Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

عیدالاضحی کو لےکر جماعت اسلامی ہند نے جاری کی گائیڈ لائن، قربانی سے متعلق کہی یہ بڑی بات

Published

on

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند کی شریعہ کونسل نے عید الاضحیٰ سے متعلق اپیل پر مبنی گائڈ لائن جاری کی ہے، جس میں صاف طور پرکہا گیا ہےکہ جو بھی صاحب استطاعت یعنی جن لوگوں پر قربانی واجب ہے ان کو قربانی ضرور کرنا چاہئے اور کوئی بھی صدقہ، خیرات اور رفاہی کام قربانی کا بدل نہیں ہوسکتا۔ جماعت اسلامی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی شدت اور مختلف سرکاری پابندیوں کی وجہ سے موجودہ حالات میں مسلمانوں کی طرف سے نماز عید اور قربانی کے بارے میں مختلف سوالات کئے جارہے ہیں۔ شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند نے ایک بیان میں کہا کہ قربانی حضرت ابراہیمؑ کی سنت ہے، اس پر خاتم النبیین نے عمل کیا ہے اور اپنی امت کو بھی اس کی تاکید کی ہے، یہ محض کوئی رسم نہیں ہے۔ حدیث میں ہے کہ آیا ہے کہ ایام قربانی میں اللہ تعالیٰ کو قربانی سے بڑھ کر کوئی عمل محبوب نہیں۔ اس لئے مسلمانوں کو عید الاضحی کے موقع پر حتی الامکان قربانی کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
صدقہ، خیرات، رفاہی خدمات یا دیگرکوئی نیک عمل اس کا بدل نہیں ہوسکتا، جن صاحب حیثیت لوگوں پر قربانی واجب ہو، وہ خواہش اور کوشش کے باوجود سرکاری پابندیوں یا دیگر موانع کی وجہ سے قربانی نہ کرسکیں، اگر وہ دوسرے مقام پر اپنی قربانی کرواسکیں تو اس کی کوشش کریں۔ اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو ایام قربانی گزرنے کے بعد قربانی کے بقدر رقم غریبوں میں صدقہ کردیں۔ مسلمان قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے دین و شریعت پر عمل کرنے کی کوشش کریں، جن جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی ہو، ان کی قربانی سے احتراز کریں۔ قربانی کے سلسلے میں موجودہ وبائی صورت حال کے پیش نظر تمام احتیاطی تدبیریں ملحوظ رکھیں۔ راستوں اور گزرگاہوں پر قربانی نہ کریں۔ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔ خون، فضلات اور زائد اجزا کو دفن کردیں یا کوڑا کرکٹ کے متعینہ مقامات تک پہنچائیں۔
شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند نے ایک بیان میں کہا کہ قربانی حضرت ابراہیمؑ کی سنت ہے، اس پر خاتم النبیین نے عمل کیا ہے اور اپنی امت کو بھی اس کی تاکید کی ہے، یہ محض کوئی رسم نہیں ہے۔
مناسب ہے کہ ہر علاقے میں عید الاضحیٰ سے چند روز قبل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے، جو حالات پر نظر رکھے۔ مقامی حکام سے برابر رابطہ رکھے اور امن و قانون کی صورت حال کو بحال رکھنے میں اپنا تعاون پیش کرے۔ عید الاضحی کی نماز سماجی فاصلہ (Social Distance) برقرار رکھتے ہوئے عیدگاہوں اور مسجدوں میں ادا کی جائے۔ جن علاقوں میں کورونا کی وجہ سے حکام نے پابندی عائد کر رکھی ہے، وہاں مسلمان اپنے گھروں میں نماز عید ادا کریں، جیسے عید الفطر کی نماز ادا کی تھی۔ شریعہ کونسل مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ نماز عید الاضحی اور قربانی کی مسلمانوں کے نزدیک غیر معمولی اہمیت کے پیش نظر انہیں اس سلسلے میں ہرممکن سہولت اور شر پسندوں سے تحفظ فراہم کریں۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com