Connect with us
Tuesday,14-October-2025

تفریح

ویلن سے ہیرو بننے کے لئے بہت مشقت کی ونود کھنہ نے

Published

on

بطور ویلن اپنے کیئرئر کا آغاز کرنے والے اور پھر فلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے صدابہار اداکار ونود کھنہ نے اپنی اداکاری سے مداحوں کے درمیاں اپنے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔
پاکستان کے پیشاور میں 6 اکتوبر 1946 میں پیدا ہوئے ونود کھنہ نے گریجویشن کی تعلیم ممبئی سے مکمل کی۔
اسی دوران انہیں ایک پارٹی کے دوران ڈائریکٹر پروڈیوسر سنیل دت سے ملنے کا موقع ملا۔
سنیل دت ان دنوں اپنی فلم من کی بات کےلئے نئے چہرے کی تلاش میں تھے۔
انہوں نے فلم میں ونود کھنہ سے بطور معاون ہیرو کام کرنے کی پیش کش کی جسے ونود کھنہ نے بخوشی منظور کرلیا۔
اس فیصلے کے بعد گھر پہنچنے پر ونود کھنہ کو اپنے والد کی ناراضگی کا سامنا کرنا بھی پڑا۔
یہاں تک کہ ونود کھنہ نے جب اپنے والد سے فلم میں کام کرنے کے بارے میں کہا تو ان کے والد نے ان پر بندوق تان لی اور کہا اگر تم نے فلموں میں کام کرنا شروع کیا تو میں تمہیں گولی ماردوں گا۔
بعد میں ونود کھنہ کی ماں کے سمجھانے پر ان کے والد نے ونود کھنہ کو فلموں میں دو سال تک کام کرنے کی اجازت دے دی اور کہا اگر فلم انڈسٹری میں کامیاب نہیں ہوئے تو گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانا ہوگا۔
سال 1968 میں ریلیز فلم من کی بات باکس آف پر ہٹ رہی۔
فلم کی کامیابی کے بعد ونود کھنہ کو آن ملو سجنا، میرا گاؤں میرا دیش، سچا جھوٹا، جیسی فلموں میں ویلن کا رول نبھانے کا موقع ملا لیکن ان فلموں کی کامیابی کے باوجود ونود کھنہ کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔

تفریح

رجت بیدی کا کہنا ہے کہ آریان خان ’کوئی مل گیا‘ کے بہت بڑے مداح ہیں

Published

on

ممبئی، اداکار رجت بیدی، جنہوں نے ‘دی بی اے***ڈس آف بالی ووڈ’ سے واپسی کی ہے، نے بتایا ہے کہ شو کے ڈائریکٹر آریان خان اور ان کے دوست ‘کوئی مل گیا’ کے بہت بڑے مداح ہیں۔ رجت نے حال ہی میں ریلیز ہونے والے سٹریمنگ شو میں ایک ’رہا ہے‘ اسٹار کا کردار ادا کیا ہے، جس کی ہدایتکاری آریان نے کی ہے، جو بالی ووڈ کے میگا اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے ہیں۔ رجت نے حال ہی میں شو کی کامیابی کے بعد ممبئی کے باندرہ ویسٹ علاقے میں میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے راکیش روشن کے بارے میں اپنے پہلے بیان کے بارے میں بھی ہوا صاف کی جس کا غلط مطلب لیا گیا تھا۔

انہوں نے آئی اے این ایس کو بتایا، “آریان اور آرین کے بہت سے دوسرے ساتھی، بچپن میں، ‘کوئی مل گیا’ کے پرستار رہے ہیں اور میں بہت خوش قسمت ہوں کہ اس وقت راکیش روشن نے مجھے فلم کا حصہ بننے کا موقع دیا۔ مجھے فلم کے بعد تھوڑا برا لگا۔ لیکن، اگر آپ حقیقت میں میرے پورے سفر پر نظر ڈالیں، تو یہ بہت شکریہ ہے کہ آج بھی مل گیا میں آپ لوگوں سے پوچھ رہے ہیں۔ ایلین فلم، ٹھیک ہے؟

