئے شری رام کا نعرہ بلند کرتے ہوئے نظر آئے یہ ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہے لیکن اب تک پولس نے اس مسئلہ پرُکوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے ۔ کلیان علاقے میں واقع آئیڈیل کالج میں نماز ادا کرنے پر تنازعہ کھڑا ہوگیاطلباء نے معافی مانگ لی، جبکہ کالج انتظامیہ نے کارروائی کا وعدہ کیاہے ۔
‎ابتدائی تفصیلات کے مطابق آئیڈیل کالج کے شعبہ فارمیسی کے کچھ طلباء کی کالج کیمپس میں نماز ادا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تنازعہ بڑھ گیا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکن کالج پہنچے اور انتظامیہ کے ساتھ احتجاج درج کرایا۔ دریں اثنا، مقامی پولس بھی ہنگامہ کے بعد کالج پہنچ گئی اور صورتحال کا جائزہ بھی لیا ہے لیکن اس معاملہ میں کوئی کیس درج نہیں کیا گیا ہے ۔
‎کالج انتظامیہ کے مطابق کچھ طلباء خالی کلاس روم میں چند منٹ تک نماز ادا کر رہے تھے۔ کسی نے اس واقعے کوسوشل میڈیا پر پھیلا دیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کچھ تنظیموں نے احتجاج کیا اور ملوث طلباء کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
‎پولیس نے کالج پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ تاہم، کالج انتظامیہ نے پولیس سے درخواست کی کہ چونکہ یہ معاملہ اکیڈمک کیمپس سے متعلق ہے، اس لیے اسے کالج کی سطح پر ہی حل کیا جانا چاہیے۔ انتظامیہ کی درخواست کا احترام کرتے ہوئے پولیس نے حالات کو پرامن طریقے سے سنبھالا۔
‎اس کے بعد کالج انتظامیہ نے متعلقہ طلباء کو طلب کیا ۔ طلباء نے اعتراف کیا کہ انہوں نے نماز پڑھی تھی لیکن ان کا کوئی تنازعہ بھڑکانے یا مذہبی جذبات بھڑکانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ کسی غلط فہمی سے بچنے کے لیے طلباء نے انتظامیہ اور وہاں موجود عملے سے معذرت کی۔
‎کالج انتظامیہ نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط اور قواعد کی پابندی ضروری ہے۔ اس طرح کی مذہبی سرگرمیاں ادارے کے قواعد کے مطابق نہیں ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی جائے گی کہ کوئی طالب علم مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ کرے۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ ملوث طلباء کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔
‎واقعے کے بعد کالج کیمپس مکمل کنٹرول میں ہے اور پولیس تھوڑی دیر کی نگرانی کے بعد جائے وقوعہ سے واپس چلی گئی ۔
‎فی الحال، پولیس انتظامیہ نے اس معاملے کو پرامن طریقے سے سنبھالا ہے، جبکہ کالج نے اندرونی سطح پر بھی اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔حالانکہ ابھی تک کسی کی طرف سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com