جرم
مہاراشٹر میں کورنا کا قہر، پر 23 اہل خانہ ساتھ مہا بلیشور گھومنے نکل پڑے اربپتی وادھاون

مایانگری میں کورونا وائرس کے تباہی کے درمیان، ڈی ایف ایچ ایل کے پروموٹرز کپل (کپل وادھاون) اور دھیرج وادھاون اپنے 23 کنبہ کن ممبروں کے ساتھ گھومنے کیلئے کھنڈالا سے مہابلیشور روانہ ہوگئے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پرنسپل سکریٹری ہوم امیتابھ گپتا نے اجازت نامہ جاری کیا۔ اس معاملے میں، امیتابھ گپتا کو لازمی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے، جبکہ اہل خانہ کے اور وادھاون کے خلاف ستارہ تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
اس معاملے میں، کپل اور دھیرج ودھاوان کو مہاراشٹر کے ستارا ضلع میں نظر بند کیا گیا ہے۔ اس کا کنبہ پانچ گاڑیوں میں کھنڈالہ سے مہابلیشور جا رہا تھا۔ اسے پانچگانی کے قریب حراست میں لیا گیا تھا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ کھنڈالہ سے مہابلیشور کا فاصلہ تقریبا 185 کلومیٹر ہے اور اس کنبے نے کھلے عام لاک ڈاؤن کے قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سفر پر کیا.
پرنسپل سکریٹری ہوم امیتاب گپتا، مہاراشٹرا کے اعلی عہدیدار، نے وادھاون خاندان کو جانے کی اجازت کا خط جاری کیا۔ اس معاملے میں اسے لازمی رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔ صرف یہی نہیں، ان کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ تفتیشی رپورٹ موصول ہونے کے بعد پرنسپل سکریٹری کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مقامی پولیس حکام کے مطابق، پونے اور ستارا دونوں اضلاع کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے سیل کردیا گیا ہے۔ اس کے باوجود، بدھ کی شام بہت سے لوگ، جن میں وادھاون خاندان کے ممبران بھی شامل تھے، اپنی کاروں میں کھنڈالہ سے مہابلیشور جارہے تھے۔ تمام 23 ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
کپل اور سھیراج وادھاون یس بینک اور ڈی ایف ایچ ایل فراڈ کیسوں میں ملزم ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ وادھاون خاندان کے 23 افراد کو کھنڈالہ سے مہابلیشور جانے کی اجازت کیسے دی گئی؟
وزیر داخلہ نے بتایا کہ وادھاون خاندان نے اجازت نامہ دکھایا ہے جو پرنسپل سکریٹری خصوصی امیتاب گپتا کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ اس کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے لازمی رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اگر ذرائع پر یقین کیا جائے تو، مرکزی ایجنسیوں، سی بی آئی اور ای ڈی نے ستارا میں مہاراشٹرا پولیس سے ڈی ایچ ایف ایل گروپ کے وادھاون فیملی اور یس بینک کیس کے سلسلے میں جاری معاملے کے بارے میں رابطہ کیا ہے۔
جرم
ممبئی پولیس نے پرنٹنگ پیپر کمپنی کی آڑ میں سرمایہ کاری کے نام پر دھوکہ دہی میں ملوث گروہ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج

ممبئی : ممبئی پولیس پرنٹنگ پیپر کمپنی کی آڑ میں ملک کے مختلف حصوں میں سرمایہ کاری کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دینے والے گروہ پر اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہے۔ ممبئی کرائم برانچ نے انڈین پینل کوڈ (بی این ایس) کی دفعہ 111 کے تحت گروہ کے خلاف منظم جرائم کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اب اس گینگ پر مہاراشٹر پروٹیکشن آف انٹرسٹ آف ڈپازٹرز (ایم پی آئی ڈی) ایکٹ 1999 لگانے کی تیاری جاری ہے۔ اس قانون کے تحت ملزمان کی جائیدادیں ضبط کی جا سکتی ہیں۔ اس کیس کے اہم ملزمین دیپک جین، انکیت جین اور ہیتول رانکا ہیں۔ ایل ٹی مارگ پولس اسٹیشن میں اس کے خلاف دھوکہ دہی کے دو کیس پہلے ہی درج کیے جاچکے ہیں، جبکہ ایک ایف آئی آر اور پانچ غیر قابل شناخت (این سی) شکایتیں گورگاؤں پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہیں۔ ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ اگرچہ اس کیس میں 10 کروڑ روپے سے زیادہ کا معاملہ ہے لیکن اسے اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) کو منتقل نہیں کیا گیا ہے کیونکہ اس کیس کے متاثرین کو مارا پیٹا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔
گرفتار ہونے والی کمپنی اے جے انٹرپرائزز نے خود کو پرنٹنگ پیپر بزنس کے طور پر رجسٹر کرایا تھا۔ کاروبار کو بڑھانے کے نام پر اس کمپنی نے عام لوگوں کو 12 فیصد سے 18 فیصد تک شرح سود کا لالچ دے کر ان سے پیسہ بٹورا۔ ابتدائی مہینوں میں سرمایہ کاروں کا اعتماد جیتنے کے لیے سود کی رقم بروقت ادا کی گئی لیکن کچھ عرصے بعد ادائیگیاں روک دی گئیں۔ جب سرمایہ کاروں نے اپنی رقم واپس مانگی تو ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی، دھمکیاں دی گئیں اور بعض صورتوں میں مار پیٹ بھی کی گئی۔ جعلسازوں کا گروہ لوگوں سے نقدی، سونا، چیک، بینک ٹرانسفر اور یہاں تک کہ کریڈٹ کارڈز کی شکل میں رقم بٹورتا تھا۔
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس گینگ کا نیٹ ورک صرف ممبئی تک محدود نہیں تھا۔ ان کا نیٹ ورک تھانے، نوی ممبئی، پنویل سے لے کر اتر پردیش کے پریاگ راج تک پھیلا ہوا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور دیگر ممکنہ ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ کیس میں مزید کئی متاثرین کے سامنے آنے کی امید ہے اور ملزمان کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا عمل جلد شروع کیا جاسکتا ہے۔
جرم
10 سالہ لڑکی کے ساتھ غیر اخلاقی فعل، سکرو ڈرائیور سے زیادتی؛ ویڈیو ریکارڈنگ کے ساتھ ملزم لڑکی کی ماں کا عاشق اور اس کی گرل فرینڈ گرفتار

