Connect with us
Monday,25-November-2024
تازہ خبریں

سیاست

اعتماد کے ووٹ پر میٹنگ دو بجے، کمل ناتھ حکومت کا مستقبل آج طے ہوگا

Published

on

kamal

سپریم کورٹ کی ہدایت پر مدھیہ پردیش اسمبلی کی خصوصی میٹنگ آج یہاں دن میں دو بجے ہوگی،جس واحد مقصد کمل ناتھ حکومت کو اعتماد کے ووٹ کے ذریعہ اکثریت ثابت کرنے کا موقع دینا ہے۔
ایسا مانا جارہا ہےکہ اسی کے ساتھ ریاست میں پندرہ دن سے زیادہ جاری سیاسی بحران کا حل نکالا جائےگااور کمل ناتھ حکومت کا مستقبل بھی طے ہوجائےگا۔
اسی دوران وزیراعلی کمل ناتھ نے دن میں بارہ بجے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس بلائی ہے۔اس پر بھی سبھی کی نظریں لگی ہوگئی ہیں۔
اس سے پہلے کل دیر رات اسمبلی اسپیکر این پی پرجاپتی نے کانگریس کے 16باغی ارکان اسمبلی کے استعفی منظور کرلئے۔یہ سبھی ارکان اسمبلی پچھلے کئی دنوں سے بینگلورو میں مقیم ہیں۔کانگریس کے کل 22ارکان اسمبلی نے استعفی اسپیکر کو دس مارچ کو بھیجے تھے۔ان میں سے چھ کے استعفی پہلے منظوری ہوگئےتھے۔
کل دیر رات جن ارکان اسمبلی کے استعفی منظوری کئےگئے،ان میں مسٹر ہردیپ سنگھ ڈنگ،جسپال سنگھ ججی،راج وردھن سنگھ،اوپی ایس بھدوریا،منا لال گوئل،جسونت جاٹو،رگھوراج سنگھ کنسانا،کلیش جاٹو،برجیندر سنگھ یادو،سرین دھاکڑ،گرراج ڈنڈوتیا،محترمہ رکشا سنت رام ،بیساہولال،ایدل سنگھ کنسانا،منوج چودھری اور رنویر جاٹو شامل ہیں۔
230رکنی اسمبلی میں کل 22ارکان اسمبلی کے استعفی منظور ہوچکےہیں اور دو سیٹیں پہلے سے خالی ہیں۔اس طرح اب باقی ارکان کی تعداد 206رہ گئی ہے۔آج کی صورت حال میں اکثریت ثابت کرنے کےلئے 104ارکان اسمبلی کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔حال میں بی جےپی کے 107ارکان اسمبلی ہیں اور کانگریس کے ارکان اسمبلی کی تعداد گھٹ کر 92رہ گئی ہے۔اس کے علاوہ بی ایس پی کے دو اور ایس پی کا ایک اور چار آزاد ارکان اسمبلی ہیں۔
بی جےپی کے سبھی ارکان اسمبلی ،سابق وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی موجوگی میں سیہور میں ایک ہوٹل میں ہیں اور وہ سبھی سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان ایک ساتھ اسمبلی پہنچیں گے۔وہیں کانگریس کے ارکان اسمبلی بھی یہاں ایک ہوٹل میں ایک ساتھ ٹھہرے ہوئے ہیں۔

سیاست

اتوار کو سنبھل کی شاہی جامع مسجد سروے میں تین لوگوں کی موت پر اویسی نے سوال اٹھائے، ہائی کورٹ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

Published

on

Asaduddin-Owaisi

نئی دہلی : اترپردیش کے سنبھل میں واقع شاہی جامع مسجد کے سروے کو لے کر کافی ہنگامہ ہوا ہے۔ اتوار کو جب ٹیم اور پولیس سروے کے لیے پہنچی تو انہیں گھیر لیا گیا اور حملہ کر دیا گیا۔ جس میں 25 پولیس اہلکار زخمی اور تین افراد جاں بحق ہوئے۔ سنبھل میں تشدد پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے عدالت کے فیصلے کو غلط قرار دیا اور پولیس کی نیت پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ سنبھل کی مسجد 50-100 سال پرانی نہیں ہے، یہ 250-300 سال سے زیادہ پرانی ہے اور عدالت نے مسجد والوں کی بات سنے بغیر یکطرفہ حکم دے دیا، جو غلط ہے۔ جب دوسرا سروے کیا گیا تو کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔

