Connect with us
Thursday,31-July-2025
تازہ خبریں

بزنس

دہلی میں پٹرول سے مہنگا ہوا ڈیزل

Published

on

petrol

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے بدھ کے روز مسلسل 18 ویں دن ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ، جبکہ 17 دن بعد پٹرول کی قیمت مستحکم رہی ، جس سے قومی دارالحکومت دہلی میں ڈیزل مہنگا ہوگیا۔
ملک کی سب سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق دہلی میں پٹرول کی قیمت 79.76 روپے فی لیٹر پر مستحکم رہی جو28 اکتوبر 2018 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔ اسی دوران ڈیزل کی قیمت 48 پیسے اضافے کے ساتھ 79.88 روپے فی لیٹر ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے پٹرول اور ڈیزل کی اصل قیمت میں تقریبا12 ہفتوں تک کوئی تبدیلی نہیں کی تھی ، جبکہ خام تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری تھی۔ حالانکہ دہلی اور ممبئی میں ریاستی حکومتوں کے’ویٹ‘بڑھانے سے قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا۔
آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے7 ​​جون سے قیمتوں کا جائزہ دوبارہ لینا شروع کیا اور گزشتہ 17 دنوں میں دہلی میں پٹرول 8.50 روپے یعنی 11.93 فیصد مہنگا ہوا جبکہ ڈیزل کی قیمت میں مسلسل 18 دنوں میں 10.49 روپے یعنی 15.12 فیصد کا اضافہ کیا گیا ۔
کلکتہ ، ممبئی اور چنئی میں آج پٹرول کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ کولکاتہ میں پٹرول کی قیمت 81.45 روپے ، ممبئی میں 86.54 روپے اور چنئی میں 83.04 روپے فی لیٹر تھی۔
کلکتہ میں ڈیزل 43 پیسے مہنگا ہوکر 75.06 روپے ، ممبئی میں 46 پیسے مہنگا ہوکر 78.22 روپے اور چنئی میں 39 پیسے مہنگا ہوکر 77.17 روپے فی لیٹر فروخت ہورہاہے۔
ملک کے چار بڑے شہروں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت اس طرح ہے
میٹرو ———– پٹرول —————– ڈیزل
دہلی ———— 79.76 (فکسڈ) ———- 79.88 (+48)
کولکتہ ——— 81.45 (اسٹیشنری) ———- 75.06 (+43)
ممبئی ————- 86.54 (فکسڈ) ———- 78.22 (+46)
چنئی ———— 83.04 (فکسڈ) ———- 77.17 (+39)

(جنرل (عام

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت تمام 7 ملزمین بری، فیصلے کے بعد بی جے پی نے کانگریس کے خلاف کھول دیا محاذ

Published

on

sadhvi-pragya-thakur

نئی دہلی : ممبئی کی این آئی اے عدالت نے مالیگاؤں دھماکے میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت تمام 7 ملزمان کو بری کردیا۔ یہ فیصلہ آتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس پر حملہ کیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ بھگوا دہشت گردی کا کانگریس کا بیانیہ منہدم ہو گیا ہے۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں بی جے پی لیڈر امیت مالویہ نے کہا کہ بھگوا دہشت گردی کا بیانیہ کانگریس کی قیادت میں بنایا گیا تھا لیکن یہ نہ صرف منہدم ہوا ہے بلکہ ہمیشہ کے لیے تباہ ہو گیا ہے۔ امیت مالویہ نے کہا کہ مالیگاؤں دھماکے (2008) کے سبھی ساتوں ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پرساد پروہت کو عدالت نے بری کر دیا ہے۔ بھگوا دہشت گردی کی دلدل کو بڑھانے کی کانگریس کی مذموم سازش نہ صرف ناکام ہوئی ہے بلکہ ہمیشہ کے لیے دفن ہو گئی ہے۔

مالویہ نے مزید کہا کہ سونیا گاندھی، پی چدمبرم اور سشیل کمار شندے جیسے لوگوں کو، جنہوں نے اس بدنیتی پر مبنی مہم کی قیادت کی، سناتن دھرم کو بدنام کرنے کے لیے ہندوؤں سے غیر مشروط معافی مانگیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 29 ستمبر 2008 کو ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں ایک دھماکہ ہوا تھا۔ رمضان کے دوران مسلم اکثریتی علاقے میں ہونے والے اس دھماکے میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس دھماکے کے بعد 101 افراد زخمی ہوئے۔ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ واقعہ ایک موٹرسائیکل میں آئی ای ڈی دھماکے سے انجام دیا گیا۔ دہشت گردانہ حملوں کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب کسی ہندو تنظیم کا نام لیا گیا۔ اس وقت مرکز میں کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت تھی۔ پھر پہلی بار بھگوا دہشت گردی جیسی اصطلاح سیاست میں داخل ہوئی۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی کے ودیا وہار ریلوے اسٹیشن پر مشرق اور مغرب کو جوڑنے والا فلائی اوور جون 2026 تک کھلنے کی امید ہے، جانیے آخری تاریخ

