Connect with us
Friday,26-December-2025

(جنرل (عام

اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے سے ”کورونا وائرس“ کے خلاف ہماری متحدہ جنگ کمزور پڑسکتی ہے:مولانا ارشدمدنی

Published

on

arshad madni

(نامہ نگار)
جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا سیدارشدمدنی نے اپنے ایک بیان میں حضرت نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز کے تعلق سے میڈیا میں ہونے والے منفی پروپیگنڈے کے تناظرمیں کہا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب پوراملک ہی نہیں بلکہ پوری دنیا متحدہوکر کورونا وائر س جیسی مہلک بیماری سے فیصلہ کن جنگ لڑرہی ہے تو اس جنگ کو فرقہ وارانہ رخ دینا انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، انہوں نے کہا کہ اچانک لاک ڈاؤن کی وجہ سے اگر مرکزمیں کچھ لوگ پھنسے رہ گئے اور ان میں سے کچھ اس وباکی زدمیں آگئے تو اس میں قیامت ٹوٹنے جیسی کوئی بات نہیں بلکہ ان کے علاج ومعالجہ کا بندوبست کیا جانا چاہئے، مولانامدنی نے یہ بھی کہا کہ جس طرح لاک ڈاؤن کا اچانک اعلان ہوا اس سے ملک بھرمیں لاکھوں کی تعدادمیں لوگ پھنسے ہوئے ہیں اس کا نظارہ ہم نے نہ صرف دہلی بلکہ ملک کے دوسرے شہروں میں اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے ہیں کہ کس طرح یہ لوگ بے بسی کی حالت میں اپنی جان جوکھم میں ڈال کر لاک ڈاؤن کی پابندی توڑتے ہوئے کسی بھی طرح اپنے گھروں کو واپس جانے کے لئے بے چین ہیں تو ان حالات میں اگر مرکز میں کچھ لوگ محصور رہ گئے تو ہم سمجھتے ہیں کہ اس میں قانون توڑنے جیسی کوئی بات نہیں، انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے خودوزیراعظم نے کہا تھا کہ جو جہاں ہے وہیں رہیں باہر نہ نکلیں پھر یہ بھی اطلاعات ہیں کہ مرکزکی جانب سے اس بابت متعلقہ حکام اور اداروں کو تحریری طورپر بتادیا گیا تھا یہاں تک کہ کچھ لوگوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کی اجازت بھی مانگی گئی تھی اس لئے مرکزکو اس کے لئے ذمہ دار قطعی نہیں ٹہرایا جاسکتا،ملک کا میڈیا اس حالت میں بھی اس کا ایک ہی رخ پیش کرکے لوگوں کو گمراہ کرنے کی خطرناک سازش کررہا ہے فرقہ واریت کی اس جراثیم کو کورونا وائرس سے بڑاخطرہ قراردیتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ مرکزی حکومت اور صوبائی حکومتوں کو اس کا نہ صرف نوٹس لینا چاہئے بلکہ مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈے کے اس مذموم سلسلہ کو فورا بند کیا جانا چاہئے کیونکہ اس طرح کے پروپیگنڈے سے اگر خدانخوستہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتو جس طرح لوگ اتحادواتفاق سے اس وباکے خلاف مضبوط جنگ لڑرہے ہیں وہ کمزورپڑجائے گی اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ اپیل کی کہ جماعت سے وابستہ افراد اگر کسی طرح کی پریشانی محسوس کرتے ہوں تو بلا جھجک اپنا طبی معائنہ کرائیں،انہوں نے دہلی حکومت اور انتظامیہ سے بھی اپیل کی کہ اس مشکل گھڑی میں وہ بیماروں سے ہمدردی کا سلوک کریں اور جو لوگ کسی طرح کی پریشانی میں مبتلاہیں تو ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں، انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کا اعتراف کرے کہ دہلی انتظامیہ سے بھی اس سلسلہ میں بڑی چوک ہوئی ہے کیونکہ جب ان کے علم میں تمام باتیں لائی جاچکی تھیں تو اس وقت کوئی احتیاطی قدم کیوں نہیں اٹھایا گیا انہوں نے سوال کیا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جو لوگ مرکز کے اندرپھنس گئے تھے کیا مرکز کے ذمہ داران انہیں اٹھا کر سڑکوں پرپھینک دیتے؟ اس کے سوا آخر چارہ ہی کیا تھا کہ انہیں مرکزمیں رکھاجاتا اور ان کے باہر آنے جانے پر پابندی لگادی جاتی مرکز نے یہی کیا بھی مولانا مدنی نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے زیر بحث پروگرام کے وقت اور اس کے بعد ملک کے ہر گوشہ میں اس سے کہیں بڑے مذہبی وغیر مذہبی پروگرام ہوئے اور سیاستدانوں کے سرپرستی میں ہوئے اس لئے اگر مرکز نظام الدین کے عہدیدارکے خلاف اس وجہ سے ایف آئی آر ہوسکتی ہے تو اس سے پہلے مرکزی اورریاستی حکومت کے ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آرہونی چاہئے جس کی بدنظمی کی وجہ سے لاکھوں مزدورآنندوہار اور دیگر جگہوں پے لاک ڈاؤن کے آرڈرکے بعد جمع ہوئے تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کیا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو جہاد کا مطلب معلوم ہے؟ ابوعاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر کے سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو جہاد کا مطلب بھی معلوم ہے؟ اگر بی جے پی سے ہندو مسلم، مندر مسجد جیسے مسائل کو نکال دیا جائے تو کیا وہ الیکشن لڑ سکے گی؟ اگر میں ان کے حلقے سے الیکشن لڑوں تو ہار سکتا ہوں، لیکن جن لوگوں پر وہ ظلم کر رہے ہیں اگر وہ انہیں ووٹ نہ دیں تو اسے "ووٹ جہاد” کہا جائے گا۔ اور میں نہیں مانتا کہ جمعیت علمائے اسلام یا کوئی اور باوقار مسلم تنظیم کبھی مسجد یا زبان کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کی حمایت کی ہے, جبکہ بی جے پی کا نفرتی ایجنڈہ ہندو مسلمان میں تفریق پیدا کرتا ہے تاکہ ووٹوں میں انتشار ہو اور ذات پات کی بنیاد پر بی جے پی الیکشن میں فتح یاب ہو۔ مسلمان نے کبھی بھی نفرتی پیغام کو عام نہیں کیا, لیکن جب مسلمان ایسے شدت پسند لیڈر کو ووٹ نہ دے تو اسے ووٹ جہاد سے منسوب کیا جاتا ہے۔ جہاد ایک مقدس لفظ ہے, اس کی اصطلاح غلط طریقے سے پیش کی جارہی ہے۔ جہاد کی اصطلاح جدوجہد ہے اور کسی نیک مقصد اور ملک کے لیے قربانی دینا جہاد ہے, لیکن فرقہ پرستوں, کریٹ سومیا اور نتیش رانے سمیت بی جے پی لیڈران نے تو جہاد کی تشریح ہی تبدیل کردی ہے, جو سراسر غلط ہے اور اس قسم کے بیان سے ان کی مسلم دشمنی عیاں ہوتی ہے, اگر اس کے باوجود اگر کوئی انہیں ووٹ نہ دے تو کہتے ہیں کہ ووٹ جہاد ہے, اگر آپ نفرتی ایجنڈہ پر کام کرو تو کون ووٹ دے گا۔

