Connect with us
Thursday,10-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

گورکھپور کے کارکن مہاراشٹر سے روانہ ہوئے، 1200 مزدور ٹرین کے ذریعہ اپنے گھروں کو پہنچ گئے

Published

on

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے وبا کے بعد، بھارت بھی اس بیماری سے بچنے کے لئے پچھلے کئی دنوں سے بند ہے۔ اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے، کاروبار رکنے کی وجہ سے مزدور طبقہ سب سے بڑا مسئلہ تھا۔ جو جہاں تھا وہ وہی پھنس گیا تھا۔ کھانے پینے نا ملنے کی وجہ سے کئی طرح کی پریشانیوں نے ان مزدوروں میں خوف پیدا کیا۔ جس کی وجہ سے مزدور پیدل اور کسی راہ پر اپنے گاؤں کی طرف آنا شروع ہوگئے۔
مزدوروں کی پریشانی اور کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر، فیصلہ کیا گیا کہ ان کو اپنے گھر بھیجنے کے لئے خصوصی ٹرینیں چلائی جائیں۔ اس فیصلے کے تحت، گورکھپور ضلع کے مزدوروں کو بھیونڈی ریلوے اسٹیشن، جو مزدوروں کا شہر سمجھا جاتا ہے، وہا سے مہاراشٹرا کے پاور لوم شہر میں لے جانے کے لئے ایک خصوصی ٹرین کا انتظام کیا گیا تھا۔
ٹرین ہفتہ کی رات ایک بجے کے لگ بھگ 1،200 کارکنوں کے ساتھ بھیونڈی شہر سے گورکھپور روانہ ہوئی۔ اس ٹرین کی اطلاع ملتے ہی شمالی ہند کے لوگ بھیونڈی شہر میں جمع ہوگئے۔ 1200 کی جگہ پر 4 سے 5000 افراد جمع تھے، پولیس انتظامیہ کے لئے یہ ایک بہت بڑا چیلنج تھا کہ ان تمام لوگوں کو ریلوے اسٹیشن جانے سے روکنا۔ لہذا، پولیس اور مقامی انتظامیہ کی مدد سے ان سبھی لوگوں کو بھونڈی کے انجور فاٹا پر بٹھایا گیا، سب کی وضاحت کی گئی اور اس کے بعد تھرمل اسکریننگ کی گئی۔
مکمل تحقیقات کے بعد، ان 1200 مزدوروں کو اسٹیشن کی طرف بسوں میں روانہ کردیا گیا۔ تمام دستاویزات کی تصدیق کے بعد اور مطمئن ہونے کے بعد کہ یہ تمام افراد اترپردیش کے ضلع گورکھپور سے ہیں۔ سماجی دوری کے بعد انہیں ٹرین پر بٹھایا گیا تھا۔ ان تمام لوگوں سے 800 روپے لیا گیا تھا اور انہیں پانی کی بوتل اور تمام کھانے پینے کی چیزیں دی گئیں۔ ان کے سامنے موجود عہدیداروں نے سفر کے دوران انھیں قواعد پر عمل پیرا ہونے کے طریقے کی وضاحت کی۔
ابھی باقی مزدور بھی اس امید پر ہیں کہ جلد انہیں بھی ان کے گھر بھیج دیا جائے گا اور وہ بھی اپنے پیاروں سے مل سکیں گے۔ بھونڈی شہر کو پاور لوم انڈسٹری کا ایک اہم مرکز سمجھا جاتا ہے، جہاں ہزاروں مزدور اور ہنر مند کاریگر شمالی ہندوستان میں کام کرتے ہیں۔ یہ تمام لوگ لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں پھنس گئے تھے اور ان کے سامنے بہت ساری پریشانی پیدا ہوگئی تھی۔ اس وقت ممبئی اور مہاراشٹر میں اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں کے کارکن پھنس چکے ہیں، اب انہیں آہستہ آہستہ بھیجنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع سے بڑی خبر… ضلع میں تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع

Published

on

kashmir

جموں : جموں و کشمیر کے ادھم پور (اُدھم پور انکاؤنٹر) ضلع سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ بدھ کو ضلع میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع ہوا ہے۔ اودھم پور پولیس نے ایکس پر بتایا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی تلاشی مہم کے دوران ادھم پور کے رام نگر تھانہ علاقہ کے تحت جوفر گاؤں میں تین جنگجوؤں کے ساتھ انکاؤنٹر شروع ہوا۔ پولیس نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل جموں کے کٹھوعہ ضلع کے سانیال علاقے میں 24 مارچ کو آپریشن شروع ہونے کے بعد سے تین انکاؤنٹر ہوئے تھے جس کے بعد گزشتہ 17 دنوں سے پولیس اور سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ 27 مارچ کو علاقے میں ایک مقابلے میں دو دہشت گرد مارے گئے اور چار پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

دوسری جانب جموں و کشمیر میں برف پگھلنے اور پہاڑی گزرگاہوں کے کھلنے کے ساتھ ہی فوج نے وادی چناب میں دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے اور امن برقرار رکھنے کے مقصد سے ضلع ڈوڈہ کے گھنے جنگلاتی علاقے میں نگرانی بڑھا دی ہے۔ سیکورٹی حکام نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کے دوران وادی بھدرواہ کے اونچائی والے علاقوں میں نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ دہشت گرد یہاں بین الاقوامی سرحد عبور کرکے کٹھوعہ ضلع میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ پچھلے ایک سال میں کٹھوعہ پاکستانی عسکریت پسندوں کے لیے ادھم پور، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کے بالائی علاقوں تک پہنچنے کے لیے دراندازی کا ایک بڑا راستہ بن کر ابھرا ہے۔

ایک فوجی اہلکار نے بتایا کہ برفانی تودے کے خطرے کی وجہ سے مشکل حالات کے باوجود بھدرواہ میں قائم فوج کی راشٹریہ رائفلز یونٹ نے 15,500 فٹ بلند کیلاش کنڈ پہاڑ کے علاوہ برف پوش سیوج دھر، پدری گلی، شنکھ پدر اور چترگلہ گزرگاہوں پر نگرانی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ، سانبہ اور ادھم پور میں سرحد کے ساتھ اونچائی والے گزرگاہوں پر اضافی دستے تعینات کرنے کے علاوہ، ایک مشترکہ سیکورٹی چوکی چترگلہ پاس پر قائم کی جا رہی ہے، جو بھدرواہ-پٹھانکوٹ ہائی وے پر سب سے اونچا مقام ہے، جو سطح سمندر سے 10,531 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com