انہوں نے مزید کہا، “تو، جب آریان اور دیگر نے ‘کوئی مل گیا’ دیکھا تو وہ بڑے ہوئے اور جب وہ بالی ووڈ کے مکمل ذائقے کے ساتھ کچھ بنا رہے تھے، تو انہیں یقین تھا کہ اس کردار کے لیے انہیں میری ضرورت ہے، وہ شاید جانتے تھے کہ میں اس وقت متعلقہ تھا، پھر میں 20 سال تک غائب رہا، اس لیے آریان نے مجھے ڈھونڈ نکالا، اور یونی سے اس سے بڑی نعمت اور کیا ہو سکتی ہے، جب یونی کے لیے اس آیت سے بڑی دعا اور کوئی چیز ہو سکتی ہے؟ میں اس واپسی کا انتظار کر رہا تھا جو آرین نے مجھے دیا تھا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گوتم اڈانی نے وِسلنگ ووڈس انٹرنیشنل کے طلباء کو ’بھارت کے جواہرات‘ کے طور پر سراہا؛ راجکمار ہیرانی، کارتک آریان کی تعریف کی۔

Published

on

bolloywood

اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے وِسلنگ ووڈس انٹرنیشنل کے طلباء کو “بھارت کے جواہرات” کے طور پر سراہا اور راجکمار ہیرانی، کارتک آریان، اور جیکی شراف کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں “آئیکون” قرار دیا۔ ارب پتی گوتم اڈانی انسٹاگرام پر گئے اور وِسلنگ ووڈس انٹرنیشنل کے طلباء سے اپنے خطاب کی تصاویر کا ایک موٹلی مجموعہ شیئر کیا۔ انہوں نے فلم ساز سبھاش گھئی، کارتک آریان اور دیگر کے ساتھ ایک تصویر بھی پوسٹ کی۔ گوتم اڈانی نے تصاویر کے کیپشن میں لکھا: “ہمیشہ ہماری قوم کے نوجوانوں میں شامل ہونے کے لیے حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ اور جب وہ نوجوان @سیٹی بجاتی جنگل سے آتا ہے، توانائی بجلی بن جاتی ہے۔ @سبھاش گھئی 1، ہمارے ملک کو تخلیقی صلاحیتوں اور جذبے کا پاور ہاؤس دینے کے لیے آپ کا شکریہ – آپ کے انسٹی ٹیوٹ کا ہر گوشہ حوصلہ افزائی کرتا ہے۔” ” @بھیجیں۔، @اپنا بھیدو، @کارتیکارین اور مہاویر جین کے شبیہیں کے ساتھ اسٹیج کا اشتراک کرکے شام کو اور بھی خاص بنا دیا! طلباء کے لیے – آپ بھارت کے جواہرات ہیں۔ آپ کی بھارتیت کو ہندوستان کی عظمت کا راستہ روشن کرنے دیں۔” اڈانی گروپ کے چیئرمین نے جمعہ کو سنیما کی نرم طاقت، کہانی سنانے، اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے عالمی بیانیے کو سنبھالنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

گوتم اڈانی نے کہا تھا: “اگر ہم یہ بیان نہیں کریں گے کہ ہم کون ہیں، تو دوسرے دوبارہ لکھیں گے کہ ہم کون تھے، اس لیے ہمیں اپنی کہانی تکبر کے ساتھ نہیں بلکہ صداقت کے ساتھ، پروپیگنڈے کے طور پر نہیں، بلکہ مقصد کے طور پر لکھنی چاہیے۔” راج کپور کی مشہور فلم ‘آوارہ’ کی مثال دیتے ہوئے، جس میں ایک عام آدمی کے کردار میں مشہور اداکار نے دوسری جنگ عظیم کے بعد کے دور میں سوویت سامعین کے ساتھ گہرا جذباتی رابطہ قائم کیا، انہوں نے کہا کہ کپور ہندوستان کے نرم طاقت کے بہترین وکیل تھے، ایک ثقافتی بندھن کی تعمیر جس نے ہند-سوویت نسلوں کے لیے ترقی کی۔ گوتم اڈانی نے ہندوستان کی کہانیوں کو مغربی نقطہ نظر سے سنانے کی اجازت دینے کے خلاف خبردار کیا، جیسا کہ ‘گاندھی’ اور ‘سلم ڈاگ ملینیئر’ جیسی فلموں کا معاملہ تھا۔ “ہم ہندوستانیوں کو ہمارے مہاتما کی کہانی سنانے کے لیے سمندر پار سے رچرڈ ایٹنبرو کو کیوں لے جانا چاہیے؟” اس نے پوچھا. انہوں نے کہا کہ بہت عرصے سے، “ہندوستان کی آواز ہماری اپنی سرحدوں کے اندر مضبوط ہے لیکن ان سے باہر بے ہوش ہے۔ اور اس خاموشی میں، دوسروں نے قلم اٹھایا ہے، تعصب سے رنگے ہوئے اور اپنی سہولت کے مطابق بنائے گئے لینز کے ذریعے بھارت کا خاکہ تیار کیا ہے۔” ارب پتی تاجر نے کہا، “اور اس تعصب کو برطانوی فلم ‘سلم ڈاگ ملینیئر’ سے زیادہ کچھ بھی ظاہر نہیں کرتا، جو ایک ایسا تماشا ہے جس نے دھاراوی کی غربت کو مغربی تالیوں کے لیے بیچا، اور ہمارے درد کو غیر ملکی ایوارڈ یافتہ تقریبات میں بدل دیا۔” انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس ہالی ووڈ کی فلم ‘ٹاپ گن’ “صرف سنیما نہیں بیچ رہی ہے؛ یہ پاور کو پیش کررہی ہے”۔ “ڈاگ فائٹ اور بہادری کے پیچھے ایک شاندار طریقے سے تیار کی گئی داستان چھپی ہوئی ہے، جو قومی فخر، امریکی فوج کی طاقت، اور برآمدات کو ظاہر کرتی ہے، دنیا کے ہر کونے میں امریکی جرات کی تصویر ہے۔ یہ فلمیں صرف کہانیاں نہیں ہیں، یہ سٹریٹجک آلات ہیں جو تصور کو تشکیل دینے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، یو ایس کی شناخت، اور ڈیف نے کہا۔”

Continue Reading

(Lifestyle) طرز زندگی

سمیر وانکھیڑے کو بدنام کرنے کی سازش… کورڈیلیا کروز کو منشیات کیس سے بچانے کا سنگین الزام، جج عرفان شیخ تادیبی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد برطرف

Published

on

bollywood-&-sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کو ایک مرتبہ پھر بدنام کرنے کی کوشش شروع ہوگئی ہے اب تازہ معاملہ جج عرفان شیخ کی برخاستگی کا ہے, جس میں سمیر وانکھیڈے پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے. کورڈیلیا کروز کیس میں انہوں نے جج عرفان شیخ کو گرفتار کر نے کے بجائے انکی ٹیم نے جج کو بچایا ہے ایڈیشنل میٹرو پولٹین مجسٹریٹ عرفان شیخ اس وقت اسپیلنڈ کورٹ کے جج کے عہدہ پر تعینات تھے. فی الوقت وہ پالگھر اور تھانہ ضلع کے جج کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے. عہدہ کا غلط استعمال، ضبط شدہ منشیات کا استعمال، نشہ کی حالت رفیع احمد قدوائی مارگ میں اپنی کار سے ٹیکسی کو ٹکر مارنے، غیر محسوب دولت رکھنے کے ساتھ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر نا، نائر اسپتال میں اپنی شناخت چھپانا اور غلط و گمراہ کن پتہ مندرج کروانا، کار کو بغیر جمع کئے ہی واپس حاصل کرنا جیسے سنگین الزامات کے ثابث ہونے کے بعد ہائیکورٹ نے جج کو ڈشپلنری ایکشن کے تحت ملازمت سے ہی برخاست کر دیا ہے۔

جب معاملہ میں جج سے متعلق تفتیش کی گئی تو الزامات درست پائے گئے اور عرفان شیخ کو ملازمت سے برخاست کیا گیا اس میں کہیں بھی کوڈیلیا کروز ڈرگس کیس کا تذکرہ تک نہیں ہے, لیکن سمیر وانکھیڈے پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ انہوں نے جج کی مدد کی تھی. اس سے سمیر وانکھیڈے نے صاف انکار کیا ہے اور کہا کہ پولیس رپورٹ سے لے کر عدالتی کمیٹی کی رپورٹ میں کورڈیلیا کروز ڈرگس کیس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔

جب اس متعلق دستاویزات و نقول حاصل کی گئی تو اس میں بھی کورڈیلیا کروز ڈرگس کیس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے. سمیر وانکھیڈے بالی ووڈ کے مسلسل نشانے پر ہے اس لئے شاہ رخ خان کی کمپنی ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ نے ان کے خلاف ایک سریس بیڈ آف بالی ووڈ تیار کی تھی, جس کے خلاف سمیر وانکھیڈے نے دلی ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا ہے اور اس کی سماعت جلد ہی ممکن ہے. سمیر وانکھیڈے اور ان کے کنبہ پر بہتان تراشی کا سلسلہ دراز ہوگیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عرفان شیخ کے معاملہ میں بھی سمیر وانکھیڈے کو بدنام کرنے کی کوشش تیز ہوگئی ہے, لیکن اس معاملہ میں سمیر وانکھیڈے یا این سی بی کی ٹیم کا کوئی رول یا عمل دخل نہیں ہے

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com