Continue Reading

سیاست

میونسپل کارپوریشنوں میں ونچت بہوجن اگھاڑی سے انتخابی مفاہمت زیر غور، اتحاد کی مخلصانہ کوششیں : ہرش وردھن سپکل

Published

on

Harsh Vardhan Sapkal

ممبئی : ریاست میں بلدیاتی انتخابات میں ونچیت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کی کوششیں جاری ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں کانگریس پارٹی نے اتحاد کا فیصلہ مقامی قیادت کے ساتھ ساتھ پسماندہ طبقے کے حقوق کو بھی دیا تھا۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکل نے کہا کہ بہت سے لوگ ونچت اگھاڑی اور کانگریس کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں دونوں طرف کے لیڈروں کے درمیان اچھی بات چیت اور مخلصانہ کوششیں جاری ہیں۔

کانگریس پارٹی کے ریاستی سلیکشن بورڈ کی میٹنگ آج ریاستی صدر ہرش وردھن سپکل کی قیادت میں تلک بھون، دادر میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں کانگریس پارٹی کے قانون ساز اسمبلی کے لیڈر اے وجے ودیٹیوار، قانون ساز کونسل میں کانگریس پارٹی کے گروپ لیڈر اے ستیج عرف بنٹی پاٹل، سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان، سشیل کمار شندے، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اراکین، سابق وزیر کھا نے شرکت کی۔ چندرکانت ہنڈور، سابق وزیر نسیم خان، گوا کے انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری کنال چودھری، بی ایم۔ سندیپ، سابق وزیر یشومتی ٹھاکر، پرفلہ گڈھے پاٹل، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے ڈپٹی لیڈر اے امین پٹیل، سابق وزیر رنجیت کامبلے، سنیل دیشمکھ، مہیلا کانگریس صدر سندھیا تائی ساوالکھے، یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر شیوراج مورے، سیوا دل کے ریاستی صدر ولاس اوتاڈے، این ایس یو آئی کے صدر ساگر وِی پٹیل، کانگریس پارٹی کے صدر گنیش سالونکھے اور کانگریس کے ریاستی صدر گنیش سالونکھے۔ جوشی، سینئر ترجمان اتل لونڈے اور ریاستی سلیکشن بورڈ کے ارکان موجود تھے۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہرش وردھن سپکل نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا اعلان 15 تاریخ کو ہوا تھا اور اس وقت کانگریس پارٹی کی منصوبہ بندی کے لیے میٹنگ تھی، اس وقت انتخابات کو منظم کرنے اور امیدواروں کا تعین کرنے کے لیے حکمت عملی طے کی گئی۔ آج 28 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے ریاستی سلیکشن بورڈ کی میٹنگ ہوئی، ضلع کانگریس کمیٹیوں کی سفارشات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پارٹی سطح پر ایک اہم مرحلہ مکمل کیا گیا ہے۔ عوامی رابطہ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹکٹوں کی تقسیم پر بات کی گئی ہے۔

ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا کے ساتھ مہا وکاس اگھاڑی اور انڈیا اگھاڑی کی ایک اتحادی پارٹی کے طور پر بات چیت جاری ہے۔ تنظیم کے رہنماؤں کو ایسی ہدایات دی گئی ہیں، اس کے علاوہ اتحاد کے لیے کسی جماعت کی طرف سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی، اگر ایسی کوئی تجویز آئی تو اس پر غور کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں سپکل نے کہا کہ میں ممبئی میونسپل کارپوریشن میں اتحاد کی بات چیت کا حصہ نہیں ہوں لیکن آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری یو بی وینکٹیش ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، اس کے لیے پارٹی نے ان تینوں کو رابطے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی کا بدنام منشیات اسمگلر نوین گروناتھ چیچکر کی 41.64 لاکھ روپے کی جائیدادیں منجمد، منی کوپر گاڑی بھی ضبط

Published

on

NCB

ممبئی : ممبئی منشیات کے نیٹ ورک کی غیر قانونی مالیاتی فراہمی کو ختم کرنے کی کوشش میں مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر، اسمگلرز اور فارن ایکسچینج مینیپولیٹر (جائیداد کی ضبطی) ایکٹ اور این ڈی پی ایس ایکٹ نے این سی بی ممبئی کی جانب سے جاری کردہ منجمد کرنے کے حکم کی تصدیق کی ہے, جس میں منشیات کے سرغنہ، جی ایس ڈی کی ایک سے زیادہ قسم کی منشیات میں ملوث منشیات کے کنگپن کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں شامل ہیں۔ دوسرے منجمد جائیدادوں کی قیمت 41,64,701/- روپے ہے۔

۲۷ جنوری۲۰۲۱ کو، مخصوص انٹیلی جنس کی بنیاد پر، نارکوٹکس کنٹرول بیورو، ممبئی زونل یونٹ نے بیلا پور اور نیرول، نوی ممبئی کے علاقے میں تین ملزمین کو زیرحراست لیا تھا اور متعدد قسم کی منشیات جیسے کوکین، تجارتی مقدار میں ایل ایس ڈی اور گانجہ ضبط کیا۔ نئی ممبئی کے بیلا پور اور نیرول کے علاقے میں ممنوعہ اشیاء فروخت کی جا رہی تھیں, بعد کی تفتیش میں ملزم اور سی بی ڈی بیلا پور، نوی ممبئی، مہاراشٹر کے کنگ ‘پین نوین گروناتھ چچکر’ کی شناخت بین الاقوامی اور بین ریاستی ڈرگ سنڈیکیٹ کو چلانے والے کنگ پن کے طور پر ہوئی۔

منشیات کی غیر قانونی فروخت سے حاصل کردہ اثاثوں کا سراغ لگانے کے لیے ایک گہری مالی تحقیقات کی گئیں۔ اس تحقیقات کے نتیجے میں سٹی بینک میں ایک بینک اکاؤنٹ اور ایک پرتعیش گاڑی منی کوپر کی شناخت ہوئی، جو نومبر 2025 میں منجمد کر دی گئی تھیں، جن کی مجموعی قیمت 41,64,701/- روپے تھی، جس کی دسمبر 2025 میں مجاز اتھارٹی نے تصدیق کی ہے۔

مرکزی ملزم نوین چھیکر، عادی ملزم اور نئی ممبئی کے بیلاپور اور نیرول کے علاقے میں منشیات کا ایک بدنام اسمگلر ہے۔ اس کے خلاف این ڈی پی ایس کے پانچ مقدمات درج ہیں- تین این سی بی ممبئی، ایک نیرول پی ایس اور ایک کسٹمزاسے این سی بی ممبئی نے ٹریس کرنے اور مسلسل کوششوں کے طویل عمل کے بعد گرفتار کیا ہے۔ وہ اس وقت ان مذکورہ مقدمات کے تحت عدالتی حراست میں ہیں۔

این سی بی نے شہریوں سے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔ منشیات کی فروخت یا اسمگلنگ سے متعلق معلومات کو ایم اے این اے ایس نیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن (ٹول فری) 1933 پر گمنام طور پر شیئر کیا جا سکتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com