Connect with us
Wednesday,06-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

دوردراز کے طلباء کو آن لائن تعلیم میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی:نشنک

Published

on

مرکزی انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے سبب لاک ڈاؤن کے دوران ملک کے دوردراز علاقوں میں رہنے والے طلباء کو آن لائن تعلیم میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی کیونکہ انہیں ٹیلیویژن اور ریڈیو کے ذریعہ سے بھی پڑھائی کی سہولت دی جائے گی۔
ڈاکٹر نشنک نے جمعرات کو یہاں ملک کے 45ہزار ڈگری کالج کے سربراہوں اور اساتذہ اور ایک ہزار یونیورسٹیوں کے وی سی کو ویبینار سے مخاطب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔اس ویبینار کا انعقاد نیک نے کیا تھا اور اس میں اس کے چیئرمیں وی ایس چوہان اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن(یو جی سی)کے چیئر مین ڈی پی سنگھ نے حصہ لیا۔ڈاکٹر نشنک نے کہا کہ ہم نے آن لائن تعلیم کو کافی مضبوط کیا ہےاور سویم پربھا چینل دنیا کا سب سے بڑا تعلیم کا پلیٹ فارم بن گیا ہے۔دیکشا اور ای پاٹھ شالہ جیسے پلیٹ فارم ہیں ہی۔لیکن اس کے بعد بھی دوردراز علاقوں میں رہنے والے طلباء کو نیٹ کا مسئلہ ہے اور موبائیل نیٹورک کی پریشانی ہے تو ہم نے دوردرشن سے ٹاٹا اسکائی ڈش ٹی وی اور ریلائنس ٹی وی کے ذریعہ ان طالب علموں کے لئے تعلیم کا انتطام کررہے ہیں اور ریڈیو کے ذریعہ بھی وہ تعلیم حاصل کرسکیں گے۔
آخری کنارے پررہنے والا کوئی بھی طالب علم تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ سال اول کے طلباء کو داخلی تشخیص کی بنیاد پر کامیاب کیا جائے گا جبکہ دوسرے سال کے طلباء کو پہلے سال کے نتیجہ کے 50 فیصد اور 50 فیصد داخلی تشخیص کی بنیاد پر پاس کیا جائے گا۔صرف تیسرے سال کے طلباءکےامتحانات ہوں گےاور سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ دے دی ہےاور اس کی سفارشوں کی بنیاد پر یہ امتحانات ہوں گے۔اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ یو جی سی کے شکایت سیل سے رابطہ کرے پھر بھی اگر معاملے کا حل نہ نکلے تو وزارت سے رابطہ قائم کرے۔

جرم

ممبئی شاطر کار چور اور ۷۰ جرائم میں ملوث گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی اور اطراف میں کار سمیت اس میں موجود مہنگے سامان چوری کرنے والے ایک شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے وڈالا علاقہ میں ایک سرخ رنگ کی ہونڈا سٹی کار پارک تھی اور شکایت کنندہ نے اسے لاک کر کے پارک کیا تھا نامعلوم چور نے اسے لاک توڑ کر چوری کر کے فرار ہو گیا۔ یہ کار ۲۶ جون سے ۳۰ جون کے دوران چوری کی گئی تھی۔ ممبئی کے ورلی وڈالا، جے جے، مجگاؤں، ناگپاڑہ سائن میں تقریبا ۱۵۰ سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا اور پولس نے ملزم کو سانتا کروز سے حراست میں لیا, اس کے قبضے سے چوری کے تین موبائل برآمد ہوئے۔ آر اے قدوائی مارگ کے کار چوری کے کیس میں اسے گرفتار کیا گیا۔ اس کے قبضے سے مسروقہ مال اور کار برآمد کر لی گئی, اس نے چوری کی اس کار کا استعمال دیگر چوری میں بھی کیا تھا۔ ملزم کے خلاف گجرات، احمد آباد، سورت، پونہ پمپری چنچوڑ، تھانہ میرابھائندر ناسک رائے گڑھ میں ۷۰ سے زائد معاملات درج ہیں ملزم کی شناخت جنید یونس شیخ عرف بمبیا ۳۵ سالہ کے طور ہوئی ہے اور یہ جونا کھار کا رہائشی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی یونیورسٹی اردو بھون کا قیام عمل میں لایا جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلد ازجلد مکمل کرنے کا وزارت اقلیتی امور سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں اقلیتی محکمہ کے چیف سکریٹری کو ایک مکتوب ارسال کر کے ممبئی یونیورسٹی میں اردو بھون کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اردو بھون کے قیام کے لئے یونیورسٹی اور محکمہ اقلیتی امور نے جی آر بھی جاری کیا تھا, لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کام مکمل نہیں ہوا اور کام کو ادھورے میں روک دیا گیا تھا, اس لئے اب اردو بھون کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردو بھون کے قیام کے لئے کتنے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے اس میں اب تک کتنی بجٹ خرچ ہوا ہے, اس کام کو اچانک کیوں بند کیا گیا۔ اس کے پس پشت کیا وجوہات کارفرما تھی کیا اس کام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ایجوکیشن محکمہ، محکمہ اقلیتی کا کیا منصوبہ ہے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے کے لئے اردو بھون کا کام جلد ازجلد مکمل کیا جائے, یہ مطالبہ مکتوب میں اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جاپان کے شہر ہیروشیما میں یاد کیا گیا دنیا کا پہلا ایٹم بم حملہ، 80 سال پہلے تباہی ہوئی تھی، جانئے کیا ہوا تھا