سروے کی ویڈیو میں جو لوگ سروے کرنے آئے تھے انہوں نے اشتعال انگیز نعرے لگائے۔ تشدد پھوٹ پڑا، تین مسلمانوں کو گولی مار دی گئی۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ فائرنگ نہیں بلکہ قتل ہے۔ ملوث افسران کو معطل کیا جائے اور ہائی کورٹ تحقیقات کرے کہ یہ بالکل غلط ہے، وہاں ظلم ہو رہا ہے۔ سنبھل میں مسجد کے سروے کے دوران جھگڑا ہوا اور پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا۔ اس واقعے میں تین مسلمان مارے گئے۔ اے آئی ایم آئی ایم سربراہ نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے عدالت کے فیصلے پر بھی سوالات اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ یکطرفہ فیصلہ غلط ہے۔ اویسی نے مطالبہ کیا ہے کہ قصوروار افسران کو معطل کیا جائے اور ہائی کورٹ معاملے کی تحقیقات کرے۔

سنبھل تشدد معاملے میں مقامی ایم پی ضیاء الرحمان برک اور ایم ایل اے اقبال محمود کے بیٹے سہیل کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس معاملے میں آپ کے یوپی انچارج اور ایم پی سنجے سنگھ نے بی جے پی حکومت کو گھیرے میں لیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یوپی نفرت، تشدد اور فسادات کی علامت بن گیا ہے۔ بی جے پی نے یوپی کو برباد کر دیا ہے۔ ایک بیان جاری کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ سنبھل میں ہوئے تشدد کی جانچ ہائی کورٹ کی نگرانی میں کرائی جائے۔ اے اے پی لیڈر نے کہا کہ خاندان کا الزام ہے کہ پولس نے نوجوان کو گولی ماری، لیکن انتظامیہ جھوٹ بولنے اور چھپانے میں مصروف ہے۔

Continue Reading

سیاست

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن اپوزیشن ارکان کا ہنگامہ، سنبھل تشدد، اڈانی معاملے کی گونج، کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی۔

Published

on

Parliament

نئی دہلی : پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن پیر کو، لوک سبھا کی میٹنگ ایک ہی ملتوی ہونے کے بعد دوبارہ شروع ہونے کے ایک منٹ کے اندر اندر دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی اور کوئی قانون سازی کا کام نہیں ہوا، بشمول سوالیہ وقت۔ ایوان زیریں کی میٹنگ کے آغاز پر لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے لوک سبھا کے موجودہ ارکان وسنت راؤ چوان اور نور الاسلام اور سابق ارکان ایم ایم لارنس، ایم پاروتی اور ہریش چندر دیوراو چوان کے انتقال کے بارے میں ایوان کو آگاہ کیا۔ ایوان نے چند لمحوں کی خاموشی اختیار کی اور مرحوم ارکان پارلیمنٹ اور سابق ارکان کو خراج عقیدت پیش کیا۔

اس کے بعد کچھ اپوزیشن ارکان کو اڈانی اور اتر پردیش کے سنبھل میں اتوار کو ہوئے تشدد سے متعلق مسئلہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے سنا گیا اور ہنگامہ آرائی کے درمیان برلا نے تقریباً 11.05 بجے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔ کر دیا۔ جب وزیر اعظم نریندر مودی اجلاس شروع ہونے سے پہلے ایوان میں پہنچے تو مرکزی وزراء سمیت حکمراں جماعت کے ارکان اپنی جگہوں پر کھڑے ہو گئے اور مودی-مودی کے نعرے لگائے۔ جیسے ہی دوپہر 12 بجے ایوان کی میٹنگ دوبارہ شروع ہوئی، سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر یادو اور پارٹی کے کچھ دیگر ارکان سنبھل تشدد کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کرتے نظر آئے۔ اس دوران ایس پی صدر اکھلیش یادو بھی اپوزیشن کی فرنٹ لائن میں کھڑے تھے۔ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان بھی مختلف مسائل اٹھانے کی کوشش کر رہے تھے۔

