Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود جیل انتظامیہ نے ملزمین کو رہا نہیں کیا: گلزار اعظمی

Published

on

gulzar azmi

(وفا ناہید/ پریس ریلیز)
ممبئی کی مشہور آرتھر روڈ جیل میں قید ملزمین اور جیل اسٹاف کی کرونا پازیٹیو کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد ملزمین کے اہل خانہ میں بے چینی بڑھ گئی ہے جس کے بعد جیل میں مقید ملزمین کے اہل خانہ نے جمعتہ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی سے رابطہ قائم کرکے ان سے ملزمین کی رہائی کے تعلق سے مدد طلب کی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق آرتھر روڈ جیل میں مقید قیدیوں اور اسٹاف جن کی کل تعداد ۱۰۳ ہے کی کرونا پازیٹیو رپورٹ آئی ہے جنہیں بغرض علاج ممبئی کے سینٹ جارج اور جی ٹی اسپتال میں رکھا گیا ہے نیز مزید ۱۵۰ ملزمین کے نمونے ٹیسٹ کے لئیے بھیجے گئے ہیں۔اس تعلق سے جمعتہ علماء مہاراشٹر کے وکیل ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتلایا کہ دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار ایک درجن سے زائد ملزمین جن کے مقدمات جمعتہ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی لڑ رہی ہے آرتھر روڈ جیل میں مقید ہیں کے اہل خانہ نے ان سے رابطہ قائم کرکے ملزمین کے تعلق سے تشویش کا اظہار کیا اور ان کی جیل سے رہائی کے لئے کوشش کرنے کو کہا۔ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتاتا کہ انہوں آرتھر روڈ جیل انتظامیہ اور ڈائرکٹر جنرل آف پولس (جیل) سے رابطہ کیا لیکن انہیں وہاں سے تشفی بخش جواب نہیں ملا اورنہ ہی پازیٹیو پائے گئے ملزمین کی تفصیلات فراہم کی گئی جس کے بعد انہوں نے گلزار اعظمی کی ہدایت پر سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصکہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 800 ملزمین کی گنجائش والی آرتھر روڈ جیل میں فی الحال2600 سوملزمین مقید ہیں لہذا شوشل ڈسٹنسنگ کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا اس لئے ملزمین کو ضمانت پر رہا کردینا چاہیے لیکن جیل انتظامیہ ایسا نہیں کرکے ملزمین کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے۔آرتھر ر وڈ جیل میں مقید ملزمین کے کورونا سے متاثرہونے کی خبر پر تشویش کا اظہار کرتے ہونے صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سید ارشد نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح جمعتہ علماء ہند بلا تفریق مذہب و ملت خالص انسانی بنیادوں پر سپریم کورٹ سے تمام ملزمین کی رہائی کے لئے رجوع ہورہی ہے نیز اس تعلق سے سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کیا جارہا ہے اورفوری طور پر قانونی امدادکمیٹی کے سکریٹری کو آگے کے لئے لائحہ عمل تیارکرنے کے لئے بھی کہا گیا ہے۔آرتھر روڈ جیل میں قید ملزمین کے کرونا سے متاثر ہونے کی خبر موصول ہونے پرجمعیۃقانونی امدادکمیٹی کے سکریٹری گلزار اعظمی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر جیل انتظامیہ نے سپریم کورٹ کے احکام کو نظر انداز کیا ہے جس کی وجہ سے آج یہ صورت حال ہمارے سامنے ہے کہ ملزمین کو بھی کرونا ہوگیا۔انہوں کہا کہ مارچ ماہ میں سپریم کورٹ نے از خود فیصلہ لیتے ہوئے ملک کی مختلف جیلوں سے ملزمین کی رہائی کے تعلق سے انتظامات کئیے جانے کا حکم دیا تھا لیکن مہاراشٹر میں ابتک صرف 576 ملزمین کی رہائی عمل میں آئی جبکہ ہائی پاور کمیٹی نے 11000(گیارہ ہزار) ملزمین کی رہائی کی سفارش کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ نے سپریم کورٹ کا حکم مان کر عدالت کی توہین کی جس کی سپریم کورٹ سے شکایت کی جائے گی، اور اس تعلق سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجازمقبول سے مشورہ کیا جارہا ہے-

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com