تفریح
نیپالی گیتوں کے راجکمار تھے گوپال سنگھ نیپالی

قلم کی آزادی کے لئے زندگی بھر جدوجہد کرنے اور ’گيتوں کے راجكمار‘ کہے جانے والے گوپال سنگھ نیپالی ہندی ادب، صحافت اور فلم انڈسٹری میں اعلی مقام حاصل کرنے کے علاوہ مشہور شاعر اور نغمہ نگار تھے۔
بہار کے مغربی چمپارن ضلع کے بیتیا میں 11 اگست 1911 کو پیدا ہوئے گوپال سنگھ کی شاعرانہ صلاحیت بچپن میں دکھائی دینے لگی تھی ۔ ادب کی تقریباً سبھی قسموںمیں ماہر نیپالی جی پہلی نظم ’بھارت گگن کے جگمگ ستارے‘ 1930 میں رام ورکش بونی پوری کی لکھی چلڈرن میگزین میں شائع ہوئی تھی ۔ بطور صحافی انہوں نے کم از کم چار ہندی میگزین ’رتلام ٹائمس، چترپٹ، سدھا اور یوگی‘ کی اشاعت کی تھی۔
سال 1944 میں وہ کل ہند کوی سمیلن میں شرکت کے لئے ممبئی آئے تھے۔اس کوی سمیلن میں فلمساز ششدر مکھرجی بھی موجود تھے جو ان کی شاعری سے بے حد متاثر ہوئے۔ اسی دوران ان کی شہرت سے متاثر ہوکر فلمستان کے مالک سیٹھ تلارام جالان نے انہیں دو سو روپے ماہانہ بطور نغمہ نگار چار سال کے لئے طے کر لیا۔نیپالی جی نے سب سے پہلے 1944 میں فلمستان کے بینر تلے بنی تاریخی فلم مزدور کے لئے گیت لکھے۔اس فلم کے گیت اتنے مقبول ہوئے کہ بنگال فلم جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے انہیں 1945 کا بہترین نغمہ نگار کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہوں نے 60 سے زائد فلموں کے لئے تقریبا 400 سے زائد گیت لکھے جس میں بہت سے گانے بہت مشہور ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے زیادہ تر نغموں کی دھنیں بھی خود انہوں نے ہی بنائی تھیں۔
فلم انڈسٹری میں نیپالی نغمہ نگار تک ہی محدود نہیں رہے۔ انہوں نے بطور نغمہ نگار شناخت بنانے کے بعد فلم سازی کے میدان میں بھی قدم رکھا اور ہمالیہ فلمس اور نیپالی پکچرز فلم کمپنی بنائی اور اس کے بینر تلے تین فلمیں نذرانہ (1949)، سنسنی (1951) اور خوشبو (1955) کی تخلیق کی لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم کامیاب نہیں ہو پائی۔
گوپال سنگھ نیپالی اچانک 17اپریل 1963 کو اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔
(Lifestyle) طرز زندگی
ماں کے خواب کو زندگی بخشی، سپریا سے عائشہ ایس ایمن بن گئیں۔

ہندوستانی سنیما اور ماڈلنگ کی دنیا میں اپنی شناخت بنانے والی عائشہ ایس ایمن آج نئی نسل کے لیے تحریک کا ذریعہ ہیں۔ عائشہ کا مس انڈیا انٹرنیشنل کا تاج جیتنے کا سفر جدوجہد، اعتماد اور جذبے کی مثال رہا ہے۔ لیکن اس کی سب سے بڑی شناخت اس کے کیریئر سے زیادہ جذباتی فیصلے سے جڑی ہوئی ہے – اپنی ماں کی ادھوری خواہش کو پورا کرنے کے لیے اپنا نام ‘سپریہ’ سے بدل کر ‘عائشہ’ کرنے کا فیصلہ۔ عائشہ کا کہنا ہے کہ وہ ‘سپریہ’ نام کے ساتھ پیدا ہوئیں اور اس نام سے ہی انہوں نے پڑھائی میں بلندیاں حاصل کیں۔ چاہے وہ ایروناٹیکل انجینئرنگ کے داخلہ امتحان میں آل انڈیا میں ٹاپ کرنا ہو یا بین الاقوامی اسٹیج پر مس انڈیا کی نمائندگی کرنا ہو – ‘سپریہ’ اس کے لیے محنت اور جذبے کی علامت تھی۔ لیکن ان کامیابیوں کے پیچھے ان کی والدہ کی ایک ادھوری خواہش تھی – اپنی بیٹی کا نام ‘عائشہ’ رکھنا۔ اس کی ماں نے کئی بار اس خواہش کا اظہار کیا اور جب اس نے چوتھی بار جھکی آنکھوں اور ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ اسے دہرایا تو سپریہ نے اسی لمحے فیصلہ کر لیا کہ وہ اس خواب کو ضرور پورا کرے گی۔
اس کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کسی کیریئر کی حکمت عملی کا حصہ نہیں تھا۔ عائشہ کہتی ہیں ’’یہ صرف ایک بیٹی کی خواہش تھی کہ وہ اپنی ماں کی خاموش خواہش کو پورا کرے۔ اس نے باضابطہ طور پر اپنا نام بدل کر ‘عائشہ ایس ایمن’ رکھا – ‘عائشہ’ اپنی ماں کے خوابوں کی علامت، ‘ایس’ سپریا کی جدوجہد کی علامت اور ‘ایمن’ خاندانی جڑوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ جب اس کی والدہ کو نام کی تبدیلی کا پتہ چلا تو اس کی آنکھیں نم تھیں اور چہرے پر اطمینان تھا۔ عائشہ کہتی ہیں، ’’اس وقت ایسا محسوس ہوا کہ مجھے تاج نہیں بلکہ ماں کا آشیرواد ملا ہے۔ اس کے لیے یہ تبدیلی شناخت کی تبدیلی نہیں تھی بلکہ اس کی ماں کی محبت اور اس کے خواب کی تکمیل کی علامت تھی۔
آج جب کوئی اسے ‘عائشہ’ کہہ کر پکارتا ہے تو اسے صرف نام ہی نہیں لگتا۔ عائشہ جذباتی انداز میں کہتی ہیں، “یہ نام ماں کی پکار کی طرح محسوس ہوتا ہے – ‘آشا سا’۔ میں نے یہ نام اپنی ماں کو وقف کیا ہے، جو زندگی بھر میرے ساتھ رہے گا۔ سپریا سے عائشہ بننا میرے لیے شہرت کا سفر نہیں تھا، بلکہ میری ماں کے خواب کو پورا کرنے کا سفر تھا۔”
بالی ووڈ
صبا خان نے سلمان خان کے میزبان شو کے پرومو کے لیے شوٹ کیا۔