صدارتی اسپیکر سندھیا رائے نے ہنگامہ آرائی کرنے والے اپوزیشن ارکان پر زور دیا کہ وہ ایوان کی کارروائی جاری رکھنے دیں۔ شور شرابہ جاری رہنے پر انہوں نے ایوان کا اجلاس ایک منٹ میں دن بھر کے لیے ملتوی کردیا۔ یوم دستور (26 نومبر) کے موقع پر منگل کو لوک سبھا کی کوئی میٹنگ نہیں ہوگی۔ لوک سبھا کی کارروائی اب بدھ کو دوبارہ شروع ہوگی۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

روس نے یوکرین کو مزید ہائپرسونک میزائلوں سےحملے کی دھمکی دی، روس کے پاس نئے طاقتور میزائلوں کا ذخیرہ ہے، زیلنسکی روس کے نئے ہتھیار سے خوفزدہ

Published

on

Russian-Navy-nuclear-attack

ماسکو : یوکرین کی جانب سے اپنا نیا ہائپر سونک بیلسٹک میزائل اورشینک فائر کرنے کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔ دنیپرو شہر پر میزائل حملے کے ایک روز بعد پوٹن نے کہا کہ روس کے پاس طاقتور نئے میزائلوں کا ذخیرہ ہے، جو استعمال کے لیے تیار ہیں۔ جمعہ 22 نومبر کو پوٹن نے ایک ٹی وی خطاب میں کہا کہ اورشینک میزائل کو روکا نہیں جا سکتا۔ روس نے جمعرات کو یوکرین کے دنیپرو شہر پر ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے حملہ کرنے کی اطلاع دی۔

روس کا اوریسنک ہائپرسونک میزائل حملہ پہلی بار یوکرین میں روسی علاقے میں امریکی اور برطانوی میزائل داغے گئے ہیں۔ جمعرات کو روس کے میزائل حملے کی معلومات دیتے ہوئے پوٹن نے مغربی ممالک کو براہ راست وارننگ بھی دی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ماسکو اپنے نئے میزائل ان ممالک کے خلاف استعمال کر سکتا ہے جنہوں نے یوکرین کو روس کے خلاف میزائل فائر کرنے کی اجازت دی ہے۔

اب روسی صدر نے مزید میزائل حملوں کی بات کی ہے۔ پیوٹن نے فوجی سربراہوں کے ساتھ ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ملاقات میں کہا، “ہم جنگی حالات سمیت روس کو درپیش سکیورٹی خطرات کی صورت حال اور نوعیت کے لحاظ سے یہ ٹیسٹ جاری رکھیں گے۔” انہوں نے کہا کہ روس نئے ہتھیار کی سیریل پروڈکشن بھی کرے گا۔ دریں اثنا، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعہ کو اپنے اتحادیوں سے نئے خطرے کے خلاف فضائی دفاعی نظام کو اپ ڈیٹ کرنے کی اپیل کی۔ خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس-یوکرین کے مطابق، کیف امریکن ٹرمینل ہائی ایلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) حاصل کرنا چاہتا ہے یا اپنے پیٹریاٹ اینٹی بیلسٹک میزائل ڈیفنس سسٹم کو اپ گریڈ کرنا چاہتا ہے۔

جمعے کے خطاب میں پوتن نے کہا کہ اوراسونک ہائپرسونک میزائل کی رفتار آواز کی رفتار سے 10 گنا زیادہ ہے۔ اس نے پہلے کہا تھا کہ میزائل کا استعمال یوکرین کے طوفان شیڈو اور اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کے حملے کا جواب تھا۔ اس حملے میں داغا گیا ایک میزائل اتنا طاقتور تھا کہ یوکرائنی حکام نے بعد میں کہا کہ یہ ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) سے مشابہت رکھتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com