Connect with us
Thursday,04-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہا وکاس آگھاڑی کے ذمہ داران نے کانگریس کو راضی کر لیا

Published

on

uddhav

(محمد یوسف رانا)
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی قانون ساز کونسل کی رکنیت کے تمام راستے آسان ہوگئے ہیں۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے صرف ایک ہی امیدوار دیے جانے کے فیصلے سے مہا وکاس آگھاڑی میں خوشی کا ماحول دیکھا جا رہا ہے قانون ساز کونسل کی۹؍ نشستوں کے لئے بی جےپی کی جانب سے ۴؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اسکے بعد شیوسینا نے اپنے۲؍ امیدوار اور راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی جانب سے بھی دو امیدوار دیے جانے کا فیصلہ کیا گیا چونکہ مہا وکاس آگھاڑی میں کانگریس پارٹی کے۴۴؍ اراکین اسمبلی ہیں اسی لے اسے امیدوار پر ہی اکتفا کرناپڑے گا اس تعلق سے شیوسینا کے ذمہ داران اور شردپوار کے درمیان ہونے والی میٹنگ کے فوراً بعد کانگریس ہائی کمان سونیا گاندھی کے روبرو پیش کیا گیا جسے سونیا گاندھی نے قبول کیا۔ مگر اس اعلان کے فوراً بعد ہی مہاراشٹر کانگریس کے صدر بالا صاحب تھورات نے اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ پر دو امیدواروں کا اعلان کردیا جس میں راجیش راٹھور اور راج کشورمودی کے نام سامنے آیا ۔اس کے بعد انتخاب بلا مقابلہ ہونے پر سوالیہ نشان لگ گیا۔ وہیں دوسری جانب آج ریاست کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کانگریس کی جانب سے دو امیدوار دیے جانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر کانگریس پارٹی دو امیدوار دیتی ہے تو میں الیکشن نہیں لڑوں گاکیونکہ مجھے ایم ایل اے بننے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ وزیر اعلی کے اس بیان کے بعد مہا وکاس آگھاڑی میں ہلچل مچ گئی فوراً ہی ذمہ داروں نے ایک دوسرے سے رابطہ قائم کرتے ہوئے انتخاب کو بلا مقابلہ کرانے کی کوشش میں لگ گئے۔ آناً فاناً ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کانگریس پارٹی اپنا صرف ایک ہی امیدوار کھڑا کرے گی۔ کانگریس کو شیوسینا کے دباؤ کا سامنا کرنے کے تصدیق کے چند ہی گھنٹوں بعد پارٹی نے شیوسینا کے اس مطالبے پر کہ کانگریس کو آئندہ مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے انتخابات کے لئے صرف ایک امیدوار کھڑا کرنا ہے۔ عمل کرتے ہوئے کانگریس نے صرف ایک ہی امیدوار کھڑاکیا جس کے بعد سی ایم ادھو ٹھاکرے بلا مقابلہ کونسل میں منتخب ہونے کے تمام راستے کھل گئے اس کی تصدیق ریاستی کانگریس کے سربراہ بالاصاحب تھوراٹ نے کی ہے۔
واضح رہے کہ راشٹر وادی کانگریس پارٹی کی جانب سے ششی کانت شندے اور امول مٹکری کو امیدواری دی گئی ہے جبکہ شیوسینا کی جانب سے ادھوٹھاکرے اور نیلم گورے کے نام پر اتفاق ہوا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے پروین دتکے، گوپی چند پچلکر اور اجیت گوپ چھڑے، رنجیت سنگھ موہتے پاٹل کے نام شامل ہیں۔ کانگریس کی جانب سے یہ طے ہے کہ ایک امیدوار دیا جائے مگر راجیش راٹھوڑ اور راج کشور مودی میں کس کے نام کا قرعہ نکلتا ہے اس کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔
اس قانون ساز کونسل الیکشن میں امید کی جا رہی تھی کہ ۹؍امیدواروں میں سے کم از کم دو امیدوار مسلم دیے جائیں گے۔ جن میں کانگریس کی جانب سے سابق وزیر عارف نسیم خان اور مظفر حسین کے نام کافی دنوں سے زیر بحث تھے مگر عین وقت پر کانگریس نے مسلم نمائندگی کو نظر انداز کرتے ہوئے جالنہ کے راجیش راٹھوڑ کا نام سونیا گاندھی کی جانب سے پیش کیا گیا۔ وہیں راشٹر وادی کانگریس کی جانب سے کئی ایسے مسلم چہرے تھے جنہیں امیدواری دی جاسکتی تھی ان میں سب سے اہم نام ابراہیم بھائی جان کا تھا جو گزشتہ کئی برسوں شرد پوار اورراشٹر وادی کانگریس پارٹی سے جڑے ہوئے ہیں۔