ممبئی، 23 جون 2025 — ممبئی میں ایک دردناک واقعہ میں، ایک 10 سالہ لڑکی کے ساتھ سکرو ڈرائیور کے ذریعے جسمانی استحصال کیا گیا اور اس فعل کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی گئی۔ اس سنگین جرم کا علم ہونے کے بعد، پولیس نے بتایا کہ واقعہ کے ملزم لڑکی کی ماں کے عاشق اور اس کی گرل فرینڈ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دونوں کے خلاف پوکسو قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق، یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب متاثرہ خاندان نے واقعہ کی نشاندہی کی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے رہائشی علاقے میں چھاپہ مارا اور دونوں ملزمان کو گرفتار کیا۔ ویڈیوز کی تصدیق ہو چکی ہے اور انہیں فورنزک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملہ کے تحت پولیس نے آئی پی سی اور پوکسو قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں، اور پولیس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ ہولناک واقعہ مہاراشٹرا اور پورے بھارت میں بچوں کے تحفظ کے لیے بیداری اور حفاظت کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔ بچوں کے حقوق کے تنظیموں نے کہا ہے کہ انہیں زیادہ چوکنا رہنا چاہیے اور فوری رپورٹنگ کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مشتبہ سرگرمیوں کی اطلاع فوراً دیں, تاکہ اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔ ممبئی پریس اس حوالے سے مستقل اپ ڈیٹ فراہم کرتا رہے گا اور بچوں کے تحفظ کے لیے مہم جاری رکھے گا۔
جرم
جے این پی اے میں 800 کروڑ روپے کی بدعنوانی کا الزام : سی بی آئی نے سابق چیف منیجر، نجی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا

سی بی آئی نے 18 جون 2025 کو جے این پی ٹی کے اس وقت کے چیف منیجر (پی پی ڈبلیو ڈی)، ممبئی اور چنئی میں واقع نجی کمپنیوں اور دیگر کے خلاف جواہر لعل نہرو پورٹ اتھارٹی (جے این پی اے) کے کیپٹل ڈریجنگ پروجیکٹ میں 800 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچانے پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ جے این پی اے کے عہدیداروں اور نجی کمپنیوں کے درمیان مجرمانہ سازش رچی گئی تھی جس کے نتیجے میں معاہدوں میں بھاری مالی نقصان ہوا تھا۔ یہ کیس نیویگیشنل چینل کی گہرائی بڑھانے کے لیے جے این پی اے کے کیپٹل ڈریجنگ پروجیکٹ سے متعلق ہے، جس میں ممبئی میں واقع ایک نجی کمپنی اور چنئی میں واقع ایک اور کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ ٹاٹا کنسلٹنگ انجینئرز (ٹی سی ای) پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ کے طور پر اس پروجیکٹ میں شامل تھے۔
الزام ہے کہ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں چینل کی دیکھ بھال کے دوران ٹھیکیداروں کو 365.90 کروڑ روپے کی اضافی رقم ادا کی گئی۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں، جو پہلے مرحلے کی دیکھ بھال کی مدت کے ساتھ اوور لیپ ہو گیا، ٹھیکیدار کو 438 کروڑ روپے کی اضافی رقم دی گئی جبکہ یہ دعویٰ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں کوئی اوور ڈریجنگ نہیں ہوئی۔ سی بی آئی نے ممبئی اور چنئی میں جے این پی اے حکام، کنسلٹنگ کمپنی اور ملزمین پرائیویٹ کمپنیوں کے پانچ مقامات پر چھاپے مارے۔ اس عرصے کے دوران پراجیکٹ سے متعلق کئی دستاویزات، ڈیجیٹل ڈیوائسز اور سرکاری ملازمین کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری کے دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ تمام دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
ایف آئی آر میں نامزد ملزمان :
جناب سنیل کمار مادبھاوی، اس وقت کے چیف مینیجر (پی پی ڈبلیو ڈی)، جے این پی ٹی
مسٹر دیودتا بوس، پروجیکٹ ڈائریکٹر، ٹاٹا کنسلٹنگ انجینئرز
ٹاٹا کنسلٹنگ انجینئرز، ممبئی
بوسکالس سمیٹ انڈیا ایل ایل پی، ممبئی
Jاوہن ڈی نول ڈریجنگ انڈیا پرائیویٹ۔ لمیٹڈ، چنئی
دیگر نامعلوم سرکاری اور نجی افراد
سی بی آئی معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا