Connect with us
Tuesday,02-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

ضروری اشیاء کی دکانیں چوبیس گھنٹے کھل سکتی ہیں:کیجری وال

Published

on

دہلی حکومت نے کرونا وائرس (کووڈ۔19ْ) کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران کسی بھی ضروری چیزوں کی کمی نہیں ہونے دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر ضروری خدمات سے جڑی دکانوں کو چوبیس گھنٹے تک کھلی رہنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
لفٹننٹ گورنر اوروزیراعلی اروند کیجری وال نے جمعرات کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ضلع کلکٹروں سے لاک ڈاؤن کے دوران صورت حال کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ راجدھانی میں ضروری چیزوں کی کمی نہیں ہونے دی جائے گی اور اس کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبزی اور دودھ والے بغیر کسی پاس کے بھی اپنا کام کرسکیں گے۔ مسٹر کیجری وال نے کہا ہے محلہ کلینک چالو رہیں گے لیکن پوری احتیاط برتی جائے گی۔
واضح رہے کہ شمال مشرقی دہلی کے موج پور علاقے میں محلہ کلینک کے ایک ڈاکٹر اور ان سے علاج کرانے والے تقریبا 900 لوگوں کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ سعودی عرب سے آئی ایک خاتون کا اس محلہ کلینک میں علاج کیا گیاتھا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

سی بی آئی نے ناگپور کی آرڈیننس فیکٹری کے سابق ڈپٹی جنرل منیجر کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا

Published

on

CBI

ناگپور، 25 اگست 2025 — سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے آرڈیننس فیکٹری امباژہری (او ایف اے جے) ناگپور کے اُس وقت کے ڈپٹی جنرل منیجر، ناغپور کی ایک پرائیویٹ کمپنی، اس کے مالک اور دیگر نامعلوم سرکاری و غیر سرکاری افراد کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا ہے۔

شکایت کے مطابق، مذکورہ ڈپٹی جنرل منیجر نے اپنے عہدے پر رہتے ہوئے ایک پرائیویٹ فرم قائم کی اور ٹینڈرز کی شرائط میں ہیر پھیر کر اس فرم کو ٹھیکے دلائے۔ الزام ہے کہ اس فرم نے ٹینڈر حاصل کرنے کے لیے جعلی اور جھوٹے تجربے کے سرٹیفکیٹ جمع کرائے تھے۔

تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزم افسر نے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے بینک کھاتوں کے ذریعے اس پرائیویٹ فرم کے ساتھ متعدد مالی لین دین کیے۔

مقدمہ درج ہونے کے بعد، 25 اگست 2025 کو سی بی آئی نے چار مقامات پر چھاپے مارے جن میں ملزم کے دفتر اور رہائشی احاطے بھی شامل تھے۔ اس کارروائی کے دوران دستاویزات، ڈیجیٹل ریکارڈز اور دیگر اہم شواہد برآمد کیے گئے۔

تحقیقی ایجنسی برآمد شدہ شواہد کی جانچ کر رہی ہے تاکہ بدعنوانی اور مالی بے ضابطگیوں کی پوری حقیقت سامنے لائی جا سکے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی ہائی کورٹ کا مراٹھا مظاہرین کو ممبئی کی سڑکیں خالی کرنے کا حکم، دیویندر فڑنویس کا کیا ردعمل؟

Published

on

manoj-&-fadnavis

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ پیر کو بامبے ہائی کورٹ میں اس پر سماعت ہوئی۔ اس میں بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا مظاہرین کو کل یعنی منگل کی شام تک آزاد میدان کو چھوڑ کر ممبئی کی تمام سڑکیں خالی کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ کسی بھی نئے مظاہرین کو ممبئی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور منوج جارنگے کی صحت کا خیال رکھا جائے۔ بامبے ہائی کورٹ نے بھی بحث کے دوران کہا کہ تحریک اب منتظمین کے ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر کو کہا کہ انتظامیہ مراٹھا ریزرویشن کارکن منوج جارنگے کی قیادت میں جاری احتجاج پر بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کرے گی۔ چیف منسٹر کی یقین دہانی ہائی کورٹ کے اس ریمارکس کے فوراً بعد سامنے آئی کہ جارنگ اور ان کے حامیوں نے پہلی نظر میں شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ درحقیقت، جسٹس رویندر گھُگے اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے کہا کہ چونکہ مظاہرین کے پاس تحریک جاری رکھنے کی جائز اجازت نہیں ہے، اس لیے وہ ریاستی حکومت سے توقع کرتی ہے کہ وہ مناسب قدم اٹھاتے ہوئے قانون میں طے شدہ طریقہ کار پر عمل کرے گی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اب کوئی بھی مظاہرین شہر میں داخل نہ ہو سکے، جیسا کہ جارنگ نے دعویٰ کیا ہے۔ فڑنویس نے پونے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کرے گی۔ انہوں نے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ امن و امان تباہ ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چھٹپٹ واقعات (مراٹھا احتجاج سے متعلق) ہوئے ہیں، جنہیں پولس نے فوری طور پر سنبھال لیا۔ احتجاج ختم کرنے کے سوال پر فڑنویس نے کہا کہ مائیک پر بات چیت نہیں ہو سکتی، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ کس سے بات کرنی ہے۔ ہم اٹل نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج صبح ہونے والی میٹنگ میں قانونی آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورو، ڈرگ سنڈیکیٹ کنگ پن کی 2.36 کروڑ روپے کی جائیدادیں منجمد

Published

on

NCB

ممبئی : سیفیما اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر نے این سی بی ممبئی کی جانب سے 2.36 کروڑ روپے مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق جاری کردہ قرقی کے احکامات کی تصدیق کی ہے جو گانجے کی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تھا۔

‎ضبط کی گئی منقولہ جائیدادوں میں تین بینک اکاؤنٹس اور ایک مہندرا تھر اور غیر منقولہ جائیدادوں میں ارولی کنچن، تعلقہ حویلی، پونے، مہاراشٹر میں زمین کی ایک قطعہ اراضی شامل ہے۔

‎یہ معاملہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو،ممبئی کے ذریعہ پاتھرڈی روڈ، اہلیانگر میں 111 کلو گرام گانجہ ضبط کرنے سے متعلق ہے, جس کے نتیجے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہ منشیات آندھرا اڈیشہ سرحد (اے او بی) سے حاصل کی گئی تھی اور اس کی منزل پونے، مہاراشٹرتھی۔ تفتیش کے دوران، پونے سے اس بین ریاستی منشیات سنڈیکیٹ کو چلانے والے کنگپن اور ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

‎یہ کیس منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعے حاصل کردہ اثاثوں کو منجمد کرکے ان کے ماحولیاتی نظام میں خلل ڈالنے کے این سی بی کے عزم کی مثال دیتا ہے۔

‎منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف لڑنے کے لیے، این سی بی شہریوں کا تعاون چاہتا ہے۔ کوئی بھی شخص مانسانیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن ٹول فری نمبر-1933 پر کال کرکے منشیات کی فروخت سے متعلق معلومات شیئر کرسکتا ہے۔ کال کرنے والے کی شناخت صیغہ راز میں رکھی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com