جرم

دہلی کی ایک 76 سالہ خاتون کو پہلگام کے دہشت گردوں کو فنڈینگ کا الزام لگا کر سائبر فراڈ نے 43 لاکھ روپے لوٹ لیے، نوئیڈا پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Published

on

terrorists

نئی دہلی : ایک 76 سالہ معصوم خاتون کو پہلگام حملے کے دہشت گردوں کو پیسے دینے کے الزام میں نہ صرف ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اپنی پوری زندگی میں بچائے گئے تمام پیسے سے بھی ہاتھ دھونا پڑا۔ سائبر کرائم سے جڑا یہ ایک ایسا سنسنی خیز معاملہ ہے جو کسی کو بھی حیران کر سکتا ہے۔ بزرگ خاتون کو اس وقت احساس ہوا کہ جب وہ ایک معروف وکیل سے رابطہ میں آئی تو اسے دھوکہ دیا گیا تھا۔ تاہم، تب تک اسے اپنی زندگی کا سب سے بڑا دھچکا لگ چکا تھا۔

انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، بزرگ خاتون کے ساتھ یہ سارا فراڈ 18 جولائی کو شروع ہوا۔ نوئیڈا میں رہنے والی 76 سالہ سرلا دیوی کو اپنی لینڈ لائن پر کال موصول ہوئی۔ اس کے پاس موبائل ہے، اس لیے اب شاید ہی کوئی اس کی لینڈ لائن پر کال کرتا ہے۔ جب بزرگ خاتون نے فون اٹھایا تو دوسری طرف موجود خاتون نے کہا کہ وہ ایک ٹیلی کام کمپنی سے ہے اور کال کو ممبئی پولیس کی کرائم برانچ سے جوڑنے کو کہا۔ پھر ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کا ایک شخص پولیس افسر کا روپ دھار کر فون اٹھاتا ہے۔ پھر وہ جو کچھ کہتا ہے وہ بوڑھی عورت کے ہوش و حواس کھو دیتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ پاکستانی دہشت گردوں کو فنڈ فراہم کرنے والا تھا جنہوں نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں 26 لوگوں کا قتل عام کیا۔ اگلے 24 دن اس طرح گزرے کہ بزرگ خاتون کی ساری زندگی کا ایک ایک لمحہ بے سود ہو گیا۔

کرائم برانچ کے اہلکار ظاہر کرتے ہوئے سائبر مجرموں نے بوڑھی خاتون کی بے گناہی ثابت کرنے کے بہانے آہستہ آہستہ 43 لاکھ روپے ان کے کھاتوں میں منتقل کر دیے۔ جب تک بزرگ خاتون کو معلوم ہوا کہ اسے لوٹا جا رہا ہے، اس کے اکاؤنٹس خالی ہو چکے تھے۔ اب خاتون کی شکایت پر نوئیڈا کے سیکٹر-36 کے سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ سرلا دیوی نے اپنی شکایت میں کہا ہے، ‘کال کرنے والے نے مجھے بتایا کہ میرے نام پر بائیکلہ، ممبئی میں ایک فون نمبر رجسٹرڈ ہے اور اسے جوا اور بلیک میلنگ جیسی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد، جس شخص سے اس نے مجھ سے رابطہ کیا، مجھے بتایا کہ آگے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ان کے پاس کلیئرنس سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہے۔’

جس شخص سے بوڑھی خاتون کا فون جڑا تھا، وہ ممبئی کرائم برانچ کا اے سی پی ہونے کا بہانہ کرتا تھا، اس نے اسے دھمکی دی کہ اس کے نام پر گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس پر حوالات کے لین دین اور دہشت گردی کی مالی معاونت میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ اس نے پہلگام حملے کے دہشت گردوں کی مالی معاونت میں بھی اس کا نام لیا تھا۔ اس نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ‘میں ایک 76 سالہ بوڑھی عورت ہوں… اکیلی رہنے والی بیوہ ہوں… میں پریشان اور ذہنی اور نفسیاتی دباؤ میں تھی۔ وہ چاہتے تھے کہ میں گرفتاری سے بچنے کے لیے اپنے تمام بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات دوں اور سیکیورٹی رقم جمع کراؤں… انہوں نے کہا کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد تمام رقم واپس کر دی جائے گی۔’

