Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

خط جنگ:بنگال کے گورنر کا ممتا بنرجی پر ”اقلیتوں کی خوشامد کرنے“ کا الزام

Published

on

کورونا وائرس کے بحران کے دوران وزیرا علیٰ ممتا بنرجی اور گورنر جگدیپ دھنکر کے درمیان لفظی جنگ میں آج گورنر نے مرکز نظام الدین کے معاملے میں ممتا بنرجی کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران کے دور میں بھی ممتا حکومت اقلیتوں کو خوش کرنے کی سیاست کررہی ہے۔دوسری جانب مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوکر 514ہوگئی ہے جب کہ بنگال میں کورونا وائر س سے اب تک 15افراد کی موت ہوئی ہے۔
دھنکر نے ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت پر ”خوشامدکی سیاست“ کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بحران کو نمٹنے میں ممتا حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے۔ گورنر نے ممتا بنرجی کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ دراصل آپ نے اپنے خط کے ذریعہ حکومت کی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔گورنر نے کہا کہ مرکزنظام الدین سے آنے والوں کے مریضوں کی تعداد آپ نے چھپاکر اقلیتوں کو خوش کرنے کی کوشش ہی ہے۔یہ انتہائی افسوس ناک ہے اور ناقابل تعریف ہے۔
خیال رہے کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کی شناخت مذہب کی بنیاد پر ظاہر کرنے سے انکار کردیا تھا۔وزیرا علیٰ نے کہا تھا کہ مرکز نظام الدین کے اجتماع سے آنے والوں کی شناخت کرکے قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے۔مگر ان میں کون کون لوگ اور کتنی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں وہ ظاہر نہیں کیا جائے گا۔وزیرا علیٰ نے مرکزنظام الدین کے سوال پر کہا تھا کہ آپ مجھ سے فرقہ پرستی پر مبنی سوالات نہیں کرسکتے ہیں۔
کورونا بحر ان کی ابتداسے ہی ممتا حکومت کی سخت تنقیدیں اور کرپشن کے الزامات لگانے والے گورنر جگدیپ دھنکر نے ممتا بنرجی سے بحران کے دوران میں سیاست اور محاذ آرائی سے گریز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنگال کے عوام کے مفادات کو نظر انداز نہ کریں۔خیال رہے کہ گورنر نے 24گھنٹے میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی دو خط لکھے ہیں۔پہلے خط میں انہوں نے ممتابنرجی کے خط کا ابتدائی جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممتا بنرجی دستور کی خلاف ورزی کررہی ہیں۔
خیال رہے کہ جمعرات کو وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے گورنر کے خطوط کا طویل جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ گورنر اپنے خط اور میسج میں جو الفاظ استعمال کررہے ہیں وہ غیر پارلیمانی اور وزارت اعلیٰ کے عہدہ کی توہین پر مبنی ہے۔ممتابنرجی نے لکھا تھاکہ گورنر نے فراموش کردیا ہے کہ میں ہندوستان کی منتخب وزیرا علیٰ ہوں اور آپ کے ایک نامزد عہدے پر فائز ہیں۔
گورنر نے لکھا ہے کہ گورنر کے عہدہ کو ”نامزد“ قراردینا آئین اور دستور سے نابلد ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔گورنر نے لکھا ہے کہ میں نے آپ کے خطوط کا تفصیل سے اس لئے جواب دے رہا ہوں کہ تاکہ ریاست کے عوام کو معلوم ہوسکے آپ اور آپ کے وزراء کس طریقے سے مسلسل گورنر کو نظرانداز کررہے ہیں اور ریاست کے عوام کے مفادات کو سیاست کے نظر کیا جارہا ہے۔گورنر نے لکھاہے کہ کو ئی بھی دستور اور آئین سے اوپر نہیں ہے۔گورنر اور ممتا بنرجی کے درمیان جاری خط جنگ کے دوران مرکزی ٹیم بنگال میں کوروناوائرس سے نمٹنے میں ریاستی حکومت کی تیاریوں اور لاک ڈاؤن کا جائزہ لے رہی ہے۔
ممتا بنرجی نے پانچ صفحات پر مشتمل گورنر کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر جو زبانیں اور الفاظ استعمال کررہے ہیں وہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی نے اپنے خط میں گورنر کے ایک ایس ایم ایس کا بھی حوالہ دیا ہے۔جس میں گورنر نے ممتا بنرجی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ممتا بنرجی وزارت اعلیٰ کے عہدے کی توہین کررہی ہیں اور بہت ساری باتیں لکھنے کے بعد گورنر نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو فوری طور پر فون کرنے ہی ہدات دی ہے۔اس کے بعد ممتا بنرجی نے گورنر کے مزید کئی خطوں اور بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے یاددہانی کراہی ہے کہ میں ہندوستان کی ایک ریاست کی منتخب وزیر اعلیٰ ہوں جب کہ آپ نے فراموش کردیا ہے کہ آپ نامزد گورنر ہیں۔ایک دن قبل ہی ممتا بنرجی نے گورنر کے تنقیدوں پر مبنی ٹوئیٹ پر یہ کہتے ہوئے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا کہ وہ وہ ایک طویل قد انسان ہیں اور ہم لوگ چھوٹے ہیں وہ اپنے قد کے مطابق بات کرتے ہیں اور ہم اپنے مطابق بولتے ہیں۔ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کے لیڈروں کی خاموشی کے باوجود ایک بار پھر آج بھی گورنر نے ٹوئیٹ کے ذریعے ممتا بنرجی حکومت کی تنقید کی۔

سیاست

مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کا بڑا قدم… عام لوگوں تک پہنچنے کے لیے حکومت واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تمام خدمات، ضروری ہدایات دی

Published

on

Mahayuti

ممبئی : حکومت تمام خدمات واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تاکہ مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کی اسکیمیں عام لوگوں تک آسانی سے پہنچ سکیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ یہ کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ کسی تیسری ایجنسی کو اس بات پر بھی نظر رکھنی چاہیے کہ آیا واٹس ایپ پر اچھے معیار کی سرکاری خدمات آسانی سے دستیاب ہو رہی ہیں یا نہیں۔ پیر کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ ورشا میں سرکاری خدمات کو آسان بنانے سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ چیف سکریٹری راجیش کمار نے سروس ڈیلیوری میں اپیل کی سہولت فراہم کرنے اور سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے لیے ملٹی ماڈل سسٹم (جیسے ای میل، پورٹل، واٹس ایپ) کا استعمال کرنے کی ہدایت دی۔ آپلے سرکار فی الحال پورٹل کے ذریعے ریاست میں 1001 خدمات فراہم کرتی ہے۔ اس میں سے 997 خدمات پورٹل پر دستیاب کرائی گئی ہیں۔ پچھلے پندرہ دنوں میں پورٹل پر دستیاب خدمات میں 236 خدمات کا اضافہ ہوا ہے۔ میٹنگ میں عہدیداروں نے اس طرح کی کئی جانکاری دی۔

اس پر چیف منسٹر فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت مختلف محکموں کے ذریعہ عام آدمی کو خدمات فراہم کرتی ہے۔ آپلے سرکار پورٹل بھی دستیاب ہے۔ آپلے سرکار پورٹل پر دستیاب تمام خدمات واٹس ایپ کے ذریعے عام آدمی کو بھی دستیاب ہونی چاہئیں، کیونکہ لوگ عام طور پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں۔ اس کے لیے تمام اضلاع میں ایک حلقہ تیار کیا جائے۔

بی ایم سی کی اسی طرح کی 9 خدمات کو مربوط کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خدمات کی فراہمی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے تیسرے فریق کے ذریعے باقاعدہ معائنہ کیا جانا چاہیے۔ نیز، درخواست کے عمل میں درکار دستاویزات کی تعداد کو کم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضلع کونسلوں، بلدیات اور یونیورسٹیوں کے ڈیش بورڈ ایک جیسے ہونے چاہئیں، تاکہ ریاست بھر کے شہریوں کو یکساں تجربہ حاصل ہو۔ اس سروس کے موثر نفاذ کے لیے رنگ اور کلسٹر سسٹم نافذ کیا جائے۔ ابتدائی طور پر اس تعلقہ کے 10 سے 12 گاؤں کو رنگ میں شامل کیا جائے اور ضرورت کے مطابق خدمات فراہم کی جائیں۔ اس حلقے کے انتظام کے لیے ایک الگ گروپ اور انتظامی ٹیم تشکیل دی جائے۔ انہوں نے ڈش ڈیجیٹل سروس ہب کو استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی۔

آپلے سرکار پورٹل کی موجودہ صورتحال :

  • آپلے سرکار پورٹل پر 1001 خدمات دستیاب ہیں۔
  • ان میں سے 997 خدمات پہلے سے ہی کام کر رہی ہیں۔
  • پچھلے 15 دنوں میں 236 نئی خدمات شامل کی گئیں۔
Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر حکومت نے لیا بڑا فیصلہ… لاڈلی بہن یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی فہرست تیار، ریکوری کی تیاری اور کارروائی

Published

on

Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق لاڈلی بہنا یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی جانچ ضلعی سطح پر کی جائے گی۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آدیتی تٹکرے نے کہا کہ ضلعی سطح پر تحقیقات کے بعد نااہل لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اہل خواتین کی قسطیں شروع کی جائیں گی۔ اسکیم کا فائدہ صرف اہل افراد کو ملنا چاہیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے اس وقت کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس اسکیم کو نافذ کیا تھا۔ اسکیم کے تحت روپے کی امداد۔ 21 سے 65 سال کی عمر کے درمیان ان خواتین کو 1500 ماہانہ دیا جاتا ہے جن کی سالانہ آمدنی روپے سے کم ہے۔ 2.5 لاکھ

اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کسی دوسری سرکاری اسکیم کے فوائد حاصل نہیں کرسکتی ہیں۔ فی الحال اس کے مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 2.25 کروڑ ہے۔ ایم پی سپریہ سولے نے لاڈلی بہنا یوجنا میں 4,800 کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام لگایا ہے اور اس اسکیم پر وائٹ پیپر اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس اسکیم سے زیادہ تر مستفیدین کو باہر رکھا گیا ہے۔ لاڈلی بہنا یوجنا سے تقریباً 25 سے 26 لاکھ نام نکالے گئے ہیں، جن میں سے تقریباً دو لاکھ پونے کے ہیں۔ میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ شروع میں کس بنیاد پر فارم قبول کیے گئے اور اب کس کسٹیریا کی بنیاد پر ناموں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ سولے نے کہا کہ کیا حکومت مرد اور خواتین درخواست گزاروں میں فرق نہیں کر سکتی؟

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ لاڈکی بہین اسکیم کے استفادہ کنندگان کے لیے ای-کے وائی سی کروائیں۔ اس کے بعد مزید فرضی نام سامنے آسکتے ہیں۔ جانچ میں درست نہ پائے جانے والے مستفید ہونے والوں کے نام اسکیم سے نکال دیے جائیں گے۔ لاڈکی بہین اسکیم کے تحت 21 سے 65 سال کی عمر کے خاندان کی زیادہ سے زیادہ دو خواتین ہی اس کا فائدہ حاصل کر سکتی ہیں۔

لاڈکی بہین یوجنا کا فائدہ حاصل کرنے کی اہلیت
عورت کی عمر 21 سال سے 65 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔
عورت شادی شدہ، بیوہ یا طلاق یافتہ ہونی چاہیے۔
شوہروں کے ہاتھوں چھوڑی ہوئی عورتیں اور بے سہارا عورتیں۔
خاندان میں زیادہ سے زیادہ 2 خواتین۔
خاندان کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
خاندان کے کسی فرد کو انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا چاہیے۔
خاندان کا کوئی فرد سرکاری ملازمت یا ریٹائرڈ نہ ہو۔
کسی اور سرکاری اسکیم سے کوئی رقم وصول نہیں کرنی چاہیے۔
گھر میں ٹریکٹر کے علاوہ کوئی چار پہیہ گاڑی نہیں ہونی چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چندو کاکا صرافہ کے نام پر دھوکہ دہی ملزم تین سال بعد گرفتار

Published

on

chandu kaka

ممبئی : ممبئی پونہ کے مشہور صرافہ چندو کاکا کی جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال زیورات کی خرید وفروخت کرنے والے کو ممبئی کے ایم آئی ڈی سی پولس نے گرفتار کر کے ۳۱ لاکھ سے زائد کے زیورات برآمد کئے ہیں۔ ملزم نے انٹرنیشنل جیموجیکل انسٹی ٹیوٹ کے نام پر جی ایس ٹی نمبر اپ ڈیٹ کرنے کے بہانے اور سونے کے زیورات خریدنے کے لئے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر خود کو چندو کاکا جوہری کے نام پر پیش کیا اور اس نے بتایا کہ وہ دو نئے سونے کے شو روم کھولنے والا ہے, اور اسی نبیاد پر جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا اور پھر چندو کاکا کی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال کرکے شکایت کنندہ کی کمپنی منی جیولرس ایکسپرٹ ڈائمنڈ ایم آئی ڈی سی اندھیری سے ٢٧ لاکھ کے زیورات جیولری باندرہ میں حاصل کی اور اندھیری مہا کالی میں واقع شکایت کنندہ کی دکان سے چار لاکھ سے زائد کے زیورات کورئیر کے معرفت منگوائے تھے, اس طرح ۳۱ لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ پولس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے ملزم سے متعلق ڈیجیٹل طریقے سے تفتیش شروع کر دی اور ملزم سے ۱۰۰ فیصد زیورات برآمد کرلئے ہیں, اس کے خلاف پولس نے ۲۰۲۳ میں مقدمہ درج کیا تھا اب اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ۲۰۲۳ سے مطلوب تھا۔ ملزم کی شناخت کارتیک پنکج 32 سالہ کے طورپر کی گئی۔ ملزم اسی طرح صرافہ بازار میں جوہریوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا اس ۲۰۲۳ سے یہ مطلوب تھا۔ پولس نے اس کا سراغ لگایا اور اب اس دھوکہ باز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون ١٠ نے انجام دی ہے۔ پولس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ اس نے کتنے افراد اور کاروباری کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com