سلمان خان بگ باس کے 19ویں سیزن کی میزبانی کرنے والے ہیں۔ شو کی میزبانی سلمان خان کریں گے اور مقابلہ کرنے والوں نے پرومو کی شوٹنگ شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق صبا خان نے پرومو شوٹ کیا۔ شوٹنگ کا آغاز 15 اگست کو ہوا جو گھر میں وائلڈ کارڈ انٹری کے طور پر داخل ہونے کے لیے تیار ہے، صبا خان کو سیزن 12 میں دیکھا گیا تھا اور اب وہ دوبارہ وائلڈ کارڈ کے طور پر واپس آنے کو تیار ہیں۔
موجودہ مدمقابل کو شو کے لیے کافی مواد دیا گیا ہے اور بنانے والے اس کو جھنجوڑنا نہیں چاہتے۔ لہذا، انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ مزید اندراجات ہوسکتے ہیں۔ جہاں تک مقابلہ کرنے والوں کا تعلق ہے، انٹرنیٹ پر چلنے والے کئی ناموں میں سے جو بند ہو چکے ہیں، ان میں سے چند نام ہیں دھیرج دھوپر، فلک ناز، مہیش پجاری، گورو کھنہ، پائل گیمنگ، ہنر گاندھی، اس سال بگ باس 19 میں 15 مدمقابل ہوں گے اور ابتدائی طور پر تین دوسرے شو میں شرکت کریں گے۔ کارڈ اندراجات.
(Lifestyle) طرز زندگی
کون بنے گا کروڑ پتی میں آپریشن سندور کی ہیروئنوں کی شرکت پر تنازعہ، فوجی افسران کے وردی میں پرائیویٹ شو میں جانے پر اپوزیشن کا اعتراض

نئی دہلی : اپوزیشن نے شو کون بنے گا کروڑ پتی (کے بی سی) میں آپریشن سندور کی ہیروئنوں کے آنے پر اعتراض اٹھایا ہے۔ بدھ کو اپوزیشن نے احتجاج کیا کہ آپریشن سندور میں شامل تین افسران نجی شو میں کیوں گئے۔ کیرالہ کانگریس نے کہا کہ صوفیہ قریشی، ویومیکا سنگھ اور پریرنا دیوستھلی کو ٹی وی کوئز شو میں مدعو کرنا کسی بھی سنجیدہ قوم میں تصور سے باہر ہے۔ جس قوم میں فوج پروفیشنل ہو وہاں ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ کیرالہ کانگریس نے کہا کہ مسلح افواج کے تین افسران ایک نجی تفریحی شو ‘کون بنے گا کروڑ پتی’ میں پوری وردی میں نظر آئیں گے۔ تینوں ملٹری آپریشن کے پلان کے بارے میں بالی ووڈ کے ایک اداکار کو بتائیں گے۔ پارٹی نے مزید کہا کہ یہ نریندر مودی کی قیادت میں نئے ہندوستان کا تماشا ہے۔ اس دوران شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے شو کی ٹی وی نیٹ ورک کمپنی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کمپنی پر الزام لگایا کہ وہ ایشیا کپ میں آئندہ ہندوستان بمقابلہ پاکستان کرکٹ میچ سے آمدنی حاصل کر رہی ہے۔
پرینکا چترویدی نے مزید کہا کہ ہماری بہادر وردی پوش خواتین، جو آپریشن سندور کا چہرہ بنیں، کو ایک نجی انٹرٹینمنٹ چینل نے اپنے شو میں مدعو کیا تھا۔ اس نجی انٹرٹینمنٹ چینل کی پیرنٹ کمپنی نے 2031 تک ایشیا کپ کے نشریاتی حقوق بھی حاصل کر لیے ہیں۔ وہی چینل جو بھارت بمقابلہ پاکستان کرکٹ میچز کے ذریعے کمانا چاہتا ہے۔ اس نے کہا کہ ہمیں نقطوں کو جوڑنا چاہیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 15 اگست کو نشر ہونے والی اس ایپی سوڈ کا ایک چھوٹا ٹیزر حال ہی میں شیئر کیا گیا ہے۔ اس ٹیزر میں کے بی سی کے میزبان امیتابھ بچن افسران کا شاندار استقبال کرتے نظر آ رہے ہیں۔ پرومو ویڈیو میں کرنل قریشی یہ بتاتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں کہ پہلگام حملے کے بعد ہندوستان کا آپریشن سندور کیوں ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بارہا ایسی (دہشت گرد) کارروائیاں کر رہا ہے۔ جواب ضروری تھا، اس لیے آپریشن سندور کا منصوبہ بنایا گیا۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا