Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

وزیر اعظم مودی کا اچانک لداخ دورہ

Published

on

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کی صبح یہاں حقیقی کنٹرول لائن کا اچانک دورہ کیا جہاں اعلیٰ فوجی عہدیداروں نے انہیں تازہ صورتحال کی تفصیلات فراہم کیں۔
ان کے ہمراہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل منوج مکند ناروانے بھی ہیں۔
بتادیں وزیر اعظم یہ دورہ اس وقت کررہے ہیں جب چین اور ہندوستان کے درمیان حقیقی کنٹرول لائن پر ماہ مئی سے کشیدگی جاری ہے جس نے حالیہ دنوں کے دوران شدت اختیار کی ہوئی ہے۔ اس تناظر میں موصوف کا یہ اچانک دورہ انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا جارہا ہے۔
ایک دفاعی ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم جمعہ کی صبح حقیقی کنٹرول لائن پر نمو نامی فارورڈ ایریا اچانک پہنچے اور وہاں فوج، فضائی فورس اور آئی ٹی بی ٹی کے اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو فوج کے اعلیٰ عہدیداروں نے حقیقی کنٹرول لائن کی تازہ صورتحال کے حوالے سے مکمل تفصیلات فراہم کیں۔
موصوف نے بتایا کہ اس موقع وزیر اعظم فوجی جوانوں سے بھی ملے اور انہیں کٹھن حالات میں جانفشانی سے فرائض انجام دینے پر حوصلہ افزائی کی۔
دریں اثنا مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا جمعہ کے روز متوقع دورہ لیہہ موخر کیا گیا ہے۔
قبل ازیں آرمی چیف جنرل ناروانے نے 24 جون کو مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن کا دورہ کر کے موجودہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔
واضح رہے کہ لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر 15 اور 16 جون کی درمیانی شب کو چین اور بھارت کی افواج کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی جس میں ایک کرنل سمیت 20 بھارتی فوجی اہلکار ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ چین کا بھی بڑی تعداد میں جانی نقصان ہوا تھا لیکن وہ اسے تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔
اس ہلاکت خیز جھڑپ کے بعد سے جہاں لداخ یونین ٹریٹری میں خوف ودہشت کا ماحول سایہ فگن ہے وہیں دوسری طرف سری نگر – لیہہ قومی شاہراہ پر فوجی اور جنگی ساز و سامان والی گاڑیوں کی نقل وحمل بڑھ جانے سے بھی لوگوں میں تشویش و فکر مندی مزید بڑھ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق فوج نے موجودہ صورتحال اور کسی بھی دفاعی کارروائی کے لئے جنگی ساز و سامان بشمول توپیں، میزائل، ٹینک اور لڑاکا طیارے سری نگر– لیہہ شاہراہ اور بھارتی فضائیہ کے ہوائی جہازوں کے ذریعے حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک پہنچا دیے ہیں۔
تاہم دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ لداخ میں جنگی ساز و سامان کو دفاع کے لئے لایا جارہا ہے جنگ کے لئے نہیں۔ بھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے حق میں ہے۔
جہاں ایک طرف چین نے پوری وادی گلوان پر اپنا حق جتایا ہے وہیں لداخ میں لوگوں کا کہنا ہے کہ حقیقی کنٹرول لائن پر چینی سرگرمیوں درد سر بن گئی ہے کیونکہ یہ لوگ رفتہ رفتہ بھارتی حدود میں داخل ہوتے جارہے ہیں۔

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں مسلسل بارش کے پیش نظر مڈل ویترنا جھیل ۹۰ فیصد لبریز

Published

on

Veternah Lake

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے کو پانی فراہم کرنے والے 7 آبی ذخائر میں سے، ‘ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ آج 7 جولائی 2025 کو تقریباً 90 فیصد لبریز ہو گئی ہے اور آج پانی کی سطح 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارش کے پیش نظر ڈیم کے 3 گیٹ (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو دوپہر 1 بج کر 15 منٹ پر کھول دیا گیا ہے۔ اس وقت 3000 کیوسک کی رفتار سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا ڈیم سے چھوڑے گئے پانی کو ‘مودک ساگر’ (لوئر ویترنا) آبی ذخائر میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔

‎ میونسپل کارپوریشن نے 2014 میں پالگھر ضلع کے موکھڈا تعلقہ میں 102.4 میٹر اونچا اور 565 میٹر مڈل ویترنا کیا۔ میونسپل کارپوریشن نے اپنے خرچ پر ریکارڈ وقت میں اس ڈیم کو بنایا اور مکمل کیا۔ اس ڈیم کا نام ‘ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالا صاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ رکھا گیا ہے۔ اس آبی ذخائر کی زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 19,353 کروڑ لیٹر (193,530 ملین لیٹر) ہے۔

‎آبی ذخائر میں گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا آبی علاقہ میں (7 جولائی 2025) تک 1 ہزار 507 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ اس طرح آج ڈیم تقریباً 90 فیصد بھر چکا ہے۔ ڈیم کا مکمل ذخیرہ کرنے کی سطح 285 میٹر ہے اور پانی کی سطح آج 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، ڈیم کے 3 دروازے (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو آج (7 جولائی 2025) دوپہر 1.15 بجے سے 30 سینٹی میٹر تک کھول دیا گیا ہے۔ ان تینوں دروازوں سے 3000 کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔

‎ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے 7 ڈیموں کی کل زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1,44,736.3 کروڑ لیٹر (14,47,363 ملین لیٹر) ہے۔ آج صبح 6 بجے تک تمام 7 جھیلوں میں پانی ذخیرہ کرنے کی مشترکہ صلاحیت تقریباً 67.88 فیصد ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ میں واقع تاریخی قلعہ سے متصل سمندری پانی کے علاقے میں ایک مشکوک پاکستانی کشتی کی موجودگی کی ملی اطلاع۔

Published

on

Raigad-Coast

پونے/ رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں ایک مشکوک کشتی دیکھے جانے کے بعد سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ یہ کشتی رائے گڑھ قلعے سے متصل سمندری علاقے میں دیکھی گئی۔ سکیورٹی اداروں کی مدد سے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ مشکوک کشتی پاکستانی کشتی ہونے کا امکان ہے جو کہ ماہی گیری کی کشتی ہو سکتی ہے۔ 2008 کے ممبئی حملے کی تاریخ کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس واقعے کے بعد سیکیورٹی ایجنسیوں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق، شارک کو اتوار کی رات مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں ریوڈانڈا ساحل کے قریب میری ٹائم سیکورٹی ایجنسیوں نے دیکھا۔ یہ پاکستانی ماہی گیر کشتی ہونے کا امکان ہے۔ مشکوک کشتی کورلائی کے ساحل سے تقریباً دو سمندری میل کے فاصلے پر دیکھی گئی۔

پی ٹی آئی کے مطابق، ایک اہلکار نے بتایا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر، ضلع میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے اور پولیس فورس کی ایک بڑی نفری کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ یہی نہیں اس واقعے کے بعد پولیس اور میری ٹائم سیکیورٹی حکام نے سیکیورٹی بڑھا دی اور کشتی کی تلاش شروع کردی۔ رائے گڑھ پولیس، کوئیک ری ایکشن ٹیم (کیو آر ٹی)، بم ڈیٹیکشن اینڈ ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ڈی ایس)، بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے اہلکار رات دیر گئے موقع پر پہنچ گئے۔ رائے گڑھ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) آنچل دلال اور دیگر سینئر پولیس افسران صورتحال کا جائزہ لینے ساحل پر پہنچ گئے۔

ایک اہلکار کے مطابق ایس پی نے بجر کا استعمال کرتے ہوئے کشتی تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن موسم کی وجہ سے انہیں واپس جانا پڑا۔ تیز بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے کشتی کو تلاش کرنے اور اس تک پہنچنے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور پھر آپریشن سندھ کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے کہ ہندوستانی سمندری حدود میں ایک مشکوک پاکستانی کشتی دیکھی گئی ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تاریخی رائے گڑھ قلعہ کا دورہ کیا۔ یہ قلعہ چھترپتی شیواجی مہاراج سے منسلک ہے۔

Continue Reading

سیاست

میرا روڈ واقعہ کے بعد اب نشے میں دھت ایم این ایس لیڈر کے بیٹے کا سکینڈل! راکھی ساونت کی دوست کی گاڑی ٹکرا گئی

Published

on

Rahil-Jawed-Sk.

ممبئی : میرا روڈ واقعے کے بعد اب ممبئی کے ایم این ایس لیڈر کے بیٹے کے نشے کی حالت میں کار سے ٹکرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ راکھی ساونت کی سابقہ ​​دوست راجشری مورے نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ ایم این ایس لیڈر جاوید شیخ کے بیٹے راحیل جاوید شیخ نے ممبئی کے اندھیری میں ان کی گاڑی کو ٹکر ماری۔ راج شری مورے نے کہا ہے کہ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کا بیٹا اس وقت شراب کے نشے میں گاڑی چلا رہا تھا۔ انسٹاگرام پر، راج شری نے جائے وقوعہ کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا، جس میں ملزم کی شناخت ایم این ایس لیڈر جاوید شیخ کے بیٹے راحیل جاوید شیخ کے طور پر کی گئی ہے۔ فوٹیج میں راحیل نیم عریاں نظر آرہا ہے، وہ جارحانہ نظر آرہا ہے اور اسے گالی گلوچ کا استعمال کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ کلپ میں ایک جگہ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ‘میرے والد ایم این ایس کے ریاستی نائب صدر ہیں۔

ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ملزم پولیس افسران کے ساتھ گرما گرم بحث کرتا ہے اور جارحانہ انداز میں راج شری کے پاس آتا ہے اور اسے شکایت درج کرانے کا چیلنج کرتا ہے۔ مراٹھی میں، اسے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، “جا کر پولیس کو بتاؤ کہ میں جاوید شیخ کا بیٹا ہوں، پھر آپ دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔ واقعے کے بعد، راجشری نے راحیل جاوید شیخ کے خلاف درج ایف آئی آر کی ایک تصویر شیئر کی، اس نے مزید الزام لگایا کہ مقامی مراٹھی کمیونٹی کے بارے میں ان کے حالیہ تبصروں کی وجہ سے انہیں ایم این ایس کارکنوں اور حامیوں کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور راحیل کے خلاف مراٹھی زبان کے خلاف جاری بحث نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مہاراشٹر میں ہندی اور مراٹھی کے درمیان جاری تنازعہ کے درمیان، راج شری نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ ممبئی میں مقامی مراٹھی آبادی کی صورت حال مزید خراب ہو جائے گی اگر مہاجرین شہر چھوڑ دیں گے۔ ان کے تبصرے کے بعد، ورسووا کے ایم این ایس کارکنوں نے اوشیوارا پولیس اسٹیشن میں راج شری مورے کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اس کے جواب میں راجشری نے عوامی طور پر معافی مانگی اور متنازعہ ویڈیو کو اتار دیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com