Published

on

Vidya-Vihar

ممبئی : ودیا وہار ریلوے اسٹیشن کے اوپر سے گزرنے والے ممبئی ایسٹ اور ممبئی ویسٹ کو جوڑنے والے فلائی اوور کو جون 2026 تک ٹریفک کے لیے کھولنے کا منصوبہ ہے۔ پل کا پورا کام 31 مئی 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ دو لین والا فلائی اوور لال بہادر شاستری مارگ (ایل بی ایس روڈ) اور رام چندر چیمب روڈ کو جوڑتا ہے۔ یہ 650 میٹر لمبا پل ریلوے کی پٹریوں پر 100 میٹر ہے، جب کہ مشرقی جانب 220 میٹر اور مغرب کی جانب 330 میٹر کی اپروچ روڈ بنائی جا رہی ہے۔ اس فلائی اوور سے ودیا وہار ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم تک ایک رابطہ سڑک بھی بنائی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ دونوں اطراف ریلوے ٹکٹ کاؤنٹر، سٹیشن ماسٹر آفس اور سیڑھیاں بھی بنائی گئی ہیں۔

فلائی اوور میں دونوں طرف سروس روڈ بھی شامل ہے۔ سروس روڈ کے کام کے حصے کے طور پر، مشرقی جانب سومیا ڈرین کو بھی دوبارہ تعمیر کیا گیا ہے۔ این وارڈ (گھاٹ کوپر) کے تحت تعمیر کیے جانے والے ودیا وہار ریلوے اوور برج کا پورا کام 31 مئی 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ ابھیجیت بنگر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ پل کے مشرقی جانب کا تمام کام 31 دسمبر 2025 تک مکمل کر لیا جائے۔ منصوبے کی کل تخمینہ لاگت تقریباً 18 کروڑ روپے ہے۔ جس میں ریلوے ٹریک پر مین فلائی اوور کی لاگت تقریباً 100 کروڑ روپے اور اپروچ روڈ اور دیگر کاموں کی لاگت 78 کروڑ روپے ہے۔

اس پل کی تعمیر کا منصوبہ سال 2016 میں تیار کیا گیا تھا، اس پل کو سال 2022 میں مکمل ہونا تھا، لیکن وزارت ریلوے کے ریسرچ، ڈیزائن اینڈ اسٹینڈرڈز (آر ڈی ایس او) نے پل کے ڈیزائن میں تبدیلی کی تجویز دی تھی۔ اس کے نتیجے میں ریلوے کے علاقے کی ترتیب میں تبدیلی آئی جبکہ پل کے مشرقی اور مغربی حصوں کو بھی تبدیل کرنا پڑا۔ پل کی تعمیر کا ورک آرڈر 2 مئی 2018 کو دیا گیا تھا لیکن 2020 میں کووڈ بحران کے دوران پابندیوں کی وجہ سے منصوبے کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا ہوئی، اس کے علاوہ ریلوے انتظامیہ کے ساتھ ہم آہنگی اور کام کی ضرورت کے مطابق ریلوے بلاک حاصل کرنا بھی چیلنجنگ ثابت ہوا، جس کی وجہ سے پل کی تعمیر میں تاخیر ہوئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن کو دیوا شیل میں 11 غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا، جن میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو دیوا شیل اور 11 غیر مجاز عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس میں ایک سکول بھی شامل ہے۔ میونسپل کارپوریشن نے 3 عمارتیں گرادی ہیں۔ دیوا شیل میں غیر قانونی عمارتوں کے تعلق سے سبھدرا ٹکلے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے 12 جون کو سخت موقف اختیار کیا اور میونسپل کمشنر کو ذاتی طور پر دیوا جانے اور عدالت کے مقرر کردہ افسر کی موجودگی میں 17 غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد دوسرے دن سے ہی انہدامی کارروائی شروع کردی گئی۔ اس کارروائی کے بعد عدالت نے ایک اور درخواست کی سماعت کرتے ہوئے مزید 4 عمارتیں گرانے کا حکم دیا۔ اس طرح میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تمام 21 افراد کے خلاف انہدامی کارروائی کی گئی۔ گزشتہ ہفتے فیروز خان اور چندرا بائی علیمکر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو مزید 11 عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔

اس بارے میں ایک اہلکار نے بتایا کہ 11 میں سے 3 کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔ باقی عمارتوں کے مکینوں کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ وہ بھی خالی ہوتے ہی گرا دیے جائیں گے۔ جن 11 عمارتوں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں وہ 2018 سے 2019 کے درمیان تعمیر کی گئی تھیں۔ یہ عمارتیں 3 سے 10 منزلہ اونچی ہیں۔ بلڈر اور زمین کا مالک دونوں آپس میں رشتہ دار ہیں اور ان کے درمیان عدالت میں تنازع چل رہا تھا۔ ان عمارتوں میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔ غیر قانونی عمارت کی ایک منزل پر ایک سکول بھی چل رہا تھا۔ سکول کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم سکولوں کے طلباء کو دوسرے سکولوں میں جگہ دینے کے لیے کارروائی کر رہا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com