Connect with us
Saturday,22-November-2025

سیاست

گورنر کا مختصرنوٹِس پر اسمبلی اجلاس طلب کرنے سے انکار

Published

on

راجستھان کے گورنر کلراک مشر نے مختصر نوٹِس پر اسمبلی اجلاس بلانے سے انکار کیا ہے اپنے ممبران اسمبلی کے ساتھ راج بھوان پہنچے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے جمعہ کو گورنر کلراج مشر سے ملاقات کرکے اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا کانگریس و آزاد ایم ایل اے ابھی راج بھون میں ہی موجود ہیں اور مسٹر گہلوت گورنر سے دوبارہ مل سکتے ہیں۔اجلاس نہیں بلانے پر راج بھون کا گھیراو کرنے کی مسٹر گہلوت کے انتباہ پر اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر گلاب چند کٹاریہ نے راج بھوان میں مرکزی ریزرو پولیس فورس سی آر پی ایف تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سیاست

شندے سینا اراکین کی شمولیت سے یو بی ٹی میں ہلچل… زبان لسانیات کے نام پر کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی : ادھو ٹھاکرے

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے نے آج ایکناتھ شندے کو بڑا جھٹکا دیا۔ مگاتھانے میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے شیوسینک آج ماتوشری میں ادھو ٹھاکرے گروپ کا دامن تھام لیا یہ شندے اور پرکاش سروے کے لیے ایک دھچکا ہے۔ کیونکہ پرکاش سروے مگا تھانے اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ شیو سینا شندے گروپ میں ہیں۔ اب ہمیں احساس ہونے لگا ہے کہ بی جے پی اور غدار کتنے منافق ہیں۔ یہ جنگ آسان نہیں ہے۔ آپ جوش میں ہیں۔ آپ کو جوش میں ہونا چاہیے۔ لیکن اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور ہر طرف دیکھیں۔ بی جے پی دھوکے اور سازش کی پارٹی ہے اس لئے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ الزام ادھو ٹھاکرے نے عائد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کو توڑتے ہوئے گھر توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہندوتوا کا بلبلا پھٹ گیا ہے۔ پالگھر قتل عام اس وقت ہوا جب ہم اقتدار میں تھے، یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، کسی نے اس کی حمایت نہیں کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پالگھر معاملہ کے مشکوک افراد کو جب بی جے پی نے اپنی پارٹی میں شامل کیا تو اس پر ہنگامہ برپا ہوا اور بعدازاں اسے پارٹی سے نکال دیا گیا بی جے پی صرف ہندوتوا کا ڈھونگ کرتی ہی اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ‘ہم یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ زبان کی بنیاد پر کسی کو قتل کیا جائے’ اب لسانی علاقائیت کو بھڑکایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم زبان کی بنیاد پر کسی کو مارنے کی قطعی اجازت نہیں دیتے ۔کوئی زبان دیگر زبان سے تعصب نہیں برتتی ، لسانی علاقائیت کہاں سے شروع ہوئی؟ کسی نے مگا تھانے میں کہا تھا کہ مراٹھی میری ماں ہے، اگر میری ماں مر جائے تو ہم ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے کیا بات کر سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے جوشی نے کہا کہ وہاں کی مادری زبان مراٹھی نہیں ہے ہم مراٹھی زبان کی حفاظت کےلئے ہر ضروری اقدام کریں گے لیکن تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

کلیان آئیڈیل کالج میں بجرنگ دل کی نماز پڑھنے پر شرانگیزی، طلبا پر دباؤ ڈال کر جئے شری رام کے نعرہ کے ساتھ معافی مانگنے پر کیامجبور، حالات قابو میں کشیدگی برقرار