Published

on

Japan

ٹوکیو : جاپان کا شہر ہیروشیما آج سے 80 سال قبل 6 اگست کو پیش آنے والے ہولناک ایٹمی سانحے کو یاد کر رہا ہے۔ 6 اگست 1945 وہ دن تھا جب امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ایٹم بم گرایا تھا۔ دنیا میں جنگ کے دوران ایٹم بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔ اس حملے نے ہیروشیما شہر کا ایک بڑا علاقہ تباہ کر دیا۔ اس حملے میں 140,000 لوگ مارے گئے تھے۔ تین دن بعد جاپان کے دوسرے شہر ناگاساکی پر دوسرا ایٹم بم گرایا گیا جس میں 70 ہزار لوگ مارے گئے۔ بدھ کو ہیروشیما میں پیس میموریل میں اس جوہری سانحے کی 80ویں برسی کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جاپانی وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا سمیت دنیا بھر کے حکام اور شہر کے میئر کازومی ماتسوئی نے تقریب میں شرکت کی۔ یادگاری تقریب میں شرکت کرنے والے بہت سے لوگوں نے دنیا کے لیے ایک بار پھر تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کی حمایت کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اشیبا، ہیروشیما کے میئر کازومی ماتسوئی اور دیگر حکام نے یادگاری مقام پر پھول چڑھائے۔

جاپان پر گرائے گئے دو ایٹم بموں میں 200,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، کچھ فوری دھماکے سے اور کچھ تابکاری کی بیماری اور جلنے سے۔ ان ہتھیاروں کی میراث زندہ بچ جانے والوں کو پریشان کرتی رہتی ہے۔ ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد زندہ بچ جانے والے شنگو نائتو نے بی بی سی کو بتایا، “میرے والد دھماکے میں بری طرح جھلس گئے اور نابینا ہو گئے۔ ان کی جلد ان کے جسم سے لٹک رہی تھی۔ وہ میرا ہاتھ بھی نہیں پکڑ سکتے تھے۔” اس کے والد اور دو چھوٹے بہن بھائی اس حملے میں مارے گئے۔

امریکہ نے 6 اگست کی صبح ایک بمبار طیارے سے ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ‘یورینیم’ بم گرایا۔ طیارے سے گرائے جانے کے تقریباً 44 سیکنڈ بعد یہ زمین سے تقریباً 500 میٹر اوپر پھٹ گیا، جس کے بعد آگ کا ایک بڑا گولہ پھیل گیا۔ جب یہ سب کچھ ہوا تو کونیہیکو آئیڈا کی عمر صرف تین سال تھی۔ اس کا خاندانی گھر ہائپو سینٹر سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر تھا۔ دھماکے سے وہ ملبے تلے دب گیا۔ بالآخر اس کے دادا نے اسے بچا لیا۔ اس کی ماں اور بہن دھماکے سے بچ گئیں، لیکن بعد میں جلد کی پریشانیوں اور تابکاری کی وجہ سے ناک سے خون بہنے کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ ہیروشیما کے لوگوں پر کئی سالوں سے تابکاری کے اثرات دیکھے گئے۔ ہیروشیما حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ تقریباً 100 بچ جانے والے اب بھی زندہ ہیں، لیکن بہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو اور اپنے خاندانوں کو اس سماجی امتیاز سے بچانے کے لیے اپنے تجربات چھپا رکھے ہیں جو آج بھی موجود ہے۔ دوسروں کے لیے، کونیہیکو کی طرح، یہ ایک ایسا درد ہے جسے وہ دوبارہ زندہ نہیں کرنا چاہتا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com