نوئیڈا پولیس نے کہا ہے کہ 20 جولائی سے 13 اگست کے درمیان اس کے اکاؤنٹ سے تقریباً 43 لاکھ روپے مختلف آن لائن ذرائع سے متعدد اکاؤنٹس میں منتقل کیے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود سائبر فراڈ کرنے والے اس پر 15 لاکھ روپے مزید دینے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ اسے ویڈیو کالز کے ذریعے دھمکیاں دی جارہی تھیں۔ پولیس کے مطابق، ‘جب وہ ایک وکیل کے رابطے میں آئی، جسے وہ جانتی تھی، تب اسے معلوم ہوا کہ وہ سائبر فراڈ کا شکار ہو چکی ہے اور جعلسازوں سے چھٹکارا پا چکی ہے۔’ نوئیڈا پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 308 (2)، دھوکہ دہی-318 (4) اور جعلسازی کے ذریعے نقالی -319 (2) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66D کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اردو گولڈن جبلی تقریبات : ‎وزیر اقلیتی امور ببن کوکاٹے سے ابوعاصم اعظمی کی ملاقات تمام مطالبات فوری طور پر حل کرنے کی یقین دہانی اردو اکیڈمی کا جلد قیام

Published

on

Babun-Kokate-&-Azmi

‎ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مسلم مسائل اور اردو اکیڈمی سے متعلق جو مطالبات وزیر اقلیتی امور کوکاٹے سے کئے تھے اسے سرکار نے قبول کرتے ہوئے وزارت اقلیتی امور نے اردو اکیڈمی کی جلد ازجلد قیام کے ساتھ اردو گولڈن جبلی کی تقریبات کو عالمی سطح پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی تقریبات یہاں نڈیاڈ والا منعقد کریں گے, اس کے ساتھ ہی اردو اکیڈمی کے قیام میں اردو زبانوں اور مسلم اکثریتی علاقوں سے اراکین کی تقرری ہوگی. اس کے ساتھ ہی اقلیتوں اور پسماندہ طبقات سے متعلق مسائل کو بھی مانک راؤ کوکاٹے نے حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔ اقلیتوں کے لئے اسکالر شپ سے لے کر او بی سی کے طرز پر مسلمانوں اور طلبا کو تعلیمی وظائف کا بھی مطالبہ اعظمی نے کیا تھا۔ پسماندہ اور مالی کمزور طلبا کو تعلیمی وظائف پر بھی اعظمی نے زور دیا تھا, اس کے علاوہ نیٹ اور یو پی ایس سی تربیتی کیمپ اور کلاس شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایم پی ایس سی کے امتحان میں اردو زبان کے امیدواروں کو اردو میں امتحان دینے کی سہولت کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ مسلمانوں کی تعلیمی معاشی اور دیگر پسماندگی کا مطالعہ کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا, اس پر آج ابوعاصم اعظمی نے وزیر اقلیتی امور مانک راؤ کوکاٹے سے ملاقات کر کے تمام مسائل پر توجہ طلب کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کا مطالبہ بھی کیا, جس پر وزیر نے مثبت یقین دہائی کراتے ہوئے مسائل حل کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس دوران ابوعاصم اعظمی نے ہمراہ سنیئر صحافی سعید حمید بھی موجود تھے اور انہوں نے بھی وزیر اقلیتی امور سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے اردو کے مسائل پر توجہ مبذول کرائی۔ اس پر وزیر موصوف نے تمام مطالبات پر فوری طور پر کارروائی کی ہدایت دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

جلوس محمدی کے لئے عام تعطیل ۸ ستمبر کو ہو گی

Published

on

Mhim-&-Khilafat

ممبئی : ممبئی عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل جمعہ کے بجائے پیر۸ ستمبر کو ہو گی. یہ جی آر نوٹیفکیشن عام انتظامیہ محکمہ نے جاری کیا ہے. ممبئی اور مضافات میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تناظر میں تعطیل کو ۵ ستمبر بروز جمعہ سے منتقل کر کے ۸ ستمبر کو دی گئی ہے. اس سے قبل مسلمانوں نے متفقہ طور پر ریاست میں گنپتی وسرجن کے پیش نظر جلوس محمدی ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ لیا تھا اور ممبئی کے خلافت ہاؤس میں منعقدہ میٹنگ میں یہ فیصلہ مولانا معین الدین اشرف المعروف معین میاں کی قیادت میں خلافت کمیٹی کے کارگزار صدر سرفراز آرزو نے لیا تھا اور مسلمانوں نے مطالبہ کیا تھا کہ سرکاری تعطیل ۸ ستمبر یعنی پیر کو دی جائے, جس کو قبول کرتے ہوئے عام انتظامیہ محکمہ نے سرکلر جاری کیا ہے. اب عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی چھٹی ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کو ہو گی۔ اس سے مسلمانوں اور جلوس کمیٹیوں نے مسرت کا اظہار کیا ہے. مسلمانوں نے گنپتی وسرجن کے سبب عید میلاد النبی کے جلوس کو ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب کا ثبوت دیا تھا. یہ ہندو مسلم اتحاد کی روشن مثال ہے, اسی لئے سرکار نے اب عام تعطیل ۸ ستمبر کو دیدی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com