Published

on

‎ممبئی : ممبئی سے متصل کلیان آئیڈیل کالج میں نماز پر وشوہندوپریشد اور بجرنگ دل آگ بگولہ ہو گیا اس کی شرانگیزی اس قدر بڑھ گئی کہ اس نے طلبا کو معذرت پر مجبور کیا اس انتہا پسند جماعت نے طلبا کو ڈرادھمکا کر شیواجی مہاراج کے مجسمہ کے روبرو معافی مانگنے پر مجبور کیا اور غنڈہ گردی سے جنوبی انتہا پسند جئے شری رام کا نعرہ بلند کرتے ہوئے نظر آئے یہ ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہے لیکن اب تک پولس نے اس مسئلہ پرُکوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے ۔ کلیان علاقے میں واقع آئیڈیل کالج میں نماز ادا کرنے پر تنازعہ کھڑا ہوگیاطلباء نے معافی مانگ لی، جبکہ کالج انتظامیہ نے کارروائی کا وعدہ کیاہے ۔
‎ابتدائی تفصیلات کے مطابق آئیڈیل کالج کے شعبہ فارمیسی کے کچھ طلباء کی کالج کیمپس میں نماز ادا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تنازعہ بڑھ گیا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکن کالج پہنچے اور انتظامیہ کے ساتھ احتجاج درج کرایا۔ دریں اثنا، مقامی پولس بھی ہنگامہ کے بعد کالج پہنچ گئی اور صورتحال کا جائزہ بھی لیا ہے لیکن اس معاملہ میں کوئی کیس درج نہیں کیا گیا ہے ۔
‎کالج انتظامیہ کے مطابق کچھ طلباء خالی کلاس روم میں چند منٹ تک نماز ادا کر رہے تھے۔ کسی نے اس واقعے کوسوشل میڈیا پر پھیلا دیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کچھ تنظیموں نے احتجاج کیا اور ملوث طلباء کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
‎پولیس نے کالج پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ تاہم، کالج انتظامیہ نے پولیس سے درخواست کی کہ چونکہ یہ معاملہ اکیڈمک کیمپس سے متعلق ہے، اس لیے اسے کالج کی سطح پر ہی حل کیا جانا چاہیے۔ انتظامیہ کی درخواست کا احترام کرتے ہوئے پولیس نے حالات کو پرامن طریقے سے سنبھالا۔
‎اس کے بعد کالج انتظامیہ نے متعلقہ طلباء کو طلب کیا ۔ طلباء نے اعتراف کیا کہ انہوں نے نماز پڑھی تھی لیکن ان کا کوئی تنازعہ بھڑکانے یا مذہبی جذبات بھڑکانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ کسی غلط فہمی سے بچنے کے لیے طلباء نے انتظامیہ اور وہاں موجود عملے سے معذرت کی۔
‎کالج انتظامیہ نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط اور قواعد کی پابندی ضروری ہے۔ اس طرح کی مذہبی سرگرمیاں ادارے کے قواعد کے مطابق نہیں ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی جائے گی کہ کوئی طالب علم مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ کرے۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ ملوث طلباء کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔
‎واقعے کے بعد کالج کیمپس مکمل کنٹرول میں ہے اور پولیس تھوڑی دیر کی نگرانی کے بعد جائے وقوعہ سے واپس چلی گئی ۔
‎فی الحال، پولیس انتظامیہ نے اس معاملے کو پرامن طریقے سے سنبھالا ہے، جبکہ کالج نے اندرونی سطح پر بھی اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔حالانکہ ابھی تک کسی کی طرف سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

پالگھر: 13 سالہ پڑوسی کی مبینہ زیادتی کے الزام میں نالاسوپارہ شخص کو گرفتار کیا گیا

Published

on

ممبئی : نالاسوپارہ سے ایک چونکا دینے والے واقعے میں، ایک 35 سالہ شخص کو مقامی پولیس نے اپنے 13 سالہ پڑوسی کے مبینہ جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ملزم، جو اسی کالونی میں رہتا ہے اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازم ہے، کو نابالغ کے خاندان کی طرف سے درج کرائی گئی رسمی شکایت کے بعد بدھ کی رات کو گرفتار کیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ مبینہ طور پر بدھ کی شام 5:30 بجے کے قریب پیش آیا۔ نالاسوپارہ پولیس کے حوالے سے ایک میڈیا کے مطابق، ملزم اس کے والد کے بارے میں پوچھنے کے بہانے متاثرہ کے گھر گیا، جو خاندان کا ایک جاننے والا ہے۔ نابالغ نے، درخواست کو حقیقی مانتے ہوئے، اپنے والد کا فون نمبر فراہم کیا۔ صورتحال اس وقت بڑھ گئی جب ملزم نے مبینہ طور پر دیکھا کہ نوجوان لڑکی گھر میں اکیلی ہے۔ اس کی تنہائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے ایک گلاس پانی کی درخواست کی۔ جب زندہ بچ جانے والی لڑکی باورچی خانے میں جانے کے لیے مڑی، پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ شخص اس کا پیچھا کرتا تھا، اسے جسمانی طور پر پیچھے سے روکتا تھا۔ خوفزدہ لڑکی کی فرار ہونے کی کوششیں ناکام ہو گئیں کیونکہ ملزم نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جائے وقوعہ سے فرار ہونے سے پہلے، اس نے مبینہ طور پر ایک خوفناک دھمکی جاری کی، جس میں نابالغ کو متنبہ کیا گیا کہ اگر اس نے اس واقعے کا کسی کو بتایا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔ صدمے کا اس وقت پتہ چلا جب لڑکی کے والدین رات 8 بجے گھر واپس آئے۔ انہوں نے دیکھا کہ ان کی بیٹی پیچھے ہٹی ہوئی ہے اور بظاہر ہلتی ہوئی، ایک کونے میں لپٹی ہوئی ہے۔ نرمی سے پوچھ گچھ کرنے پر، نابالغ پھوٹ پڑی، آنسو بہاتے ہوئے اس خوفناک آزمائش کو بیان کرتے ہوئے جو اس نے ابھی برداشت کی تھی۔ وحشیانہ حملے سے شدید صدمے میں، خاندان نے تیزی سے کام کیا، فوری طور پر اپنی بیٹی کو شکایت درج کرانے کے لیے نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن لے گئے۔ نالاسوپارہ پولیس نے مبینہ مجرم کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے سخت قانون (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے۔ نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر کمار گورو نے فورس کی جانب سے کی گئی فوری کارروائی کی تصدیق کی۔ رپورٹ کے مطابق، انسپکٹر گورو نے کہا، "شکایت درج ہونے کے بعد، ہم نے فوری طور پر ملزم کی تلاش شروع کی، اور رات کے بعد اسے گرفتار کر لیا۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com